• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

قومی اسمبلی میں ہونے والی اکیس دن کی مکمل کاروائی

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
REFERENCES FOR QUESTION IN THE CROSS-EXAMINATION
چوہدری جانگیر علی: مسٹر چیئرمین!میرے سوالوں کے لئے ایک کتاب ’’انوار خلافت‘‘ کے کچھ حوالہ جات دستیاب نہیں تھے۔اٹارنی جنرل صاحب نے بھی اعتراض فرمایا تھا کہ وہ حوالہ جات دستیاب نہیں ہیں۔ وہ کتاب دستیاب ہوگئی ہے۔ میں نے وہ حوالہ جات فلیگ (نشان لگا)کر دیئے ہیں۔ اٹارنی جنرل صاحب اگر چاہیں تو ان کے اوپرسوال کریں۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ اس لئے کہ مرزا قادیانی کے زمانے میں جو لفظی تحریف ہوئی تھی۔ بعد کے ایڈیشنوں میں قادیانیوں نے درست کردی۔ اب جب ہم قادیانیوں پر تحریف کا جرم عائد کرتے ہیں تو اس سے دو چیزیں سامنے ہوتی ہیں۔ (۱) تحریف معنوی جس کے برابر وہ آج تک مرتکب ہورہے ہیں مثلاً محمد رسول اﷲ، کہ اس کے مفہوم میں مرزابھی شامل ہے۔ (۲)آیات قرآنی کو اپنے اوپر نازل شدہ کہہ کر خود اس کا اپنے کومصداق بنانا۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
Mr. Chairman: You can talk to the Attorney- General, you can talk to him. Yes, they may be called.
(جناب چیئرمین: آپ اٹارنی جنرل صاحب سے بات کر لیں۔ جی ہاں! انہیں بلا لیں)
(The Delegation entered the Chamber)
(وفد ہال میں داخل ہوا)
Mr. Chairman: Yes, Mr. Attorney- General.
(جناب چیئرمین: جی ہاں! جناب اٹارنی جنرل)
----------
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
CROSS- EXAMINATION OF THE QADIANI GROUP DELEGATION
جناب یحییٰ بختیار(اٹارنی جنرل پاکستان): مرزاصاحب!جہاں تک سوالات اور ان کے جواب میں جو آپ فرماتے رہے ہیں…
678مرزاناصر احمد(گواہ، سربراہ جماعت احمدیہ ،ربوہ): جی!
جناب یحییٰ بختیار (اٹارنی جنرل پاکستان): …اس سے جو میں سمجھ سکا ہوں۔ وہ میں مختصراً بیان کرتاہوں تاکہ اس کے بعد… جہاں تک سوالات میں پوچھتا رہا ہوں آپ سے اور جو جوابات آپ دیتے رہے ہیں۔ اس سے جو میں سمجھ سکا ہوں وہ میں مختصراً عرض کروں گا۔
میں نے آپ سے ایک سٹیج پر پوچھا تھا کہ ’’کیا مرزا غلام احمد صاحب آپ کے عقیدے کے مطابق نبی ہیں؟‘‘ تو آپ نے فرمایا تھا’’ہاں‘‘امتی نبی ہیں۔‘‘
مرزاناصر احمد: ویسے جہاں تک مجھے یاد ہے۔ اس وقت میں نے کہا تھا:’’نہیں۔ لیکن امتی نبی ہیں۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔ یہ میں اس واسطے کہتاہوں کہ میں Repeat (دہرا) رہا ہوں۔ آپ جہاں تک بھی Correction ہو: ’’نہیں،مگر وہ امتی نبی ہیں، شرعی نبی نہیں ہیں۔‘‘ اس کے بعد میں کل آپ سے یہ سوال پوچھ رہا تھا کہ ختم نبوت کے بارے میں دو نظریے پیش کئے جاتے ہیں۔ ایک نظریہ یہ ہے کہ آنحضرتﷺ کے بعد اوردوسرا کوئی نبی، کسی قسم کا شرعی،غیر شرعی،امتی یا غیر امتی نہیں آئے گا اور ایک نظریہ یہ ہے کہ ان کے بعد ان کی امت میں سے نبی آسکتے ہیں اورآئیںگے اور اس کی تائید میں یہ دلیل پیش کی جاتی ہے کہ یہ اﷲ کافیض ہے، یہ بند نہیں ہوگا، یہ جاری رہے گا۔ یہ اﷲ کے خزانے ہیں، یہ ختم نہیں ہوںگے۔ ایک نہیں ہزاروں نبی آئیںگے۔ اس کے لئے بھی کچھ حوالے میں نے پڑھ کے سنائے۔پھر میں نے آپ سے پوچھا کہ’’کیامرزا غلام احمد صاحب سے پہلے کوئی امتی نبی آیا؟‘‘ پھر میں نے آپ سے یہ بھی پوچھا کہ ’’کیا مرزا غلام احمد صاحب کے بعد کوئی امتی نبی آئے گا؟ آسکتاہے؟‘‘اس اسٹیج پر پھر کچھ سوالات جوابات ہوئے۔ میں آپ سے گزارش کروںگا کہ آپ ان دو سوالات کا اپنے عقیدے کے مطابق جواب فرمائیں کہ کیا مرزا غلام احمد صاحب سے پہلے کوئی امت محمدیہ میں نبی آیا؟ اور دوسرا… تاکہ آپ اسے تفصیل سے کرسکیں…
مرزاناصر احمد: جی۔
679جناب یحییٰ بختیار: …دوسرا ،کیانبی کوئی آسکتاہے…عقیدے کے مطابق، امکانی بات میں نہیں کررہا۔
مرزاناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ پھر آپ کی ہے آپ Eleborate (وضاحت) کرتے ہیں۔ وہ آپ کی مرضی۔ مگر میں جہاں تک ہوں، جو عقیدہ ہے،جوقرآن ہے،جوحدیث ہے،اس کے مطابق کیا نبی آیا ہے؟آسکتاہے؟ان سے پہلے؟ان کے بعد؟
مرزاناصر احمد: جی،یہ آخری حصہ میں آپ نے عقیدے کو محدود ایک حصہ میں کر دیا۔ حالانکہ یہ بھی عقیدہ ہی ہے کہ امکان ہے یا نہیں ہے۔ اس کا بھی تعلق…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میرا مطلب ہے عقیدہ سے…میں یہاں Elaborate (وضاحت)کر دیتاہوں…جب میں کہہ رہا ہوں’’عقیدہ‘‘ تو میرا مطلب ہے قرآن شریف اور حدیث کی روشنی میں جو ہماراعقیدہ ہے۔ جو آپکا عقیدہ ہے۔ اس میں کیا اورنبی آسکتے ہیں؟ یہ امکانی بات کل آپ نے فرمائی تھی۔ اﷲ قادرمطلق ہے۔ وہ سب کچھ کر سکتا ہے۔ وہ تو میں نے Concede (مان لیا)کیا ہے۔ میں نے آپ کو…
مرزاناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: میں نے کہا کہ یہ ہمارا Planet (سیارہ) ہے یا ستارہ ہے۔ یہ تو،جہاں تک تاریخ کا تعلق ہے۔ کہتے ہیں ایک لاکھ سال اور تاریخ میں، Scientists (سائنس دانوں) کے مطابق بہت کم عرصہ ہے کہ اس دنیا پر انسان رہتا رہاہے۔ اس سے تیرہ چودہ سو سال گزرے ہیں کہ ہمارے نبیؐ نے یہ پیغام دیا ہے کہ Perfact (مکمل) ہوچکا ہے۔ اس سے پہلے جتنے بھی نبی آئے ہیں۔ ان کے جو پیغامات تھے۔ جو ان کو اﷲ نے قانون بھیجا تھا۔ جسے وہ لوگ وقتاً فوقتاً خراب کرتے رہے یا کرپٹ Corrupt (گندہ) کرتے رہے۔ وہ بالکل ٹھیک ہوگیا ہے۔ Perfect (مکمل) ہوگیاہے اورہمارے نبی Perfect (مکمل،بے عیب)ہیں۔ یہ بات تو ہوچکی ہے۔ اب آئندہ بھی یہ زندگی جو ہے۔ ہزاروں سال تک،لاکھوں سال تک چل سکتی ہے۔ مگر اﷲ تعالیٰ قادر مطلق ہے۔وہ Planet (سیارے) کو بالکل ہی ختم کردے۔ تو یہ سوال ہی نہیں رہتا۔ وہ بات تو نہیں کہہ رہا کہ جب انسان ہی نہ رہیں تو پھر کیا نبی کاآنااورکیارہنا۔ واقعات کی دنیا میں اور جو 680Realities (حقائق) اور جو ان Realities (حقائق)کے لئے اﷲ کا پیغام آیا ہوا ہے قرآن شریف میں،اور جو ہمارے نبیa کی حدیث ہے۔ اس کے مطابق کیا اور نبی آسکتے ہیں؟ اور کیا اورنبی مرزاغلام احمد صاحب سے پہلے، آپ کے عقیدے کے مطابق آئے یا آسکتے ہیں؟
مرزاناصر احمد: نبی اکرمﷺ نے مسیح کے آنے کی پیش گوئی فرمائی ہے اورمسلم کی حدیث میں چار دفعہ ’’نبی اﷲ‘‘ کے لفظ سے ان کو یاد کیاہے اور اسی طرح مہدی کے آنے کی پیش گوئی فرمائی ہے اور امت محمدیہؐ آج تک نبی مسیح اﷲ کے آنے پرعقیدہ رکھتی رہی ہے اورمہدی کے آنے پر عقیدہ رکھتی رہی ہے اور اس عقیدہ کی روشنی میں ہمارے جو شیعہ بھائی ہیں۔ ان کا ایک حوالہ میں نے پڑھایا تھا کہ مہدی جو ہے وہ تمام انبیاء کے برابر اپنے آپ کو کہے گا۔ اعلان کرے گا اور ہمارا عقیدہ ہے کہ وہ صحیح کہتے ہیں۔ شیعہ حضرات جب یہ کہتے ہیںتو ہمارا عقیدہ ہے کہ وہ صحیح کہتے ہیں۔ تو مسیح کے آنے کا انتظار کرنے والے وہ نہیں جو ابھی پیدا ہی ہونے تھے۔ یعنی جماعت احمدیہ، بلکہ شروع سے سارے ہمارے بزرگ جو ہیں وہ یاوضاحت کے ساتھ اپنی کتب میںیا ان کتب کے خلاف کچھ نہ لکھ کر خاموشی کے ساتھ اس عقیدے کو تسلیم کرتے رہے ہیں کہ ایک نبی آنے والا ہے۔اور ہم بھی، ہمارا یہ عقیدہ ہے کہ تیرہ سو سال تک ہمارے سلف صالحین جو عقیدہ رکھتے ہیں وہ درست ہے، اور ان کے اس عقیدے کے مطابق جس آنے والے کی خبر دی گئی تھی۔ سارے فرقے اس سے اتفاق رکھتے ہیں، وہ آگیا۔ تو یہ جماعت احمدیہ کا نیا عقیدہ نہیں۔ پہلے دن سے اس عقیدہ پر امت محمدیہؐ اور اس کے سارے فرقے جو ہیں، وہ متفق ہیں کہ اس امت میں ایک نبی پیدا ہوگا۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ نے جو فرمایا،مرزاصاحب!اس سے کیا نتیجہ اخذ کیاجاتا ہے کہ:
الف… مرزا غلام احمد صاحب وہ مسیح تھے اورآچکے ہیں؟
مرزاناصر احمد: ہمارا یہ عقیدہ ہے کہ جس مہدی اورمسیح کا امت محمدیہ انتظار کرتی رہی ہے تیرہ سو سال،وہ آچکے ہیں مرزاغلام احمد قادیانی کے وجود میں۔
681جناب یحییٰ بختیار: یہ تو جہاں تک مسیح کے آنے کی پیش گوئی کا تعلق ہے۔ آپ نے فرمایا کہ وہ مرزاغلام احمد صاحب تھے اوروہ آچکے اوروہی مسیح موعود تھے۔ آپ نے ابھی فرمایا کہ اﷲ کا فیض جو ہے…آپ نے نہیں فرمایا، میرامطلب ہے آپ کے لٹریچر میں ہے…
مرزاناصر احمد: جی، میں کہہ دیتاہوں…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، یہ پوائنٹ جو ہے ناں…
مرزاناصر احمد: نہیں،یعنی…میں اس کا اعلان کردیتاہوں کہ ہمارے نزدیک اب خداتعالیٰ کے انعامات کے سب دروازے اتباع محمدؐ کے بغیر… بند ہیں۔ تو اب میں نے چونکہ یہ اعلان کر دیا ہے اس واسطے برائہ راست آپ مجھ سے سوال کرلیں۔
جناب یحییٰ بختیار: تو اس واسطے جوآپ کہتے ہیں کہ ’’باقی دروازے بند ہیں سوائے…‘‘
مرزاناصر احمد: …سوائے اتباع محمدؐ کے۔
جناب یحییٰ بختیار: …اسی کے Bases (بنیاد)پر،اسی کی بنیاد پر کیا اور نبی آ سکتے ہیں؟یا اسی Bases (بنیاد)پر حضرت غلام احمد نبی تھے؟
مرزاناصر احمد: نبوت…مرزاغلام احمدصاحب کے امتی نبی ہونے کے متعلق تو میں نے ابھی اپنا عقیدہ بیان کردیاہے۔ اگر اس میں کوئی اشتباہ ہو تومیں وضاحت کر دیتاہوں۔ آپ حکم فرمائیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں یہ…چونکہ جو سوال یہ اٹھا تھا کل کہ ’’کیا وہ نبی ہیں؟‘‘ آپ نے آخر میں کہا کہ ’’وہ نبی ہیں نہیں اس Sense (معنی)میں جوآپ کہہ رہے ہیں۔‘‘
مرزاناصر احمد: میں نے اس کی وضاحت کر دی ناں آج صبح،آپ نے ارشاد فرمایا اور میں نے وضاحت کردی کہ ہمارا عقیدہ ہے کہ امت محمدیہ تیرہ سو سال تک مسیح نبی اﷲ کاانتظار کر رہی تھی اور جس کا تیرہ سو سال امت محمدیہؐ نے انتظار کیا وہ مسیح ہمارے عقیدہ کے مطابق آچکے۔
جناب یحییٰ بختیار: اور یہ جو آپ کا نقطہ نظر ہے کہ ’’امتی نبی‘‘… میں نے آپ سے پہلے عرض کیا کہ ’’ختم نبوت‘‘ کی جو Interpretation (وضاحت) جو تفسیر کی جا رہی ہے۔ ایک خاتم الانبیاء کی…
682مرزاناصر احمد: جہاں تک فیوض کا تعلق ہے…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں؟
مرزاناصر احمد: …وہ میں نے اعلان کر دیاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں،میں یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ اس کی جو Interpretation (تصریحات) ہیں۔ فیوض کی کہ اس کا مطلب ’’خاتم الانبیائ‘‘ کا یہ ہے کہ نبیؐ، محمدؐ آخری نبی تھے۔یہ تفسیر کی جاتی ہے کہ وہ آخری نبی تھے۔ ان کے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا۔ دوسرے یہ کہتے ہیں کہ نہیں۔ وہ آخری شرعی نبی تھے ان کی مہر،ان کی Perfection (کمال) کے بعد نبی آسکتاہے۔ جو ان کی امت کا ہوگا۔ اس کے بارے میں آپ کا کیاعقیدہ ہے۔ کیا View (تاثر) ہے؟
مرزاناصر احمد: ہمار ا عقیدہ یہ ہے کہ نبی اکرمؐ خاتم النّبیین ہیں۔ اس معنی میں بھی کہ آپ سے قبل جس قدر انبیاء گزرے۔ ان کی ساری روحانی تجلیات مجموعی طور پر محمدؐ کی روحانی تجلیات سے حصہ لینے والی اوران سے کم تھیں۔ پہلے بھی، آئندہ بھی، کوئی شخص بزرگی، روحانی بزرگی اور روحانی عزت کے چھوٹے سے چھوٹے مقام کو بھی حاصل نہیں کرسکتا سوائے نبی اکرمؐ کے فیض سے حصہ لینے کے، یہ ہمارا عقیدہ ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب! میں نے کل آپ کی توجہ…یہ توجہاں تک مسیح کے آنے کی پیش گوئی ہے اورجس کے متعلق آپ نے فرمایا کہ وہ پیش گوئی سب مسلمانوں کا یا اوروں کا بھی عقیدہ ہے کہ وہ آئیںگے۔ کس فارم (form) میں آئیںگے؟اس پر کچھ اختلاف ہوسکتاہے کہ آیا جسمانی طورپے آئیںگے یانہیں۔ مگر یہ سب کہہ رہے ہیں کہ وہ آئیں گے اور آپ نے فرمایاکہ آپ کے عقیدے کے مطابق آچکے…
مرزاناصر احمد: آچکے۔
جناب یحییٰ بختیار: …وہ تو Clear (واضح )ہے۔ اب ایک اورجو پرابلم ہے، جس کے لئے میں آپ کو تکلیف دے رہاہوں اور جس طرف میں نے آپ کی توجہ دلوائی ہے ’’انوار خلافت‘‘ صفحہ ۶۲ میں کل، وہ یہ ہے کہ انہوں نے بریکٹ میں لکھا ہے’’(مسلمانوں نے)‘‘ یہ Original (اصل)میں نہیں ہوگا۔
مرزاناصر احمد: ہوں۔
683جناب یحییٰ بختیار: ’’انہوں نے (مسلمانوں نے) یہ سمجھ لیا ہے کہ خدا کے خزانے ختم ہوگئے۔ ان کا یہ سمجھناخدائے تعالیٰ کی قدرت کو ہی نہ سمجھنے کے باعث ہے۔ ورنہ ایک نبی تو کیا،میں کہتاہوں ہزاروں نبی ہوںگے۔‘‘
میں نے آپ کی توجہ دلائی اس طرف اورساتھ ہی ایک اورحوالہ تھا، وہ بھی ’’انوار خلافت‘‘ صفحہ۶۵ پر کہ: ’’اگر میری گردن کے دونوں طرف تلوار بھی رکھ دی جائے اور مجھے کہا جائے کہ تم یہ کہو کہ آنحضرتﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا تو میں ضرور کہوں گا کہ توجھوٹا ہے، کذاب ہے۔ آپ کے بعد نبی آسکتے ہیں اورضرور آسکتے ہیں۔‘‘
مرزاناصر احمد: اب سوال آسکتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: دومیں نے پڑھے جی!پہلے کہ ’’ہزاروں نبی ہوںگے‘‘ ایک یہ۔ دوسرے کہ ’’آسکتے ہیں اورضرورآسکتے ہیں۔‘‘ اب میں جو آپ سے Clarification (وضاحت) کی درخواست کر رہاہوں، وہ یہ ہے کہ یہاں جمع کاصیغہ استعمال کیاگیا ہے:’’آ سکتے ہیں یا آئیںگے۔‘‘ ان میں اگر صرف مسیح کی طرف اشارہ ہوتا توصاف کہہ دیتے کہ ’’وہ نبی ایک ہی آسکتا ہے،آگئے ہیں۔‘‘مگر یہاں یہ کہاگیا ہے کہ: ’’(مسلمانوں نے)یہ سمجھ لیا ہے کہ خدا…کہ انہوں نے یہ سمجھ لیا ہے کہ خدا کے خزانے ختم ہوگئے۔ ان کایہ سمجھنا خدا تعالیٰ کی قدرت کو ہی نہ سمجھنے کے باعث ہے ورنہ ایک نبی تو کیا، میں کہتاہوں ہزاروں نبی ہوںگے۔‘‘
تو اس لئے مہربانی کرکے آپ اس کو ذرا Elaborate (تفصیل کے ساتھ) کرکے Clarify (واضح) کریں پوزیشن کو کہ ان کامطلب کیاتھا۔
مرزاناصر احمد: جی،میں اس کا یہ مطلب سمجھتاہوں کہ یہاں بھی امکان کے متعلق بات ہے،جیسا کہ کل میں نے یہ ایک حوالہ پہلا پڑھ کے بتایاتھا کہ ’’تقویت الایمان‘‘ میں حضرت مولانامحمد اسماعیل صاحب شہید فرماتے ہیں: ’’اس شہنشاہ، اﷲ تعالیٰ کی تو یہ شان ہے کہ ایک آن میں ایک حکم’’کن‘‘ سے چاہیں تو کروڑوں نبی اورولی اور جن وفرشتہ،جبرائیل اورمحمدﷺ کے برابر پیداکرڈالیں۔‘‘
684تو ایک ہے امکانی۔آپ نے مجھ سے تشریح مانگی۔ میں کہتاہوں کہ میرے نزدیک ان دونوں حوالوں میں کوئی امکان کی بات ہے،حقیقت کی بحث نہیں ہے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(ہزاروں نبی ہوں گے، مرزامحمود!)
جناب یحییٰ بختیار: میں نے آپ کی جو توجہ دلائی،اسی لئے کہ ایک حوالے میں ’’امکان‘‘ آپ کہہ سکتے ہیں کہ اس کی طرف اشارہ ہے،’’آپa کے بعد نبی آسکتے ہیں اور ضرور آ سکتے ہیں۔‘‘ دوسرے میں جو الفاظ استعمال کئے ہیں اور بڑے…میں یہ نہیں سمجھ سکتا کہ مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب کوئی لفظ بدل دیںگے۔ اگر ان کا مطلب نہ ہو بدلنے کا، Meaning (مطلب) مختلف نہ ہوں،اور یہاں کہتے ہیں:’’میں کہتاہوں ہزاروں نبی ہوںگے۔‘‘
اورپھر…
مرزاناصر احمد: اور اگر انہوں نے ہی اس کے کوئی معنی کئے ہوں تو وہ تو ہمیں قبول کر لینے چاہئیں ناں،خود لکھنے والے نے اگر معنی کئے ہوں کہ میری کیا مراد ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ آپ بتلادیجئے۔ پھر Depend (انحصار)کرتا ہے کہ پہلے کون سی بات کہی۔ بعد میں کون سی بات کہی۔
مرزاناصر احمد: بعد میں یہ بات کہی جو میں سنانے لگاہوں۔ آپ نے…سوال کیا گیا کہ: ’’کیا مرزا غلام احمد صاحب کے روحانی درجہ کا کوئی اورشخص آئندہ آسکتاہے؟‘‘
جواب:۔ اس کا امکان ہے۔ لیکن یہ نہیں کہا جاسکتا کہ آیااﷲ تعالیٰ آئندہ ایسے شخص مبعوث کرے گایا نہیں۔ ایک شخص کے ایک حوالے،ایک کتاب کے ایک فقرے کو لے کے یہ زور دینا کہ ساری…تعلیم میں چھوڑ کے ان کے متعلق کوئی غلط بات کہہ دوں،یہ تو نہیں میں کروںگا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، اب دراصل وہ امکانی بات آپ فرمارہے ہیں، میں کہتا ہوں کہ…
مرزاناصر احمد: جی،آپ نے مجھ سے پوچھا تھا، میں نے کہاکہ میرے نزدیک یہ ایک امکانی بات ہے۔ میں تواپنے نزدیک ہی بتاسکتاہوں اورمیں آپ کو کیا بتاسکتاہوں؟
685جناب یحییٰ بختیار: اچھا،مرزا صاحب! میں آپ کی توجہ آپ کے ایک بیان کی طرف دلاناچاہتاہوں تاکہ آپ اس کی بھی وضاحت کرسکیں۔ یہ جولاہورمیں کورٹ آف انکوائری بیٹھی ہے،ان کے سامنے آپ کا بیان ہواتھا؟
مرزاناصر احمد: جی،ہواتھا۔
جناب یحییٰ بختیار: اس میں آپ سے کچھ سوالات پوچھے گئے اور ان کے جوابات یہاں لکھے گئے ہیں۔ میں وہ Repeat (دوبارہ)کرتاہوں۔ آپ جواب دیں کہ صحیح ہے یا نہیں۔
مرزاناصر احمد: ہاں، ٹھیک ہے۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Do you believe Mirza Ghulam Ahmad to be a NABI? ---- Question.
(جناب یحییٰ بختیار: کیا آپ مرزاغلام احمد کو نبی مانتے ہیں؟… سوال)
Mirza Nasir Ahmad: No my answer.
(مرزاناصر احمد: میرا جواب، نہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, I am repeating the answer. (جناب یحییٰ بختیار: نہیں میں جواب کو دہراتا ہوں)
آپ بعد میں پھر اگر کہیں غلط ہے…
مرزاناصر احمد: جی! ٹھیک ہے۔
Mirza Nasir Ahmad: You said: "Yes...."
(مرزاناصر احمد: آپ نے کہا، جی!)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, no, I said: No.
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں۔ میں نے کہا نہیں)
Mirza Nasir Ahmad: "... But I believe him to be an UMMATI NABI."
(مرزاناصر احمد: لیکن میں اسے (مرزاغلام احمد) کو امتی نبی مانتا ہوں)
Then the question. (تب سوال ہوتا ہے)
How are you related to him?
(آپ کا اس (مرزاغلام احمد) سے کیا رشتہ ہے؟)
Answer: I am his grandson, son's son.
(جواب: میں اس کا پوتا ہوں،بیٹے کا بیٹا)
جج نے لکھا ہے یا Explain (واضح) کیا گیا ہے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزاقادیانی! امت محمدیہ میں پہلا امتی نبی ہے)
Question: 686Was he the first UMMATI NABI after Hazrat Mohammad (Peace be upon him)?
(سوال: کیا وہ حضرت محمدa کے بعد پہلا امتی نبی ہے؟ )
Answer: "To my belief, he was the first UMMATI NABI in Ummat -e- Mohammadih."
(جواب: میرے اعتقاد کے مطابق وہ امت محمدیہ میں پہلا امتی نبی تھا)
یہ آپ نے کہا:
مرزاناصر احمد: جی کہا۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Can any more such Nabi follow? Question.
(جناب یحییٰ بختیار: کیا اس طرح کے اور نبی بھی آسکتے ہیں؟ سوال)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزاقادیانی کے بعد اور آسکتے، مگر شاید نہ آئیں،مرزاناصر)
Answer: They can but they may not.
(جواب: آسکتے ہیں مگر شاید نہ آئیں) یہ میں آپ کو بتا رہا ہوں۔
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں! ٹھیک ہے۔
Mr. Yahya Bakhtiar: It is properly reported?
(جناب یحییٰ بختیار: یہ بالکل صحیح لکھا گیا ہے؟)
Mirza Nasir Ahmad: It is properly reported.
(مرزاناصر احمد: یہ بالکل صحیح لکھا گیا ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: "Why not?" --- This is the question and your answer to that is: "Because, according to my faith, the Holy Mohammad of Islam did not predict. The coming of more than one UMMATI NABI, or any other UMMATI NABI theoretically there can be more than one UMMATI NABI in UMMAT of Holy Prophet of Islam. But, because of his prophecy, I believe that there will not by any more." Is it correctly recorded?
(جناب یحییٰ بختیار: سوال یہ ہے کہ کیوں نہیں؟ اور آپ کا جواب یہ ہے کہ ’’چونکہ میرے اعتقاد کے مطابق حضرت محمدﷺ نے ایک سے زائد امتی نبی آنے کی پیش گوئی نہیں فرمائی یا کسی دوسرے امتی نبی کی پیش گوئی نہیں فرمائی۔ اس لئے میرا ایمان ہے کہ کوئی اور (امتی نبی) نہیں آئے گا۔ یہ صحیح طرح ریکارڈ ہے؟)
مرزاناصر احمد: جی! یہ تو میں اب بھی یہی…
جناب یحییٰ بختیار: کیونکہ ہم تو وہاں نہیں تھے نا۔
مرزاناصر احمد: ہاں! ٹھیک ہے، ٹھیک ہے۔
687Mr. Yahya Bakhtiar: So, Mirza Sahib, then you are asked: "Can you cite the 'basharat' (بشارت) or prophesy, because you have referred to that?"
And then you say: "I cannot give the reference of the relevent tradition (Hadith) of the Holy Prophet right now, but I will send it to the Tribunal later. One can find support for this belief even from the Qur'an. According to our faith, Mirza Ghulam Ahmad was also the promised Mashiah and promised Mehdi."
Now, Sir, I have read their statement, and you said: "This is correctly recorded."
(جناب یحییٰ بختیار: تو مرزاصاحب تب آپ بتاسکتے ہیں۔ کیا آپ اس پیش گوئی یا بشارت کا حوالہ دے سکتے ہیں جس کا آپ نے ذکر کیا ہے۔ پھر آپ نے کہا ہے کہ آپ اس/ وقت متعلقہ حدیث کا حوالہ دینے سے قاصر ہیں۔ تاہم بعد میں یہ حوالہ دے دیں گے۔ (آپ کے بیان کے مطابق) یہ عقیدہ قرآن میں بھی موجود ہے۔ ہمارے (یعنی مرزائیوں کے) عقیدے مطابق آپ کا (یعنی مسلمانوں کا) مہدی بھی مہدی موعود ہے۔ تو جناب (مرزاصاحب) میں نے آپ کا بیان پڑھ کر سنایا ہے اور آپ یہ مانتے ہیں کہ یہ درست لکھا گیا ہے)
مرزاناصر احمد: جی ہاں! Yes.
Mr. Yahya Bakhtiar: Sir, here you say first that he was Ummati Nabi; you say, Sir, that he was the only Ummati Nabi; you say, Sir, that according to your faith, no other Ummati Nabi can come because of the prophecy of the Holy Prophet of Islam; And you say: "According to our faith, he was also---- I want to emphasise the word 'also'---- the promised Mashiah and the promised Mehdi."
So, there are two capacities which Mirza Ghulam Ahmad, according to you, had: One as an Ummati Nabi; the other as promised Mashiah and Mehdi: I was confirming myself yerterday, and again I respectfully repeat the question that: "Can there be another Ummati Prophet after him according to your faith?" You said: "No." So, does it not amount to sayng that he is the last of the Prophets?
(جناب یحییٰ بختیار: تو جناب! آپ یہاں کہتے کہ وہ امتی نبی تھا۔ آپ یہ بھی کہتے ہیں کہ وہی صرف امتی نبی تھا اور آپ کے عقیدے کے مطابق کوئی اور امتی، نبی نہیں آسکتا۔ کیونکہ حضرت محمدa نے صرف ایک امتی نبی کی پیش گوئی فرمائی تھی اور آپ یہ بھی کہتے ہیں کہ آپ کے عقیدے کے مطابق وہ (مرزاغلام احمد) مہدی موعود بھی تھا۔ میں لفظ ’’مسیح موعود‘‘ بھی پر زور دینا چاہتا ہوں۔ اس طرح مرزاغلام احمد دو حیثیتوں کا مالک تھا۔ یعنی ایک امتی نبی کی حیثیت اور دوسرے مسیح موعود کی حیثیت۔ کل بھی میں نے اپنے (سوال کو) محدود رکھا تھا اور نہایت احترام کے ساتھ آج بھی میں اپنے سوال کو دہراتا ہوں۔ کیا کوئی اور بھی امتی نبی ہوسکتا ہے اور اگر نہیں ہوسکتا تو کیا اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ (یعنی مرزاغلام احمد) آخری نبی ہے؟)
Mirza Nasir Ahmad: He is not.
(مرزاناصر احمد: وہ (مرزاغلام احمد) آخری نبی نہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: Why not? if this your....
(جناب یحییٰ بختیار: کیوں نہیں؟)
Mirza Nasir Ahmad: Because Mohammad Salallah- ho- Alah- e- wa- Sallam is last of the Prophets in every sense of word. "Khatam- un- Nabbiyen (خاتم النّبیین)."
(مرزاناصر احمد: وہ اس لئے کہ حضرت محمد مصطفیٰa حقیقتاً آخری نبی ہیں۔ سبھی ان کو آخری نبی مانتے ہیں)
688Mr. Yahya Bakhtiar: Then what is your controversy with others who say that he is the last of the Prophets? Only on the question of Mehdi? Or you say that other Ummati Nabi can come?
مرزاناصر احمد: میں نے ابھی عرض کی کہ امت محمدیہ شروع سے لے کر تیرہ سو سال تک حضرت نبی اکرمa کو خاتم النّبیین مانتے ہوئے ایک ایسے مسیح کا انتظار کرتی رہی جسے مسلم کی حدیث میں خود آنحضرتa نے چار بارنبی اﷲ کہا اور وہ ’’خاتم النّبیین‘‘ پر بھی ایمان لاتے تھے۔ اس واسطے میرے نزدیک تو کوئی اس میں الجھن نہیں ہے۔ ساری امت تیرہ سو سال تک ’’خاتم النّبیین‘‘ کے خلاف اس عقیدہ کو نہیں سمجھتی رہی کہ ایک مسیح آئے گا جو نبی اﷲ ہوگا اور میں نے ابھی بتایا ہے کہ امت کے سلف صالحین کی سینکڑوں عبارتیں یہاں بتائی جاسکتی ہیں جوآنے والے کے مقام کوظاہرکررہی ہیں۔ ایک شیعہ حضرات،ہمارے بھائی جو ہیں۔ ان کا حوالہ میں نے کل پڑھا۔ ان کا ایک اورحوالہ ہے کہ وہ:’’ تمام انبیاء سے مہدی افضل ہوگا کیونکہ نبی اکرمؐ کاظل کامل ہے۔‘‘
اسی طرح سینکڑوں حوالے ہیں۔ اگر آپ کو ضرورت ہو تومیں آٹھ دس دن میں وہ سینکڑوں حوالے آپ کو دکھا سکتاہوں۔ امت محمدیہ…یعنی اس وقت جو میں نے Clarification (وضاحت) کے لئے بات کی جو میرے ذہن میں پہلے تھی…کہ تیرہ سو سال تک امت محمدیہ ایک نبی کا انتظار بھی کرتی رہی اورتمام سلف صالحین اس بات پر متفق تھے کہ اس نبی کا انتظار ختم نبوت کو توڑنے والا نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب!آپ معاف کریںگے۔ اگر پھرمیں اپنا وہ دہراؤں کہ آپ کے بیان کے مطابق مرزا غلام احمد صاحب مسیح موعود ہیں اورآپ کے بیان کے مطابق امتی نبی ہیں اورآپ نے کہا ہے کہ :
"According to my belief, he is also Mashieh-e- Mauood or the promised Mashih, and Mehdi also, and he is Ummati..."
There are two capacities, and I want clarification on that point. And I would respectfully, again, before you give the answer, draw your attention to your document which you have filed in support of your contention. This is Annexture 6, which is a book written by Maulana abul Ata, from which I read yesterday and... I am sorry 689here to repeat... which is written in reply to Maulana Maudoodi's book 'Khatma-e- Nabuwwat (ختم نبوت)'. This deals with that....
(’’میرے اعتقاد کے مطابق وہ موعود نبی بھی ہے اور امتی نبی بھی۔‘‘ یہ دو حیثیتیں ہیں۔ جن کی میں وضاحت چاہتا ہوں اور میں پورے احترام کے ساتھ آپ کی توجہ اس دستاویز کی جانب دلوانا چاہتا ہوں۔ جو آپ نے اپنے موقف کے بارے میں پیش کی ہے۔ یہ دستاویز نمبر چھ ہے۔ جو ایک کتاب ہے جسے مولانا ابوالعطاء نے مولانا مودودی کی کتاب ’’ختم نبوت‘‘ کے جواب میں لکھا ہے)
مرزاناصر احمد: اس کا صفحہ کیاہے؟
جناب یحییٰ بختیار: صفحہ جی آٹھ۔ یہا ںجی، یہ مولانا ابوالعطاء صاحب فرماتے ہیں…
مرزاناصر احمد: جی، یہ تو وہی جو کل والاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں وہی میں کہہ رہاہوں کہ I am sorry I have to repeat. (میں اس کے دہرانے پر معذرت خواہ ہوں۔)
مرزاناصر احمد: ہاں ،ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’خاتمیت محمدیہ آنحضرتa کو خاتم النّبیین ماننے والوں کے مختلف دو نظریے ہیں…‘‘
Now, Sir, we are not discussing the Mashiah or the promised Mehdi. This is the interpretation…Tafseer.
( توجناب ہم مسیح کو بحیثیت مسیح موعود زیر بحث …نہیں لارہے بلکہ یہ تو مفہوم کی بات ہورہی ہے)
’’…کہ خاتم النّبیین ماننے والوں کے دو مختلف نظریے ہیں‘‘ کہ خاتم النّبیین کا کیا مطلب ہے اوروہ مولانا ابوالعطاء صاحب فرماتے ہیں کہ: ’’پہلا نظریہ ہے کہ آنحضرتa کی خاتمیت نے دیگر انبیاء کے فیوض کو بند کرکے فیضان محمدی کاوسیع دروازہ کھول دیا ہے۔آپa کی امت کے لئے آپ کی پیروی کے طفیل وہ تمام انعامات ممکن الحصول ہیں جو پہلے منعم علیہم لوگوں کو ملتے رہے ہیں۔‘‘ یہ ایک نظریہ ہے۔ پھر آگے فرماتے ہیں: ’’دوسرا نظریہ ہے کہ آنحضرتa کی خاتمیت فیضان محمدی کے بند ہونے کے مترادف ہے۔ آپa کی امت ان تمام اعلیٰ انعامات سے محروم ہوگئی ہے جو بنی اسرائیل یا پہلی امتوں کو ملتے رہے ہیں۔‘‘
تو میں یہ عرض کروں گا کہ یہاں مولانا جو فرمارہے ہیںاور جو وہ تفسیر کر رہے ہیں۔ دو نظریے دے رہے ہیں۔ کیا اس کا یہ مطلب نہیں کہ ایک نقطہ نظر سے کوئی نبی نہیں آئیںگے… امتی ہو،شرعی ہو؟دوسرے نقطہ نظر سے محمدؐ کی امت سے ایسے نبی آئیںگے جو بنی اسرائیل میں آتے رہے ہیں،یعنی غیرشرعی امتی ہیں؟یہ نقطہ نظر۔کیا یہ نہیں لکھا: ’’میں نہیں کہتا کہ ایسے لوگ آئیںگے جن سے نبیوں جیسا سلوک کیا جائے۔‘‘
690ان کا نہیں ذکر۔ صاف یہ مطلب تھا اور یہ مطلب میں اخذ کرتاہوں اس سے کہ ایک نقطہ نظر کے مطابق کوئی نبی نہیں آسکتا کسی قسم کا۔ آپ خواہ اسے کہیں کہ ’’دروازہ بند ہوگیا، فیض کی کھڑکی بندہوگئی‘‘ دوسرے میں کہتے ہیں ’’نہیں، وہ فیض کی کھڑکی کھلی ہے یا فیض کا دروازہ کھلا ہے اور نبی آسکتے ہیں۔‘‘ کیا اس Passage (پیرے) کایہ مطلب نہیں؟یا کچھ اور مطلب ہے؟
مرزاناصر احمد: یہ مطلب نہیںہے۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ پھر بتائیں اس کا کیامطلب ہے؟
مرزاناصر احمد: یہ جو عبارت ہے،اس میں نبوت کا نام ہی نہیں ہے۔ عبارت یہ کہتی ہے: ’’خاتمیت محمدیہ یاآنحضرتa کو خاتم النّبیین ماننے والوں کے…‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ’’ماننے والوں کے۔‘‘
مرزاناصر احمد: ’’…ماننے والوں کے دونظریے ہیں‘‘جوآنحضرتa کو خاتم النّبیین یقین کرتے ہیں۔آگے دو نظریے ہیں ان کے : ’’ایک نظریہ یہ ہے…پہلا نظریہ کہ آنحضرتa کی خاتمیت نے دیگر انبیاء کے فیوض کو بند کرکے فیضان محمدی کا وسیع دروازہ کھول دیاہے۔ آپؐ کی امت کے لئے آپؐ کی پیروی کے طفیل وہ تمام انعامات…‘‘
ایک،دو،تین،چار نہیں،’’وہ تمام انعامات‘‘ جس میں صالحیت کا انعام ہے،شہید بننے کا انعام ہے،صدیق بننے کا انعام ہے،قطب اورابدال بننے کاانعام ہے،جس میںآئمہ بننے کا انعام ہے،جس میں نیک بندے بننے کا انعام ہے،جس میں یہ دی گئی ہے بشارت کہ تمہیں میری امت کے جو عام انسان ہے ان کو بھی اﷲ تعالیٰ سچی خوابیں دکھائے گا،یہ انعام ہے،جس میں یہ انعام ہے کہ امت محمدیہ کے تمام افراد بحیثیت مجموعی ’’انتم الاعلون ان کنتم مومنین‘‘
اگر ایمان کی شرائط پر پورے اتر رہے ہوںگے توغالب آئیںگے اور مغلوب نہیں ہوں گے۔ یہ ساری امت کے ہر قسم کے مسلمان کے لئے یہ انعامات ہیں۔ تو یہاں پر ایک وہ ہیں کہ وسیع دروازہ کھول دیا ہے آپؐ کی امت کے لئے،آپؐ کی پیرو ی کے طفیل، اور وہ تمام انعامات ممکن691 الحصول ہیں۔ یہاں آکے آگے کچھ قید لگائی ہے:’’جو پہلے منعم علیہم لوگوں کو ملتے رہے ہیں‘‘ اور منعم علیہم گروہ جو ہے،مختلف گروہ، ایک نہیں چار ہیں وہ۔ ان کاذکر قرآن کریم میں ایک دوسری جگہ آیا ہے،جس کی طرف سورۃ فاتحہ میں یہ ارشاد ہے: صراط الذین انعمت علیھم
(ان لوگوں کی راہ جن پر تو نے انعام کیا…منعم علیہ)
اور دوسری جگہ چار کیٹیگریز اس کی بنائی ہیں۔ تو یہاں نہ نبوت کا نام، نہ صرف نبوت کے مفہوم کے متعلق کچھ کہاگیا ہے: ’’دوسرا نظریہ یہ ہے کہ آنحضرتa کی خاتمیت فیضان محمدی کے بند ہونے کے مترادف ہے۔ آپ کی امت ان تمام اعلیٰ انعامات سے محروم ہوگئی جو بنی اسرائیل یا پہلی امتوں کو ملتے رہے ہیں۔‘‘
یہ میں مثال دے کے اس کو واضح کرتاہوں۔ انجیل میں ہے کہ بچے بھی نبوتیں کریں گے…لغوی Sense (معنی) میں۔ تو یہ بھی ایک انعام تھا کہ ان کو سچی خوابیں آئیںگی۔ ان کو بشارتیں ملیںگی۔ یہ ایک زبردست فرمان یعنی جو امت محمدیہؐ کو آج دوسرے مذہبوں سے علیحدہ کرتاہے۔ یہ فرقان بھی ہے۔ تویہاں تویہ فیضان کے بند ہونے کا سوال ہے۔ نبو ت کے بند ہونے کی بحث ہی نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ٹھیک ہے جی، وہ آپ نے…
مرزاناصر احمد: جو میں سمجھتاتھا،میں نے بتادیا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،میں یہ…چونکہ میرے لئے جو بات سمجھ میں نہیں آئی، وہ یہ تھی کہ میں نے یہ مولانامودودی صاحب کا کتابچہ بھی پڑھا۔ انہوں نے کسی جگہ بھی اس بات کو نہیں کہا کہ اﷲ کا فیض بند ہو گیاہے…جس Sense (معنی) میں آپ کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے صاف یہ کہا ہے کہ:’’اورنبی نہیں آسکتا۔‘‘اور اس کے جواب میں یہ کہا ہے کہ ’’نہیں آسکتاہے۔‘‘ کہ’’نہیں‘‘ آسکتاہے۔‘‘یہ فیض اس سے متعلق ہے۔ میں اس واسطے کہہ رہاہوں کہ اگر جواب ہے تو…
مرزاناصر احمد: جی،یہ ٹھیک ہے، میں نے توجو مجھے سمجھ آئی بتادیا۔
692جناب یحییٰ بختیار: نہیں، دیکھیں ناں،آپ اس جواب کو پڑھیںگے، اس کتابچے کے ساتھ جس کے لئے اعتراض ہے،جس کے جواب میں لکھی گئی ہے یہ کتاب۔وہاں صرف یہ ہی سوال اٹھایا گیا۔آپ پھر اس کو Verify کریں۔
مرزاناصر احمد: وہ تو کتاب اس وقت میرے سامنے نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں؟آپ پھر Verify کرلیجئے…
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں Verify کرلوں گا۔
جناب یحییٰ بختیار: …کیونکہ اس میں تو کوئی Dispute ہی نہیں ہے…
مرزاناصر احمد: ٹھیک ہے، وہ Verify کرلیںگے۔
جناب یحییٰ بختیار: …کہ اگر مولانا مودودی صاحب نے یہی کہا ہے کہ اﷲ کا فیض اس شکل میں بند ہوگیا ہے جیسے آپ نے کہا،تب توبات ٹھیک ہو جائے گی۔ انہوں نے کہیں نہیں کہا…میری سمجھ کے مطابق۔
مرزاناصر احمد: جی،وہ ٹھیک ہے۔ وہ چیک کرکے پھر میں بتادوںگا۔
جناب یحییٰ بختیار: انہوں نے یہی کہا ہے کہ جہاں تک نبی کا تعلق ہے…(ایک رکن سے)ہے کتاب وہ؟(مرزاناصراحمد سے)میرے پاس اس وقت نہیںہے۔
مرزاناصر احمد: نہیں،اگر مل گئی تو انشاء اﷲ،شام کی Sitting میں اگر مل گئی تو میں بتادوںگا۔
جناب یحییٰ بختیار: تو اب اس لئے آپ اسے دیکھ لیں۔ اس کے بعد یعنی مولانا مودودی نے یہ نہیں کہا کہ جس قسم کا فیض آپ کہہ رہے ہیں،بند ہوگیا۔ انہوں نے یہی کہا ہے…
مرزاناصر احمد: وہ بات میں سمجھ گیاہوں۔ ہاں،وہ بات میں سمجھ گیاہوں۔ لیکن بغیر اس ریفرنس کے،جو اس کامطلب میں سمجھتا تھا وہ میںنے بیان کردیاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی،وہ پھر آپ کو دیکھ لیں۔
مرزاناصر احمد: جی، وہ دیکھ لوں گا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، شام کی Sitting میں کرلیںگے۔
693مرزاناصر احمد: آج میں کوشش کروں گا کہ وہ مل جائے کتاب۔
جناب یحییٰ بختیار: اب میں آپ کی توجہ مرزاصاحب!کچھ اورحوالے ہیں، ان کی طرف دلاناچاہتاہوں۔ آپ دیکھ لیں کہ یہ صحیح ہیں یا آپ Admit کرتے ہیں: ’’دافع البلائ‘‘ میں ص۱۱(خزائن ج۱۸ص۲۳۱)میں لکھا ہے کہ:’’سچا خدا وہی خدا ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا۔‘‘
مرزاناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ آپ دیکھ لیں اور آپ فرمائیں کہ یہاں مطلب ان کا ایک نبی کو بھیجنا ہے،امتی نبی یا ایک رسول کو بھیجنا ہے کہ مہدی کی طرف اشارہ ہے یہ؟ جیسا بھی آپ سمجھتے ہیں وہ ریفرنس دیںآپ۔ یہ جی یہاں جو ہے ناں۔ اس سے میں نے وہ لکھا یہاں جو Page10-11 ہے اس کتا ب میں۔اچھا۔ ہاں ،ٹھیک ہے۔
مرزاناصر احمد: صفحہ کونسا ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: ۲۳۱صفحہ خزائن کا ہے۔ اس کتاب کا جس میں ان سے حوالے دیئے ہیں ’’دافع البلائ‘‘صفحہ ۱۰،۱۱۔
مرزاناصر احمد: جی،جی،ٹھیک ہے ص۲۲۹؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی،۲۳۱۔
مرزاناصر احمد: ۲۳۱
جناب یحییٰ بختیار: اس میں جو Page گیارہ آجاتاہے ناجی…
مرزاناصر احمد: جی، جی۔
جناب یحییٰ بختیار: …اس میں جو پیراختم ہورہا ہے۔پہلا پیرا۔اس میں لکھا ہے : ’’اگر ان لوگوں نے ایسا نہ کیا تو پھر یہی سمجھاجائے گا کہ سچا خداوند وہی خدا جس نے قادیان میں اپنارسول بھیجا۔‘‘
مرزاناصر احمد: یہ …سوال یہ ہے کہ یہاں’’رسول‘‘ کالفظ اپنے لئے استعمال کیا ہے؟جی؟آپ نے یہ سوال کیا؟
694جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی۔ اب ایک دوسرا سوال میں عرض کروںگا۔ یہ ’’حقیقت الوحی‘‘ ص ۳۹۱، خزائن ج۲۲ ص۴۰۷ پر مرزا صاحب فرماتے ہیں:’’نبی کا نام پانے کے لئے میں ہی مخصوص کیاگیا اور دوسرے تمام لوگ اس نام کے مستحق نہیں۔‘‘ یہ بھی آپ Verify کرلیں۔
مرزاناصر احمد: جی، یہ ہوگا،غالباً۔ ابھی میں نے یہی بتایا ہے کہ امت محمدیہ تیرہ سو سال تک یہی سمجھتی رہی ہے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(امت نے کبھی نہیں سمجھا کہ قادیان میں غلام احمد…)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، امت محمدیہ کبھی یہ نہیں سمجھتی رہی کہ قادیان میں مرزا غلام احمد…
مرزاناصر احمد: نہیں، امت محمدیہ یہ سمجھتی رہی ہے کہ ایک کی بشارت دی گئی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ اورسوال ہے…میں یہاں پوچھتاہوں،یہاں اس سے مطلب ہے…
مرزاناصر احمد: ہاں، یعنی بشارت کے جو مورد ہیں وہ…
جناب یحییٰ بختیار: …’’نبی کا نام پانے کے لئے‘‘…
مرزاناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: …یہ نہیں کہہ رہا کہ ’’مسیح مجھے…‘‘
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں۔امتی نبی۔
جناب یحییٰ بختیار: امتی نبی’ہاں: ’’نبی کا نام پانے کے لئے میں ہی مخصوص کیاگیا اور دوسرے تمام اس نام کے مستحق نہیں۔‘‘ یہ اپنی طرف انہوں نے،اپنے بارے میں کہا؟
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں،اپنے بارے میں۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(انبیاء سے میں کم نہیں ہوں،مرزاقادیانی کا اعلان)
695جناب یحییٰ بختیار: اب ایک اورحوالہ۔ ان کے ایک دو شعر ہیں، مرزاصاحب کے ’’درثمین‘‘میں Page288 پر:

انبیاء گرچہ بودہ اند بسے
من بہ عرفان نہ کمترم زکسے

آں چہ داد است ہر نبی راجام
داد آں جام را مرا بتمام

(نزول المسیح ص۹۹،خزائن ج۱۸ص۴۷۷)

مرزاناصر احمد: یہ شیعہ حضرات کی…
جناب یحییٰ بختیار: یہ مرزاصاحب کے شعر ہیں ناں جی؟
مرزاناصر احمد: یہ مرزاصاحب کے شعر ہیں اورشیعہ حضرات کے اس اقتباس کا ترجمہ ہے قریباً ،جومیں نے کل پڑھ کر سنایا تھا کہ: ’’وہ کہیں گے کہ جس نے ابراہیم علیہ السلام کو دیکھناہو، وہ مجھے دیکھ لے۔‘‘ وغیرہ وغیرہ۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہاں وہ یہ فرماتے ہیں کہ جو…
مرزاناصر احمد: ’’جو روحانی جام انبیاء کو دیئے گئے تھے، وہ مجھے نبی اکرمؐ کے طفیل بہتر رنگ میں دیئے گئے ہیں۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: میں ترجمہ کرتاہوں،اگر آپ سمجھیں کہ ٹھیک ہے…
مرزاناصر احمد: جی،بہت اچھا۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’اگرچہ اس دنیا میں بہت سے نبی ہوئے ہیں، لیکن ان میں سے کسی سے بھی، عرفان میں کسی سے بھی کم نہیں ہوں…‘‘
مرزاناصر احمد: کسی چیز میں؟
جناب یحییٰ بختیار: ’’ان میں سے کسی بھی عرفان میں میں کم نہیں ہوں…‘‘
مرزاناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’جس نے ہر نبی کو جام دیا،اس نے مجھے بھی بھر کر جام دیا۔‘‘
مرزاناصر احمد: جی۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزاقادیانی، انبیاء میں کسی سے کم نہیں)
696جناب یحییٰ بختیار: یعنی اپنے متعلق وہ نبی کا کہہ رہے ہیں کہ ’’میں کسی سے کم نہیں ہوں۔‘‘
مرزاناصر احمد: ٹھیک ہے۔ اپنے متعلق کہا ہے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(حضور علیہ السلام کے بعد صرف ایک نبی ہونا لازم ہے)
جناب یحییٰ بختیار: اب ایک حوالہ ہے ’’تشہیذ الاذہان‘‘قادیان، اگست ۱۹۱۷ئ۱؎…
مرزاناصر احمد: ہاں، یہ ایک رسالہ چھپا کرتاتھا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، اس رسالے کا ہے ۔وہ…
مرزاناصر احمد: اس کے مضمون لکھنے والے کون ہیں؟
جناب یحییٰ بختیار: …یہ میں نہیں جانتا جی۔ اس واسطے میں آپ سے Verification (تصدیق) چاہتاہوں۔
مرزاناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ کوئی اتھارٹی ہے نہیں۔ ان کا ایک مارچ ۱۹۱۴ء کا ہے اور حوالہ۲؎ اورایک حوالہ ہے اگست۱۹۱۷ء کا۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ (تشہیذ الاذہان قادیان ج۱۲ ش۸ ص۱۱، بابت ماہ اگست ۱۹۱۷ئ) پر مرزا کے حوالہ سے مضمون نگار نے لکھا ہے: ’’آنحضرتﷺ کے بعد صرف ایک ہی نبی کا ہونا لازم ہے اور بہت سارے انبیاء کا ہونا خداتعالیٰ کی بہت سی مصلحتوں اور حکمتوں میں رخنہ واقع کرتا ہے۔‘‘
۲؎ (تشہیذ الاذہان قادیان ج۹ ش۳ ص۳۰ تا ۳۲، بابت مارچ ۱۹۱۴ئ) میں ہے: ’’پس اس لئے امت محمدیہ میں صرف ایک شخص نے نبوت کا درجہ پایا اور باقیوں کو یہ رتبہ نصیب نہیں ہوا۔ کیونکہ ہر ایک کا کام نہیں کہ اتنی ترقی کر سکے۔ بے شک اس امت میں بہت سارے ایسے لوگ پیدا ہوئے جو علماء امتی کا نبیاء بنی اسرائیل کے حکم کے ماتحت انبیائے بنی اسرائیل کے ہم پلہ تھے۔، لیکن ان میں سوائے مسیح موعود کے کسی نے بھی نبی کریمa کی اتباع کا اتنا نمونہ نہیں دکھایا کہ نبی کریمﷺ کا کامل ظل کہلا سکے۔ اس لئے نبی کہلانے کے لئے صرف مسیح موعود مخصوص کیاگیا۔‘‘

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مرزاناصر احمد: دونوں ’’تشہیذ الاذہان؟‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی۔ تو اس میں لکھا ہے…یہ وہ خود مرزاصاحب نہیں کہہ رہے…
مرزاناصر احمد: نہیں جی۔
جناب یحییٰ بختیار: …کیونکہ ۱۹۱۷ء اور۱۹۱۴ء کی بات ہے: ’’آنحضرت کے بعد صرف ایک ہی نبی کا ہونا لازم ہے اور بہت انبیاء کا ہونا خدا تعالیٰ کی بہت سی مصلحتوں اورحکمتوں میں رخنہ پیداکرتاہے۔‘‘ یہ آپ Verify کردیں۔
مرزاناصر احمد: نہیں، یہ مضمون کے لحاظ سے میں تصدیق کرتاہوں،الفاظ کے لحاظ سے میں تصدیق نہیں کرتا۔ یہ مضمون جو ہے وہ ہمارے عقیدے کے مطابق ہے۔
697جناب یحییٰ بختیار: ہاں: ’’آنحضرت کے بعد صرف ایک ہی نبی کا ہونا لازم ہے اور بہت انبیاء کا ہونا خدا تعالیٰ کی بہت سی مصلحتوں اورحکومت میں رخنہ پیداکرتاہے۔‘‘
اب ، مرزاصاحب!یہاں جو ہے آپ کے اورباقی مسلمانوں کے نقطہ نظر میں کیا یہ فرق نہیں کہ وہ بھی اسی عقیدے کے ہیں، صرف یہ سمجھتے ہیں کہ آنحضرتa کے بعد انبیاء کا آنا خدا تعالیٰ کی بہت سی مصلحتوں اورحکمتوں میں رخنہ پیداکرتاہے۔ ان کایہ عقیدہ ہے کہ آنحضرتa کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا کیونکہ اﷲ کی مشیت یہی تھی کہ نہ آئے اور اگر آئے تو وہ حکومت میں رخنہ پیداکرتاہے۔آپ کہتے ہیں کہ نہیں، ایک اورنبی آسکتاہے۔ایک تک رخنہ نہیں پیداہوتا۔ ایک سے زیادہ اگرآگئے تورخنہ پیداہوگا۔
مرزاناصر احمد: یہ اگر…سوال ختم ہوگیاہے؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی۔
مرزاناصر احمد: میں نے ابھی عرض کیا تھا کہ امت محمدیہ تیرہ سو سال تک یہ عقیدہ رکھتی رہی ہے کہ ایک نبی اس امت میں آئے گا اور اس کے بعد کا مضمون فلسفیانہ ہے کہ یہ کیوں صرف ایک کی بشارت دی گئی، اور تیرہ سو سال تک امت محمدیہ صرف ایک مسیح’’نبی اﷲ‘‘جس کو چار دفعہ حدیث مسلم میں کہاگیا ہے۔ صرف اس کے آنے کی انتظار کیوں کی گئی۔ یہ کیوں کا جواب فلسفیانہ ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اب مرزاصاحب!سوال یہ ہے کہ ایک نبی آئے گا۔ آپ کہتے ہیں کہ امتی نبی آئے گا،اور…
مرزاناصر احمد: نہیں، ہمارا فرق جو ہے، اگر چاہیں تو میں بتاؤں۔ تیرہ سو سال تک جو عقیدہ تھا،وہ یہ تھا کہ مسیح نبی اﷲ آئے گا۔ یہ امت کا عقیدہ ہے۔ لیکن معین کوئی شخص انہوں نے اس واسطے نہیں بتائی کہ وہ آیا نہیں تھا۔ ہمارا اورباقی ہمارے بزرگوں کا صرف یہاں فرق نظر آتا ہے اور یہ ہونا بھی چاہئے کہ ہم یہ کہتے ہیں کہ جس کا انتظار تیرہ سو سال سے کیاجارہا تھا، وہ آگیا اور وہ ہمارے سلف صالحین کہہ رہے تھے کہ جس کا انتظار تیرہ سو سال سے کیاجارہا تھا، وہ آنے والا ہے۔ ’’آگیا‘‘ اور ’’آنے والا‘‘کا فرق اورہوناچاہئے۔ عقلاً کیوں کہ وہ پہلی صدیاں تھیں اور ہم اس صدی میں داخل ہوگئے۔
698جناب یحییٰ بختیار: دو باتیں ہیں،مرزاصاحب! ایک تو یہ کہ سب کاعقیدہ ہے کہ مسیح آئیںگے۔ اس پر تو Controversy نہیں تھی۔ ایک مہدی نے آنا، ان کو نبوت ملنی بھی نہیں، وہ (عیسیٰ علیہ السلام) تو پہلے سے نبی Appoint ہوئے تھے۔ پہلے سے نبی مقرر ہوئے تھے۔ یہ حقیقت ہے کہ نہیں؟
مرزاناصر احمد: پہلے سے وہ نبی تھے جو شریعت موسویہ…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نبوت ان کو ملی تھی؟
مرزاناصر احمد: نہیں۔ شریعت موسویہ کو جاری کرنے کے لئے حکم خدا وندی کے ساتھ اس دنیا میں آئے تھے۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب!ان کی اتھارٹی Change ہوگئی۔ ان کو کہا کہ امت میں رہوگے تم۔ مگر نبی وہ پہلے تھے۔ ان کی اس میں سوال ہی پیدانہیں ہوتا۔
مرزاناصر احمد: پھر اصل میں وہ ہی ٹھیک ہے۔ ایک نقطہ نگاہ سے ٹھیک ہے۔ بس صرف یہ اختلاف ہے ناں ہمارا۔
جناب یحییٰ بختیار: میں تو یہ عرض کررہاتھا کہ یہاں یہ کہہ رہے ہیں کہ مسیح کا سوال نہیں ہے۔ یہاں توصاف کہہ رہے ہیں کہ : ’’آنحضرتa کے بعد صرف ایک نبی کا ہونا لازم ہے…‘‘
مرزاناصر احمد: وہی مراد ہے۔دوسری جگہ اس کا Explanation ہے۔

 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مسیح بن مریم علیہ السلام دمشق میں آئیں گے ناکہ…)
جناب یحییٰ بختیار: …بہت انبیاء کا ہونا خدا تعالیٰ کی بہت سی مصلحتوں اور حکمتوں میں رخنہ پیداکرتاہے۔‘‘
بہت کا توسوال ہی پیدانہیںہوتا۔ سوال تو اگر مسیح کا ہوتا تب تو وہ یہاں پرآگئے تھے اور باقی وہ جو حدیث میں تھا۔ وہ تو اوربات ہے کہ مریم کا بیٹا ہوگا اور دمشق میں آئے گا۔ اس کی تفصیل میں نہیں جاتا کیونکہ یہاں آپ نے جو فرمایا کہ ’’ایک امتی نبی آئے گا،اور ہمارا یہ بھی عقیدہ ہے کہ مرزاغلام احمد صاحب وہ امتی نبی ہیں، اور ہمارا یہ بھی عقیدہ ہے کہ وہ مسیح…‘‘
مرزاناصر احمد: مسیح، وہی مسیح جس کا انتظار کیاجاتارہاتھا۔
جناب یحییٰ بختیار: پھر آپ نے یہ نہیں کہاکہ ’’ہمارا عقیدہ ہے کہ وہ مسیح ہیں۔ امتی نبی بھی ہیں And also…‘‘
699مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں۔ اوہو!ایک آدمی جو ہے وہ امتی نبی بنا ہی مسیح ہونے کی حیثیت سے ہے۔ لیکن اگر خالی ’’مسیح‘‘ کہا جائے توہوسکتاتھا، یا سوال…یہ سمجھا جاتا کہ ہم امتی نبوت کو چھپانے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس واسطے یہ اعلان کیا۔ اسی شخص کو کہنے والے محمدؐ نے مسیح بھی کہا اور ’’مہدی‘‘ بھی کہا اور ’’مسیح ناصری‘‘آنے والے کے متعلق کہا کہ وہ نازل ہوگا اور پھر وہ جو بحث ہے ناں کہ وہ کون ہے،پرانا ہے یا نیا ہے۔ دراصل اسی نکتہ کے فیصلے کے اوپر یہ سارا مسئلہ اٹکتاہے۔اختلافات…
جناب یحییٰ بختیار: میں ایک حوالہ اوربھی،پڑھ دیتاہوں۔ اس کے بعد پھر میں آپ سے مزید Clarification (وضاحت) کے لئے درخواست کروںگا۔
مرزاناصر احمد: جی۔
 
Top