ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر
(آنحضرتﷺ کے بعد مرزاقادیانی تک اس دوران کسی اور کو نبوت ملی؟)
جناب یحییٰ بختیار: یا …میں ایک اورسوال پوچھ لیتاہوں…یہ چودہ سو سال میں، آنحضرتa کے بعد اورمرزاغلام احمدقادیانی کی پیدائش سے پہلے کوئی اورنبی آیا یا اس دوران میں یہ دروازہ فیض کا کھلا کسی ایک منٹ کے لئے؟
635مرزاناصر احمد: جس فیض محمدی کی طرف یہ اقتباس جو ابھی آپ نے سنایاہے، اشارہ کرتاہے، وہ صرف امتی نبی نہیں بلکہ ہر قسم کا فیض…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،میں…
مرزاناصر احمد: …مثلاً وحی کے نزول کا فیض۔ دوسرے یہ ایک خاص زمانے کے خیالات کی طرف اشارہ کرتاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں تو اس بات پر کچھ وضاحت چاہتاہوںآپ سے… یہ سوال ہے ’’خاتم النّبیین ‘‘کا اور اس کی Further clarification (مزید وضاحت) بھی میرے خیال میں ہوگی کہ آیا اورنبی آسکتے ہیں…امتی نبی میرا مطلب…
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: …یا نہیں آسکتے۔ تو آپ کا نقطہ نظر یہ ہے کہ آسکتے ہیں؟
مرزاناصر احمد: نہیں، میں نے توکوئی جواب نہیں دیا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،جہاں تک میں سمجھاہوں،یہ مولانالکھتے ہیں کہ: ’’دیگر انبیاء کے فیوض کو بند کرکے فیضان محمدیa کا وسیع دروازہ کھول دیاہے۔‘‘
مرزاناصر احمد: اس میں نبوت کا کوئی ذکر نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی یہ ’’خاتم النّبیین ‘‘پر بحث ہے اور نبوت کا کوئی ذکر نہیں؟
مرزاناصر احمد: جی نہیں، صرف نبوت کا ذکر نہیں ہے…
جناب یحییٰ بختیار: میں تو کہتاہوں کہ صرف نبوت کاذکر ہے۔ اس کا کیا مطلب ہے، یعنی اورنبی آسکتے ہیں یا نہیں آسکتے؟
مرزاناصر احمد: وہ تو ویسے آپ سوال پوچھ سکتے ہیں۔ مگر اس کو…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں نے اس واسطے،کیونکہ آپ…
(مرزاقادیانی کے علاوہ اور کوئی نبی نہیں بن سکتا)
636مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں بات یہ ہے کہ ایک ہے فلاسفی اور ایک ہے حقیقت۔ یہ فلسفیانہ سوال ہے کہ امکان ہے یا نہیں، اور جو حقیقت ہے وہ یہ ہے کہ امت محمدیہ میں جتنے عظیم واقعات اصولی طورپر ہونے تھے، ان سب کاذکراحادیث نبویa ہیں جو تفسیر ہے قرآن عظیم کی… آنحضرتa کے سارے ارشادات،ہمارے عقیدے کے مطابق،قرآن عظیم کی تفسیر ہے… تو قرآن کریم اور اس کے تفسیر کے اندر ہر اس اہم واقعہ کی خبر دی گئی ہے جو واقعہ امت محمدیہ سے تعلق رکھتا ہے، قیامت تک کے لئے اور ان …یہ جو اطلاعات ہیں، یہ پیشین گوئیاں ہیں آئندہ کے متعلق۔ ان کے متعلق جو پیش خبریاں ہیں، ان کے مطالعہ سے ہمیں یہ معلوم ہوتا ہے کہ صرف ایک امتی نبی کی بشارت دی گئی ہے۔ تو حقیقت تو یہ ہے…باقی امکانی جو ہے…اور آ سکتے ہیں یا نہیں…یہ بھی امت محمدیہ کے ہمارے بزرگوں نے اس پر بحث کی ہے اورجو ہم نے ساتھ ضمیمے بھجوائے تھے، اس کے اندر یہ بحث موجود ہے۔ مثلاً برصغیر پاک و ہند کے مایہ ناز محدث شارح، مشکوٰۃ شریف،مشہور امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری،جن کی وفات ۱۶۰۶ھ میں ہوئی۔ یعنی آج سے تقریباچار پانچ سو سال پہلے، وہ ’’موضوعات کبیر،کے ص۶۹ پر…۱۶۰۶عیسوی ہے ہجری نہیں،۱۶۰۶ عیسوی…وہ موضوعات کبیر‘‘میں لکھتے ہیںعربی)
تو اس میں انہوں نے امکان کااظہار کیا ہے۔یہ ہوسکتا تھا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام امتی نبی بن جاتے، یہ ہوسکتاتھا کہ حضرت عمرؓ امتی نبی بن جاتے۔ اسی طرح سے یہاں بہت سارے اور دوسرے بھی ہیں۔ ایک ہے امکانی بات اور ایک ہے اس نقطہ نگاہ کے بعد کہ نبی اکرمa نے امت کے آئندہ انقلابات عظیمہ کے متعلق جو بشارتیں اورپیش خبریاں دی ہیں، ان میں کسی اورکاذکر بھی ہے؟ تو ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ نبی اکرمa نے سوائے نزول عیسیٰ علیہ السلام کے اورمہدی اور اپنے وقت کے امتی نبی کے اور کوئی بشار637ت نہیں ملی،یعنی ہمارے علم میں نہیں ہے۔ اگر کسی اوردوست کے علم میں ہو،اگر وہ بتادیں۱؎…
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب!آپ سے یہ عرض کررہاتھا، مولانا ابوالعطاء صاحب نے ایک دلیل دی ہے اورمولانا مودودی صاحب کے اس یا باقی مسلمانوں کے نقطہ نظر سے کہ ان کے بقول دروازہ بند ہوگیا ہے فیض کا،اﷲ کی رحمت کا۔ جیسے رحمت اللعالمین آئے تھے اس طرح اور بھی نبی آئیںگے؟ یہ کہتے ہیں یہ دروازہ بند نہیں ہوا۔ میں یہ پوچھ رہا تھاکہ تیرہ سو سال میں یہ دروازہ تھوڑی دیر کے لئے بھی کھلا یا نہیں کھلا،فیض آیا یا نہیں آیا، رحمت آئی یا نہیں آئی؟ میں یہ پوچھ رہا تھا، نبی کے بارے میں، کہ کوئی اورنبی آیا یا نہیں آیا؟
مرزاناصر احمد: دیکھیں ناں،آپ کبھی’’رحمت‘‘کالفظ استعمال کرکے مجھ سے سوال کرتے ہیں کبھی’’نبی‘‘ کا۔ تو ’’رحمت‘‘ والا لفظ استعمال کرنا چاہئے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں اس Context (بارے)میں آپ سے… اگر آپ مجھے موقع دیں۔… ’’خاتم النّبیین ‘‘کی بحث ہے…
مرزاناصر احمد: جی وہ تو میں سمجھ گیا۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱؎ اگر ایک کے علاوہ کسی کاذکر نہیں۔ تو گویا مرزا کے بعد نبوت بند ہے۔ توپھر ’’خاتم النّبیین ‘‘ مرزاقادیانی ہوئے کہ ان کے بعد کوئی نبی نہیں۔ حضورa ’’خاتم النّبیین ‘‘ نہ ہوئے اس لئے کہ آپﷺ کے بعد مرزا نبی ہے۔ یہ ہے قادیانی کفر کی اندرونی کیفیت؟
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: ایک منٹ کے لئے…ایک طرف تو یہ نقطہ نظر پیش کیا جاتا ہے کہ حضرت محمدa آخری نبی ہیں اور کوئی نبی نہیں آسکتا، کسی قسم کا، کسی قسم کی کیٹیگری کا، کسی Kind کا، کسی Sort کا نہیں، توان کے متعلق یہ کہتے ہیں کہ وہ تو یہ سمجھتے ہیں کہ اﷲ کے فیض کا دروازہ بند ہوگیا۔ یہ دروازہ کھلا رہے گا، یہ جو میں سمجھتاہوں ان کی لاجک logic, plain reading, simple reading جو ان کی ہے کہ یہ دروازہ بند نہیں ہوا، اورنبی آئیں گے۔ تو میں نے یہ عرض کیاکہ کیا مرزا صاحب کی پیدائش سے قبل یہ تیرہ چود638 ہ سو سال میں کوئی نبی آیا؟ آپ کہتے ہیں کہ آپ کے علم میں نہیں۔
مرزاناصر احمد: نہیں، ان تیرہ چودہ سو سال میں امتی نبی تو کوئی نہیں آئے، مگر کانبیاء بنی اسرائیل سینکڑوں، ہزاروں آئے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہاں تومرزاصاحب!سوال یہ ہے کہ یہ کہتے ہیں کہ وہ باقی جتنے بھی پیغمبر ہیں، باقی…
مرزاناصر احمد: نہیں، جو آپ نے پڑھا ہے…
جناب یحییٰ بختیار: …وہ دروازے تو آپ بھی کہتے ہیں کہ وہ بند ہیں۔
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں، جوآپ نے کوئی سوال پڑھا ہے، اس میں تو وہ بات نہیں ہے جو آپ کہتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: میں پھرپڑھتاہوں: ’’پہلا نظریہ یہ ہے کہ آنحضرتa کی خاتمیت نے دیگر انبیاء کے فیوض کو بند کر کے…‘‘
تو جہاں تک باقی انبیاء کے فیوض ہیں، یہودیوں کے، عیسائیوں کے، وہ تو بند ہوچکے۔ اس میں تو کوئی Dispute نہیں ہے، نہ مولانا مودودی صاحب کا، نہ مولانا ابوالعطاء صاحب کا۔ اب سوال یہ ہے کہ امتی نبی کا جو دروازہ ہے، وہ کہتے ہیں کہ وہ بند ہے، یہ کہتے ہیں کہ کھلا ہے، اور کئی آئیںگے۔
مرزاناصر احمد: نہیں، یہ مجھے تھوڑا سا اجازت دیں، میں اس کو واضح کروں،اپنے عقیدہ کے لحاظ سے۔
ہمارا عقیدہ یہ ہے کہ پہلے انبیاء کے فیوض کے نتیجہ میں کوئی نبی بن ہی نہیں سکتا۔ اس سے معلوم ہوا کہ یہ بحث جو ہے وہ نبوت کا دروازہ کھولنے والی نہیں ہے۔ بلکہ بحث یہ 639ہے کہ پہلے انبیاء کے فیوض کا دروازہ حضرت محمدﷺ نے بند کردیا اورآپ کی بعثت کے بعد اورقرآن کریم کے نزول کے بعد اب صرف ایک دروازہ خداتعالیٰ کے فیوض کے حاصل کرنے کا ہے تو وہ اتباع محمدﷺ کا ہے۔ لیکن جب مقابلہ ہو پہلے انبیاء سے جن کے فیوض کے طفیل نبوت ملتی نہیں تھی، تو اس سے ظاہرہوتاہے کہ یہاں جو بحث ہے، کتاب کے اس حصہ میں، یا کہیں اورہوگی۔ مجھے نہیں پتہ، لیکن اس حصہ میں ’’امتی نبی‘‘ کی بحث کوئی نہیں، بلکہ فیوض محمدیہﷺ کے جاری رہنے کی بحث ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: میں، میں پھر غلطی پر ہوں جی۔ میں پھر پڑھ دیتاہوں، کیونکہ یہ ساری کتاب جو ہے مودودی صاحب کے کتابچہ ’’خاتم النّبیین ‘‘ کا تفصیلی جواب ہے۔ پھر یہاں فرماتے ہیں: ’’خاتمیت محمدیہ آنحضرتﷺ کو ’’خاتم النّبیین ‘‘ماننے والوں کے دو مختلف نظریے ہیں…‘‘ یعنی ’’خاتم النّبیین ‘‘ پر جو بحث ہے اس پر دو نظریے ہیں، دو School of thought ہیں۔ ایک…ابھی کسی اورفیض کاذکر نہیں ہے،میں جو سمجھتاہوں…
مرزاناصر احمد: جب پہلے انبیاء کاذکر آگیا تو وہ اس فیض کاذکر ہی نہیں آسکتا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، میں Explain (واضح) کروں آپ کو، پہلا نظریہ یہ ہے…
مولانا عبدالمصطفیٰ الازہری: محترم چیئرمین صاحب!ذرا یہ گڑبڑ پڑ رہی ہے۔ سوال مکمل ہو جائے پھر وہ جواب دیں توٹھیک ہے۔ ہم لوگ کچھ سمجھ نہیں سکتے اس سلسلے سے۔
جناب یحییٰ بختیار: میں نے یہ عرض کیا جی کہ ساری بحث اس بات کی ہے کہ ’’خاتم النّبیین ‘‘ کے کیا معنی ہیں۔ اس پرمولانا ابوالعطاء صاحب فرماتے ہیں کہ: ’’خاتمیت640 محمدیہ یا آنحضرتﷺ کو ’’خاتم النّبیین ‘‘ ماننے والوں کے دو مختلف نظریے ہیں۔ پہلا نظریہ یہ ہے کہ آنحضرتﷺ کی خاتمیت نے دیگر انبیاء کے فیوض کو بند کر کے فیضان محمدیﷺ کا وسیع دروازہ کھول دیا ہے۔ آپ کی امت کے لئے آپa کی پیروی کے طفیل وہ تمام انعامات ممکن الحصول ہیں جو پہلے منعم علیھم لوگوں کو ملتے رہے ہیں۔‘‘ یعنی جو باقی امیتں ہیں ان کو جو انعامات ملتے رہے وہ تو ختم، وہ دروازہ تو بند، جیسے میں سمجھتاہوں، مگر ا س امت میں، امت محمدیہؐ میں یہ فیض جاری رہے گا۔ اور یہ فیض…جیسے آپ نے ’’محضر نامہ‘‘ میں کہاکہ ’’یہ کھڑکی کھلی ہے جس سے کہ نبی آسکتاہے‘‘ جو میں سمجھ سکا،اس کا بھی میں حوالہ دے دیتاہوں کہ دروازہ کھلا ہے: ’’آپ کی امت کے لئے آپ کی پیروی کے طفیل وہ تمام انعامات ممکن الحصول ہیں جو پہلے منعم علیھم لوگوں کو ملتے رہے ہیں دوسرا نظریہ یہ ہے کہ آنحضرتa کی خاتمیت فیضان محمدیؐ کی بندہونے کے مترادف ہے۔ آپ ﷺ کی امت ان تمام اعلیٰ انعامات سے محروم ہوگئی جو بنی اسرائیل یا پہلے امتوں کو ملتے رہے ہیں۔‘‘
اب میرا جی سوال یہ ہے کہ کیا اس میں اس بات کا ذکر ہے کہ اورنبی آئیںگے؟ اوریہ فیض اورنبی کے آنے کے متعلق ہے یا یہ کہ…
مرزاناصر احمد: نہیں اس میں نہیں ذکر
جناب یحییٰ بختیار: ٹھیک ہے۔ میں اس سے اورآگے نہیں چلتا۔
اب میں مرزاصاحب! آپ سے یہ عرض کروںگا کہ آپ کے عقیدے کے مطابق آنحضرتa کے بعد اورنبی آسکتے ہیں یا نہیں؟ظاہر ہے کہ مرزاغلام احمد صاحب کو آپ641 امتی نبی سمجھتے ہیں۔آسکتے ہیں؟ پھر دوسرا سوال یہ ہوتاہے…تاکہ آپ تشریح کریں…اس عرصہ میں صرف وہی نبی آئے ہیں یا اوربھی آئے ہیں؟ اس کی آپ تشریح کریں۔
مرزاناصر احمد: سوال ختم ہوگیاجی؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی، ہوگیا۔
مرزاناصر احمد: ہم یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ امت محمدیہؐ میں صرف وہی امتی نبی آ سکتے ہیں جن کی بشارت محمدﷺ نے دی ہو۔
جناب یحییٰ بختیار: ختم کرلیا آپ نے؟
مرزاناصر احمد: ہاں، ختم میرابیان۔
جناب یحییٰ بختیار: اور آپ کے نظریہ کے مطابق وہ بشارت صرف مرزاغلام احمد صاحب کے بارے میں ہے یا یہ مسیح موعود کے بارے میں ہے اورکسی نبی کے بارے میں نہیں؟
مرزاناصر احمد: ہاں،وہ بشارت ہمارے عقیدے کی رو سے صرف مہدی اور مسیح کے متعلق ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اوریہ جو آپ نے کہا، یہ جو ہے، کسی حدیث کے حوالے سے کہتے ہیں…
مرزاناصر احمد: یہ جی میں بہت سی احادیث کے حوالے سے کہتاہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: …کہ صرف ایک آئیںگے،اس کے علاوہ اورنہیں آئیں گے، نہ ہی پہلے آئے ہیں؟
مرزاناصر احمد: نہیں،یہ دیکھیں ناں…
642جناب یحییٰ بختیار: میں Explain (وضاحت) کر دوںگا جی، کہ حضرت غلام احمد صاحب سے پہلے کوئی نبی نہیں آیا امتی۔ کیونکہ اگرآپ کہتے ہیں کہ صرف ایک کے بارے میں ہے، آپ کا عقیدہ، اوروہ مسیح موعود ہے توظاہر ہے کہ ان سے پہلے نہیں آیا کوئی۔ کیونکہ انہی کا دعویٰ ہے۔ انہی کو مانتے ہیں کہ یہی تھے مسیح موعود۔ اورمیراخیال ہے کہ ان کے بعد بھی نہیں آئیںگے۔ یعنی بالکل دروازہ جو ہے فیض کا،بند ہے۔ صرف تھوڑی دیر کے لئے کھلا اورایک نبی کے لئے کھلا اور اس پرآپ کہتے ہیں کہ یہ آپ اس لئے کہہ رہے ہیں کہ حدیث سے اس کی تصدیق ہوتی ہے۔ یہ درست ہے جی؟
مرزاناصر احمد: جب آپ کا سوال…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ہوگیا۔
مرزاناصر احمد: آپ اگر اس کتاب کاحوالہ دیں گے تو اس میں ایک فیض نہیں بلکہ وہ تمام فیوض …
جناب یحییٰ بختیار: نہیںجی، وہ میں نے چھوڑ دیا۔
مرزاناصر احمد: وہ توچھوڑ دیا، لیکن وہ قید آپ نے لگادی ہے۔اس لئے میں جواب دیتاہوں۔ بہرحال،جو میں سمجھتاہوں،جواب دوںگا۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ نبی اکرمa کے طفیل ان تمام فیوض سے زیادہ فیوض حاصل کئے جا سکتے ہیں جو تعداد میں ہزاروں لاکھوں ہیں۔ جو پہلے تمام انبیاء کے ذریعے سے حاصل کئے جا سکتے تھے اور ان فیوض میں سے صلحاء کا پیدا ہونا،ان فیوض میں سے ان لوگوں کا پیدا ہونا جن کو ہم معنوی لحاظ سے شہید کہتے ہیں۔ ان لوگوں کا پیداہونا جو صالح وہ جو صدیق کہلاتے ہیں اورامتی نبوت کا بھی دروازہ کھلا ہے اوراس کے نیچے بے شمار اوراس کے انگنت فیوض میں جو محمدa کے طفیل حاصل کئے جاسکتے ہیں۔
643جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، وہ تو اوربات ہے…
مرزاناصر احمد: …منعم علیھم کا جوگروہ ہے، جس کی طرف ہمیں سورۃ ’’فاتحہ‘‘ کا :’’اھدناالصراط المستقیم صراط الذین انعمت علیھم‘‘اس حدیث ،اس آیت قرآنی سورہ فاتحہ کی جو ہے۔ اس سے ہم منعم علیہ گروہ کا محاورہ استعمال کرتے ہیں۔ ان لوگوں کا راستہ جن پر تیرے انعام نازل ہوئے اور قرآن کریم میں اس Context میں سورہ ’’فاتحہ‘‘ میں جو منعم علیہ گروہ کی طرف اشارہ کیاگیا ہے: صراط الذین انعمت علیھم اس میں:’’من النّبیین والصدیقین والشہداء والصالحین و حسنت اولیک رفیقا‘‘تو یہ چوٹی کے چار درجوں کا قرآن کریم کی دوسری آیت میں ایک دوسرے مقام پرذکر آیا ہے اورامت محمدیہؐمیں ان چودہ سو سال میں یہ جومجموعہ منعم علیہ گروہ کا،وہ ایک ایک وقت میں مختلف درجات ہزاروں ہزار بھی پیداہوئے اور ایک وقت میں منعم علیہ کا وہ گروہ جس کو ’’امتی نبی‘‘ کہا جاتاہے،وہ ایک پیداہوا۔ لیکن اس کامطلب یہ نہیں کہ فیوض محمدیؐ کا دروازہ کھلا نہیں،یا صرف ایک اس نے جھلک دکھلائی اورہماری نظروں سے غائب ہوگیا۔ وہ تو ہر وقت ہمارے اوپر اپنے جلوے ظاہر کررہا ہے۔
Mr. Chairman: The question of Attorney- General is un-answered.....
(جناب چیئرمین: اٹارنی جنرل کے سوال کا جواب نہیں ملا…)
Mr. Yahya Bakhtiar: I will just, Sir, repeat the question in a different form if I am permitted.
(جناب یحییٰ بختیار: اگر آپ اجازت دیں تو میں اپنا سوال دوسرے طریقے میں دہراتا ہوں)
Mr. Chairman: Yes, the question is un-answered the Attorney General may repeat the question.
(جناب چیئرمین: اجازت ہے۔ سوال کا جواب نہیں آیا۔ اٹارنی جنرل سوال دوبارہ کریں)
644Mr. Yahya Bakhtiar: I will repeat it in a different form.(جناب یحییٰ بختیار: میں اپنا سوال دوسرے طریقے سے کرتا ہوں)
کیا مولانا مودودی صاحب نے یا کسی اور مسلمان علماء میں سے کسی نے بھی یہ کہا کہ فیض محمدیؐ کا دروازہ بند ہوا…اس سینس (Sense) میںجو آپ کہہ رہے ہیں۔ کہ کوئی بزرگ اولیاء صادقین میں سے کوئی نہیں آئیںگے؟ یہ تو کسی نے نہیں کہا۔ وہ تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ وہ تو اب بھی کہتے ہیں کہ نیک بندے آئیںگے جو اﷲ کا پیغام لوگوں کو دیںگے۔ اس پر تو…یہ فیض تو ہر وقت جاری رہے گا۔ اس پر تو کوئی Dispute ہی نہیں ہے۔
سوال یہ میں آپ سے Simple (سادہ)پوچھ رہاہوں کہ آپ کے نظریے کے مطابق کوئی اورنبی مرزاغلام احمدصاحب کے علاوہ آسکتا ہے یا نہیں آسکتا؟
مرزاناصر احمد: پہلے’’آسکتاہے‘‘کاجواب ہے:آسکتا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: آسکتاہے؟
مرزاناصر احمد: آسکتاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی۔ مگر حقیقت میں صرف ایک ہی آیا ہے؟
مرزاناصر احمد: لیکن عملاً صرف وہی آسکتا ہے جس کی بشارت محمدa نے دی ہو۔
جناب یحییٰ بختیار: اورانہوں نے بغیرمرزاصاحب کے کسی کی بشارت نہیں دی؟ یعنی آپ کو احادیث کا علم ہے۔
مرزاناصر احمد: میرے علم کے مطابق نہیں دی۔ لیکن اگر کوئی اور یہ ثابت کرے کہ حضرت محمدa نے کسی اور کی بھی بشارت دی ہے تو میں Commit (پابند ہوں)یہ کہہ کے کہ وہی نبی آسکتا ہے جس کی بشارت محمدa نے دی۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، اگر میں یہ کہوں ،مرزاصاحب!کہ اگر یہ اصول مان لیا جائے کہ اﷲ کا فیض جاری رہے گا۔اﷲ کے خزانے بند نہیں ہوئے۔ نبی کی Sense (معنی) میں645…’’نبی کی سینس (Sense) میں‘‘میں اس واسطے کہہ رہا ہوں…اوراگر یہ اصول مان لیا جائے تو پھر کیونکہ ابھی دنیا شروع ہی ہوئی ہے۔ تیرہ سو سال کچھ بات ہی نہیں، تیرہ ہزارسال گزریں گے،ہزاروں نبی آسکتے ہیں۔ آپ کہتے ہیں:’’نہیں، صرف ایک ہی نبی آئے گا، امتی ایک ہی آیا ہے۔‘‘چونکہ آپ کے مطابق بشارت آنحضرت محمدa کی یہی ہے کہ ایک ہی ہوگا، اورنہیں آئیں گے۔ میں آپ کا مطلب سمجھ گیاہوں کیا؟
مرزاناصر احمد: یہ پوراصاف نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: میں پھر عرض کردیتاہوں…
مرزاناصر احمد: نہیں میں نے یہ کہا کہ میرے علم میں صرف ایک کی بشارت ہے اور میں، میں…میری بات ابھی ختم نہیں ہوئی…اورمیں، میں، میں یہ،اس اصول کو، پر عقیدہ رکھتا ہوں کہ امت محمدیہ میں سوائے اس امتی نبی کے جس کی بشارت خود محمدa نے دی ہو، اور کوئی نہیں آسکتا۔
جناب یحییٰ بختیار: اور نہیں، بس یہی میں کہنا چاہتاہوں۔
مرزاناصر احمد: یہ اصول ہے، میرے نزدیک۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ہاں۔ نہ آیاہے،نہ آئیںگے؟
مرزاناصر احمد: نہیں، صرف وہ آسکتا ہے جس کی بشارت دی گئی ہو۔
جناب یحییٰ بختیار: تو انہوں نے بشارت صرف ایک کی دی ہے؟
مرزاناصر احمد: ہمارے نزدیک؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی۔ میں عقیدے کی بات کر رہاہوں ناں جی۔
مرزاناصر احمد: ہاں، ہمارے عقیدے کے مطابق امتی نبی صرف ایک کی بشارت دی گئی ہے،مہدی اورمسیح کے نام سے اور…لیکن نبی اکرمa کے بے شمار فیوض ہیں۔ و646ہ فیوض ہیں جو کانبیاء بنی اسرائیل۔
جناب یحییٰ بختیار: میں انبیاء کا ذکر کررہاہوں۔
مرزاناصر احمد: کانبیاء بنی اسرائیل۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں انبیاء کا کہہ رہاہوں کہ نبی جو ہیں وہ آپکے عقیدے کے مطابق سوائے ایک کے اور نہیںآسکتے اورنہ آئے ہیں؟ میں یہ پوچھ رہاہوں کہ یہ آپ کا عقیدہ ہے؟
مرزاناصر احمد: ہاں، ہمارے اس عقیدے کے مطابق کہ وہی امتی نبی آ سکتا ہے جس کی بشارت خودحضرت خاتم الانبیاء نے دی ہو۔
جناب یحییٰ بختیار: اس کے علاوہ نہیں آسکتا۔
مرزاناصر احمد: اس کے علاوہ نہیں آسکتا۔ لیکن کانبیاء بنی اسرائیل ہزاروں آسکتے ہیں۔ اس میں بھی’’نبی‘‘ کا آگیا ہے ناں:’’کانبیاء بنی اسرائیل۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: یعنی ابھی…غیر امتی نبی اورہوسکتے ہیں؟
مرزاناصر احمد: کانبیاء بنی اسرائیل ہو سکتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ، وہ فیض محمدیؐ ہوگا کیا؟
مرزاناصر احمد: بالکل فیض محمدیؐ،اورتو کوئی فیض ،ہی نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ نبی نہ ہوئے علماء ہوگئے۔
مرزاناصر احمد: کانبیاء بنی اسرائیل۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی علماء ہوگئے۔ نبی کا تو Status (مقام) نہ ہوا جی ان کا۔
مرزاناصر احمد: انبیاء کی طرح اﷲ تعالیٰ ان سے سلوک کرے گا۔
647جناب یحییٰ بختیار: انبیاء کی طرح اﷲ تعالیٰ ان سے سلوک کرے گا۔ میں یہ پوچھتا ہوں کہ ’’نبی‘‘ جس کو ہم کہتے ہیں ناں، ایک تو یہ ہواجوآپ نے صبح Explain (واضح کیا) کہ یہ لکھا کہ اﷲ تعالیٰ انبیاء کی طرح سلوک کریںگے…
مرزاناصر احمد: وہ میں نے اپنا عقیدہ بتادیاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں صرف کہتاہوں ’’نبی‘‘جو کہتے ہیں ناں…
مرزاناصر احمد: ہاں، وہی۔میں نے اپنا عقیدہ بتادیاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: کوئی اورنہیں آسکتے؟
مرزاناصر احمد: نہیں،میں نے عقیدہ یہ بتایا ہے کہ میرے نزدیک صرف وہی نبی،امتی نبی،امت محمدیہؐ میں آسکتاہے جس کی بشارت حضرت خاتم الانبیائa نے دے دی ہو۔
جناب یحییٰ بختیار: اور وہ انہوں نے صرف ایک کے متعلق دی ہے…آپ کا یہ عقیدہ ہے…اوروہ آچکا ہے؟
مرزاناصر احمد: ہاں! اس شرط کے ساتھ بیان کریں تو ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ صرف ایک ہی آچکا ہے۔
مرزاناصر احمد: اور دوسرے کانبیاء بنی اسرائیل ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں،اور نہیں، وہ تو سوال ہی نہیں پیداہوتا اب نہیں آسکتے ناں جی اور، کیونکہ ایک کی بشارت ہے اور وہ ختم ہوگیا۔
مرزاناصر احمد: یہ میں نے یہ بھی وضاحت کی تھی کہ ایک ہے ’’آنا‘‘ایک ہے ’’آ سکتا‘‘ یعنی امکان۔تو کئی دفعہ ہم…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں۔ وہ تو میں نے اسی واسطے آپ سے Clarify (واضح) کیا ہے کہ جب آنحضرتﷺ کی بشارت ایک کے بارے میںہے تو آہی نہیں سکتا۔ یہ عقیدے کی بات ہوگئی ناں جی۔
648مرزاناصر احمد: یہ عقیدے کی بات ہے کہ صرف وہی آسکتا ہے جس کی بشارت دی گئی ہے…
جناب یحییٰ بختیار: بشارت صرف ایک کی ہے؟
مرزاناصر احمد: لیکن یہ امکان کہ اﷲ تعالیٰ میں یہ طاقت ہے یا نہیں، اس قسم کی بھی بعض دفعہ باتیں چلتی ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں،وہ میں نہیں کہہ رہا…
مرزاناصر احمد: ہاں، یہی میں وضاحت کرناچاہتاہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: …میں یہ کہہ رہاہوں کہ یہ ’’خاتم النّبیین‘‘ کی جو بحث ہے، اس میں آپ کے عقیدے اور Interpretation (مفہوم) کی میں وضاحت چاہتاتھا۔
مرزاناصر احمد: جی وہ میں نے کردی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔ یہ آنحضرتﷺ کے بعد صرف ایک نبی جن کی بشارت، مسیح موعود ہیں،آنحضرتa نے کی ہے؟
مرزاناصر احمد: ہمارے علم کے مطابق۔
جناب یحییٰ بختیار: وہی آئے ہیں،ان کے بعد اورکوئی نہیں آسکتے؟
مرزاناصر احمد: ہمارے علم کے مطابق۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں عقیدے کے مطابق۔
اب مرزاصاحب!ایک یہ حوالہ ہے’’انوارخلافت‘‘ سے،میں پڑھ کے آپ کو سناتاہوں: ’’اورانہوں نے خداوند تعالیٰ کی قدر (عربی میں اس کے بعد آتاہے جی) خداتعالیٰ کی قدر کو نہیں سمجھا اور یہ سمجھ لیا ہے کہ خداکے خزانے ختم ہو649گئے ہیں۔ اس لئے کسی کو کچھ نہیں دے سکتا۔ اسی طرح یہ کہتے ہیں کہ خواہ کتنا ہی زہد اور اتقاء بڑھ جائے پرہیز گاری اورتقویٰ میں کئی نبیوں سے آگے گزر جائے،معرفت الٰہی کتنی ہی حاصل کرلے۔ لیکن خدا اس کو کبھی نبی نہیں بنائے گا اور کبھی نہیں بنائے گا۔ ان کا یہ سمجھنا خدا تعالیٰ کی قدرت کو ہی نہ سمجھنے کی وجہ سے ہے۔ ورنہ ایک نبی کیا،میں کہتاہوں کہ ہزاروں نبی ہوںگے۔‘‘ (انوار خلافت ص۶۲مرزا بشیر الدین محمود)
’’ہوںگے‘‘
مرزاناصر احمد: یہ کون ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: مرزا بشیرالدین محمود صاحب…(انوارخلافت)…
مرزاناصر احمد: یہ دیکھ سکتے ہیں؟
جناب یحییٰ بختیار: …ص۶۲۔
Mr. Chairman: The book may be handed over to the witness the librarian may hand over the book. The librarian may hand over the book to the witness.
(جناب چیئرمین: کتاب گواہ کو دی جائے۔ لائبریرین کتاب کو گواہ کو دے دیں)
میاں مسعود احمد: جناب صدر! مجھے سوال Put کرنے کے طریق سے کچھ اختلاف ہے۔ میں سمجھتاہوں…
جناب چیئرمین: ایک سیکنڈ۔ تشریف رکھیں۔ بیٹھیں۔
This we discuss always afterwards.
(اس پر ہم بعد میں بات کریںگے)
میاں مسعود احمد: میں عرض کررہاہوں پروسیجر کے مطابق۔
جناب چیئرمین: یہ پروسیجر بھی ہم ڈسکس کرتے ہیں After this (اس کے بعد) ہمیشہ ہر روز After wards discuss کرتے ہیں۔
we have laid down certain rules of procedure.
(ہم نے کچھ قواعد اوراصول بنارکھے ہیں)
650جناب یحییٰ بختیار: اور اسی کے ساتھ اب صفحہ ۶۵ بھی میں پڑھ لیتاہوں، پھر آپ دونوں…: ’’وہ تو مخالفت سے ڈراتے ہیں۔ لیکن اگر میری گردن کے دونوں طرف تلوار بھی رکھ دی جائے اورمجھے کہا جائے کہ تم یہ کہو کہ آنحضرتa کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا تو میں اسے کہوں گا توجھوٹا ہے،کذاب ہے،آپa کے بعد نبی آسکتے ہیں اورضرور آسکتے ہیں۔‘‘
(انوار خلافت ص۶۵)
Mr. Chairman: The book may be handed over to the witness. (جناب چیئرمین: یہ کتاب گواہ کو دے دی جائے)
جناب یحییٰ بختیار: اب اس کے ساتھ جب، مرزاصاحب! میں سوال Complete (مکمل) کروں…
مرزاناصر احمد: یہ ۶۵ صفحہ آپ نے پڑھا؟
جناب یحییٰ بختیار: ۶۲ اور۶۵،دو۔
مرزاناصر احمد: ۶۲ اور۶۵؟
جناب یحییٰ بختیار: جی ہاں۔
Mr. Chairman: The book may be handed over to the witness. (جناب چیئرمین: یہ کتاب گواہ کو دے دی جائے)
جناب یحییٰ بختیار: یہ آپ کو یہ دیتے ہیں۔ آپ اس سے دیکھ لیجئے۔
Mr. Chairman: Let the witness verify it let the witness verify. (جناب چیئرمین: تاکہ گواہ اس کی تصدیق کرسکیں)
(امکان اور ایمان میں فرق، مرزاناصر کا نیا فلسفہ)
مرزاناصر احمد: یہ…اس کا جواب یہ ہے کہ ایک ہے امکان’’آسکتا ہے یا نہیں آسکتا‘‘ ایک یہ ہے ایمان کہ ’’ایک آگیا۔‘‘جہاں تک ’’آسکتے ہیں‘‘کا سوال ہے،میں یہ بتا رہا ہوں کہ جو حوالے آپ نے پڑھے ہیں وہاں امکان کے متعلق ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ حوالے درست تو ہیں ناں جی؟
651مرزاناصر احمد: حوالے درست ہیں۔ لیکن اس میں امکان کاذکر ہے۔جیسا کہ ’’تقویت الایمان‘‘ میں…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں آپ سے یہ عرض کروں گا پھر جی کہ اس طرح آپ کہیں کہ کیا مرزابشیرالدین محمود صاحب کو رسول اﷲa کی بشارت کا علم تھا یا نہیںتھا؟ان کو اس بات کا علم تھا کہ انہوں نے کیا بشارت کی ہے کہ ایک ہی مسیح موعود آئیںگے؟
مرزاناصر احمد: ان کو…انہوں نے یہ کہا ہے کہ اس کا امکان خداتعالیٰ کی…
جناب یحییٰ بختیار: اس کا امکان ہی نہیںہوسکتا جب وہ بشارت کا علم ہو،میں عرض کر رہاہوں،آپ یہ Explain (واضح) کریں۔
مرزاناصر احمد: نہیں،نہیں، امکانی بحث میں ہے وہ۔ اچھا،اب سمجھ گیا۔ اب میں سمجھ گیا۔ میرے نزدیک امکان کی بحث…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،نہیں، وہ ’’امکان ‘‘نہیں کہہ رہے…’’آئیںگے‘‘
مرزاناصر احمد: وہ بھی امکانی آنا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،وہ نہیں کہتے ’’آسکتے ہیں‘‘…’’آئیںگے‘‘… آپ ذراغور سے دیکھ لیں اس پر’’آئیںگے۔‘‘
مرزاناصر احمد: آپ نے، آپ نے، آپ نے…انکوائری کمیٹی، جو منیر کمیٹی ہے۔ اس میں بھی یہ سوال کیاگیاتھا اوراس میں وہاں یہی کہا ہے کہ ’’میری مرادامکان کی ہے‘‘ ایک شخص خود…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ تو Interpretation (مفہوم)ہے۔ یہاں میں جو آپ سے پوچھ رہا ہوں …
مرزاناصر احمد: نہیں، Interpretation (مفہوم)خود Author کی، تو دو، دو Interpretation (مفہوم)ہوگئیں۔ ایک لکھنے والے کیInterpretation (مفہوم) کہ ’’میں امکان کے متعلق با652ت کررہاہوں‘‘اور آج ایک میری Interpretation (وضاحت) کہ انہوں نے درست کہاتھا کہ ’’امکان کے متعلق بات کر رہاہوں‘‘…
جناب یحییٰ بختیار: دیکھیں،مرزاصاحب!…
مرزاناصر احمد: اور’’امکان‘‘ کے متعلق،اگر مجھے اجازت ہو؟…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں،آپ پورا کرلیں پھر میں…
مرزاناصر احمد: اگر’’امکان‘‘ کے متعلق جب بحث ہو تو یہ ’’تقویت الایمان‘‘ حضرت مولانا محمداسماعیل صاحب شہید کی صفحہ۳۷ کے اوپرلکھا ہے: ’’اس شہنشاہ خداتعالیٰ کی تویہ شان ہے کہ ایک آن میں ایک حکم ’’کن‘‘ سے چاہے تو کروڑوں نبی اورولی اورجن اورفرشہ جبرائیل اورمحمدﷺ کے برابرپیداکرڈالے۔‘‘
اب یہ بالکل ان کا،یہ ایمان رکھنے کے باوجود کہ آنحضرتa خاتم النّبیین ہیں اورآپ جیسااورکوئی نہیں آسکتا۔ اس ایمان کے باوجود امکان کی بات کر رہے ہیں۔
Mr. Chairman: Yes, Attorney- General.
(جناب چیئرمین: جی ہاں! اٹارنی جنرل)
Mr. Yahya Bakhtiar: Shall I proceed?
Mr. Chairman: Yes. (جناب چیئرمین: جی ہاں!)
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب!میںپھر یہ عرض کرتاہوں کہ میرے نزدیک سوال بالکل سادہ ہے۔’’ختم نبوت‘‘ کے معنی کیاہیں؟ جو ہمارے سب مسلمانوں کا عقیدہ ہے۔اس عقیدے میں جو قرآن کی روشنی میں ابھی تک اﷲ تعالیٰ کا کوئی اورفرمان نہیں آیا کہ ’’میں ابھی نیا آدمی بھیجتاہوں‘‘ میں نبی بھیجتاہوں، میں نئی شرع بھیجتاہوں۔‘‘
اﷲ تعالیٰ تو سب کچھ کر سکتاہے۔ امکان کی بات میں نہیں کرتا۔ جو اس وقت اﷲتعالیٰ کا حکم ہما653رے سامنے ہے۔ ان کی کتاب ہمارے سامنے ہے۔ اس کی تفسیر کا سوال ہے۔دو نقطہ ہائے نظر پیش کئے گئے۔ ایک نقطہ نظر یہ ہے کہ اورنبی نہیں آسکتے۔’’خاتم النّبیین‘‘ کا یہ مطلب ہے۔ دوسرا مطلب یہ لیا جاتا ہے کہ نہیں اور نبی آسکتے ہیں۔پھر اس کے بعد دوسرا سوال یہ میں نے پوچھا کہ اورنبی آسکتے ہیں تو کتنے آئیںگے؟ آپ نے کہا کہ بشارت آنحضرتﷺ کی یہ ہے کہ مسیح موعود آئیںگے اوروہ آچکے ہیں۔ اس پرآپ کا عقیدہ یہ کہ اورنہیں آئیںگے اسی Context (ضمن) میں میں نے یہ عرض کیاکہ بشارت کا مرزابشیرالدین محمود صاحب کو بھی علم ہوگا۔ یہ یقینا ایسی بات تو نہیں ہے کہ آپ کو علم ہو، ان کو نہ ہو۔ اس کے باوجود یہ کہتے ہیں کہ’’اورنبی آئیںگے‘‘ اور میں الفاظ پھر پڑھ کے دیتاہوں آپ کو…
مرزاناصر احمد: نہیں، وہ تو واضح ہے، واضح ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ قیاس کی بات نہیں،امکان کی بات نہیں۔ میں یہ کہہ رہا ہوں۔ He is saying:''certainly, definitely.'' (پورے یقین اور اعتماد کے ساتھ کہہ رہے ہیں۔)ذرا پھر غور فرمائیے۔
’’…اور یہ سمجھ لیا کہ خدا کے خزانے ختم ہوگئے۔ اس لئے کسی کو کچھ نہیں دے سکتا۔ اس طرح یہ کہتے ہیں کہ خواہ کتنا ہی زہد وتقویٰ میں بڑھ جائے پرہیزگاری اورتقویٰ میں کئی نبیوں سے آگے گزر جائے،معرفت الٰہی کتنی ہی حاصل کرلے۔لیکن خدا اس کو کبھی نبی نہیں بنائے گا۔‘‘ یعنی یہ قرآن شریف کی جو Present interpretation (موجودہ تفسیر) ہے۔ اﷲ کا جو present (موجودہ)حکم ہے۔اس کی Interpretation (وضاحت) ہورہی ہے۔ ’’نہیں بنائے گا اورکبھی نہیں بنائے گا۔‘‘
’’ان کا یہ سمجھنا خدا تعالیٰ کی قدرت کو نہ سمجھنے کی وجہ سے ہے۔ ورنہ ایک نبی تو کیا، میں کہتا ہوں ہزاروں نبی ہوںگے۔‘‘
654ابھی اﷲ تعالیٰ نے اورحکم نہیں دیا۔ جو حکم دیا ہے اسی کی Interpretation (وضاحت) پر کہہ رہے ہیں:’’اورمیں کہتاہوں کہ اورنبی ہوںگے‘‘ امکان کی بات نہیں ہے اور پھر آگے یہاں فرماتے ہیں،مرزاصاحب: ’’وہ تو مخالفت سے ڈراتے ہیں۔ لیکن اگر میر ی گردن کے دونوں طرف تلوار بھی رکھ دی جائے اورمجھے کہا جائے کہ تم یہ کہو کہ آنحضرتﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا تو میں کہوںگا تو جھوٹا ہے،کذاب ہے،آپa کے بعد نبی آسکتے ہیں اورضرور آسکتے ہیں۔‘‘ دیکھیں،یہ یہاں امکان کی بات آگئی،وہاں نہیں ہے امکان کی بات۔
مرزاناصر احمد: جس وقت آپ کاسوال ختم ہوجائے گا اس وقت میں جواب دوں گا۔
جناب یحییٰ بختیار: تو میرا سوال یہی ہے جی کہ انہوں نے یہ کہا کہ ’’اور نبی آئیں گے اورضرور آئیںگے‘‘امکان کی بات نہیں کی کہ اﷲ تعالیٰ کوئی حکم نازل کرے کوئی اوروحی نازل کرے کسی اورنبی کو۔ ہم توکہتے ہیں کہ اﷲ تعالیٰ کاآخری حکم آچکا ہے۔ آخری کتاب آچکی ہے۔ یہ ہماراعقیدہ ہے۔ یہ آپ کا عقیدہ ہے اواس کی Interpretation (وضاحت) ہورہی ہے کہ ’’خاتم النّبیین‘‘ کے کیا معنی ہیں اور اسی پر میں نے عرض کیا اورآپ نے کہا کہ آپ کا عقیدہ یہ ہے کہ صرف ایک اورمسیح موعود آئیںگے،اورآچکے ہیں۔ یہاں پر یہ کہتے ہیں کہ ’’ہزاروں نبی آسکتے ہیں‘‘اور’’آئیںگے‘‘ تو اس پر آپ فرمائیے۔
مرزاناصر احمد: جو میں سمجھا ہوں وہ یہ ہے کہ آپ نے فیصلہ نہیں فرمایا۔ بلکہ سوال کیا ہے جس کا جواب مجھے دینا ہے۔
655جناب یحییٰ بختیار: ہاں،میرا کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہے۔
مرزاناصر احمد: میری رائے میں سوائے امکان کے اور کوئی بات نہیں اور اس لئے کہ علم کے باوجود بھی بعض دفعہ امکان کی بحث کی جاتی ہے۔ جیسا کہ حضرت اسماعیل صاحب شہید، جن کا میں نے حوالہ ابھی پڑھا۔ان کا ایمان ہے کہ حضرت محمدaﷺ کے بعد کوئی شرعی نبی نہیں آسکتا۔ اس پختہ ایمان پر قائم ہوتے ہوئے، اورجہاں تک میں نے ان کو سمجھاہے ایک سیکنڈ کے لئے بھی یہ خیال نہ رکھتے ہوئے کہ کوئی محمدﷺ کے بعد صاحب شریعت نبی آسکتا ہے،اس پختہ ایمان کے باوجود لکھتے یہ ہیں…ایمان اپنی جگہ پختہ ہے۔لکھتے یہ ہیں کہ: ’’اﷲتعالیٰ کی شان یہ ہے کہ ایک آن میں ایک حکم’’کن‘‘ سے چاہے تو کروڑوں نبی اور ولی اور جن و فرشتہ جبرائیل اورمحمدa کے برابر پیداکرڈالے۔‘‘
’’کروڑوں محمدﷺ کے برابر پیداکرڈالے‘‘ اس یقین کے باوجود کہ ہو ہی نہیں سکتا عملاً تو یہ کہنا کہ چونکہ یہ آپ کا عقیدہ ہے،اس لئے امکان کی بحث نہیں کسی جگہ ہوسکتی۔ خاکسار کے نزدیک وہ Interpratation (مفہوم) درست نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب!میں تو یہ عرض کررہا تھا کہ اﷲ تعالیٰ رب العالمین ہے اور اس عالم کو، جس میں ہم انسان رہتے ہیں،بالکل ہی ختم کرسکتا ہے۔ یہ سوال ہی ختم کرسکتا ہے۔ کہ نبی آئیں نہ آئیں۔ انسان کو ہی ختم کر سکتا۔ مگر میں اس میں نہیں جاتا۔ ان کی طاقت سے، ان کی قدرت سے کسی کو انکار نہیں۔ سوال صرف یہ تھا کہ ختم الرسل والنّبوت کا۔’’خاتم النّبیین‘‘ کی جو تفسیر ہورہی ہے۔ جو دونقطہ ہائے نظرآرہے ہیں۔ ان کے مطابق میرا خیال ہے کہ انہوں نے Interpretation (وضاحت) کی ہے۔ یہ تفسیر دی ہے کہ اورنبی آسکتے ہیں۔ اس کے بعدآپ نے کہاکہ ہمیں بشارت یہ ہے کہ صرف ایک ہی نبی آئیںگے۔ بات وہی رہ جاتی ہے۔ میں اس میں مزید نہیں جاتا۔ مگر اب656 دوسرا سوال ہوتا ہے کہ مرزاغلام احمد صاحب کے بعد اورکوئی نبی نہیں آسکتے تو خاتم النّبیین پھر مرزاغلام احمد ہوگئے۔ جس Sense (معنی) میںآخری نبی،آپ یہ نہ سمجھیں…
مرزاناصر احمد: بالکل نہیں ہوسکتے۔
جناب یحییٰ بختیار: …آخری نبی وہی ہوگئے۔
مرزاناصر احمد: وہ جس نے اپنے آپ کو ’’غلام‘‘ اور ’’احقر الغلمان‘‘ کہا ہے، وہ آخری کیسے ہوگیا؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں یہ سمجھوں کہ امتی نبی ان کے بعد کوئی آسکتاہے؟ کوئی اورامتی نبی آسکتاہے مرزاغلام احمد صاحب کے بعد؟
مرزاناصر احمد: اسماعیل صاحب شہید کہتے ہیں کہ ’’کروڑوں محمدؐآسکتے ہیں۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں آپ سے پوچھتاہوں،مرزاصاحب!پلیز (Please) میں … قدرت کی بات نہیں ہے۔ جوآپ کا عقیدہ ہے کہ آنحضرتa نے یہ بشارت کی ہے کہ مسیح موعود آئیںگے اورکوئی نہیں آئے گا۔آپ کی یہ Interpretation (وضاحت ) تھی…
مرزاناصر احمد: میرا عقیدہ یہ ہے کہ نبی اکرمﷺ کے بعد، آپ کو چھوڑ کے،آپ کے مقابل پر کھڑے ہوکر،آپ کی اتباع کا دعویٰ نہ کرتے ہوئے،اپنے نفس کو آپﷺ کی راہ میں فدا کئے بغیر،کوئی امتی نبی بھی نہیںآسکتا۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی یہ جی کہ امتی نبی آگیا…
مرزاناصر احمد: وہ بھی اپنی صفات کاحامل ہے اورآپ کی جوتیوں میںبیٹھنے کے قابل ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، اس طرح سے اورجوتیوں میں بیٹھنے والا کوئی اورآسکتا ہے؟
657مرزاناصر احمد: اگرآنحضرتﷺ نے فرمایا ہے،اوراگرخدا تعالیٰ اپنی قدرت کا جلوہ دکھانا چاہے،تو وہ حضرت اسماعیل شہید کے بقول، کروڑوںمحمدa پیدا کرسکتا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،فی الحال جو ہماراعقیدہ ہے،ہم نے…جو محمدﷺ نے کہا ہے،جو انہوں نے کہا ہے۔ ان کی بشارت ہے۔ اس کے مطابق ہمارا عقیدہ ہے کہ اور کوئی نہیں آسکتا۔آپ کا عقیدہ؟
مرزاناصر احمد: حضرت اسماعیل صاحب شہید کی مثال دی تھی میں نے کہ ’’میں یقین رکھتاہوں‘‘…ان کا عقیدہ تھا…کہ نبی اکرمa کے بعد کوئی خاتم النبیین نہیںآسکتا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،نہیں۔آپ کا عقیدہ یہ ہے کہ بشارت صرف ایک کی ہے Factually (حقیقتاً)…اس امکان کی بات میں نہیں کررہا۔
مرزاناصر احمد: سب کا یہی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: …اور کوئی نبی (نہیں) آسکتے توپھر آخری نبی یہی ہوگئے ناں جی، خاتم الانبیاء کہیں ،جو…
مرزاناصر احمد: سب کا یہی ہے، ہرفرقے کا یہی عقیدہ ہے،امت کے ہر فرقے کا یہ ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہر فرقے کا تو آپ…
مرزاناصر احمد: یہی عقیدہ ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: آخری نبی…
مرزاناصر احمد: امت محمدیہ کے ہر فرقے کا یہ عقیدہ ہے کہ امت کو مسیح کی آمد کی بشارت دی گئی،اور اس نے بعدمیں آناہے۔
658جناب یحییٰ بختیار: …نہیں،بعد میں آنا ہے۔آخری نبی جو ہے وہ مسیح موعود ہیں؟
مرزاناصر احمد: آخری نبی۔موعود کوچھوڑیں۔ امت کے ہر فرقے کا یہ عقیدہ ہے کہ مسیح نازل ہوگا۔
جناب یحییٰ بختیار: اوروہ ہوچکے ہیںآپ کے عقیدے کے مطابق؟
مرزاناصر احمد: ابھی یہ جو ہے ناں مسئلہ، یہ توسلجھتانہیں، اور باقی حصہ چھوڑیں۔ ہر فرقہ یہ کہتاہے کہ مسیح نے نازل ہونا ہے۔ جب مسیح نازل ہوںگے تووہ آخری بن جائیںگے؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں۔ میں پھر آپ سے ایک اورسوال پوچھتاہوں۔ رو ز قیامت سارے انبیاء اﷲ کے دربار میں حاضر ہوںگے۔آخری نبی کو ن شمار ہوگا؟ حضرت محمدﷺ، یسوع مسیح یا حضرت عیسیٰ علیہ السلام؟
مرزاناصر احمد: حضرت محمدﷺ سب سے پہلے نبی بھی ہیں اورسب سے آخری نبی بھی ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: آخری نبی وہی سمجھے جائیںگے؟
مرزاناصر احمد: بالکل۔
جناب یحییٰ بختیار: تواب آپ نے یہ فرمایا کہ امتی نبی جو ہے…
مرزاناصر احمد: ’’امتی نبی‘‘اس کو کہتے ہیں جس کا وجود ہی نہ ہو۔
جناب یحییٰ بختیار: جو بھی آپ اس کو سمجھیں۔آپ کہتے ہیں کہ جو حضرت غلام احمد صاحب کو نبی نہیں مانتا اوراتمام حجت کے بعد نہیں مانتا، وہ کافر ہے،بالکل کافر ہے۔ تو ایک نبی ہیں…کیونکہ اسلام میں یہ آیا ہے کہ جو کسی نبی کا انکار کرتاہے،وہ کافر ہو جاتا659ہے…تو وہ ہیں نبی،آپ کے نقطہ نظر سے، میں پوچھتاہوں کہ یہی آخری نبی ہیں یا کوئی اوربھی آئیںگے؟
مرزاناصر احمد: اسلام میں یہ بھی آیا ہے کہ جو چارارکان اسلام کا…کلمہ کے باوجود…انکار کرتاہے، وہ بھی کافر ہوجاتاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں یہ پوچھتاہوں کہ نبی اورکوئی آئیںگے؟ اورآخری نبی یہی ہیں کہ نہیں،آپ کے نقطہ نظرسے؟
مرزاناصر احمد: کسی بتانے والے سے پوچھیں۔ میں کیاجواب دے سکتاہوں؟ محمدﷺ…
جناب یحییٰ بختیار: آپ کہتے ہیں ان کی بشارت یہ ہے…
Mr. Chairman: The question of the Attorney- General is unanswered and the opinion of the witness is sought.
(جناب چیئرمین: اٹارنی جنرل کے سوال کا جواب نہیں ملا۔ گواہ اس بارے میں اپنا نقطۂ نظر بیان کرے)
جناب یحییٰ بختیار: حضرت محمدﷺ کی جو بشارت ہے،ان کے جو احکام ہیں۔ میرے اپنے عقیدے کے مطابق ،میں ان سے پوری طرح واقف ہوں کہ اورکوئی نبی نہیں آسکتا ان کے بعد۔ نہ کوئی غلام احمدصاحب نبی ہیں ان کے بعد۔ میں آپ سے پوچھتاہوں کہ آپ کی Interpretation (مفہوم)کیاہے؟
Mr. Chairman: What is the interpretation of the witness: Because witness is in the witness box.
(جناب چیئرمین: گواہ کا نقطۂ نظر کیا ہے۔ کیونکہ گواہ گواہی کے کٹہرے میں ہے)
مرزاناصر احمد: جب آپ سوال ختم کریںگے تو میں بتادوںگا۔
جناب یحییٰ بختیار: کہ کوئی اورآخری نبی، ان کے بعد امتی نبی کوئی اورآسکتاہے؟
Is he the last of the Ummati Prophets, the first and the last, and the only one?
(کیا وہ آخری امتی نبی ہیں۔ پہلا اور آخری امتی نبی صرف وہی)
مرزاناصر احمد: جب سوال ختم ہوجائے گاتوپھرمیں…
660جناب یحییٰ بختیار: ختم ہوگیا۔ختم ہوگیاہے۔
مرزاناصر احمد: ہمارایہ عقیدہ ہے کہ جس امتی نبی کی بشارت دی گئی تھی اس کا اپنا کوئی وجود ہی نہیں، اور اپنے نفس پرکامل موت وارد کرنے کے بعد اورمحمدﷺ کے Cause (مشن) کے لئے،اس مقصد کے لئے پوری Dedication (کوشش) کے ساتھ جو شخص آیا ہے،اس کو نہ آخری کہاجاسکتاہے نہ پہلا۔ اور امت محمدیہ میں وہ بزرگ ہمارے جن کی بزرگی پرشک نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے امکان اس بات کاظاہر کردیا کہ اﷲ کی قدرت سے یہ بعید نہیں کہ محمدﷺ جیسے کروڑوں نبی پیداکردے تووہ جو چیز ان کے لئے آپ خاموشی سے قبول کرلیتے ہیں۔ ہمارے لئے بحث کاموضوع کیسے بن جائے گی؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں آپ سے اپنے عقیدے کا پوچھتاہوں،مرزا صاحب!آپ کے عقیدے کا میںپوچھ رہاتھا۔ If you don't mind my repeating this (اگر آپ میرے اس دہرانے کو محسوس نہ کریں۔)میں نے آپ کے عقیدے کا پوچھا کہ آپ کے عقیدے کے مطابق…امکان کی بات میں نہیں کررہا۔ اﷲ تعالیٰ سب کچھ کر سکتاہے…فی الحال جو ہماراعقیدہ ہے،جو آپ کا عقیدہ ہے کہ جو ’’ختم نبوت‘‘ کا مطلب ہے۔اس کے مطابق آخری نبی،جن کوآپ امتی نبی کہہ رہے ہیں…
مرزاناصر احمد: نہیں، اس کے مطابق آخری نبی محمدa ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ تو شرعی نبی ہوگئے۔
مرزاناصر احمد: آخری نبی محمدﷺ ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ شرعی نبی ہوگئے،میں امتی نبی کا ذکر کررہاہوں۔
مرزاناصر احمد: میں اپنا عقیدہ بتارہاہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،میں امتی نبی کے بارے میں آپ کا عقیدہ پوچھ رہا ہوں،مرزاصاحب!
661مرزاناصر احمد: جی،وہی میں بتارہاہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: امتی نبی کے…