(مجاز اتھارٹی قانون بناسکتی ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: Competent authority. That is, they will make law and the court will carry out public morality?
(جناب یحییٰ بختیار: مجاز اتھارٹی کے پاس یعنی کہ وہ اس سے متعلق قانون بنائے گی اور کچہریاں بروئے اخلاقیات عامہ عمل کروائیں گی؟)
Mirza Nasir Ahmad: By the competent authority.
(مرزاناصر احمد: اتھارٹی مجاز رکھنے والی ہو)
92Mr. Yahya Bakhtiar: Yes, by the competnet authority. I do not want to ask you further questions because you mean legislature and courts. One will make the law and the other will interpret.
(جناب یحییٰ بختیار: جی ہاں جناب! مجاز اتھارٹی ہی کرے گی۔ میں اب آپ سے اور زیادہ سوال نہیں کرتا۔ کیونکہ آپ نے قانون ساز ادارے کو ذہن میں رکھ رکھا ہے اور کچہریوں کو کہ ایک ادارہ قانون سازی کرے اور دوسرا اس کے مفہوم کی توضیح کرے)
Mirza Nasir Ahmad: By competent authority I do mean competent authority.
(مرزاناصر احمد: میں کہتا ہوں مجاز اتھارٹی۔ میرا بالکل مطلب مجاز اتھارٹی سے ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: And you do not want to define it any further?
(جناب یحییٰ بختیار: اور آپ اس لفظ کی مزید تشریح نہیں کرنا چاہتے مجاز اتھارٹی کی)
Mirza Nasir Ahmad: I need not.
(مرزاناصر احمد: مجھے مزید تشریح کی ضرورت نہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: And you don't mean ....
Mirza Nasir Ahmad: It is quite clear.
Mr. Yahya Bakhtiar: Yes. So, this freedom of religion is subject to law; the law cannot say that inspite of the fact that a particular group of people ...........
(جناب یحییٰ بختیار: اس کے معنی یہ ہوئے کہ آزادی مذہب قانون کے نیچے ہے اور قانون یہ نہیں کہہ سکتا کہ باوجود اس کے کہ لوگوں کا ایک خاص طبقہ …)
مرزاناصر احمد: اچھا، یہاں میں وضاحت کردوں۔ اخلاق جو ہے ناں Public Morality اس کو دو معنوں میں ہم استعمال کرتے ہیں۔ ایک مذہبی معنی میں مثلاً اسلام نے بڑا تفصیلی Code of Morality (ضابطہ اخلاق) ہمیں دیا ہے اور ایک وہ Morality (اخلاق) ہے جو انسان کی فطرت کے اندر ہے۔ In the very nature of man. (افتاد طبع میں ہے) وہ خداتعالیٰ نے اس کو دی ہے جس کے اوپر مثلاً وہ قومیں بھی عمل کر رہی ہیں جو اﷲتعالیٰ پر ایمان ہی نہیں لائیں۔ لیکن ان کی فطرت کے اندر یہ ہے کہ یہ Morality (اخلاق) ہے۔ یہ اخلاق نہیں۔ ہمیں ان کو نہیں چھوڑنا چاہئے۔ اس کی موٹی مثال چین کی ہے۔ چیئرمین ماؤزے تنگ نے ایک جگہ لکھا ہے کہ ہمیں کوشش کرنی چاہیئے کہ وہ طلباء جو ہمارے تعلیمی اداروں میں پڑھ کر باہر نکلیں، پوری طرح بااخلاق ہوں۔ تو ’’وہ بااخلاق ہوں‘‘ کا یہ مطلب تو نہیں کہ وہ جو اسلام نے اخلاق پیش کئے ہیں۔ اس کے مطابق با93اخلاق انسان کے سامنے پیش کئے ہیں۔ ان کے سامنے بااخلاق ہوں تو یہ جو اس سے بھی نیچے گرتا ہے وہ تو پھر مذاق ہے Subject to Morality (حسن اخلاق وعمل کی شرط) کا۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Subject to morality, but the concept of morality changes from time to time, from area to area, and from place to place.
(جناب یحییٰ بختیار: وہ حسن عمل واخلاق سے مشروط ہے۔ مگر اخلاق کا ذہن تصور بدلتا رہتا ہے۔ جگہ جگہ وقت وقت خطے خطے سے)
Mirza Nasir Ahmad: As for as a non-religious type of morality is concerned, you are right. As far as Islam is concerned, the fundamental truths and realities of morality do not change ever.
(مرزاناصر احمد: جہاں تک غیرمذہبی قسم کے اخلاق کا تعلق ہے آپ کی بات صحیح ہے۔ مگر جہاں تک اسلام کا تعلق ہے۔ بنیادی اصول صدق اور اخلاقیات کے حقائق واقعی کبھی نہیں تبدیل ہوتے)
Mr. Yahya Bakhtiar: No. But if a person does not observe "Purdah" or goes about semi-naked, do you call it immoral? In some cases, it will not be considered immoral.
(جناب یحییٰ بختیار: جی نہیں! اگر کوئی پردہ نہیں اختیار کرتا اور بے پردہ ہے یا نیم برہنہ پھرتا ہے تو کیا آپ اس کو غیر اخلاقی کہیں گے کچھ صورتوں میں یہ بداخلاقی نہیں سمجھی جائے گی)
Mirza Nasir Ahmad: Why call it immoral? Call it against the laws of Quran.
(مرزاناصر احمد: بداخلاقی کیوں کہتے ہیں۔ یہ کہئے کہ قرآنی قانون کے خلاف ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: You call everthing against the law of Quran? Not ....
(جناب یحییٰ بختیار: تو ہر چیز کو آپ کیا قرآنی قانون کے خلاف کہیں گے؟ نہیں…)
Mirza Nasir Ahmad: I call everything against the law of Quran when we find a law in Quran about it.
(مرزاناصر احمد: میں ہر اس چیز کو قرآنی قانون کے خلاف کہوں گا جہاں ہم قرآن میں اس کے لئے قانون پائیں گے)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, but if ....
Mirza Nasir Ahmad: .... not otherwise.
Mr. Yahya Bakhtiar: .... a person is a Christian and he says that it is my right, I am not a Muslim ....
(جناب یحییٰ بختیار: ایک شخص عیسائی ہے وہ کہتا ہے یہ میرا حق ہے۔ میں مسلمان نہیںہوں)
Mirza Nasir Ahmad: He has got every right. You cannot interfere.
(مرزاناصر احمد: بیشک ایسا کہنا اس عیسائی کا حق ہے۔ آپ مداخلت نہیں کر سکتے)
Mr. Yahya Bakhtiar: He can go about naked?
(جناب یحییٰ بختیار: چاہے وہ ننگا پھرے)
94Mirza Nasir Ahmad: Not naked, without "purdah".
(مرزاناصر احمد: ننگا نہیں۔ بغیر پردے کے)
Mr. Yahya Bakhtiar: Why not?
(جناب یحییٰ بختیار: کیوں نہیں؟)
مرزاناصراحمد: ہاں۔