• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

برق آسمانی برفرق قادیانی

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا’’ضرورت الامام۱۹۲۲ء‘‘187(حضور اکرم ﷺ کے پاس حاضر ہونا بے ادبی ہے)

۱۸۷… ’’اویس قرنی کو بھی الہام ہوتا تھا۔ اس نے ایسی مسکینی اختیار کی کہ آفتاب نبوت وامامت کے سامنے آنا ہی سوء ادب خیال کیا۔‘‘
(ضرورت الامام ص۳، خزائن ج۱۳ ص۴۷۴)
ابوعبیدہ: مرزاقادیانی! کیوں بے تکی ہانکے جاتے ہو۔ کہاں لکھا ہے کہ رسول پاکﷺ کے ادب کے واسطے حاضر خدمت نہ ہوتے تھے۔ کیا رسول پاکﷺ کی خدمت میں حاضر ہونا بے ادبی ہے؟

برین عقل ودانش بباید گریست
پھر تو سب صحابہ نعوذ باﷲ بے ادب تھے۔ جو ہر وقت آپؐ کی خدمت میں حاصر رہنے کی کوشش کرتے تھے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا’’ضرورت الامام۱۹۲۲ء‘‘188(حدیث میں اپنی مرضی کی باتوں کو ڈال دیا)

۱۸۸… ’’جب کہ ہمارے نبیﷺ نے امام الزمان کی ضرورت ہر ایک صدی کے لئے قائم کی ہے اور صاف فرمایا ہے کہ جو شخص کہ اس حالت میں خداتعالیٰ کی طرف آئے گا کہ اس نے اپنے زمانہ کے امام کو شناخت نہ کیا۔ وہ اندھا آئے گا اور جاہلیت کی موت مرے گا۔‘‘
(ضرورت الامام ص۴، خزائن ج۱۳ ص۴۷۴)
ابوعبیدہ: حضرات! یہ حدیث (ضرورۃ الامام ص۲) پر لکھی ہے۔ دیکھو تو اس میں کہیں کوئی ایسا لفظ ہے۔ جس کے یہ معنی ہیں کہ: ’’وہ اندھا آئے گا۔‘‘ ہرگز نہیں۔ یہ مرزاقادیانی کی تحریف ہے۔ جھوٹ ہے۔ افتراء ہے۔ دربارہ حدیث عرض ہے کہ آپ کا دماغ رسول پاکﷺ کے مضامین سمجھنے سے قاصر ہے۔ کیونکہ مراق مانع تفہیم ہے۔ مرزاقادیانی اپنا مراقی ہونا خود تسلیم کرتے ہیں۔
(دیکھو قادیانی اخبار البدر قادیان مورخہ ۷؍جون ۱۹۰۶ء)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا’’ضرورت الامام۱۹۲۲ء‘‘189 ،190(یہود کے متعلق آیت کو عیسائی راہبوں پر چسپاں کرنے کی کوشش)

۱۸۹… ’’جیسا کہ آنحضرتﷺ کے ظہور کے وقت ہزاروں راہب ملہم اور اہل کشف تھے اور نبی آخرالزمان کے قرب ظہور کی بشارت سنایا کرتے تھے۔ لیکن جب انہوں نے امام الزمان کو جو خاتم الانبیاء تھے۔ قبول نہ کیا۔ تو خدا کے غضب کی صاعقہ نے ان کو ہلاک کر دیا اور ان کے تعلقات خداتعالیٰ سے بکلی ٹوٹ گئے اور جو کچھ ان کے بارہ میں قرآن شریف میں لکھاگیا۔ اس کے بیان کرنے کی ضرورت نہیں۔ یہ وہی ہیں جن کے حق میں قرآن شریف میں فرمایا گیا۔‘‘
۱۹۰… ’’ وکانوا لیستفتحون من قبل اس آیت کے یہ ہی معنی ہیں کہ یہ لوگ خداتعالیٰ سے نصرت دین کے لئے مدد مانگا کرتے تھے اور ان کو الہام اور کشف ہوتا تھا۔‘‘
(ضرورت الامام ص۵، خزائن ج۱۳ ص۴۷۵،۴۷۶)
ابوعبیدہ: اس عبارت میں مرزاقادیانی نے دو جگہ کذب بیانی بلکہ تحریف قرآن کا ارتکاب کیا ہے۔ ’’ وکانوا لیستفتحون من قبل ‘‘ کو ہزاروں راہبوں کے متعلق لکھا ہے۔ حالانکہ چھوٹے چھوٹے طالب علم بھی جانتے ہیں کہ راہب عیسائی تھے اور ’’ لیستفتحون ‘‘ کے فاعل یہود تھے۔ حضرات! یہ ہے مرزاقادیانی کی تفسیر دانی، علم وزہد وتقویٰ کہ آیت یہود کے متعلق ہے۔ مگر چسپاں اس کو کر رہے ہیں۔ عیسائی راہبوں پر۔ پھر اس آیت کے معنی کرنے میں جھوٹ بولا ہے۔ آیت کے کسی لفظ کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ان کو الہام اور کشف بھی ہوتا تھا۔ حالانکہ مرزاقادیانی نے اس دعویٰ کو بطور ترجمہ آیت درج کیا ہے۔
نوٹ… پھر مرزاقادیانی نے آیت بھی غلط لکھی ہے۔ بمطابق ’’ یحرفون الکلم عن مواضعہ ‘‘ یعنی الفاظ کو اپنی جگہ سے ادھر ادھر کر دیتے ہیں۔ اصل الفاظ قرآن شریف کے یوں ہیں۔ ’’ وکانوا من قبل یستفتحون ‘‘ اور مرزاقادیانی کی ایک ہی جنبش قلم سے ’’ یستفتحون من قبل ‘‘ ہوگیا۔ خدا کی کلام میں اصلاح کرنا مرزاقادیانی ہی کا کام ہے۔ سبحان اﷲ وبحمدہ!
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا’’ضرورت الامام۱۹۲۲ء‘‘191(وفات مسیحؑ کے عقیدے کی وجہ سے یہود پر اللہ نے لعنت کی)

۱۹۱… ’’اگرچہ وہ یہودی جنہوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی نافرمانی کی تھی۔ خداتعالیٰ کی نظر سے گرگئے تھے۔ لیکن جب عیسائی مذہب بوجہ مخلوق پرستی کے مرگیا اور اس میں حقیقت ونورانیت نہ رہی تو اس وقت کے یہود اس گناہ سے بری ہوگئے کہ وہ عیسائی کیوں نہیں ہوتے۔ تب ان میں دوبارہ نورانیت پیدا ہوئی اور اکثر ان میں سے صاحب الہام اور صاحب کشف پیدا ہونے لگے اور ان کے راہبوں میں اچھے اچھے لوگ تھے۔‘‘
(ضرورت الامام ص۵،۶، خزائن ج۱۳ ص۴۷۶)
ابوعبیدہ: تمام قرآن کریم بے شمار احادیث نبوی اور کتب تواریخ اس بات کی گواہ ہیں اور اس وقت کے موجودہ یہودی زندہ شاہد ہیں۔ اس بات پر کہ یہودیوں کا ہمیشہ سے یہ عقیدہ برابر چلا آرہا ہے کہ (معاذ اﷲ) حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش حرام طریقے سے ہوئی اور یہ کہ عیسیٰ علیہ السلام ایک کذاب تھے اور یہ کہ یہودیوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو قتل کر دیا تھا۔ یہود پر دائمی لعنت کی وجہ قرآن میں یہی مذکور ہے۔ پھر ایسے لوگ ملہم من اﷲ اور صاحب کشف رحمانی کیسے ہوسکتے ہیں؟ ’’ ہذا بہتان عظیم ‘‘
اﷲتعالیٰ تو یہود کو حضرت مریم علیہا السلام پر بہتان باندھنے کی وجہ سے ملعون قرار دے رہے ہیں۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھ کفر کرنے کے سبب لعنت کر رہے ہیں۔ نیز اس وجہ سے کہ یہود کہتے ہیں کہ عیسیٰ علیہ السلام قتل کئے گئے تھے۔ ان کو خدا ملعون فرمارہے ہیں۔ (سورۂ نساء) مگر آپ ہیں اے مرزاقادیانی کہ انہیں ملہم من اﷲ قرار دے رہے ہیں۔ شاباش مجدد ایسے ہی ہونے چاہئیں۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا’’ضرورت الامام۱۹۲۲ء‘‘192(لیلۃُ القدر سے مراد ظلمانی زمانہ ہے)

۱۹۲… ’’تم سمجھتے ہو کہ لیلتہ القدر کیا چیز ہے۔ لیلتہ القدر اس ظلمانی زمانہ کا نام ہے۔ جس کی ظلمت کمال کی حد تک پہنچ جاتی ہے۔ درحقیقت یہ رات نہیں ہے۔ یہ زمانہ ہے جو بوجہ ظلمت رأت کا ہم رنگ ہے۔‘‘
(فتح اسلام ص۵۴، خزائن ج۳ ص۳۲)
ابوعبیدہ: مرزاقادیانی کی بڑی دیدہ دلیری ہے۔ ’’دروغ گویم برروئے تو‘‘ کا معاملہ ہے۔ اﷲتعالیٰ تو ’’لیلتہ القدر کیا چیز ہے‘‘ کے جواب میں فرمادیں کہ ’’ لیلۃ القدر خیر من الف شہر ‘‘ یعنی لیلتہ القدر ۱۰۰۰ ماہ سے بھی افضل ہے اور رسول پاکﷺ فرمائیں کہ ’’ تحروا لیلۃ القدر فی الوتر من العشر الا واخر من رمضان ‘‘ یعنی تلاش کرو لیلتہ القدر کو رمضان شریف کے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں اور اس رات میں پڑھنے کے لئے ایک خاص دعا بھی امت کو تعلیم کریں اور مرزاقادیانی حضرت شارع علیہ السلام کی تفسیر کو یہ وقعت دیں کہ ’’درحقیقت یہ رات نہیں، یہ ظلمانی زمانہ ہے۔‘‘ پھر کہتے ہیں اور شرماتے نہیں۔ ’’ مصطفی مارا امام وپیشوا ۔‘‘
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا’’ضرورت الامام۱۹۲۲ء‘‘193(کذاب نبیوں کو مرزا نے سچا نبی مان لیا)

۱۹۳… ’’بائبل میں لکھا ہے کہ ایک مرتبہ چار سو نبی کو شیطانی الہام ہوا تھا اور انہوں نے الہام کے ذریعہ سے جو ایک سفید جن کا کرتب تھا۔ ایک بادشاہ کی فتح کی پیش گوئی کی۔ آخر وہ بادشاہ بڑی ذلت سے اسی لڑائی میں مارا گیا اور بڑی شکست ہوئی اور ایک پیغمبر جس کو حضرت جبرائیل علیہ السلام سے الہام ملا تھا۔ اس نے بھی خبر دی تھی کہ بادشاہ مارا جائے گا اور کتے اس کا گوشت کھائیں گے اور بڑی شکست ہوگی۔ سو یہ خبر سچی نکلی۔ مگر اس چار سو نبی کی پیش گوئی جھوٹی ظاہر ہوئی۔‘‘
(ضرورت الامام ص۱۷، خزائن ج۱۳ ص۴۸۸)
ابوعبیدہ: مرزاقادیانی! کیوں دھوکہ دے کر مطلب نکالتے ہو۔ وہ چار سو نبی آپ ہی جیسے نبی تھے۔ یعنی بعل بت کے پجاری تھے اور آپ سومنات کے بت کے پجاری ہیں۔ جیسا کہ آپ خود (براہین احمدیہ ص۵۵۵، خزائن ج۱ ص۶۶۲ حاشیہ) پر لکھتے ہیں: ’’ربنا عاج ہمارا رب عاجی ہے۔‘‘ اور سعدیؒ مرحوم آج سے کئی سو سال پہلے ہی آپ کے خدا کے بارہ میں فرماگئے ہیں۔ ’’بتے دیدم از عاج درسومنات‘‘ اگر کوئی قادیانی ان چار سو نبیوں کو توریت سے سچا ثابت کر دے تو انعام حاصل کرنے کا مستحق ہوجائے گا۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا 194(مسجد اقصی سے مراد قادیان ہے۔ معاذاللہ)

۱۹۴… ’’اشتہار ۲۸؍مئی ۱۹۰۰ء ’’ سبحان الذی اسریٰ ‘‘ میں مسجد اقصیٰ سے مسجد اقصیٰ، قادیان مراد ہے۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۲۸۹ حاشیہ)
ابوعبیدہ: ناظرین! اس جھوٹ کے متعلق میں کچھ لکھنا نہیں چاہتا۔ اس کا فیصلہ آپ پر ہی چھوڑتا ہوں۔ صرف اتنا عرض کرتا ہوں کہ بعض آدمی تو صرف جھوٹے ہی ہوتے ہیں اور بعض جھوٹوں کے باپ۔ مگر مرزاقادیانی جھوٹ مجسم ہیں۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا 195(مرزا قادیانی کی اپنی عمر کے متعلق پیشن گوئی)

۱۹۵… ’’ان لوگوں کے منصوبوں کے خلاف خدا نے مجھے وعدہ دیا کہ میں اسی برس یا دو تین برس کم یا زیادہ تیری عمر کروں گا۔ تاکہ لوگ کمی عمر سے کاذب ہونے کا نتیجہ نہ نکال سکیں۔‘‘
(ضمیمہ تحفہ گولڑویہ ص۵، خزائن ج۱۷ ص۴۴)
ابوعبیدہ: یہ ’’خدائی وعدہ‘‘ مرزاقادیانی نے مندرجہ ذیل کتابوں میں درج فرمایا ہے۔
۱…(ازالہ خورد ص۶۳۵)،
۲…(سراج منیر ص۹۹)،
۳…(تریاق القلوب ص۱۳، خزائن ج۱۵ ص۱۵۲ حاشیہ)،
۴…(حقیقت الوحی ص۹۶، خزائن ج۲۲ ص۱۰۰)،
۵…(اربعین نمبر۳ ص۳۲، خزائن ج۱۷ ص۴۲۲)،
۶…(ضمیمہ تحفہ گولڑویہ ص۵، خزائن ج۱۷ ص۴۴)،
۷…(تحفہ ندوہ ص۲، خزائن ج۱۹ ص۹۳)
آئیے اب دیکھتے ہیں کہ مرزاقادیانی کی کل عمر کتنی ہوئی؟ اس کے لئے بھی ہم مرزاقادیانی کے اپنے الفاظ پیش کرتے ہیں تاکہ اتمام حجت ہو جائے اور مرزائی دوسرے لوگوں کے قول پیش کر کے اپنے نبی کو جھوٹا نہ کریں۔ تاریخ پیدائش!
(کتاب البریہ ص۱۵۹، خزائن ج۱۳ ص۱۷۷ حاشیہ، اخبار البدر قادیان مورخہ ۸؍اگست ۱۹۰۴ء) ’’میری پیدائش ۱۸۳۹ء،۱۸۴۰ء میں سکھوں کے آخری وقت میں ہوئی ہے۔‘‘ تاریخ وفات: ہر ایک کو معلوم ہے کہ ۱۳۲۶ھ بمطابق ۱۹۰۸ء ہے۔ پس عمر مرزا ۱۹۰۸ء، ۱۸۴۰ء، ۶۸سال۔ پس مرزاقادیانی جھوٹے ثابت ہوئے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا 196(اپنی بیماریوں کے متعلق مرزا کی پیشنگوئی)

۱۹۶… ’’اور خدا نے مجھے وعدہ دیا کہ میں تمام خبیث مرضوں سے بھی تجھے بچاؤں گا۔ جیسا کہ اندھا ہونا۔‘‘
(ضمیمہ تحفہ گولڑویہ ص۵، خزائن ج۱۷ ص۴۴)
ابوعبیدہ: یہاں مرزاقادیانی نے دو صریح جھوٹ ارشاد فرمائے ہیں۔
اوّل… تمام خبیث مرضوں سے بچانے کا خدائی وعدہ۔ مرزاقادیانی خود تسلیم کرتے ہیں کہ میں مراق (مالیخولیا) اور ذیابیطس کی بیماریوں میں مبتلا ہوں۔
(اخبار بدر قادیان مورخہ ۷؍جون ۱۹۰۶ء)
ان سے بڑھ کر اور کون سی خبیث امراض ہوتی ہیں؟ مراق جس نے دماغ کو جادۂ اعتدال سے الگ کر دیا تھا اور ذیابیطس جس کے باعث مرزاقادیانی کو دو دو صد بار روزانہ پیشاب آتا تھا۔ کیا ایسے آدمی سے دینی امور میں پاکیزگی کا تصور بھی ہوسکتا ہے جو شخص ہر آٹھ منٹ بعد پیشاب کی حاجت محسوس کرے؟ کیا اس کے کپڑے، بدن، خیالات اور دماغی توازن قائم رہ سکتا ہے؟ پھر مرض بھی ذیابیطس کی ہو۔ سبحان اﷲ! خدا نے اچھا وعدہ پورا کیا دوسرا جھوٹ یہ کہ اندھا ہونے کو خبیث مرض قرار دیا۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا 197(مسیح کے زمانے میں طاعون پڑے گا، نبی کریمﷺ پر جھوٹ)

۱۹۷… ’’اور یہ بھی حدیثوں میں تھا کہ مسیح موعود کے وقت میں طاعون پڑے گی۔‘‘
(ضمیمہ تحفہ گولڑویہ ص۸، خزائن ج۱۷ ص۴۹)
ابوعبیدہ: صریح جھوٹ ہے۔ اگر سچے ہو تو کم ازکم ایک ہی حدیث دکھا دو۔ ہم انعام دے دیں گے۔ کیوں رسول پاکﷺ پر افتراء کر رہے ہو؟
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top