۱۰: انبیاء گر چہ بودہ اند بسے
من عرفان نہ کمتر ز کسے
"در ثمین " فارسی ص ۱۷۲، " نزول المسیح " ص ۱۰۰،"روحانی خزائن " ص۴۷۸ج ۱۸
ترجمہ : اگرچہ دنیا میں بہت سے نبی ہوئے ہیں ، میں عرفان میں ان نبیوں میں سے کسی سے کم نہیں ہوں "
حیرت ہے کہ مرزا صاحب نے صرف اتنا ہی نہیں کہا کہ میں نبوت کی ایسی معجون ہوں جو تمام نبیوں کے کمالات سے مرکب ہوں بلکہ اس سے اوپر بھی ایک اور چهلانگ لگا کر دنیا کو اطلاع دی کہ میں وہ تهہلا ہوں جس میں نبی بهرے پڑے ہیں - چنانچہ مرزا صاحب لکھتے ہیں :
۱۱:
زندہ شد ہر نبی بامدنم
ہر رسولے نہاں بہ پیراہنم
( "در ثمین " فارسی ص ۱۷۳، نزول المسیح " ص ۱۰۰، " روحانی خزائن ص ۴۷۴ ج ۱۸
ترجمہ : میری آمد کی وجہ سے ہر نبی زندہ ہو گیا - ہر رسول میرے پیراہن میں چهپا ہو ہے -
معاذاللہ من هذا الهفوات ( اختر )
ایک جگہ اپنی بڑائی کا اظہار ان الفاظ میں کیا
۱۲:
"اس زمانہ میں خدا نے چاہا کہ جس قدر نیک اور راست باز مقدس نبی گزر چکے ہیں ' ایک ہی شخص کے وجود میں ان کے نمونے ظاہر کیے جائیں سو وہ میں ہوں"
"براہین احمدیہ " حصہ پنجم ص۹۰ " روحانی خزائن " ص ۱۱۷ ، ۱۱۸ ج ۲۱
لاہوری مرزائیو ! جب مرزا صاحب نے اپنے آپ کو تمام راست باز اور مقدس نبیوں کے کمالات کا مجموعہ یا عطر قرار دے رہے ہیں تو بتاو کہ تمام انبیاء علیہم السلام پر فضیلت کلی کا مدعی ہونے میں کون سی کسر باقی رہ گئی ہے ؟ جواب دینے وقت سوچ لینا کہ تمہارے سامنے کون ہے -
مشکل بہت پڑے گی برابر کی چوٹ ہے
آئینہ دیکھئے گا ذرا دیکھ بھال کر. ...
مرزا صاحب فرماتے ہیں
۱۳:
روضہ آدم کہ تها وہ نامکمل اب تلک
میرے آنے سے ہوا کامل تکملہ برگ و بار
" در ثمین " اردو ص ۸۴، " براہین احمدیہ " ص حصہ پنجم ص ۱۱۳، " روحانی خزائن " ص ۱۴۴،ج ۲۱
معزز ناظرین! اس شعر میں مرزا صاحب کس بلند آہنگی سے اعلان کر رہے ہیں کہ تہذیب ، شرافت، تمدن اور معاشرت انسانی کا جو باغ حضرت آدم علیہ السلام نے لگایا تھا وہ اب تلک ادهورا اور نامکمل تھا - اب میرے آنے کی وجہ سے وہ انسانیت کا باغ پھولوں اور پھلوں سے بهر گیا ہے یعنی میرے آنے سے دنیا کا کارخانہ مکمل ہوا ہے اور جب تک میں نہیں آیا تھا، دنیا نامکمل تھی - اگر میں پیدا نہ ہوتا تو یہ تمام جہان بھی عالم وجود میں نہ آتا ـ نہ چاند' سورج اور سیارے ہوتے' نہ زمین بنتی ' نہ نسل انسانی کا نام و نشان ہوتا - نہ انبیاء علیہم السلام معبوث ہوتے، نہ قرآن مجید نازل ہوتا ـغرضیکہ زمین و آسمان کا ہر ذرہ غلام احمد قادیانی کی وجہ ہی سے پیدا کیا گیا - جیسا کہ مرزا صاحب نے اپنا الہام بیان کیا ہے :