حفاظ کرام اور ختم نبوت
پہلی کتب آسمانی میں سے کوئی کتاب جوں کی توں (جیسے نازل ہوئی تھیں) محفوظ نہیں۔ ان کتب میں سے کسی کا دنیا میں ایک بھی حافظ موجود نہیں۔ قرآن مجید قرن اول سے اس وقت تک جوں کا توں محفوظ ہے اور محفوظ رہے گا۔دنیا کا کوئی ملک نہیںجہاں قراء وحفاظ قرآن موجود نہ ہوں۔ اسلامی ممالک کے ایک ایک شہر میں ہزاروں حفاظ کا موجود ہونا کسی پر مخفی نہیں۔ آپ نے توجہ فرمائی یہ کیوں ؟ اس کی وجہ یہی ہے کہ وہ تمام کتب وسابقہ وحی محدود وقت کے لئے تھیں۔ اس لئے قدرت نے ان کے محفوظ کرنے کا کوئی اہتمام نہیں فرمایا۔ مگر قرآن مجید آخری وحی ‘ آخری کتاب ہے‘ قدرت نے اس کی حفاظت کا ذمہ خود اٹھایا ‘ لاکھوںعلمائ‘ مفسر اس کے ترجمہ ومعانی کی حفاظت کے لئے ‘لاکھوں قراء اس کے تلفظ ولہجہ کی حفاظت کے لئے‘ لاکھوں حفاظ اس کے متن کی حفاظت کے لئے ہر دور میں پیدا فرمائے اور قیامت تک یوں حفاظت وحفظ قرآن کا سلسلہ چلتا رہے گا۔ اس اعتبار سے دیکھا جائے تو مسجد نبویؐکے اصحاب صفہؓ سے لے کر دنیا بھر کا ہر مدرسہ وہر حافظ ختم نبوت کی دلیل نظر آتا ہے۔