محمد اسامہ حفیظ
رکن ختم نبوت فورم
گیارہویں آیت میں قادیانی تحریف کا جواب
آیت
وَّ اَنَّہُمۡ ظَنُّوۡا کَمَا ظَنَنۡتُمۡ اَنۡ لَّنۡ یَّبۡعَثَ اللّٰہُ اَحَدًا ( الجن آیت 7)
اور یہ کہ : جیسا گمان تم لوگوں کا تھا ، انسانوں نے بھی یہی گمان کیا تھا کہ اللہ کسی کو بھی مرنے کے بعد دوسری زندگی نہیں دے گا ۔
قادیانی استدلال
قادیانی کہتے ہیں کہ اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد سے پہلے کفار انسان اور کفار جنات یہ عقیدہ رکھتے تھے کہ نبوت بند ہے۔اب بھی جو یہ عقیدہ رکھے وہ کافر ہے۔
جواب
پہلی بات تو یہ ہے کہ اس آیت میں بعثت انبیاء کا ذکر نہیں بلکہ کفار کے بقول قیامت کے دن دوبارہ زندہ ہونے کا انکار ہے۔یعنی کفار کے بقول اللہ تعالی مرنے کے بعد دوبارہ کسی کو کھڑا نہ کرے گا۔اس آیت کی وضاحت دوسری جگہ موجود ہے ۔
زَعَمَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡۤا اَنۡ لَّنۡ یُّبۡعَثُوۡا ؕ قُلۡ بَلٰی وَ رَبِّیۡ لَتُبۡعَثُنَّ ثُمَّ لَتُنَبَّؤُنَّ بِمَا عَمِلۡتُمۡ ؕ وَ ذٰلِکَ عَلَی اللّٰہِ یَسِیۡرٌ(التغابن آیت 7)
جن لوگوں نے کفر اپنا لیا ہے ، وہ یہ دعوی کرتے ہیں کہ انہیں کبھی دوبارہ زندہ نہیں کیا جائے گا ۔ کہہ دو : کیوں نہیں؟ میرے پروردگار کی قسم ! تمہیں ضرور زندہ کیا جائے گا ، پھر تمہیں بتایا جائے گا کہ تم نے کیا کچھ کیا تھا ، اور یہ اللہ کے لیے معمولی سی بات ہے ۔
ثابت ہوا کہ ان کا انکار بعثت بعد الموت سے تھا۔قادیانیوں کا یہ کہنا کہ ان کا عقیدہ یہ تھا کے اب کوئی رسول نہیں آئے گا صرف اور صرف تحریف قرآن ہے اور کچھ بھی نہیں۔دوسری بات اگر بالفرض محال اسے تسلیم کر بھی لیا جائے کہ ان کا یہ عقیدہ تھا کہ اب کوئی نبی نہیں آئے گا تب بھی قادیانیوں کا دعویٰ ثابت نہیں ہوتا کیونکہ یہ صرف کفار جنات اور کفار انسانوں کا ظن تھا ( جو کہ غلط تھا) اللہ کا فیصلہ نہیں تھا۔( اور اس کی تفصیلات میں نے "المؤمن آیت 34 اور قادیانی تحریف کا جواب" میں عرض کر دی تھی وہاں دیکھی جاسکتی ہیں)
اب اگر قادیانی کہیں کہ یہ عقیدہ رکھنے والا کافر ہے تو
(1)بعد خاتم النبین کسی رسول کا آنا جائز نہیں۔ ( روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 511)
(2)بعد ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کوئی رسول دنیا میں نہیں آئے گا۔ ( خزائن جلد 3 صفحہ 431)
(3) اور ہاں جناب صلی اللہ علیہ وسلم کے اس امت کے لیے کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ( روحانی خزائن جلد 4 صفحہ 414)
قادیانیوں مرزا صاحب کو اس کفر سے بچا کر دکھا دو۔
آخری بات یہ ہے کہ جس وقت ان لوگوں نے کہا کہ اب کوئی نبی مبعوث نہیں ہوگا( بقول قادیانی مذہب) اس وقت نبوت جاری تھی اب نبوت ختم ہے۔ جب جارہی تھی تو اس کو بند کہنے والا کافر تھا اب جب بند ہے تو اس کو جاری کہنے والا کافر ہے۔