محترم آپ نے اس پوسٹ پر کومنٹ کیا خوش آمدید! آپ کو شاید اتنا یاد نہیں رہتا کے پوسٹ کس متعلق ہے اور محترم عمر صاحب آگے سے کیا جواب دے رہے ہیں؟ پھر ایک پوسٹ جس کے متعلق ہم نہ ان سے کہا بھی کے یہ اس موضوع سے الگ ہے اس کو بار بار لگانے کا مقصد کیا ہے؟ اس سے بھی پہلے کیا ہی اچھا ہوتا آپ کچھ موضوع ٹاپک کے متعلق کچھ ارشاد فرماتے ۔کاپی پیسٹ اس لیے کیا جا رہا ہے کہ آپ کو بات یاد رہے
میرے خیال میں یہ جو کاپی پیسٹ کر رہے ہیں اسکے نام سے ایک اور دھاگہ خود ہی بنا دیا جائے اور انکی غیر متعلقہ پوسٹس کو بغیر وارننگ کے حذف کر دیا جائے۔جناب عمر صاحب! آپ اگر فورم کے قواعد کا اخترام نہ کرے گے تو آپ کی رکنیت برخاست کر دی جاے گی۔ آپ کو پہلے بھی کہا گیا ہے اگر آپ نے اس حدیث پر بحث کرنی ہے تو اس کو الگ دھاگے میں لے جاے۔
جی آپکی بات درست ہے۔ لیکن چونکہ وہ اپنے آپکو ایک اسلامی فرقہ تصور کرتے ہیں اسلئے شاید اس قسم کی وجہ پیش کی۔اہل تشیع حضرات اور اہل سنت میں کوئی بھی اجراء نبوت کا قائل نہیں۔ میرا خیال میں ان کا قادیانیوں سے موازنہ حماقت ہے۔
ویسے یہاں معاملہ کافی مختلف ہے۔ مطلب یہ کہ نہ اہل تشیع کے کفر پر اجماع امت ہے نہ ہی اہل سنت پر۔ اب جہاں تک بات قادیانی یعنی مرزا غلام احمد کے ماننے والوں کی ہے تو الحمداللہ امت مسلمہ اس پر متفق ہے کہ یہ دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔جی آپکی بات درست ہے۔ لیکن چونکہ وہ اپنے آپکو ایک اسلامی فرقہ تصور کرتے ہیں اسلئے شاید اس قسم کی وجہ پیش کی۔
اگر اپ برا نہ مناؤ تو میں اپ سے پوچھ سکتا ہوں کہ اپ کا مرزا غلام قادیانی کے بارے میں مؤقف ہے ؟؟یہی سوال میں نے ایک قادیانی سے ایک مرتبہ پوچھا تھا اور اسکا کہنا تھا کہ جیسے سنی شیعہ ایک دوسرے کی مساجد میں جاکر نماز ادا نہیں کرتے بالکل ویسے ہی قادیانی بھی دیگر فرقوں، مسلکوں وغیرہ کے امام کے پیچھے نماز ادا کرنا نہیں چاہتے۔ یوں انکا یہ نفرت پسند رویہ عالم اسلام کے دو سب سے بڑے فرقوں میں 1400 سالہ تصادم کی ہی ایک لمبی کڑی ہے۔
القلم فورم پر اور دیگر فورمز پر عارف کریم صاحب سے کئی دفعہ میں نے پوچھا ہے لیکن کوئی مثبت جواب نہیں ملا شاید آپ کو بھی مایوسی ہو گیاگر اپ برا نہ مناؤ تو میں اپ سے پوچھ سکتا ہوں کہ اپ کا مرزا غلام قادیانی کے بارے میں مؤقف ہے ؟؟
میں مرزا قادیانی اور اسکی جماعت کو دیگر فرقوں، جماعتوں، گروہوں، مسلکوں سے زیادہ مختلف نہیں سمجھتا۔ فرق صرف اتنا ہے کہ اسنے نعوذ باللہ نبوت کا دعویٰ کیا، امام مہدی و مسیح ہونے کا بھی پرچار کیا۔ مجھے دراصل انکے عقائد سے زیادہ انکی تاریخ سے دلچسپی ہے۔ قادیانیوں اور بہائیوں کی پیدائش قریبا ایک ہی زمانہ میں آگے پیچھے ہوئی ہے۔ دونوں ’’مذاہب‘‘ کے پیشوا اپنی زندگی میں نبوت و مہدیت و مسیحیت کے دعوے کرتے رہے۔ دونوں ایرانی نسل تھے۔ دونوں کا تعلق دو بڑے اسلامی فرقوں یعنی اہل سنت اور اہل تشیع سے تھا۔ دونوں پر انگریز یا سامراجی طاقتوں کا خودکاشتہ پودا ہونے کا الزام لگا۔ دونوں مذاہب کے پیروکاروں کے فلسطین یا اسرائیل سے قریبی روابط ہیں۔ اور چونکہ یہ دونوں مذاہب خود دین اسلام میں سے نکلے ہیں یوں مسلمانوں کی اکثریت انکے خلاف اول دن سے ظلم و ستم کا بازار گرم کئے ہوئے ہے۔ ایران میں بہائی قانونی طور پر پس رہے ہیں تو پاکستان میں قادیانی۔اگر اپ برا نہ مناؤ تو میں اپ سے پوچھ سکتا ہوں کہ اپ کا مرزا غلام قادیانی کے بارے میں مؤقف ہے ؟؟