محمد اسامہ حفیظ
رکن ختم نبوت فورم
آپ ﷺ نے فرمایا:’’
کنت اول النبیین فی الخلق آخرھم فی البعث۰
‘‘تخلیق (عالم ارواح) میں تمام انبیاء سے پہلے اور بعثت میںسب کے بعدہوں ۔(ابن کثیرص۴۸ج۸‘کنزالعمال ص۴۵۲ج۱۱ طبع ملتان)
’’ انی عند اﷲ مکتوب خاتم النبیین وان آدم لمنجدل فی طینتہ۰ ‘‘ {تحقیق میں اﷲ تعالیٰ کے نزدیک (لوح محفوظ میں)خاتم النبیین اس وقت لکھا ہوا تھا جبکہ آدم علیہ السلام اپنی مٹی میں تھے۔}
(۲)… عالم دنیا میں اﷲ رب العزت جس نبی کو بھی بھیجا تو ان کے سامنے آپ ﷺ کی خاتمیت کا یوں تذکرہ فرمایا:
’’ لم یبعث اﷲ نبیا آدم ومن بعدہ الا اخذاﷲ علیہ العہد لئن بعث محمد ﷺ و ھوحیی لیؤمنن بہ ولینصرنہ۰ ‘‘{حق تعالیٰ نے انبیاء علیہم السلام میں سے جس کسی کو مبعوث فرمایا تو یہ عہد ان سے ضرور لیا کہ اگر ان کی زندگی میں محمد ﷺ مبعوث ہوں تو وہ ان پر ایمان لائیں اور ان کی مدد کریں۔(ابن جریر ج ۳ ص۲۳۲‘ ابن کثیر‘ تاریخ ابن عساکر‘ نیز فتح الباری باب کتاب الانبیاء ‘حضرت علی ؓ وحضرت عباسؓ ‘شرح مواہب للرزقانی ص ۲۴۳ج۵)}
(۳)… سیدنا آدم علیہ السلام کی تخلیق پر پہلے انسان نے عالم دنیا میں قدم رکھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا:’’ بین کتفی آدم مکتوب محمد رسول اﷲ خاتم النبیین۰خصائص کبری ص ۱۹ج۱بحوالہ ابن عساکر۰ ‘‘
تخلیق باری تعالیٰ کا پہلا شاہکار سیدنا آدم علیہ السلام ہیں۔مگر اﷲ رب العزت کی کرم فرمائیوں کے قربان جائیں پہلے شاہکار قدرت (سیدنا آدم علیہ السلام) پر بھی اﷲ رب العزت نے رحمت دو عالم ﷺ کی ختم نبوت کا علم یوں ثبت فرمادیا:{آدم علیہ السلام کے دونوں کندھوں کے درمیان محمد رسول اﷲﷺ خاتم النبیین لکھا ہوا تھا۔}
(۴)… حضرت علی ؓ سے روایت ہے کہ :
’’ بین کتفیہ خاتم النبوۃوھو خاتم النبیین۰ رواہ شمائل الترمذی ص۲ ‘‘ {آپﷺکے دونوں کدھوں کے درمیان مہر نبوت ہے اور آپ ﷺ انبیاء کے ختم کرنے والے ہیں۔ }
اﷲ !اﷲ! سب سے پہلے نبی آدم آئے تو بھی حضور ﷺ کی ختم نبوت کا اعلان ونشان لے کر آئے اور آپ ﷺ تشریف لائے تو سراپا ختم نبوت بن کر۔
(۵)…’’ عن ابی ھریرۃ ؓ قال قال رسول اﷲ ﷺ لما نزل آدم باالہند وستوحش فنزل جبرائیل فنادی بالاذان اﷲ اکبر۰ مرتین اشھدان لاالہ الااﷲ مرتین۰ اشھد ان محمد رسول اﷲ مرتین قال آدم جبرائیل من محمد قال آخرولدک من الانبیائ۰ ابن عساکر وکنزص ۴۵۵ج۱۱حدیث نمبر۳۲۱۳۹ ‘‘{حضرت ابوھریرۃ ؓ راوی ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ جب آدم علیہ السلام ہندمیں نازل ہوئے (تو بوجہ تنہائی) ان کو وحشت ہوئی تو جبرائیل علیہ السلام نازل ہوئے اور اذان پڑھی اﷲ اکبر دوبار‘ اشہدان لاالہ الااﷲ دوبار ‘ اشہدان محمد رسول اﷲ دوبار حضرت آدم علیہ السلام نے جبرائیل علیہ السلام سے پوچھا کہ محمد ﷺ کون ہیں؟۔ جبرائیل علیہ السلام نے فرمایا کہ انبیاء کرام کی جماعت میں سے آپ کے آخری بیٹے۔}
عالم دنیا مین ختم نبوت کا تذکرہ
(۱)…اﷲ رب العزت نے عالم دنیا میں سب سے پہلے سیدنا آدم علیہ السلام کو پیدا فرمایا۔ مشکوٰۃ شریف ص۵۱۳باب فضائل سیدالمرسلین ‘ مسند احمدجلد ۴ص ۱۲۷‘ کنز العمال ج ۱۱ص ۴۱۸حدیث نمبر۳۱۹۶۰وص ۴۴۹ حدیث نمبر ۳۲۱۱۴میں ہے:’’ انی عند اﷲ مکتوب خاتم النبیین وان آدم لمنجدل فی طینتہ۰ ‘‘ {تحقیق میں اﷲ تعالیٰ کے نزدیک (لوح محفوظ میں)خاتم النبیین اس وقت لکھا ہوا تھا جبکہ آدم علیہ السلام اپنی مٹی میں تھے۔}
(۲)… عالم دنیا میں اﷲ رب العزت جس نبی کو بھی بھیجا تو ان کے سامنے آپ ﷺ کی خاتمیت کا یوں تذکرہ فرمایا:
’’ لم یبعث اﷲ نبیا آدم ومن بعدہ الا اخذاﷲ علیہ العہد لئن بعث محمد ﷺ و ھوحیی لیؤمنن بہ ولینصرنہ۰ ‘‘{حق تعالیٰ نے انبیاء علیہم السلام میں سے جس کسی کو مبعوث فرمایا تو یہ عہد ان سے ضرور لیا کہ اگر ان کی زندگی میں محمد ﷺ مبعوث ہوں تو وہ ان پر ایمان لائیں اور ان کی مدد کریں۔(ابن جریر ج ۳ ص۲۳۲‘ ابن کثیر‘ تاریخ ابن عساکر‘ نیز فتح الباری باب کتاب الانبیاء ‘حضرت علی ؓ وحضرت عباسؓ ‘شرح مواہب للرزقانی ص ۲۴۳ج۵)}
(۳)… سیدنا آدم علیہ السلام کی تخلیق پر پہلے انسان نے عالم دنیا میں قدم رکھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا:’’ بین کتفی آدم مکتوب محمد رسول اﷲ خاتم النبیین۰خصائص کبری ص ۱۹ج۱بحوالہ ابن عساکر۰ ‘‘
تخلیق باری تعالیٰ کا پہلا شاہکار سیدنا آدم علیہ السلام ہیں۔مگر اﷲ رب العزت کی کرم فرمائیوں کے قربان جائیں پہلے شاہکار قدرت (سیدنا آدم علیہ السلام) پر بھی اﷲ رب العزت نے رحمت دو عالم ﷺ کی ختم نبوت کا علم یوں ثبت فرمادیا:{آدم علیہ السلام کے دونوں کندھوں کے درمیان محمد رسول اﷲﷺ خاتم النبیین لکھا ہوا تھا۔}
(۴)… حضرت علی ؓ سے روایت ہے کہ :
’’ بین کتفیہ خاتم النبوۃوھو خاتم النبیین۰ رواہ شمائل الترمذی ص۲ ‘‘ {آپﷺکے دونوں کدھوں کے درمیان مہر نبوت ہے اور آپ ﷺ انبیاء کے ختم کرنے والے ہیں۔ }
اﷲ !اﷲ! سب سے پہلے نبی آدم آئے تو بھی حضور ﷺ کی ختم نبوت کا اعلان ونشان لے کر آئے اور آپ ﷺ تشریف لائے تو سراپا ختم نبوت بن کر۔
(۵)…’’ عن ابی ھریرۃ ؓ قال قال رسول اﷲ ﷺ لما نزل آدم باالہند وستوحش فنزل جبرائیل فنادی بالاذان اﷲ اکبر۰ مرتین اشھدان لاالہ الااﷲ مرتین۰ اشھد ان محمد رسول اﷲ مرتین قال آدم جبرائیل من محمد قال آخرولدک من الانبیائ۰ ابن عساکر وکنزص ۴۵۵ج۱۱حدیث نمبر۳۲۱۳۹ ‘‘{حضرت ابوھریرۃ ؓ راوی ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ جب آدم علیہ السلام ہندمیں نازل ہوئے (تو بوجہ تنہائی) ان کو وحشت ہوئی تو جبرائیل علیہ السلام نازل ہوئے اور اذان پڑھی اﷲ اکبر دوبار‘ اشہدان لاالہ الااﷲ دوبار ‘ اشہدان محمد رسول اﷲ دوبار حضرت آدم علیہ السلام نے جبرائیل علیہ السلام سے پوچھا کہ محمد ﷺ کون ہیں؟۔ جبرائیل علیہ السلام نے فرمایا کہ انبیاء کرام کی جماعت میں سے آپ کے آخری بیٹے۔}