ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر
۱… 2469’’اے بدذات فرقہ مولویان! تم کب تک حق کو چھپاؤ گے۔ کب وہ وقت آئے گا کہ تم یہود یا نہ خصلت کو چھوڑو گے۔ اے ظالم مولویو! تم پر افسوس کہ تم نے جس بے ایمانی کا پیالہ پیا، وہی عوام کالانعام کو بھی پلایا۔‘‘
(انجام آتھم ص۲۱، خزائن ج۱۱ ص۲۱)
۲… ’’مگر کیا یہ لوگ قسم کھا لیں گے۔ ہرگز نہیں۔ کیونکہ یہ جھوٹے ہیں اور کتوں کی طرح جھوٹ کا مردار کھا رہے ہیں۔‘‘
(ضمیمہ انجام آتھم ص۲۵، خزائن ج۱۱ ص۳۰۸)
۳… ’’بعض جاہل سجادہ نشین اور مولویت کے شتر مرغ۔‘‘
(ضمیمہ انجام آتھم ص۱۸، خزائن ج۱۱ ص۳۰۲)
۴… ’’
ان العدیٰ صارو اخنازیر الفلا ونسائہم من دونہن الا کلب
میرے مخالف جنگلوں کے سور ہیں اور ان کی عورتیں کتیوں سے بڑھ کر ہیں۔‘‘
(نجم الہدیٰ ص۱۰، خزائن ج۱۴ ص۵۳)
۵… مولوی سعد اﷲ صاحب لدھیانوی کے متعلق چند اشعار ملاحظہ فرماویں:
’’
ومن اللئام ارٰی رجیلا فاسقا غولا لعینا نطفۃ السفہائ
‘‘ اور لئیموں میں سے ایک فاسق آدمی کو دیکھتا ہوں کہ ایک شیطان ملعون ہے۔ سفیہوں کا نطفہ۔
’’
شکس خبیث مفسد ومزور نحس یسمی السعد فی الجہلائ
‘‘ بدگو ہے اور خبیث اور مفسد اور جھوٹ کو ملمع کر کے دکھانے والا منحوس ہے۔ جس کا نام جاہلوں نے سعد اﷲ رکھا ہے۔
’’
اذیتنی خبیثا فلست بصادق ان لم تمت بالخزی یا ابن بغائ
‘‘ تو نے اپنی خباثت سے مجھے بہت دکھ پہنچایا ہے۔ پس میں سچا نہیں ہوں گا۔ اگر ذلت کے ساتھ تیری موت نہ ہو۔ اے نسل بدکاراں۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۱۴، ۱۵، خزائن ج۲۲ ص۴۴۵، ۴۴۶)
۶… ’’
تلک کتب ینظر الیہا کل مسلم بعین المحبۃ والمودۃ وینتفع من معارفہا ویقبلنی ویصدق دعوتی الا ذریۃ البغایا
‘‘
(آئینہ کمالات اسلام ص۵۴۷، خزائن ج۵ ص ایضاً)
’’ان میری کتابوں کو ہر مسلمان محبت کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ان کے معارف سے فائدہ اٹھاتا ہے اور مجھے قبول کرتا ہے اور میری دعوت کی تصدیق کرتا ہے۔ سوائے کنجریوں کی اولاد کے۔‘‘
’’بعض خبیث طبع مولوی جو یہودیت کا خمیر اپنے اندر رکھتے ہیں… دنیامیں سب جانداروں سے زیادہ پلید اور کراہت کے لائق خنزیر ہے۔ مگر خنزیر سے زیادہ پلید وہ لوگ ہیں جو اپنے نفسانی جوش کے لئے حق اور دیانت کی گواہی کو چھپاتے ہیں۔ اے مردار خور مولویو! اور گندی روحو! تم پر افسوس کہ تم نے میری عداوت کے لئے اسلام کی سچی گواہی کو چھپایا۔ اے اندھیرے کے کیڑو… سو تم جھوٹ مت بولو اور وہ نجاست نہ کھاؤ جو عیسائیوں نے کھائی۔‘‘
(ضمیمہ انجام آتھم ص۲۱، خزائن ج۱۱ ص۳۰۵)
’’ہم ۱۸۵۷ء کی سوانح کو دیکھتے ہیں اور اس زمانے کے مولویوں کے فتوؤں پر نظر ڈالتے ہیں۔ جنہوں نے عام طور پر مہریں لگادی تھیں۔ جو انگریزوں کو قتل کر دینا چاہتے تھے تو ہم بحر ندامت میں ڈوب جاتے ہیں۔ یہ کیسے مولوی تھے اور کیسے ان کے فتوے تھے جن میں نہ رحم تھا نہ عقل، نہ اخلاقانہ انصاف۔ ان لوگوں نے چوروں اور قزاقوں اور حرامیوں کی طرح اپنی محسن گورنمنٹ پر حملہ کرنا شروع کیا۔ اس کا نام جہاد رکھا۔‘‘
(حاشیہ ازالہ اوہام ص۷۲۴، خزائن ج۳ ص۴۹۰)
’’اس گورنمنٹ… اس گورنمنٹ سے جہاد کرنا درست ہے یا نہیں۔ سو یاد رہے کہ یہ سوال ان کا نہایت حماقت ہے۔ کیونکہ جس کے احسانات کا شکر کرنا عین فرض اور واجب ہے۔ اس سے جہاد کیسا۔ میں سچ سچ کہتا ہوں کہ محسن کی بدخواہی کرنا ایک حرامی اور بدکار آدمی کا کام ہے۔ سو میرا یہ مذہب جس کو میں باربار ظاہر کرتا ہوں یہ ہے کہ اسلام کے دو حصے ہیں۔ ایک یہ کہ خداتعالیٰ کی اطاعت کریں۔ دوسرے اس سلطنت (یعنی گورنمنٹ برطانیہ) کی جس نے امن قائم کیا ہو۔‘‘
(شہادۃ القرآن ص۱، خزائن ج۶ ص۳۸۰، گورنمنٹ کی توجہ کے لائق ص۳)
کربلا ایست سیر ہرآنم
صد حسین است درگریبانم
(نزول المسیح ص۹۹، خزائن ج۱۸ ص۴۷۷)
’’تم نے خدا کے جلال اور مجد کو بھلا دیا اور تمہارا ورد صرف حسینؓ ہے۔ کیا تو انکار کرتا ہے۔ پس یہ اسلام پر ایک مصیبت ہے۔ کستوری کی خوشبو کے پاس گوہ کا ڈھیر ہے۔‘‘
(اعجاز احمدی ص۸۲، خزائن ج۱۹ ص۱۹۴)
’’اور مجھ میں اور تمہارے حسین میں بہت فرق ہے مجھے تو ہر ایک وقت خدا کی تائید اور مدد مل رہی ہے مگر حسین۔ پس تم دشت کربلا کو یاد کرلو۔ اب تک تم روتے ہو پس یاد کر لو۔‘‘
(اعجاز احمدی ص۶۹، خزائن ج۱۹ ص۱۸۱)
’’اندھا شیطان اور گمراہ دیو۔‘‘
(انجام آتھم ص۲۵۲، خزائن ج۱۱ ص۲۵۲)
2472(اسی کے ساتھ مولوی نذیر حسینؒ، مولانا احمد علی سہارنپوریؒ، مولانا عبدالحق دہلویؒ، محمد حسن امروہویؒ پر بھی مذکور کتاب میں تبرّا کیا ہے)