2547انجیل کا فیصلہ
قرآن کریم کے فیصلے کے ساتھ انجیل کا فیصلہ بھی ملاحظہ کریں۔
انجیل برنباس جس کو مرزاجی نے اپنی کتاب (سرمہ چشم آریہ ص۲۴۰، خزائن ج۲ ص۲۸۸) میں نہایت معتبر قرار دیا ہے کے فصل نمبر۲۱۴تا۲۱۷۔ اسی طرح فصل ص۲۲۲تا۲۳۲ میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے حواری برنباس نے تفصیل سے لکھا ہے کہ جب یہود نے حضرت یسوع مسیح کو پکڑ کر سولی کے ذریعے قتل کرنا چاہا اور جاسوسی کا کام یہود ا اسخریوطی سے لیا تو اﷲ نے یہودا کی شکل وصورت اور آواز حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرح بناڈالی اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو فرشتے کے ذریعے چھت کے روزن سے آسمان پر (زندہ جسم سمیت) اٹھا لیا۔ یہودا ہر چند چیخا چلایا مگر سب نے اس کو مسیح ابن مریم ہی سمجھا اور بڑی ذلت سے لے جا کر اس کو سولی پر چڑھایا۔ میخیں ٹھونکیں اور قتل کے بعد لاش کو اتار دیا۔ برنباس کہتا ہے کہ میں اور حضرت یسوع مسیح کی ماں سب یہودا کو اس کی آواز اور صورت وشکل کی وجہ سے مسیح ہی سمجھ رہے تھے۔ اس وقت ہم سولی کے قریب تک گئے وہ تکلیف اور غم بیان سے باہر ہے۔ بعد میں اصل حقیقت کھلی۔ مگر یہودیوں نے مشہور کر دیا کہ ہم نے ان کو قتل کر ڈالا۔ حواری بھاگ گئے تھے اور کوئی موجود نہ تھا۔ بعض عیسائیوں نے تین دن کے بعد آسمان پر زندہ کر کے اٹھانے کا عقیدہ گھڑا حق چھپ گیا اور باطل نے اس کو دبا لیا۔ انجیل برنباس کا یہ بیان قرآن پاک کے بالکل مطابق ہے۔