• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

قومی اسمبلی میں ہونے والی اکیس دن کی مکمل کاروائی

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مردہ علیؓ)
جناب یحییٰ بختیار: دیکھیں، اس کا کوئی تعلق یہاں نہیں ہے۔ وہ یہ کہتے ہیں کہ ’’علی سے میں بہترہوں، وہ مردہ ہیں، میں زندہ ہوں۔‘‘
جناب عبدالمنان عمر: وہ علی جو ان کے ذہن میں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: جو بھی ہو،وہ علی بھی سہی۔
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں، وہ علی۔تو پھر وہ علی کی تو آپ بھی نہیں کریں گے۔ کوئی بھی نہیں کرے گا۔کوئی اہل تشیع بھی نہیں کرے گا۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ، نہیں،اس، نہیں اس سے یہ ان کی وحی بہتر ہے، کیا ہے؟
1803جناب عبدالمنان عمر: اس علی سے۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی اس علی سے بھی آپ ہیں…
جناب عبدالمنان عمر: ہاں، وہ علی کون ہیں؟ وہ حضرت علی کرم اﷲ وجہہ نہیں ہیں۔ وہ ایک تصور ہے…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
جناب عبدالمنان عمر: …ایک خیالی علی ہے…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، تو…
جناب عبدالمنان عمر: …جس کے متعلق ان کا خیال ہے کہ وہ افضل ہے محمد رسول اﷲﷺ سے۔
جناب یحییٰ بختیار: اس خیالی علی سے یہ خیالی محدث جو ہے، یہ بہتر ہے؟
جناب عبدالمنان عمر: ہاں جی۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ مطلب ہوا؟
جناب عبدالمنان عمر: ہاں جی۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(سیدنا حسینؓ)
جناب یحییٰ بختیار: اچھا جی۔ اب جو امام حسینؓ کے بارے میں وہ کہتے ہیں …
جناب عبدالمنان عمر: جی۔ (Pause)
جناب یحییٰ بختیار: ’’اے شیعہ قوم…‘‘
Ch. Jahangir Ali: Madam Chairman, a point of information, Sir, with your permission.
(چوہدری جہانگیر علی: محترمہ صدر عباسیہ، آپ کی اجازت سے ایک اطلاعی نقطہ)
میڈم چیئرمین: بعض دفعہ،
…Beg your pardon… the honourable
1804Mr. Yahya Bakhtiar: Please let me continue. Please let me continue.
(جناب یحییٰ بختیار: مہربانی کرکے مجھے آگے چلنے دیں)
Madam Chairman: Procedure.
چوہدری جہانگیر علی: ایک سوال میں یہ عرض کر رہا تھا…
جناب یحییٰ بختیار: دیکھئے ناں،the whole thing is disturbed
Madam Chairman: You write it and give it to the Attorney-General.
(محترمہ چیئرمین: آپ لکھ کر اٹارنی جنرل صاحب کو دے دیں)
چوہدری جہانگیر علی: میں گزارش یہ کرنا چاہتا ہوں کہ بعض سوال کے جواب میں یہ ممبر آف دی ڈیلی گیشن صرف سرہلا دیتے ہیں اور رپورٹر کو پتہ نہیں چلتا کہ ان کا سر ’’ہاں‘‘ میں ہلا ہے یا ’’نہ‘‘ میں ہلا ہے۔ اس لئے ان کو الفاظ میں جواب دینا چاہئے۔ میں تو صرف یہ گزارش کرنا چاہتا تھا۔
محترمہ چیئرمین: اچھا۔
جناب یحییٰ بختیار: اچھا جی، یہ فرمائیے آپ کہ جب وہ کہتے ہیں کہ:
’’اے شیعہ قوم!…‘‘ بعض کو نہیں، تمام شیعہ قوم کو ایڈریس کر رہے ہیں:
’’… اس پر اصرار مت کر وکہ حسین تمہارا منجی ہے۔ میں سچ سچ کہتا ہوں کہ آج تم میں ایک (اپنا مرزاصاحب) ہے کہ اس حسین سے بڑھ کر ہے۔‘‘
جناب عبدالمنان عمر: اس سلسلے میں میری گزارش یہ ہے کہ حضرت مرزا صاحب کے الفاظ میں آپ کو سنا دیتا ہوں:
’’کوئی انسان حسین جیسے راست باز پر بدزبانی کرکے ایک رات بھی زندہ نہیں رہ سکتا اور …(عربی)…دست بدست اس کو پکڑ لیتاہے۔‘‘
(اعجاز احمدی ص۳۸، خزائن ج۱۹ ص۱۴۹)
1805جو کلمات حضرت مرزا صاحب نے حضرت امام حسینؓ کے متعلق، آپ فرماتے ہیں، لکھے ہیں، اس کو اس Context میں پڑھنا ہوگا کہ ایک شخص ان کی عزت کرتا ہے…
جناب یحییٰ بختیار: یہ مطلب یہ کہ ہر جگہ مرزا صاحب نے جو بھی دنیا میں بات کہی ہے…
جناب عبدالمنان عمر: الزام خصم۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(ہر چیز دو قسم ہے)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، دو قسم کی باتیں کی ہیں،ہر ایک چیز کی دو قسم ہے؟
جناب عبدالمنان عمر: مثلاً انہوں نے خدا کے متعلق…
جناب یحییٰ بختیار: ’’میں نبی ہوں‘‘ میں نبی نہیں۔‘‘…
جناب عبدالمنان عمر: بڑی لمبی بحث کی۔ وہ بھی دو قسم ہے۔ انہوں نے…
جناب یحییٰ بختیار: پھر یسوع کی تعریف ہے۔ پھر ’’ عیسیٰ کجا است کہ تابنہدپابمنبرم ‘‘ یہ بھی کہہ دیا۔
جناب عبدالمنان عمر: ہر بات کے متعلق تو اب میرا خیال ہے…
جناب یحییٰ بختیار: …پھر یہاں جو ہے حضرت علیؓ کے بارے میں بھی یہ ہے…
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزاقادیانی کا مخالف جہنمی)
جناب یحییٰ بختیار: …پھر حضرت امام حسینؓ کے بارے میں بھی یہ ہے۔ اب آپ ان کو بھی چھوڑ دیجئے۔ ابھی میں آپ سے یہ پوچھوں گا کہ مرزاصاحب جب اپنے مخالفوں کا ذکر کرتے ہیں۔ مرزا صاحب جب اپنے مخالفوں کاذکر کرتے ہیں۔ ان سے ان کا کیا مطلب ہوتا ہے؟ غیر احمدی یا صرف ہندو، عیسائی؟ میں نے آپ سے پوچھا کہ مرزا صاحب جو کہتے ہیں کہ:
’’جو شخص تیری پیروی نہیں کرے گا اورتیری بیعت میں داخل نہیں ہوگا۔ تیرا مخالف رہے گا۔ وہ خدا اور رسول کی مخالفت کرنے والا جہنمی ہے۔‘‘
(تذکرہ ص۳۳۶ طبع سوم)
1806یہ مخالف سے کیا مطلب ہے؟
جناب عبدالمنان عمر: جو بدزبانی کرتا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، ’’بدزبانی‘‘نہیں کہا۔ ’’جو شخص…‘‘
جناب عبدالمنان عمر: ’’مخالف‘‘ آپ نے معنی پوچھے ہیں ناں؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں پھر پڑھ کے سناتاہوں، آپ نے سنا نہیں شاید:
’’جو شخص تیری پیروی نہیں کرے گاتیری بیعت میں داخل نہیں ہوگا اورتیرا مخالف رہے گا… اور تیرا مخالف رہے گا…‘‘
جناب عبدالمنان عمر: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’…وہ خدا اور رسول کی مخالفت کرنے والا جہنمی ہے۔‘‘
جناب عبدالمنان عمر: آپ نے پوچھا ہے کہ ان سے کون کون مراد ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ’’مخالف‘‘سے کیا مراد ہے؟ ’’جہنمی‘‘…
جناب عبدالمنان عمر: ’’لیس کلامنا ہذافی اخیار ھم بل فی اشرارھم‘‘کہ:
’’ہماری اس قسم کی تحریروں کے مخاطب وہ لوگ ہیں جو برے ہیں۔ اشرار میں سے ہیں۔ جو اخیار ہیں۔ نیک ہیں، اچھے ہیں، دوسری قوموں میں بھی ایسے ہیں، ان کے متعلق ہماری یہ تحریریں نہیں ہیں۔‘‘
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مخالف کنجریوں کی اولاد)
جناب یحییٰ بختیار: جب مرزا صاحب یہ کہتے ہیں کہ:
’’کل مسلمانوں نے مجھے قبول کرلیا۔ میرے دعویٰ کی تصدیق کر لی مگر کنجریوں اور بد کاروں کی اولاد نے مجھے نہیں مانا۔‘‘
(آئینہ کملات اسلام ص۵۴۷)
جناب عبدالمنان عمر: یہ ذرا مجھے دکھا دیجئے مرزا صاحب کی تحریر۔
1807جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں،میں، یہ اردو ترجمہ ہے۔
جناب عبدالمنان عمر: نہیں،نہیں، یہ مرزاصاحب کے الفاظ نہیں ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہ اردو ترجمہ ہے۔
جناب عبدالمنان عمر: ترجمہ۔
مولوی مفتی محمود: عربی میں ہے، وہ میں سنا دیتاہوں۔
جناب عبدالمنان عمر: ہاں،عربی پڑھئے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، عربی میں جو لفظ ہے اس کا کیا مطلب ہے؟
مولوی مفتی محمود: عربی میں الفاظ اس کے یہ ہیں: ’’ تلک کتب ینظر الیہا کل مسلم بعین المحبۃ والمؤدۃ وینتفع من معارفہا ویقبلنی ویصدق دعوتی الا ذریۃ البغایا ‘‘ یہ ہے۔
جناب عبدالمنان عمر: آگے ہی اس کا ترجمہ ہے کہ ’’وہ لوگ جن پر قرآن مجید کی یہ آیت منطبق ہوتی ہے،’’ختم اﷲ علی قلوبھم‘‘ یعنی باوجود صداقت کو دیکھ لینے کے،باوجود صداقت کو سمجھ لینے کے، باوجود تمام دلائل کوپوری طرح جاننے کے باوجود، وہ لوگ پھر بھی صداقت کو قبول نہیں کرتے۔ یہ خود یہ تحریر بتا رہی ہے…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،تو وہ کنجریوں کی اولاد ہوگئے ناں جی؟
جناب عبدالمنان عمر: جی نہیں۔ وہاں تو ہے نہیں،’’کنجریوں کی اولاد۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: توپھر میں تو یہ پوچھ رہا ہوں آپ سے کہ…
جناب عبدالمنان عمر: وہ تو،دیکھئے، میں نے اسی لئے کہا ناں کہ لفظ وہ نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ لفظ جو ہے…
1808مولوی مفتی محمود: ’’بغایا‘‘۔(مداخلت)
جناب یحییٰ بختیار: ’’بغایا‘‘ کے لئے بار بار وہ ’’بدکار عورت‘‘ ’’فاحشہ عورت‘‘ خود ہی استعمال کرتے ہیں۔
جناب عبدالمنان عمر: ’’ولدبغایہ‘‘’’ابن الحرام‘‘ اور ولد الحرام ’’ابن الحلال‘‘ اور ’’بنت الحلال‘‘ وغیرہ سب عرب کا اور ساری دنیا کا محاورہ ہے۔ جو شخص نیکو کاری کو ترک کر کے برائی کی طرف جاتا ہے اور باوجودیکہ، اس کا حسب و نسب درست ہو، صرف اعمال کی وجہ سے ’’ابن الحرام‘‘ اور ’’ولد الحرام‘‘ کہتے ہیں۔ان کے خلاف جو نیکو کار ہوتے ہیں۔ ان کو ’’ابن الحلال‘‘ کہتے ہیں۔ اندریں حالات امام علیہ السلام کا اپنے مخالفین کو ’’اولاد بغایہ‘‘ کہنا بھی درست ہے اورجناب عالی! حضرت امام باقرؒ کا میں ایک قول…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، پہلے یہ بتائیں کہ اس کا مطلب کیا؟ اگر ایک ولد الحرام ہے وہ…
جناب عبدالمنان عمر: جی ، میں نے…
جناب یحییٰ بختیار: دیکھئے ناں،آپ پہلے اس کو تو Settle کر دیجئے۔ پھر آگے جا کے دلیلیں دیتے رہیں آپ۔ جب ایک آدمی بازار میں پھرتاہے اور آپ اسے کہتے ہیں ’’حرامی ہے‘‘ اس کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ واقعی وہ ولد الزنا ہے…
جناب عبدالمنان عمر: ہاں۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزاقادیانی نے گالی دی)
جناب یحییٰ بختیار: …یہ نہیں ہوتا،اور ’’حرامی‘‘ کہنے کا مطلب گالی ہے۔
جناب عبدالمنان عمر: بالکل، بالکل۔
جناب یحییٰ بختیار: تو اس Sense (معنی) میں مرزاصاحب نے کہا؟
1809جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں سختی کے کلام میں۔
جناب یحییٰ بختیار: جی ہاں، سختی کا کلام ہے۔
جناب عبدالمنان عمر: ہاں، یہ نہیں کہ وہ کوئی وہ…یہی میں کہہ رہا تھا کہ ترجمہ نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،یہی میں کہہ رہا ہوں کہ وہ کنجریوں کی اولاد نہیں۔وہ مرزا صاحب کہتے ہیں ان کی نظر میں، کہ جو ان کو نہیں مانتا،وہ اس قسم کا جیسے ہم کہتے ہیں کہ ’’یہ حرامی ہے، ولد الزنا ہے۔‘‘
جناب عبدالمنان عمر: یعنی ’’سرکش انسان۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ’’سرکش‘‘تو ضروری نہیں۔ ابھی لیڈر آف دی…
جناب عبدالمنان عمر: ’’باغی‘‘ کہتے ہیں۔ نہیں جی،’’باغی‘‘ کس کو کہتے ہیں؟ سرکش کو کہتے ہیں ناں۔
جناب یحییٰ بختیار: دیکھیں جی…
مولوی مفتی محمود: ’’بغایا‘‘ جو ہے ناں…
جناب یحییٰ بختیار: ’’بغایہ‘‘ باغی کی جمع نہیں ہے۔ ’’بغایہ‘‘ بغی کی جمع ہے۔
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں۔
مولوی مفتی محمود: اور ’’بغی‘‘ بمعنی…
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں، تو ان معنوں میں یہ لفظ لغت میں آتا ہے۔ میں عرض کرتا ہوں…
جناب یحییٰ بختیار: دیکھئے ناں،میں نے مرزا صاحب کی کچھ کتابوں میںدیکھا ہے کہ اس لفظ کاخود ہی ’’بدکارعورت‘‘ ’’فاحشہ عورت‘‘ استعمال کرتے رہے ہیں۔
1810جناب عبدالمنان عمر: جناب!وہ دکھائیے مجھے۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ ترجمہ جو ہوا ہے انہی میں…
جناب عبدالمنان عمر: جناب!وہ ترجمہ ان کا نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: انہی کی کتاب…
جناب عبدالمنان عمر: یہ ترجمہ ’’ولد البغایہ‘‘ کا ان کا نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، انہی کی کتاب…
جناب عبدالمنان عمر: دکھائیے۔
جناب یحییٰ بختیار: چھ صفحے میں سات دفعہ وہ…
جناب عبدالمنان عمر: ہاں، تو عربی میں ہے، وہ ترجمہ نہیں ہے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(’’بغایا‘‘ کا معنی مرزاقادیانی کی کتب سے)
جناب یحییٰ بختیار: ’’بغایہ‘‘ کامطلب وہ یہ لیتے ہیں ’’بدکار عورت۔‘‘یہ آپ، آپ کو سنا دیتے ہیں۔ آپ ذرا دیکھ لیجئے۔ یہ ذرا سن لیں آپ۔
جناب عبدالمنان عمر: ہاں جی سنائیں۔
مولانا ظفر احمد انصاری: یہ ہے۱؎: ’’ ان نساء داران کن بغایا فیکون رجالہا دیوثین دجالین ‘‘
(لجنتہ النور ص۹۰، خزائن ج۱۶ص۴۳۲)
اب اس کا ترجمہ انہوں نے کیا ہے کہ : ’’اگر درخانہ زنان آں فاسقہ باشند پس مردآں آں خانہ دیوث ودجال مے باشند‘‘
اس کے بعد (ص۹۶، خزائن ج۱۶ص۴۳۷)پر: ’’ وما اہلکہم الا البغایا ‘‘ ترجمہ فارسی: (وہلاک نہ کرد ایشاں را مگر زنان فاحشہ)
اس کے آگے (لجنتہ النور ص۹۶،خزائن ج۱۶ص۴۳۸) ہے۔ پھر وہ لکھتے ہیں: ’’ وقد کثرت البغایا لشقوۃ الناس فی ہذا الزمان وبرائے بدبختی مردم زنان فاحشہ دریں زمانہ بسیار اند ‘‘
1811اس کے بعد(لجنتہ النور ص۱۱۸، خزائن ج۱۶ص۴۶۰)پر پھر آگے لکھتے ہیں: ’’الی العواہر والبغایا اوتافۃ سوئے زنان بدکار‘‘
پھر (لجنتہ النور ص۹۰، خزائن ج۱۶ص۴۳۲)پر لکھتے ہیں: ’’ دیوثین ودجالین ‘‘
فارسی میں ’’دیوث ودجال مے باشند‘‘
اسی طرح اور بھی دوسری کتابوں میں بھی بہت جگہ پر خود انہوں نے لکھا اورترجمہ کیا۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ اس جگہ اصل مطبوعہ مسودہ میں لفظ…عربی… لکھ کر خالی چھوڑ دیا تھا۔ ہم نے اصل کتاب سے عربی عبارتیں نقل کیں۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: ’’دیوث و دجال‘‘ اب دیکھیں، اب آپ یہ فرمائیے صاحبزادہ صاحب! کہ جو شخص محدث ہے، وہ کہتا ہے کہ ’’میںمحدث ہوں، نبی نہیں ہوں‘‘ اس کا انکار کفر نہیں ہے، تو پھر وہ کیوں یہ لوگوں کو کہتا ہے کہ ’’یہ ولد الحرام ہیں، یہ دیوث ہیں، یہ دجال ہیں، یہ اس Sense (معنوں) میں نہ ہو کہ ’’ولد الحرام‘‘ سے مطلب کہ واقعی وہ زنا کی اولاد ہیں۔ مگر یہ چیزیں، ایسے الفاظ کیوں استعمال کرتے ہیں ان کے لئے۔ یعنی ایک شخص کا اتنا جو مرتبہ ہو، محدث ہو، کہتا ہے ’’جو مجھے نہیں مانتا وہ کنجریوں کی اولاد ہے۔‘‘ ’’بدکار‘‘ یا ’’باغی‘‘ آپ سمجھیں اس کو جس طرح کہ کہتے ہیں۔
جناب عبدالمنان عمر: یہ نہیں ہے ’’جو نہیں مجھے مانتا۔‘‘ میں نے اس لئے عرض کیا تھا…
جناب یحییٰ بختیار: میں پھر پڑھ کے سناتا ہوں ، دیکھیں: ’’ کل مسلمانوں نے مجھے قبول کیا اور میری دعوت کی تصدیق کی…‘‘
جناب عبدالمنان عمر: جی۔
1812جناب یحییٰ بختیار: ’’…مگر کنجریوں اور بدکاروں کی اولاد نے مجھے نہیں مانا۔‘‘
(آئینہ کمالات اسلام ص۵۴۷)
یہ جو ترجمہ ہوا ہے۔
جناب عبدالمنان عمر: میں نے گزارش کی تھی کہ حضرت مرزا صاحب کا کلام جو ہے۔ اس Context (سیاق و سباق) میں اگر پڑھا جائے تو…
جناب یحییٰ بختیار: Context (سیاق وسباق) تو یہی ہے ناں ’’مجھے مانو ورنہ تم ولد الحرام ہو جاؤ گے۔‘‘ ابھی اگر آپ کہتے ہیں کہ اس کے بھی کوئی دو معنی ہیں تو وہ بتا دیجئے آپ؟
جناب عبدالمنان عمر: بات یہ ہے جی کہ مرزا صاحب کا اسلام کے مخالفین سے مقابلہ تھا اور اس وقت کا لٹریچر، میں تو پسند نہیں کروں گا کہ آپ لوگوں کی سمع خراشی کروں۔ لیکن نقل کفر کفر نہ باشد…
جناب یحییٰ بختیار: دیکھیں، دیکھیں، صاحبزادہ صاحب! میں بڑے سوچ سمجھ کے آپ کو حوالے پیش کر رہا ہوں۔ میں ’’وہ بیابانوں کے خنزیر ہوگئے(نجم الہدیٰ)‘‘ انجام آتھم سے حوالے نہیں لے رہاتھا وہ عیسائیوں سے تعلق رکھتا تھا۔
جناب عبدالمنان عمر: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ کہتے ہیں ’’کل مسلمانوں نے‘‘ اور ’’مسلمان‘‘ سے ان کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ’’جو دعویٰ کرتے ہیں اسلام کا۔‘‘ اصلی مسلمان،حقیقی…
جناب عبدالمنان عمر: جب ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: میں ان سے کہہ رہاہوں۔ آپ عیسائیوں کی باتوں کو چھوڑ دیجئے۔
جناب عبدالمنان عمر: نہیں جی، میں اسی کے متعلق عرض کرتا ہوں ۔ تو میں نے گزارش کی کہ جب وہ سخت لفظ استعمال کرتے ہیں تو اس کے مقابل میں جو لوگ ہوتے 1813ہیں وہ دیکھنا چاہئے کہ کس کے لئے آپ نے یہ لفظ استعمال کیا ہے۔ میں نے خود مرزا صاحب کے الفاظ آپ کے سامنے…
جناب یحییٰ بختیار: یہ آپ بالکل درست فرمارہے ہیں۔ یہاں آپ ذرا تھوڑی سی Clarification (وضاحت) اورکریں…
جناب عبدالمنان عمر: اچھا جی۔
جناب یحییٰ بختیار: …جب وہ سخت الفاظ استعمال کرتے ہیں تو آپ کو یہ دیکھنا ہے ، آپ کہہ رہے ہیں کہ ان کے مقابلے میں کون ہے۔ کن کے بارے میں استعمال کر رہے ہیں؟
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: جنہوں نے ان کو قبول نہیں کیا…
جناب عبدالمنان عمر: نہیں جی۔
جناب یحییٰ بختیار: …جنہوں نے ان کی دعوت نہیں مانی۔ اس کی تصدیق نہیں کی، ان کو نہیں مانا۔ ان کو محدث نہیں مانا۔ نبی نہیں مانا یا ان کو جھوٹا کہا، کذاب کہا…
جناب عبدالمنان عمر: یہ ترجمہ آپ کر رہے ہیں جی۔ اصل عبارت پڑھئے آپ۔ میری گزارش یہ ہے…
جناب یحییٰ بختیار: میں نے ترجمہ کیاہے…
جناب عبدالمنان عمر: ترجمہ کیا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: …مگر آپ کو ایک لفظ پر اعتراض تھا کہ…
جناب عبدالمنان عمر: جی نہیں،میں نے عرض کیا ہے ناںکہ ترجمہ کیا ہے۔ میں اب اس کا ترجمہ آپ کو عرض کردیتاہوں۔ یہ نہیں ہے کہ ’’جو مجھے قبول نہیں کرتاہے‘‘ بلکہ فرمایا 1814’’کل‘‘ ہر وہ شخص جو مجھے آگے جاکے قبول نہیں کرے گا…‘‘
جناب یحییٰ بختیار: جی ہاں۔
جناب عبدالمنان عمر: ’’… وہ شریر لوگوں میں سے ہوگا۔وہ ان لوگوں میں سے ہو گا جن پر ’’ ختم اﷲ علی قلوبھم ‘‘کی وعید آتی ہے۔‘‘ یہ وہی لکھا ہوا ہے…
جناب یحییٰ بختیار: ابھی یہ، یہاں جو آپ کا ترجمہ…
جناب عبدالمنان عمر: …مضارع کا صیغہ ہے جی۔اس میں آئندہ کے متعلق بتایا ہے اورآپ خود سوچئے، یہ مرزا صاحب کی ابتدائی زمانے کی تحریر ہے۔ اس کے بعد تو ان کو لاکھوں آدمیوں نے مانا۔ تو کیا مرزا صاحب یہ کہتے تھے کہ ’’جتنوںنے اب مجھے مان لیا؟‘‘ چند سو اس وقت تھے۔ ’’آئندہ مجھے جو شخص بھی مانے گا وہ ایسا ہی ہوگا؟‘‘ یہ تو عقل کے خلاف بات ہے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مجھے مانو، ورنہ ولد الحرام، مرزاقادیانی کا اعلان)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، ان کا یہ مطلب ہے کہ دھمکی دے رہے ہیں کہ ’’مجھے مان لو ورنہ ولد الحرام ہو جاؤ گے۔‘‘
جناب عبدالمنان عمر: یعنی سختی کی ہے۔ یہ صحیح بات ہے۔ ایک شخص صداقت کو پیش کرتا ہے…
جناب یحییٰ بختیار: ’’ اور جو نہیں مانتا وہ حرامی ہے، ہو جائے گا۔‘‘
جناب عبدالمنان عمر: اور دوسری میں نے عرض کی تھی کہ پہلا یہ تھا کہ ’’یقبلنی‘‘ یہ مضارع کا صیغہ ہے۔ یعنی ’’مجھے قبول کرلے گا۔‘‘ یہ نہیں کہ ’’جو مجھے قبول کر چکا ہے۔‘‘ ایک یہ غلطی ہے اس ترجمے میں۔ دوسری بات یہ ہے کہ ’’آپ کو قبول کرنے‘‘ سے کیا مراد ہے؟
مولانا ظفر احمدانصاری: جناب مضارع کا صیغہ جو ہے وہ حال کے لئے بھی آتا ہے۔ مستقبل کے لئے بھی آتا ہے۔ آپ صرف حال کی بات کہہ رہے ہیں۔
1815جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں، تو یہاں مستقبل مراد ہے۔ جی ہاں، بالکل آپ نے صحیح فرمایا۔
مولاناظفراحمدانصاری: نہیں، یہاں حال مراد ہے۔
جناب عبدالمنان عمر: یہ آپ کو کیا حق ہے یہ کہنے کا کہ یہاں حال ہے؟
مولاناظفر احمد انصاری: نہیں، وہ جیسے مجھے حق نہیں ہے، آپ کو بھی حق نہیں ہے۔ مطلب یہ کہ آپ، آپ صرف مستقبل کی بات بتا رہے ہیں، یہ غلط ہے۔
جناب عبدالمنان عمر: میں نے تو عقل کی بات بتائی آپ کو کہ یہاں مضارع کا صیغہ ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: جو یہ کہتے ہیں بات وہ عقل کی ہے؟ بس۔ آپ دیکھیں ناں…
جناب عبدالمنان عمر: یہ مضارع کا صیغہ ہے اور مرزاصاحب کہتے ہیں کہ ’’ مجھے قبول کر لیںگے۔‘‘ یہ اس وقت تو چند سو آدمی تھے۔ وہ میں نے اپنی دلیل رکھی تھی آپ کے سامنے کہ یہاں مضارع یا وہ حصہ مراد ہوگا جو مستقبل سے تعلق رکھتا ہے اور اگلی بات جو میں عرض کرنا چاہتا ہوں وہ یہ ہے کہ ’’دعوتی‘‘ سے مراد جو ہے وہ اس جگہ ’’دعوت الیٰ الاسلام‘‘ ہے۔کیونکہ آپ کس طرف بلاتے تھے لوگوں کو؟ آپ کی دعوت کیا تھی؟ ’’دعوت‘‘ کے معنی ہیں بلانا لوگوں کو۔کدھر بلاتے تھے ’’میںاسلام کی طرف بلاتا ہوں، میں محمد رسو ل اﷲa کی طرف بلاتاہوں، میں قرآن کی طرف بلاتاہوں۔‘‘ تو جو شخص قرآن کی طرف نہیں آتا، جو شخص اسلام کی طرف نہیں آتا، جو محمد رسول اﷲa کی طرف نہیں آتا،ظاہر ہے وہ شخص کوئی اچھے اخلاق کا آدمی نہیں ہے۔ باقی مخالفوں میں سے، پھر میں کہوں گا’’لیس کلّا علم مناہذا…‘‘
1816جناب یحییٰ بختیار: یہ دیکھیں،دیکھیں، صاحبزادہ صاحب!…
Madam Chairman: That's all.This a question of argument. The question was…
(محترمہ چیئرمین: یہ کافی ہے۔ یہ تو بحث کا سوال ہے…)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(اسلام سے مراد مرزاقادیانی کا اسلام؟)
جناب یحییٰ بختیار: آپ دیکھیں، آپ کا اسلام صرف مرزاصاحب کو مانتا ہے یا کوئی اور اسلام بھی ہے؟
جناب عبدالمنان عمر: بالکل اور ہے جی۔
جناب یحییٰ بختیار: تو پھر جب وہ کہتے ہیں کہ ’’مجھے نہیں مانتے‘‘ آپ کیوں اسلام کو بیچ میں لے آرہے ہیں؟
جناب عبدالمنان عمر: وہ ، وہ جو اس کو نہیں مانتے۔ اس کے متعلق تو کہتے ہیں کہ اس کی وجہ سے کوئی کافر نہیں ہوجاتا۔ مگر ان کا پیغام کیاہے؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، حرامی ہو جاتا ہے، کافر نہیں ہو جاتا، ولد الزنا ہو جاتا ہے، ولد الحرام ہو جاتا ہے۔
جناب عبدالمنان عمر: وہ بلاتے ہیں کس طرف؟ جو محمد رسول اﷲﷺ کی طرف نہیں آتا…
جناب یحییٰ بختیار: وہ تو کافر ہو گیا ناںجی۔
جناب عبدالمنان عمر: نہیں جی، محمدرسول اﷲ کی طرف نہیں آتا، قرآن کی طرف نہیں آتا،آپ اس کو کیا اچھا آدمی کہیں گے؟ میں تو نہیں کہوں گا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، ہم تو نہیںکہیں گے، مگر جو…
جناب عبدالمنان عمر: ہاں جی، وہی مرزاصاحب کہہ رہے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب کہتے ہیں ’’میں اور قرآن ایک ہی ہیں، میں اور…؟
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزاقادیانی نے واقعی گالی دی)
1817Madam Chairman: That means it is admitted. That means it is admitted that these words were used.
(محترمہ چیئرمین: اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ تسلیم شدہ ہے کہ یہ الفاظ استعمال کئے گئے تھے)
 
Top