• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

قومی اسمبلی کی کاروائی ( چوتھا دن )

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
551METHOD OF ASKING QUESTIONS DURING CROSS- EXAMINATION
مولانا غلام غوث ہزاروی: سوالات کے سلسلے میں یہ عرض ہے کہ جو سوال بڑا اہم ہو، جس کا ریکارڈ پرآنا ضروری ہے۔ اس میں اتنا ہی پوچھا جائے کہ ’’یہ مرزا صاحب نے یا مرزا محمود نے کہا ہے یا نہیں؟‘‘اتناان کو تقریر کے لئے خواہ مخواہ موقع دینا اور تبلیغ کا، آدھ آدھ گھنٹے تک وہ سنائیں ہم کو، ہم ان کی تقریر سننے یہاں نہیں بیٹھے رہتے۔ اس لئے سوال کی طرز یہ ہونی چاہئے کہ ’’یہ لکھا ہے یا نہیں،اوریہ آپ مانتے ہیں، درست ہے کہ نہیں؟‘‘بس اس کی ضرورت ابھی نہیں…
جناب چیئرمین: ٹھیک ہے جی۔
----------
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
PRODUCTION OF BOOKS/DOCUMENTS FOR QUESTIONS CITED IN THE QUESTIONS
مولانا غلام غوث ہزاروی: اوردوسری بات یہ ہے کہ جن حضرات نے سوالات دیئے ہیں۔ کوئی سوال نہ پوچھا جائے جب تک اس کا حوالہ پاس موجود نہ ہو۔ میں نے جتنے سوالات دیئے ہیں۔ میرے پاس کتابیں ہیں، ان کے حوالے اور مجھے پوری طرح معلوم ہے کہ اٹارنی جنرل صاحب نے جو سوال کل پوچھا تھا، قطعی میں نے خود لکھا ’’البدر ‘‘میں کہ:

محمد دیکھنے ہوں جس نے اکمل
غلام احمد کودیکھے قادیان میں

محمد پھر اتر آئے ہیں ہم میں
اور آگے سے ہیں بڑ ھ کر اپنی شان میں

میں نے خود دیکھا’’البدر‘‘ میں۔ میں،مرزاصاحب کے سامنے پیش ہوا۔ انہوں نے ’’جزاک اﷲ‘‘ کہا تحسین کرتے ہوئے اندر لے گئے زنانہ میں۔ یہ میں نے خود دیکھا۔میرے پاس پرچہ نہیں552 تھا اس لئے میں نے اس کے لئے نوٹس نہیں دیا۔ جب تک کہ موجود نہ ہو کوئی پرچہ یا کوئی پمفلٹ یا کوئی کتاب…
جناب چیئرمین: ٹھیک ہے جی۔
مولاناغلام غوث ہزاروی: …اس وقت تک اس کا نوٹس سوال کا نہیں دینا چاہئے۔
جناب چیئرمین: بالکل ٹھیک ہے جی۔ میں اب ان کو بلانے لگاہوں۔
مسٹر احمدرضا خان قصوری!
----------
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
REPETITION OF ARGUMENTS BY THE WITNESS
Sahibzada Ahmad Raza Khan Qasuri: Mr. Chairman, for the last two, three days, what I am noticing is that the witness is repreating his statement again and again, and not only repeating his oral statement, but sometimes he quotes same books again and again. We are not have to be taught what Ahmadi faction is; and he is not have to preach to us. So I think, being the Chairman of this Committee, you should see to it that the repetition does not take place.
(صاحبزادہ احمد رضا خان قصوری: جناب چیئرمین! گذشتہ دو تین دنوں سے میں یہ مشاہدہ کر رہا ہوں کہ گواہ اپنے بیان کا تکرار باربار کر رہا ہے۔ گواہ نہ صرف اپنے زبانی جوابات کو باربار دہراتا ہے۔ بلکہ بعض اوقات کتابوں کے حوالے بھی تکرار کے ساتھ پیش کرتا ہے۔ ہم یہاں کوئی سبق پڑھنے نہیں آئے اور نہ ہی گواہ کو یہاں کسی درس کے لئے بلایا گیا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ بحیثیت چیئرمین خصوصی کمیٹی آپ کو دیکھنا چاہئے کہ باربار کی تکرار نہ ہو)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(گواہ گول مول جواب اور حیلہ بازی کرتا ہے، وزیرقانون)
Abdul Hafeez Pirzada: Sir, it has disadvantages; it has also got some advantages because, from the point of view of the prosecutor also, you have to repeat the question sometimes; and the more they repeat an answer, the more contradictions are established. So, now that we have displayed so much paitence, for about a days and a half, I think we should bear with this, because you would appreciate that the witness is trying to be evasive and therefore the Attorney- General has had to ask a question time and again. So, let us bear with it for about a day or a day and a half. We are now coming to a close.
(عبدالحفیظ پیرزادہ: جناب والا! اس کے کچھ تو نقصانات ہیں۔ مگر چند ایک فوائد بھی ہیں۔ استغاثہ کے نقطہ نظر سے بعض اوقات سوال کو دہرایا جاتا ہے۔ اس طرح گواہ جس قدر اپنے جواب کو دہرائے گا۔ اس قدر تضادات سامنے آئیں گے۔ جہاں ہم نے اتنا بردباری سے کام لیا ہے۔ ایک آدھ دن اور سہی۔ آپ کو اندازہ ہوگیا ہوگا کہ گواہ حیلہ بازی سے کام لیتا ہے۔ یا جواب کو گول کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اس لئے اٹارنی جنرل کو سوال پھر سے سوال کرنا پڑتا ہے۔ چنانچہ اب جب کہ کاروائی اختتام کے قریب ہے ہمیں ایک آدھ دن اور صبر سے کام لینا چاہئے)
553Mr. Chairman: Mr. Ahmad Raza Qasuri, as we usually do after everyday's proceedings, today after 1:30 and after 9:30, then again we will survey that day's position, and then we can have suggestions. I have discussed the matter with the Attorney- General and he says that now, for this hour, he will adopt his own method of putting the questions. Yes, they may be called.
(جناب چیئرمین: مسٹر احمد رضا قصوری! جیسا کہ ہمارا معمول ہے۔ آج کی کارروائی کے بعد ڈیڑھ بجے دن اور ساڑھے نو بجے رات کے بعد ہم تمام پوزیشن کا جائزہ لیں گے اور تجاویز پر غور کریں گے۔ میں نے اٹارنی جنرل سے بات کی ہے۔ وہ اپنے انداز اور طریقے کے مطابق سوالات کریں گے۔ ہاں! اب انہیں (یعنی وفد کو) بلالیں)
(The Delegation entered the chamber)
(وفد ہال میں داخل ہوا)
Mr. Chairman: Yes, Mr. Attorney- General.
(جناب چیئرمین: جی ہاں! اٹارنی جنرل صاحب)
----------
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
CROSS- EXAMINATION OF THE QADIANI GROUP DELEGATION
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب!میں آپ سے ایک سوال پوچھ رہا تھا کہ جب حضرت مریم کا ذکر کرتے ہیں مرزاصاحب، تویہ ایک ہی شخصیت ہے یا دو شخصیتیں ہیں۔ آپ نے کہا کہ شخصیتوں کا توکل فیصلہ ہوگیا تھا۔
مرزاناصر احمد: ہاں، کل ہوگیاتھافیصلہ۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزاناصر کی مشکل)
جناب یحییٰ بختیار: تو اس سلسلے میں میں Clarification (وضاحت) چاہتا ہوں کہ جب وہ ذکر کرتے ہیں تو وہ مریم ہیں۔ جن کا ذکر انجیلوں میں آیا ہے یا وہ مریم ہیں جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی والدہ ہیں؟
مرزاناصر احمد: بانی سلسلہ احمدیہ نے اپنی کتب اورتقریر و تحریر میں اس مقدس عورت کا بھی ذکر کیا جو قرآن کریم میں مریم کے نام سے یاد کی جاتی ہے اوربعض جگہ آپ نے اس مریم کا بھی ذکر کیا جس کو عیسائی لوگ خداوند یسوع سے نسبت دیتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی دو شخصیتیں ہیں ان کی نظر میں پھر، جیسے…
مرزاناصر احمد: میں نے تو اپنا جواب دے دیا ہے…
554جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں وہی جواب…
مرزاناصر احمد: … نتیجہ آپ نکال لیں۔
جناب یحییٰ بختیار: … جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے بارے میں آپ کا جواب ہے، وہ یہاں بھی وہی ہے؟
مرزاناصر احمد: ہاں! وہی یہاں ہے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(سیدۂ مریم علیہا السلام کی اہانت کے حوالہ جات،معاذاﷲ)
جناب یحییٰ بختیار: یہاں جو ایک جگہ ذکر آجاتا ہے:’’اور مریم کی وہ شان ہے جس نے ایک مدت تک اپنے تئیں نکاح سے روکا۔ پھر بزرگان قوم کے نہایت اصرار سے بوجہ حمل… بوجہ حمل… کے نکاح کر لیا۔‘‘ (کشتی نوح ص۱۶، خزائن ج۱۹ ص۱۸)
مرزاناصر احمد: یہ کیا؟ کہاں ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: یہ ہے جی (کشتی نوح ص۳۷) شروع کی تین چار لائنیں چھوڑ کر جی، میرے ایڈیشن میں۔
مرزاناصر احمد: بانی سلسلہ احمدیہ نے یہاں یہ لکھا ہے: ’’کیونکہ یہ سب بزرگ مریم بتول کے پیٹ سے ہیں اور مریم کی وہ شان ہے جس نے ایک مدت تک اپنے تئیں نکاح سے روکا، پھر بزرگان قوم کے نہایت اصرار سے بوجہ حمل کے نکاح کرلیا۔ گو لوگ اعتراض کرتے ہیں کہ برخلاف تعلیم توریت عین حمل میں کیوں کر نکاح کیاگیا اور بتول ہونے کے عہد کو کیوں ناحق توڑا گیا اور تعدد ازدواج کی کیوں بنیاد ڈالی گئی۔ یعنی، باوجود یوسف نجار کی پہلی بیوی کے ہونے کے پھر مریم کیوں راضی ہوئی کہ یوسف نجار کے نکاح میں آوے۔ مگر میں کہتا ہوں کہ یہ سب مجبوریاں تھیں جو پیش آگئیں۔ اس صورت میں وہ لوگ قابل رحم تھے نہ قابل اعتراض۔‘‘
555جناب یحییٰ بختیار: تو یہ جو ہے…
مرزاناصر احمد: یہ ’’کشتی نوح‘‘ کا حوالہ ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہ اشارہ جو ہے۔ یہ اس حضرت مریم کی طرف ہے جن کا ذکر قرآن کریم میں ہے؟ یا ان کی طرف ہے جن کا عیسائی ذکر کرتے ہیں؟
مرزاناصر احمد: اس کی یہ پہلی سطر ہے۔ اس کے صفحے کی پہلی سطر:’’وہ شخص جو مجھے کہتا ہے کہ میں مسیح ابن مریم کی عزت نہیں کرتا، بلکہ مسیح تو مسیح، میں تو اس کے چاروں بھائیوں کی بھی عزت کرتا ہوں۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: نہیں میں یہ پوچھ رہا ہوں ناں جی، یہ اشارہ جو ہے۔ یہ تحریر جو ہے…
مرزاناصر احمد: اس تحریر میں ذکر ہے ان حضرت مریم کا جن کاذکر قرآن کریم میں آیاہے۔لیکن حوالے بعض اعتراضات کے جواب میں قرآن کریم سے دیئے گئے۔ نہ قرآن کریم سے۔ نہیں بائبل سے دیئے گئے۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی یہ جو حضرت مریم کا ذکر ہے، یہ وہ حضرت مریم ہیں۔ جن کا ذکر قرآن کریم میں آیا ہے اوران کے متعلق جو کہا ہے…
مرزاناصر احمد: جو اعتراضات ہیں۔ ان کے جواب بائیبل سے دیئے گئے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: حمل سے مجبور ہوکے نکاح کیابزرگوں کے کہنے پر؟
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ،یہ…
مرزاناصر احمد: بائیبل سے لیاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ انجیل سے لیا ہے اور اس کو Justify (جائز) کر رہے ہیں: 556’’مگر میں یہ کہتاہوں کہ یہ سب مجبوریاں تھیں جو پیش آئیں۔ اس صورت میں وہ لوگ قابل رحم تھے۔‘‘
مرزاناصر احمد: ’’وہ قابل رحم تھے نہ قابل اعتراض۔‘‘
بائبل میں جو ہے ان کے بارے میں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: He is justifying or explaining?
(جناب یحییٰ بختیار: وہ اس کو صحیح قرار دے رہیں یا وضاحت کر رہے ہیں)
Mirza Nasir Ahmad: Explaining the situation, justifying the act.
(مرزاناصر احمد: صورتحال کی وضاحت کر رہے ہیں۔ معاملے کو جائز قرار دے رہے ہیں)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(پیر مہر علی شاہ گولڑویؒ کی اہانت،معاذاﷲ)
جناب یحییٰ بختیار: اب مرزا صاحب میں کچھ اورسبجیکٹ کی طرف آتاہوں۔ تھوڑی دیر کے لئے۔ کچھ حوالے نہیں مل رہے۔ مرزا صاحب کے زمانے میں کچھ اورعلماء اوربزرگ تھے۔ خداجانے ان سے بھی Controversy رہی یا مخالفت رہی یا کیا بات تھی۔ یہ تو Context آپ بتائیں گے۔ مگر یہ ہے کہ کیا مرزاصاحب نے حضرت پیر مہر علی شاہ صاحب گولڑہ شریف مرحوم کو ملعون کہا؟
مرزاناصر احمد: کہاں؟حوالہ کیا ہے اس کا؟
جناب یحییٰ بختیار: اس میں شعر ہے عربی میں: ’’میرے پاس ایک خط آیا۔ ایک جھوٹے آدمی کی طرف سے جو تزویر کر رہا تھا۔ تلبیس کررہا تھا۔ وہ کتاب خبیث کی تھی اور جیسے بچھو ڈنگ مارتے ہیں۔ تو میں نے کہاکہ تیرے لئے ہلاکتیں ہوں اے گولڑے کی زمین!تو ملعون ہوگئی ہے ایک ملعون کے سبب سے ، اس لئے تو ہلاکت میں پڑے گی۔‘‘
(اعجاز احمدی، ضمیمہ نزول المسیح، ص۷۵، خزائن ج۱۹ص۱۸۸)
557Mr. Chairman: The librarian may hand over the book to the witness. (جناب چیئرمین: لائبریرین کتاب گواہ کو دیں)
جناب یحییٰ بختیار: میں دو چار اوربھی پڑھ لیتاہوں تاکہ آپ اکٹھے دیکھ لیں۔
مرزاناصر احمد: ہاں، ٹھیک ہے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مولانا رشید احمد گنگوہیؒ کی اہانت، معاذاﷲ)
جناب یحییٰ بختیار: کیا مرزاصاحب نے مولانا رشید احمد گنگوہیؒ کو ’’اندھا شیطان، لعین، دیو،گمراہ، شقی، ملعون،من المفسدین‘‘لکھا ہے؟یہ ہے (انجام آتھم ص۲۵۲،خزائن ج۱۱ص۲۵۲)
مرزاناصر احمد: ہاں چیک کریں گے۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ یہ چیک کرلیں۔
Mr. Chairman: I think, Mr. Attorney- General let it be put to the witness one by one. The books.....
(جناب چیئرمین: میرا خیال ہے کہ اٹارنی جنرل ایک ایک کر کے گواہ سے سوال پوچھیں…)
Mr. Yahya Bakhtiar: Sir, these three quotations are alike. (جناب یحییٰ بختیار: جناب تینوں سوال ایک جیسے ہیں)
مولانا غلام غوث ہزاروی: وہ یہ جواب دیںکہ ہے یا نہیں۔
جناب چیئرمین: مولانا صاحب!تشریف رکھیں۔
جناب یحییٰ بختیار: میں تینوں پرآرہاہوں۔ یہ تینوں پڑھ کے پھر میں ان سے پوچھتا ہوں۔
Mr. Chairman: The books, all the three books may be handed over to the witness and he should say it is there or it is not there.
(جناب چیئرمین: مہربانی کر کے تینوں کتابیں گواہوں کے سامنے پیش کر دیں اور وہ یہ کہیں کہ یہ یہاں ہے اور یہ یہاں نہیں ہے)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مولانا سعد اﷲکی اہانت،معاذاﷲ)
جناب یحییٰ بختیار: کیا مرزاصاحب نے مولوی سعد اﷲ کا نام لے کر ’’بدکار عورت کا بیٹا‘‘ اور’’بدگو، خبیث، منحوس، لعین، شیطان، نطفہ سفیہان‘‘لکھاہے؟
یہ ہے جی(انجام آتھم ص۲۸۱،۲۸۲)تویہ تین آپ چیک کرلیں اور…
558Mr. Chairman: The librarian may please hand over the books to the witness.
(جناب چیئرمین: لائبریرین، مہربانی کر کے کتابیں گواہ کو پیش کریں)
ایک کتاب ابھی مفتی صاحب پڑھ رہے تھے وہ بھی نہیں؟ وہ ایک کتاب ابھی مفتی صاحب پڑھ رہے تھے۔ وہ تو دے دیں نا۔ نہیں دی؟ اب یہ پڑھ لیں۔ And rest of the books may also be given. (اور مہربانی کرکے باقی کتابیں بھی دے دیں)
مرزاناصر احمد: یہ جو ضمیمہ ’’نزول المسیح‘‘ از قصیدہ ضمیمہ’’نزول المسیح‘‘ کا ایک حوالہ تین میںسے ہے۔ یہ یہاں ہے۔ ٹھیک ہے۔ لیکن اس کا جواب جو ہے بعدمیں دیںگے۔ اور دوسرے ’’انجام آتھم‘‘(اپنے وفد کے ایک رکن سے) کونسا صفحہ ہے؟یہ جو ہے ۲۵۲ صفحہ ’’انجام آتھم‘‘ کا حوالہ ہے،ہاں، یہ بھی درست ہے۔حوالہ ہے۔
جناب چیئرمین: تھرڈ کا Page بتائیں۔
مرزاناصر احمد: جی، ۲۸۱،۲۸۲ہاں جی،۲۸۱،۲۸۲کا حوالہ بھی موجود ہے۔ لیکن کتابیں دیکھیں تو اس کاجواب دیاجاسکتا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ یہاں موجود ہیں کتابیں۔
مرزاناصر احمد: ہاں،یہ ہیں۔
Mr. Chairman: Next question.
(جناب چیئرمین: اگلا سوال)
جناب یحییٰ بختیار: آپ اس کی کچھ وضاحت دینا چاہتے ہیں جی۔
مرزاناصر احمد: ہاں جی، میں اس کی وضاحت دینا چاہتاہوں۔ ان کتابوں کا حوالہ دیکھ کے۔اس وقت نہیں۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں آپ Briefly بتاسکتے ہیں کہ وہ کیا وجہ تھی؟ پھر تو آپ Detail (تفصیل) میں بتادیں نا۔
مرزاناصر احمد: اکٹھا دے دوںگا۔ وقت ضائع ہوگاخواہ مخواہ۔
559جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یعنی کیا انہوں نے ان کے خلاف کچھ کہا اس واسطے یا…؟
مرزاناصر احمد: اس کے دو طرح کے جواب ہیں۔ دونوں دوںگا،انشاء اﷲ۔ ایک یہ کہ ان کے جواب میں یا کن حالات میں ان کو کہاگیا اوردوسرے یہ ان کو ا س سے زیادہ کسی اور نے تو نہیں کہا۔ کیونکہ اگلے آدمی کی پوزیشن بھی توپتہ لگنی چاہئے ناں۔
جناب یحییٰ بختیار: …کہ انہوں نے ان کی شان میں کچھ کہا اورانہوں نے ان کے جواب میں کہا؟
مرزاناصر احمد: یا ان کا مقام دوسرے فرقوں کے نزدیک کیاتھا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، جیسے بھی Explanation (وضاحت) ہے،یہی ہے نا؟
مرزاناصر احمد: ہاں! یہی Explanation (وضاحت) ہے۔
Mr. Yahya Bakhtiar: In reply or in retaliation?
(جناب یحییٰ بختیار: جواب میں یاردعمل میں؟)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ اس وقت مرزا کی کتابیں دیکھ کر گویا سانپ سونگھ گیا۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مرزاناصر احمد: نہیں، بغیر اس کے کہ میں کوئی جواب دوں،میں نتیجہ نہیں نکال سکتا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یعنی آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ کسی نے ان کے متعلق کچھ کہا اور اس کے جواب میں یہ آیا ہے؟
مرزاناصر احمد: میں دیکھ کے…یہ کہہ رہا ہوں۔ یہ چیزیں ہیں جو ذہن میں آتی ہیں۔ Philosophically (فلسفیانہ طور پر) Theoretically (نظری طور پر) لیکن جب تک کتابیں چیک نہ کی جائیں۔ دیکھا نہ جائے۔ اس وقت تک انسان کسی صحیح نتیجے تک نہیں پہنچ سکتا۔
جناب یحییٰ بختیار: جو ریفرنس آپ کے سامنے ہے۔ جو کتاب آپ کے سامنے ہے۔ جس سے یہ میں نے Quote کیاہے۔ اس میں تو کوئی اس کی Explanation (وضاحت)نہیں ہے۔اس کے علاوہ کہیں اورآپ دیکھیں گے؟
560مرزاناصر احمد: نہیں،اس میں بھی ساری کتاب اگر میں پڑھوں تو بڑی دیر لگ جائے گی۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ کتاب آپ کے سامنے موجود ہے جیسے آپ…
مرزاناصر احمد: کتنے صفحات ہیں اس کے؟ ’’انجام آتھم‘‘ جو ہے اس کو دو دن لگ جائیں گے پڑھتے ہوئے مجھے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،اسی Passage (پیرا گراف)میں آگے یا پیچھے…
مرزاناصر احمد: نہیں،آگے پیچھے کہیں اورذکر آیاہو ان کا،جب تک پوری تسلی نہ کی جائے،جواب میںکیسے دے سکتاہوں۱؎؟
جناب یحییٰ بختیار: تو فی الحال آپ جواب نہیں دے سکتے اس کا؟
مرزاناصر احمد: میں اس کا جواب بعد میں دے سکتاہوں۔
 
Top