• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مجاہدین ختم نبوت کی جانب سےقادیانیوں سے 102 سوالات

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانیوں سے سوالات ( ۸۱ ’’سلطنت برطانیہ تاہشت سال‘‘ کے الہام سے مرزا انکاری، بیٹا اقراری)
سوال نمبر:۸۱… انبیائ علیہ السلام کو سب سے پہلے اپنے الہام پر ایمان ہوتا ہے اور وہ ’’بلغ ما انزل‘‘ کے تحت مامور ہوتے ہیں کہ خدا کا لہام بلاکم وکاست لوگوں تک پہنچا دیں۔ خواہ انہیں اس جرم کی پاداش میں بھڑکتی ہوئی آگ یا تختہ دار سے ہمکنار ہونا پڑے۔ مگر افسوس کہ مرزاقادیانی اس مقام پر بھی بالکل فیل نظر آتے ہیں۔ ۱۸۶۰ء کے زمانہ میں ایک دفعہ انہیں الہام ہوا تھا کہ سلطنت برطانیہ ۷،۸سال تک کمزور ہو جائے گی۔ الہام کے اصل الفاظ یہ تھے کہ: ’’سلطنت برطانیہ تاہشت سال بعدازاں ایام ضعف واختلال‘‘ ان کے کسی مرید نے یہ الہام مولانا محمدحسین بٹالوی کو بتادیا اور انہوں نے اپنے اخبار ’’اشاعۃ السنہ‘‘ میں شائع کر دیا۔ پس پھر کیا تھا۔ مرزاقادیانی کو فکر پڑ گئی کہ انگریز بہادر ناراض ہوکر خودکاشتہ پودا کی جڑ ہی نہ اکھڑوا دے۔ فوراً ایک رسالہ ’’کشف الغطائ‘‘ لکھ مارا۔ جس کے ٹائٹل پر بحروف جلی لکھا کہ: ’’یہ مؤلف تاج عزت جناب ملکہ معظمہ قیصرہ ہند دام اقبالہا کا واسطہ ڈال کر بخدمت گورنمنٹ عالیہ انگلشیہ کے اعلیٰ افسروں اور معزز حکام سے باادب گذارش کرتا ہے کہ براہ غریب پروری وکرم گستری اس رسالہ کو اوّل سے آخر تک پڑھا جائے یا سنا جائے۔‘‘
پھر ’’صفحہ ب‘‘ پر الہام مذکورہ سے انکار کرتے ہوئے لکھا کہ: ’’میرے پاس وہ الفاظ نہیں جن سے اپنی عاجزانہ عرض کو گورنمنٹ پر ظاہر کروں کہ مجھے اس شخص کے ان خلاف واقعہ کلمات سے کس قدر صدمہ پہنچا ہے اور کیسے درد رساں زخم لگے ہیں۔ افسوس کہ اس شخص نے عمداً اور دانستہ گورنمنٹ کی خدمت میں میری نسبت نہایت ظلم سے بھرا ہوا جھوٹ بولا ہے اور میری تمام خدمات کو برباد کرنا چاہا ہے۔ خدا جھوٹے کو تباہ کرے۔‘‘
گویا مرزاقادیانی نے خوب زوروشور سے الہام مذکورہ کا انکار کر دیا۔ چونکہ مولانا بٹالوی کے پاس مرزاقادیانی کی کوئی تحریر متعلقہ الہام نہیں تھی۔ اس لئے انہیں خاموش ہونا پڑا اور عرصہ ۲۵سال تک اس الہام پر انکار کا پردہ پڑا رہا۔ مگر ’’نہاں ماند کجا رازے کزد سازند محفلہا‘‘ کہی ہوئی بات کو چھپانا ذرا مشکل ہوتا ہے۔ وہ کسی نہ کسی رنگ میں ظاہر ہو ہی جایا کرتی ہے۔ مذکورہ الہام کے سلسلہ میں بھی ایسا ہی ہوا کہ مرزاقادیانی نے انکار کیا اور دعا کی کہ: ’’جھوٹے کو خدا تباہ کرے۔‘‘ مگر ان کی وفات کے بعد ان کے صاحبزادہ مرزابشیر احمد ایم۔اے نے (سیرۃ المہدی ج۱ ص۷۵، روایت نمبر۹۶) پر تسلیم کر لیا کہ حضرت صاحب کو واقعی یہ الہام ہوا تھا۔
اب ناظرین یہ بتائیں کہ مرزاقادیانی کو کیا کہیں؟۔ مرزائیو! یہ کیا بات ہے؟ کہ باپ اپنے الہام سے منکر ہے اور صاحبزادہ صاحب فرماتے ہیں کہ الہام واقعی ہوا تھا۔ ذرا سوچ سمجھ کر جواب دینا۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانیوں سے سوالات ( ۸۲ کیا جاہل محض مقتداء بن سکتا ہے؟)
سوال نمبر:۸۲… مرزاقادیانی نے لکھا ہے: ’’میرا اپنا عقیدہ جو میں نے براہین احمدیہ میں لکھا ہے۔ ان الہامات کی منشاء سے جو براہین احمدیہ میں درج ہے۔ صریح نقیض میں پڑا ہو اہے۔‘‘
(ایام الصلح ص۴۲، خزائن ج۱۹ ص۲۷۲)
دوسری جگہ مرزاقادیانی لکھتا ہے: ’’پرلے درجہ کا جاہل جو اپنے کلام میں متناقض بیانوں کو جمع کرے اور اس پر اطلاع نہ رکھے۔‘‘
(ست بچن ص۲۹، خزائن ج۱۰ ص۱۴۱)
نیز لکھا کہ: ’’جھوٹے کے کلام میں تناقض ضرور ہوتا ہے۔‘‘
(براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۱۱۱، خزائن ج۲۱ ص۲۷۵)
قادیانی حضرات خود توجہ فرمائیں! کہ مرزاقادیانی اپنے الہامات میں صریح نقیض کا معترف ہے اور متناقض الکلام کو پرلے درجہ کا جاہل اور جھوٹا قرار دیتا ہے تو جاہل اور جھوٹے شخص کو اپنا مقتداء ماننا کیا عقلمندی کے خلاف نہیں ہے؟
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانیوں سے سوالات ( ۸۳ کیا نبی کا فرشتہ جھوٹ بول سکتا ہے؟)
سوال نمبر۸۳… مرزاقادیانی نے اپنی کتاب (حقیقت الوحی ص۳۳۲، خزائن ج۲۲ ص۳۴۶) پر لکھا: ’’مورخہ ۵؍مارچ ۱۹۰۵ء کو میں نے دیکھا کہ ایک شخص جو فرشتہ معلوم ہوتا تھا۔ میرے سامنے آیا اور اس نے بہت سا روپیہ میرے دامن میں ڈال دیا۔ میں نے اس کا نام پوچھا؟ اس نے کہا نام کچھ نہیں۔ میں نے کہا آخر کچھ تو نام ہوگا۔ اس نے کہا میرا نام ہے ٹیچی ٹیچی۔‘‘
سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر نام کچھ نہیں تھا تو یہ کیوں کہا کہ میرا نام ٹیچی ہے؟۔ اگر نام ٹیچی تھا تو یہ کیوں کہا کہ میرا نام کچھ نہیں؟۔ دو باتوں سے ایک بات ہی سچی ہوسکتی ہے دوسری جھوٹ۔ تو قادیانی فرمائیں! کہ مرزاقادیانی کتنا مقدس نبی تھا؟۔ جس کا فرشتہ بھی جھوٹ بولتا تھا۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانیوں سے سوالات ( ۸۴ ’’آئینہ کمالات اسلام‘‘ یا نفسانی تحقیقات)
سوال نمبر:۸۴… مرزاقادیانی نے لکھا ہے: ’’مرد کی بیوی تغیر عمر یا کسی بیماری کی وجہ سے بدشکل ہو جائے تو مرد کی قوت فاعلی جس پر سارا مدار عورت کی کاروائی(؟) کا ہے۔ بے کار اور معطل ہو جاتی ہے۔ لیکن اگر مرد بدشکل ہو تو عورت کا کچھ حرج نہیں۔ کیونکہ کاروائی کی کل(؟) مرد کو دی گئی ہے۔ اور عورت کی تسکین کرنا مرد کے ہاتھ میں ہے۔ ‘‘
(آئینہ کمالات اسلام ص۲۸۲، خزائن ج۵ ص ایضاً)
اس عبارت میں دو جگہ سوالیہ نشان(؟) لگائے گئے ہیں۔ قادیانیوں سے سوال ہے کہ وہ مرزاقادیانی کی ذہنیت کا اندازہ فرمائیں؟ اور پھر سوچیں کہ یہ خیالات جس کتاب میں لکھے گئے۔ اس کا نام آئینہ کمالات اسلام رکھا ہے؟ کیا اسلام اور دینی شخص کے ذہنی کمالات ایسے ہی ہوتے ہیں؟ یا نفسیاتی مریض کے؟
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانیوں سے سوالات ( ۸۵ کیا ماہ صفر چوتھا اسلامی مہینہ ہے؟)
سوال نمبر:۸۵… مرزاقادیانی نے تحریر کیا کہ: ’’صفر کا مہینہ اسلامی مہینوں میں چوتھا مہینہ ہے۔‘‘
(تریاق القلوب ص۴۱، خزائن ج۱۵ ص۲۱۸)
کیا اس سے بڑھ کر جہالت کی اور بات ہوسکتی ہے۔ جس کا مرتکب مرزاقادیانی ہورہا ہے؟۔ مرزائی بتائیں کہ اسلامی مہینوں میں صفر چوتھا مہینہ ہے؟۔ اگر نہیں اور یقینا نہیں تو قادیانی فیصلہ کر کے بتائیں کہ مرزاقادیانی عالم تھا یا جاہل؟ اگر جاہل تھا اور پکی بات ہے جاہل تھا تو نبی کیسے؟۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانیوں سے سوالات ( ۸۶ کیا سورۂ لہب میں ابی لہب سے مراد مرزاقادیانی کی تکفیر کرنے والے ہیں؟)
سوال نمبر:۸۶… مرزاقادیانی نے لکھا: ’’غرض براہین احمدیہ کے اس الہام میں سورہ ’’لہب کی پہلی آیت کا مصداق اس شخص کو ٹھہرایا ہے۔ جس نے سب سے پہلے خدا کے مسیح موعود پر تکفیر اور توہین کے ساتھ حملہ کیا۔ یہ تفسیر سراسر حقانی ہے اور تکلف اور تصنع سے پاک ہے۔‘‘
(تحفہ گولڑویہ ص۷۵، خزائن ج۱۷ ص۲۱۶)
’’تبت یدا‘‘ کی یہ تفسیر جو مرزاقادیانی نے کی ہے۔ پوری امت میں سے کسی بھی مفسر، مجدد نے بھی یہ تفسیر کی ہے؟۔ نہیں اور یقینا نہیں تو اس کا معنی یہ ہے کہ ملعون قادیان پورے قرآن مجید کو اپنے اوپر فٹ کرنے پر تلا ہوا ہے۔ نیز یہ کہ یہ سورۃ حضورa کے دشمن کے متعلق تھی۔ مرزاقادیانی نے اپنے مخالف پر فٹ کر دی۔ یہ تحریف وتلبیس، دجل وافتراء کا وہ نمونہ ہے کہ پوری قادیانیت اس کی نظیر لانے سے قاصر ہے۔ کیا ہے ہمت؟

 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانیوں سے سوالات ( ۸۷ کیا انگلش ناخواندہ ملازم؟ اور انگریزی الہامات ’’آئی لو یو‘‘وغیرہ کیسے؟)
سوال نمبر:۸۷… مرزا قادیانی لکھتا ہے کہ:’’میں انگریزی خواں نہیں ہوں اور بکلی اس زبان سے ناواقف ہوں۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۳۰۴، خزائن ج۲۲ ص۳۱۷)
اس کے برعکس مرزاقادیانی کا اپنا بیٹا بشیراحمد ایم۔اے لکھتا ہے: ’’سیالکوٹ ملازمت کے زمانہ میں مولانا الٰہی بخش چیف محرر مدارس کی کوشش سے کچہری کے ملازم منشیوں کے لئے ایک مدرسہ قائم ہوا کہ رات کو کچہری کے منشی انگریزی پڑھا کریں۔ ڈاکٹر امیر شاہ صاحب جو اس وقت اسسٹنٹ کمشنر سرجن پنشنر ہیں۔ استاذ مقرر ہوئے۔ مرزاقادیانی نے بھی انگریزی شروع کی اور ایک دو کتابیں انگریزی کی پڑھیں۔‘‘ (سیرۃ المہدی ج۱ ص۱۵۵،روایت نمبر۱۵۰، حیات النبی ج۱ ص۶۰)
’’میں انگریزی خواں نہیں۔ بلکہ اس زبان سے ناواقف ہوں۔‘‘ یہ قول مرزاقادیانی کا ہے۔ اس کے گھر کے بھیدی کہتے ہیں کہ انگریزی کی ایک دو کتابیں پڑھیں۔ اب مرزاقادیانی کی راست بازی پر قادیانی سردھنیں۔ الٹ پلٹ بیہودہ احمقانہ انگلش الہام انہیں ایک دو کتابوں کی کرشمہ سازی ہے اور بس؟
اگر انگلش نہیں پڑھی تو الہام کیسے سمجھ لیتا تھا؟ پھر جن استاذوں کے نام مرزے کی کتابوں میں ہیں۔ یا قادیانی کتب میں ہیں۔ نکال دئیے جائیں؟ تاکہ اسے نبی ماننے والوں کو دھوکا نہ ہو؟
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانیوں سے سوالات ( ۸۸ کیا غیرزبانی الہام برحق ہونے کی دلیل؟)
سوال نمبر:۸۸… مرزا قادیانی لکھتا ہے کہ:’’اور یہ بات بالکل غیرمعقول اور بیہودہ امر ہے کہ انسان کی اصل زبان تو کوئی ہو اور الہام اس کو اور زبان میں ہو۔ جس کو وہ سمجھ نہیں سکتا۔ کیونکہ اس میں تکلیف مالایطاق ہے۔‘‘
(چشمہ معرفت ص۲۰۹، خزائن ج۲۳ ص۲۱۸)
اس کے برعکس خود لکھا کہ: ’’زیادہ تر تعجب کی بات یہ ہے کہ بعض الہامات مجھے ان زبانوں میں بھی ہوتے ہیں۔ جن سے مجھے کچھ بھی واقفیت نہیں۔ جیسے انگریزی یا سنسکرت یا عبرانی وغیرہ۔‘‘
(نزول المسیح ص۵۷، خزائن ج۱۸ ص۴۳۵)
انگریزی، عبرانی، سنسکرت کے الہامات کی توضیح وترجمہ کے لئے مرزاقادیانی اپنے مرید ’’میرعباس علی شاہ‘‘ سے مدد طلب کرتا تھا۔
(مکتوبات احمدیہ ج۱ ص۶۸)
اب مرزاقادیانی کی اس غیرمعقولیت وبیہودگی کے متعلق مریدان مرزا کیا ارشاد فرماتے ہیں؟۔ پھر خود مرزاقادیانی نے غیرزبانوں میں اپنے الہامات کو اپنے منجانب اﷲ ہونے کی دلیل قرار دیا۔
(نزول المسیح ص۵۷، خزائن ج۱۸ ص۴۳۵)
جو بیہودہ امر ہو وہ منجانب اﷲ ہونے کی دلیل؟ کیا فرمایا مرزاقادیانی نے؟
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانیوں سے سوالات ( ۸۹ بوقت دعویٰ پیٹ میں اب اولاد جوان؟)
سوال نمبر:۸۹… مرزاقادیانی نے لکھا ہے: ’’جو لوگ میرے دعویٰ کے وقت ابھی پیٹ میں تھے۔ اب ان کی اولاد بھی جوان ہوگئی ہے۔‘‘ (ضمیمہ براہین احمدیہ ص۱۴۵، خزائن ج۲۱ ص۳۱۳)
یہ لغو مبالغہ کی بہترین مثال ہے۔ کیونکہ ہر صورت میں تو پیٹ والے افراد کم ازکم چالیس سال کی عمر کے ہونے چاہئیں۔ حالانکہ مرزاقادیانی کا دعویٰ ۱۸۸۰ء سے بھی تسلیم کیا جائے تو ۱۹۰۸ء تک صرف اٹھائیس سال بنتے تھے۔ کیا ابھی پیٹ والے جوان ہوئے نہ کہ ان کی اولاد؟۔ قادیانی بتائیں کہ مرزاقادیانی کے اونٹ کی کون سی کل سیدھی ہے؟۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانیوں سے سوالات ( ۹۰ کیا ’’بکر وثیب‘‘ والی پیش گوئی پوری ہوئی؟)
سوال نمبر:۹۰… مرزاقادیانی لکھتا ہے: ’’خداتعالیٰ کی طرف سے یہی مقدر اور قرار یافتہ ہے کہ وہ لڑکی اس عاجز کے نکاح میں آئے گی۔ خواہ پہلے ہی باکرہ ہونے کی حالت میں آجائے اور یا خداتعالیٰ بیوہ کر کے اس کو میری طرف لے آئے۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۲۱۹)
کیا وہ لڑکی مرزاقادیانی کے نکاح میں آئی؟۔ اگر نہیں اور یقینا نہیں تو پھر یہ کتنی بیہودہ بات ہے کہ کہا جائے کہ وہ پیش گوئی پوری ہوگئی؟
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top