ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر
۲… ’’اس مقام میں زیادہ تر تعجب یہ ہے کہ حضرت مسیح علیہ السلام معجزہ نمائی سے صاف انکار کر کے کہتے ہیں کہ میں ہرگز کوئی معجزہ دکھا نہیں سکتا۔ مگر پھر بھی عوام ایک انبار معجزات کا ان کی طرف منسوب کر رہے ہیں۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۸، خزائن ج۳ ص۱۰۶)
ابوعبیدہ: قرآن شریف میں خود حضرت مسیح علیہ السلام کا قول اﷲتعالیٰ نقل فرماتے ہیں۔ ’’
انی قد جئتکم بآیۃ من ربکم انی اخلق لکم من الطین کھیئۃ الطیر فانفخ فیہ فیکون طیراً باذن اﷲ وابری الاکمہ والابرص واحیی الموتیٰ باذن اﷲ وانبئکم بما تأکلون وما تدخرون فی بیوتکم ان فی ذلک لاٰیۃ لکم ان کنتم مؤمنین(آل عمران:۴۹)‘‘
{فرمایا حضرت مسیح علیہ السلام نے اے لوگو میں تمہارے رب کی طرف سے اپنی سچائی پر نشانیاں لے کر آیا ہوں اور وہ یہ ہیں۔ (۱)میں تمہارے واسطے مٹی سے پرندہ کی شکل بناتا ہوں۔ پھر اس میں پھونک مارتا ہوں۔ پس وہ اﷲتعالیٰ کے حکم سے جاندار پرند بن جاتا ہے۔ (۲)اور مادر زاد اندھوں اور برص والوں کو اچھا کرتا ہوں۔ (۳)اور مردوں کو خدا کے حکم کے ساتھ زندہ کرتا ہوں۔ (۴)اور میں تمہیں بتاتا ہوں جو کچھ کہ تم کھاتے ہو اور جمع کرتے ہو اپنے گھروں میں۔}
پس مرزاقادیانی کا دعویٰ دروغ محض ثابت ہوا۔
کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 3 ( عنقریب ہندہ نظر نہیں آئے گا)
۳… ’’عنقریب وہ زمانہ آنے والا ہے کہ تم نظر اٹھا کر دیکھو گے کہ کوئی ہندو دکھائی دے۔ مگر ان پڑھوں لکھوں میں سے ایک ہندو بھی تمہیں دکھائی نہ دے گا۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۳۲، خزائن ج۳ ص۱۱۹)
ابوعبیدہ: اے قادیانی دوستو! اس عبارت کی اور اس میں کے ’’عنقریب‘‘ کی کیا تاویل کرو گے۔ کیا اب ہندوستان میں کوئی کافر نہیں؟ ہندو مسلمان کیا ہوتے۔ بلکہ کئی مسلمان اچھے بھلے خدا اور اس کے رسول کے ماننے والے مرزاقادیانی کی بھینٹ چڑھ گئے۔ ’’
انا ﷲ وانا الیہ راجعون
‘‘
کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 4 ( مسیح موعود میں ہی ہوں)
۴… ’’اب جو امر خداتعالیٰ نے میرے پر منکشف کیا ہے۔ وہ یہ ہے کہ وہ مسیح موعود میں ہی ہوں۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۳۹، خزائن ج۳ ص۱۲۲)
پھر ’’میرے پر خاص اپنے الہام سے ظاہر کیا کہ مسیح ابن مریم فوت ہوچکا ہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۵۶۱، خزائن ج۳ ص۴۰۲)
ب… الہام مرزاقادیانی ’’
ھو الذی ارسل رسولہ بالہدیٰ ودین الحق لیظہرہ علی دین کلہ
‘‘ یہ آیت جسمانی اور سیاست ملکی کے طور پر حضرت مسیح علیہ السلام کے حق میں پیش گوئی ہے اور جس غلبہ کاملہ دین اسلام کا وعدہ دیاگیا ہے۔ وہ غلبہ مسیح علیہ السلام کے ذریعہ سے ظہور میں آئے گا اور جب حضرت مسیح علیہ السلام دوبارہ اس دنیا میں تشریف لائیں گے تو ان کے ہاتھ سے دین اسلام جمیع آفاق اور اقطار میں پھیل جائے گا۔ لیکن اس عاجز پر ظاہر کیا گیا ہے۔ (کس کی طرف سے؟ ابوعبیدہ) کہ یہ خاکسار… مسیح علیہ السلام کی پہلی زندگی کا نمونہ ہے۔ (براہین احمدیہ ص۴۹۸،۴۹۹، خزائن ج۱ ص۵۹۳)
ابوعبیدہ: دونوں الہاموں میں سے ایک ضرور جھوٹ ہے۔ کیونکہ ایک کہتا ہے۔ مسیح موعود مرزاقادیانی ہیں۔ دوسرا کہتا ہے مسیح موعود حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہیں۔
کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 5 ( قرآن سے ثابت نہیں کہ مسیحؑ جسم کے ساتھ آسمان پر اٹھائے گئے)
۵… ’’قرآن شریف کے کسی مقام سے ثابت نہیں کہ حضرت مسیح علیہ السلام اسی خاکی جسم کے ساتھ آسمان پر اٹھائے گئے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۴۶، خزائن ج۱۲۵)
ابوعبیدہ: صریح جھوٹ! قرآن شریف میں صریح اعلان ہے کہ خدا نے حضرت مسیح علیہ السلام کو زندہ بجسد عنصری آسمان پر اٹھا لیا۔ مثلاً:
۱… ’’
انی متوفیک ورافعک الیّٰ(آل عمران:۵۵)‘‘
{یعنی اے عیسیٰ علیہ السلام میں تمہاری عمر پوری کر کے تمہیں طبعی موت دوں گا۔ (اور سردست یہودیوں کے ہاتھ سے بچانے کے لئے) تمہیں آسمان پر اٹھانے والا ہوں۔}
نوٹ: جب ’’
توفی
‘‘ کے بعد ’’
رفع
‘‘ کا لفظ آئے تو اس وقت ’’
رفع
‘‘ کے معنی یقینا رفع جسمانی کے آتے ہیں۔ اگر کوئی قادیانی اس کے خلاف کوئی مثال قرآن، حدیث یا اشعار عرب سے دکھائے تو اس کو یک صد روپیہ انعام خاص دیا جائے گا۔
۲… ’’
وما قتلوہ یقیناً بل رفعہ اﷲ الیہ(نساء:۱۵۷،۱۵۸)‘‘
یہاں بھی ان کے رفع جسمانی ہی کا ذکر ہے۔
چیلنج
ہر صدی کے سر پر ایک مجدد کا آنا قادیانی ہمیشہ ذکر کیا کرتے ہیں۔ ہمارا دعویٰ ہے کہ ان تمام مجددین نے جن کو قادیانیوں نے اپنی کتاب (عسل مصفیٰ ص۱۶۳) میں سچے مجدد تسلیم کیاہے۔ ان ہر دو جگہوں میں ’’رفع‘‘ کے معنی جسم سمیت اٹھانا ہی کئے ہیں۔ پس مرزاقادیانی کا جھوٹ ظاہر ہے۔
کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 6 ( مسیحؑ کے آسمان پر اٹھانے جانے پر اعتراض)
۶… ’’اگر فرض کیا جائے کہ حضرت مسیح علیہ السلام جسم خاکی کے ساتھ آسمان پر گئے ہیں تو ظاہر ہے کہ وہ ہر وقت اوپر کی سمت میں ہی نہیں رہ سکتے۔ بلکہ کبھی اوپر کی طرف ہوں گے۔ کبھی زمین کے نیچے آجائیں گے… پس ایسی مصیبت ان کے لئے روا رکھنا کس درجہ کی بے ادبی میں داخل ہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۴۸،۴۹، خزائن ج۳ ص۱۲۷)
ابوعبیدہ: یہ مرزاقادیانی کا صریح جھوٹ اور دھوکہ ہے۔ زمین کے چاروں طرف اوپر ہی ہے۔ اس واسطے حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہمیشہ زمین کی اوپر کی سمت ہی میں رہیں گے۔ مرزاقادیانی جب جغرافیہ سے اپ کو مس نہیں تو پھر کیوں خواہ مخواہ دخل در معقولات دیتے ہو؟
کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 7 ( حدیث پہ جھوٹ و کم علمی ، آسمان کا لفظ صحیح حدیثوں میں نہیں)
۷… ’’صحیح حدیثوں میں (حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کے بارے میں) تو آسمان کا لفظ بھی نہیں ہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۶۰، خزائن ج۳ ص۱۳۲)
ابوعبیدہ: صریح جھوٹ: امام بیہقی جن کو قادیانیوں نے اپنی کتاب (عسل مصفیٰ ص۱۶۳) پر صدی چہارم کا مجدد تسلیم کیا ہے۔ ایک مرفوع حدیث روایت کرتے ہیں۔ جس کے الفاظ یہ ہیں۔ ’’
کیف انتم اذا نزل ابن مریم من السماء فیکم وامامکم منکم
‘‘ (کتاب الاسماء والصفات ص۴۲۴، باب قولہ یعیسیٰ ان متوفیک)
دوسری حدیث ملاحظہ ہو۔ ’’
فعند ذالک ینزل اخی عیسیٰ ابن مریم من السماء
‘‘ (کنز ج۱۴ ص۶۱۹ حدیث ۳۹۷۲۶، ابن اسحاق وابن عساکر ج۲۰ ص۱۴۹، عن ابن عباسؓ)
دونوں حدیثوں میں آسمان کا لفظ بھی موجود ہے۔
کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 8 ( امام بخاریؒ پر جھوٹ اور مسلمانوں کا قیامت تک چیلنج)
۸… ’’دراصل حضرت اسماعیل بخاری صاحب کا یہی مذہب تھا کہ وہ ہرگز اس بات کے قائل نہ تھے کہ سچ مچ مسیح ابن مریم آسمان سے اترے گا۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۹۶، خزائن ج۳ ص۱۵۳)
ابو عبیدہ: صریح جھوٹ ہے کوئی قادیانی امام بخاری کا یہ عقیدہ ثابت نہیں کر سکتا۔ قیامت تک چیلنج ہے۔
کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 9 ( ارض سے مراد زمین نہیں)
۹… ’’یہ عام محاورہ قرآن شریف کا ہے کہ زمین کے لفظ سے انسانوں کے دل اور ان کے باطنی قویٰ مراد ہوتی ہیں۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۱۳۴، ۱۳۵، خزائن ج۳ ص۱۶۸)
ابوعبیدہ: صریح جھوٹ ہے قرآن کریم میں ۲۵۰ سے زیادہ دفعہ ارض کا لفظ آیا ہے۔ جہاں ارض سے مراد زمین ہی ہے۔ یہ مرزاقادیانی کا افتراء محض ہے۔
کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 10 ( سورۃ انزال پر جھوٹ)
۱۰… یہ سورۃ (سورہ انزال) مسیح موعود کے زمانہ سے تعلق رکھتی ہے۔ (ازالہ اوہام ص۱۱۴، خزائن ج۳ ص۱۶۲ ملخصاً)
ابوعبیدہ: افتراء علی اﷲ اور جھوٹ ہے۔ جس کو عربی سے ذرا بھی مس ہوگی۔ وہ مرزاقادیانی کا یہ جھوٹ بھی تسلیم کر لے گا۔ کیونکہ یہ ساری سورت قیامت کے دن کا نقشہ کھینچ رہی ہے۔ رسول پاکﷺ نے بھی اس سورت سے وقوعہ قیامت ہی مراد لیا ہے۔ مگر مرزاقادیانی اپنی ہی ہانکے جاتے ہیں۔
کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 11 ( مسیحؑ کے نزول کا عقیدہ کوئی اہم عقیدہ نہیں)
۱۱… ’’اوّل تو جاننا چاہئے کہ مسیح کے نزول کا عقیدہ کوئی ایسا عقیدہ نہیں جو ہمارے ایمانیات کی کوئی جزو یا ہمارے دین کے رکنوں میں سے کوئی رکن ہو۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۱۴۰، خزائن ج۳ ص۱۷۱)
ابوعبیدہ: مسیح کے نزول کا عقیدہ قرآن، حدیث، صحابہ کرامؓ اور جمیع علمائے امت سے ثابت ہے۔ پھر ایسے عقیدہ کو ایمان کی جزو یا دین کا رکن قرار نہ دینا جھوٹ محض اور افتراء نہیں تو اور کیا ہے؟
خود مرزاقادیانی حقیقت الوحی پر مسیح موعود کا ماننا فرض قرار دے رہے ہیں۔ لکھتے ہیں:
’’دوسرے یہ کفر کہ مثلاً وہ مسیح موعود کو نہیں مانتا اور اس کو باوجود اتمام حجت کے جھوٹا جانتا ہے۔ جس کے ماننے اور سچا جاننے کے بارہ میں خدا اور اس کے رسول نے تاکید کی ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۷۹، خزائن ج۲۲ ص۱۸۵)