ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر
کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 22 ( بنی آدم پر سو برس بعد قیامت آجائے گی)
۲۲… ’’ایک اور حدیث بھی مسیح ابن مریم کے فوت ہونے پر دلالت کرتی ہے اور وہ یہ ہے کہ آنحضرتﷺ سے پوچھا گیا کہ قیامت کب آئے گی تو آپ نے فرمایا کہ آج کی تاریخ سے سو برس تک تمام بنی آدم پر قیامت آجائے گی۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۲۵۲، خزائن ج۳ ص۲۲۷)
ابوعبیدہ: یہ آنحضرتﷺ پر مرزاقادیانی کا افتراء ہے۔ کوئی ایسی حدیث نہیں۔ جس کے یہ معنی ہوں کہ بنی آدم پر ۱۰۰برس بعد قیامت آجائے گی۔
کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 23 ( مسیحؑ کا جسم کے ساتھ آسمان پر جانا)
۲۳… ’’یہ عقیدہ کہ مسیح جسم کے ساتھ آسمان پر چلاگیا تھا۔ قرآن شریف اور احادیث صحیحہ سے ہرگز ثابت نہیں ہوتا۔ صرف بیہودہ اور بے اصل اور متناقض روایات پر ان کی بنیاد معلوم ہوتی ہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۲۶۸، خزائن ج۳ ص۲۳۵)
ابوعبیدہ: صریح جھوٹ! قادیانی ہماری پیش کردہ آیات اور احادیث کو (نعوذ باﷲ) بیہودہ، بے اصل اور متناقض ثابت کریں۔ ورنہ مرزاقادیانی کا جھوٹ تسلیم کر لیں۔ (دوسری بات آسان ہے) نیز اگر یہ عقیدہ ایسا ہی تھا تو مرزاقادیانی مجدد ہونے کے ۱۲سال بعد تک خود اسی عقیدہ پر کیوں قائم رہے؟
کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 24 ( گدھوں اور بیلوں کا آسمان سے اترنا)
۲۴… ’’گدھوں اور بیلوں کا آسمان سے اترنا قرآن کریم آپ فرمارہا ہے۔‘‘
’’
انزلکم من الانعام(زمر:۲۳)‘‘ (ازالہ اوہام ص۲۸۶، خزائن ج۳ ص۲۴۶)
ابوعبیدہ: آسمان کا لفظ کہاں ہے۔ ہم سے آپ نے آسمان کا لفظ طلب کیا تھا۔ ہم نے حاضر کر دیا۔ دیکھو کذب نمبر:۷۔ اب ہم آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کون سی آیات میں لکھا ہے کہ آسمان سے گدھے اور بیل اتارے گئے ہیں۔ اگر نہیں لکھا ہے تو پھر جھوٹ کیوں بولا؟
کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 25 ( کیا ابن صیاد دجال معہود ہے؟؟)
۲۵… خود آنحضرتﷺ بھی اس کی تصدیق کر رہے ہیں کہ: ’’درحقیقت ابن صیاد ہی دجال معہود ہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۲۴۲، خزائن ج۳ ص۲۲۲)
ابوعبیدہ: صریح جھوٹ ہے:
۱… آنحضرتﷺ نے حضرت عمرؓ کے قول کی تصدیق نہیں فرمائی۔ بلکہ نہایت لطیف پیرایہ میں حضرت عمرؓ کے خیال کو درست کر دیا۔ خود مرزاقادیانی اس کی تردید اس طرح کرتے ہیں۔
’’اگر یہی دجال معہود ہے تو اس کا صاحب عیسیٰ ابن مریم ہے جو اسے قتل کرے گا۔ ہم اس کو قتل نہیں کر سکتے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۲۲۵، خزائن ج۳ ص۲۱۳)
۲… مزید لکھتے ہیں کہ: ’’ہم پہلے بھی تحریر کر آئے ہیں کہ عیسائی واعظوں کا گروہ بلاشبہ دجال معہود ہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۷۲۲، خزائن ج۳ ص۲۸۸) حضرات دیکھا! کیا مرزاقادیانی کے جھوٹوں کی بھول بھلیوں کا کوئی پتہ لگ سکتا ہے؟
۲۶… ’’میں نے کوئی ایسے اجنبی معنی (قرآن کریم کے) نہیں کئے جو مخالف ان معنوں کے ہوں۔ جن پر صحابہ کرامؓ، تابعینؒ اور تبع تابعینؒ کا اجماع ہو۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۳۰۱، خزائن ج۳ ص۲۵۴)
ابوعبیدہ: بالکل جھوٹ ہے۔ بلکہ جس قدر آیات میں ہیرا پھیری کر کے اپنے دعویٰ کو مضبوط کر سکتے تھے۔ ان سب کے معنی ۱۳صدسال کے مسلمہ اسلامی معانی کے خلاف کئے ہیں۔ معراج شریف، علامات قیامت، معجزات انبیاء علیہم السلام، ختم نبوت، حیات مسیح علیہ السلام، حشر ونشر، قیام قیامت وغیرہم تمام ضروریات دین کے متعلق آیات کے معنی ایسے ایسے کئے ہیں کہ تمام امت محمدی ایک طرف ہے اور آپ اکیلے دوسری طرف دو اینٹ کی مسجد جدا بنا رہے ہیں۔
کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 27 ( اکثر صحابہ وفات مسیح علیہ السلام کے قائل تھے)
۲۷… ’’اکثر صحابہ مسیح کا فوت ہو جانا مانتے رہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۳۰۲، خزائن ج۳ ص۲۵۴)
ابوعبیدہ: کم ازکم ایک صحابیؓ ہی سے تو کوئی ایسی روایت دکھا دو۔ جس میں وفات مسیح علیہ السلام اس طرح منقول ہو۔ جیسے ہم بیسیوں بلکہ سینکڑوں روایات صحیحہ پیش کرتے ہیں۔ جن میں حیات مسیح علیہ السلام کا ببانگ دہل اعلان ہے۔ ایسے صریح جھوٹ بول کر مطلب براری کر کے قیامت کے دن خدا کو کیا جواب دوگے؟
کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 28 ( مسیحؑ کا جسم کے ساتھ آسمان پر جانا نہایت لغو و بے اصل ہے)
۲۸… ’’غرض یہ بات کہ مسیح جسم خاکی کے ساتھ آسمان پر چڑھ گیا اور اسی جسم کے ساتھ اترے گا۔ نہایت لغو اور بے اصل بات ہے۔ صحابہ کا ہرگز اس پر اجماع نہیں۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۳۰۲،۳۰۳، خزائن ج۳ ص۲۴۵)
ابوعبیدہ: اگر اجماع نہیں تو آپ کم ازکم ایک ہی صحابیؓ سے کوئی ایسی روایت خواہ وہ ضعیف ہی کیوں نہ ہو۔ دکھا دو کہ جس میں انہوں نے اعلان کیا ہو کہ حضرت مسیح علیہ السلام آسمان پر بجسد عنصری نہیں اٹھائے گئے اور یہ کہ وہی مسیح ابن مریم نہیں اترے گا بلکہ قادیان سے غلام احمد ابن غلام مرتضیٰ خروج کرے گا۔
کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 29 ( قرآن کریم سے پرندوں کے پرواز کرنے کا ثبوت نہیں ملتا)
۲۹… ’’اور یہ بھی یاد رہے کہ ان پرندوں کا پرواز کرنا قرآن شریف سے ہرگز ثابت نہیں بلکہ ان کا ہلنا اور جنبش کرنا بھی بپایہ ثبوت نہیں پہنچتا اور نہ درحقیقت ان کا زندہ ہو جانا ثابت ہوتا ہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۳۰۷ حاشیہ، خزائن ج۳ ص۲۵۶)
ابوعبیدہ: مرزاقادیانی آیت کریمہ ’’
انی اخلق لکم من الطین کہیئۃ الطیر فانفح فیہ فیکون طیراً باذن اﷲ(آل عمران:۴۹)‘‘ کے معنی تو ذرا کیجئے۔ خود اگر معلوم نہ ہوں تو کسی ادنیٰ طالب علم ہی سے پوچھ لیجئے۔ بلکہ خود یوں لکھا ہے:
’’حضرت مسیح علیہ السلام کی چڑیاں باوجودیکہ معجزہ کے طور پر ان کا پرواز کرنا قرآن کریم سے ثابت ہے۔‘‘ (آئینہ کمالات اسلام ص۶۸، خزائن ج۵ ص ایضاً)
کون سی بات سچ ہے اور کون سی جھوٹ؟
کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 30 ( محی الدین ابن عربیؒ کو مسمریزم میں خاص درجہ کی مشق تھی)
۳۰… ’’اور محی الدین ابن عربی صاحب کو بھی اس میں (مسمریزم میں) خاص درجہ کی مشق تھی۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۳۰۸، خزائن ج۳ ص۲۵۷)
ابوعبیدہ: یہ حضرت محی الدین ابن عربیؒ پر مرزاقادیانی کا صریح بہتان ہے۔ وہ ماشاء اﷲ صاحب کرامات تھے۔ مرزاقادیانی کے پاس اس بہتان کا کوئی ثبوت نہیں۔ اگر ہے تو پیش کر کے انعام حاصل کرو۔ لطف یہ کہ ایسے مسمریزمی کو پھر (ازالہ اوہام ص۱۵۲، خزائن ج۳ ص۱۷۷) پر کامل صوفی اور محدث بھی مانتے ہیں۔
کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 31 ( حضرت مسیح ابن مریم مسمریزم میں کمال رکھتے تھے۔)
۳۱… ’’اور اب یہ بات قطعی اور یقینی ثابت ہو چکی ہے کہ حضرت مسیح ابن مریم باذن وحکم الٰہی الیسع نبی کی طرح اس عمل اللترب (مسمریزم) میں کمال رکھتے تھے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۳۰۸،۳۰۹، خزائن ج۳ ص۲۵۷)
ابوعبیدہ: خدا کے دو سچے نبیوں پر بہتان باندھا ہے۔ خداوند کریم قرآن پاک میں تو انہیں آیات بینات کہتا ہے۔ آپ کا کیا منہ ہے کہ انہیں مسمریزم کہیں؟
(دیکھو کذب نمبر۱، ۲)