محمد اویس پارس
رکن ختم نبوت فورم
سیقول : سورۃ البقرة : آیت 215
یَسۡـَٔلُوۡنَکَ مَا ذَا یُنۡفِقُوۡنَ ۬ؕ قُلۡ مَاۤ اَنۡفَقۡتُمۡ مِّنۡ خَیۡرٍ فَلِلۡوَالِدَیۡنِ وَ الۡاَقۡرَبِیۡنَ وَ الۡیَتٰمٰی وَ الۡمَسٰکِیۡنِ وَ ابۡنِالسَّبِیۡلِ ؕ وَ مَا تَفۡعَلُوۡا مِنۡ خَیۡرٍ فَاِنَّ اللّٰہَ بِہٖ عَلِیۡمٌ ﴿۲۱۵﴾
یہ انھی لوگوں کے سوالات ہیں جن کا ذکر اوپر ہوا ہے اور انھی مسائل سے متعلق ہیں جو جہاد و انفاق کا حکم دینے کے بعد اس طرح کے منافقین اور کمزور مسلمانوں کے ذہن میں پیدا ہو رہے تھے۔ تجدید شریعت کا مضمون اس فصل میں اب انھی سوالوں کے جوابات سے بتدریج آگے بڑھتے ہوئے اپنے اختتام کو پہنچ جائے گا۔ مطلب یہ ہے کہ خدا سے کیا پوچھتے ہو ؟ تمہارے لوگ ہیں اور ان کی ضرورتیں بھی تمہارے سامنے ہیں، اس لیے جتنی ہمت اور جتنا حوصلہ ہے، اس کے مطابق زیادہ سے زیادہ خرچ کرو۔ تم جو کچھ بھی کرو گے، خدا اسے جانتا ہے اور وہ کسی چیز کو فراموش کرنے والا نہیں ہے۔ لہٰذا قیامت میں وہ اس کا پورا صلہ تمہیں عطا کردے گا۔