• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

قومی اسمبلی میں ہونے والی اکیس دن کی مکمل کاروائی

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(کنجریوں اور بدکاروں کی اولاد نے مجھے نہیں مانا)
جناب یحییٰ بختیار: اچھا اور پھر ایک تھا جی کہ: ’’کل مسلمانوں نے مجھے قبول کرلیا اور میری دعوت کی تصدیق کی مگر کنجریوں اور بدکاروں کی اولاد نے مجھے نہیں مانا۔‘‘
( آئینہ کمالات اسلام،ص۵۴۷،۵۴۸ )
آپ نے کہا کہ یہ اس کا مطلب اور ہے، عربی میں ’’کنجریوں اور بدکاروں‘‘ کا …
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: … اور آپ اس کو Explain (واضح) کریں گے۔
مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: تو ایک تو یہ چیز ہے کہ حوالہ ہے اس قسم کا …
مرزا ناصر احمد: اس معنوں میں نہیں ہے… ’’نہیں مانیں گے‘‘ … نہیں مستقبل کے متعلق ، نہیں …
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، مرزا صاحب! پہلی بات یہ ہے کہ یہ حوالہ ہے یا نہیں؟
مرزا ناصر احمد: ان الفاظ میں نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اگر … جن الفاظ میں ہے پہلے آپ وہ سنا دیجئے ، پھر اس کے بعد…
973مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: … پوزیشن Clear (واضح) ہوجائے گی۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، وہ ٹھیک ہے۔ (Pause)
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! یہ جو آپ ’’علیحدہ جماعت‘‘ کا کہہ رہے تھے، وہ ’’مسیح ناصری‘‘ والا حوالہ کہہ رہے ہیں آپ؟
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، میں علیحدہ… آپ نے فرمایا تھا کہ Impression (تأثر) ہے ایک دنیا میں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں میں… ایک حوالہ تھا جو ان کا (ایک رکن کی طرف اشارہ کرکے) آپ بتائیں گے؟ (مرزا ناصر احمد سے) میں نے کہا: وہ اسی Context میں آرہا ہے: ’’کیا مسیح ناصری نے اپنی امت پر ایسا نہیں کیا‘‘… مرزا بشیر الدین محمود نے…
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، وہ اسی میں…
جناب یحییٰ بختیار: وہ اسی میں اکٹھا آپ سنائیں گے؟
مرزا ناصر احمد: ہاں، اکٹھا ہی۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔ میں سمجھا کہ Separate (علیحدہ) ہے تو وہ…
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، نہیں۔ (Pause)
یہ حوالہ ہے جو میں پڑھ دیتا ہوں، اس کی میں تصدیق کرتا ہوں: (عربی)
974یہ ’’آئینہ کمالات اسلام‘‘ ۱۸۹۳ء میں ہے۔ اس میں آپ نے بہت سی کتب کا حوالہ دیا اور اس کے بعد یہ فرمایا ہے کہ: ’’اللہ تعالیٰ نے ان کتب میں حسن اسلام کے بیان کی مجھے توفیق عطا کی اور ہر مسلمان محبت ومودّت کی آنکھ سے ان کتب کی طرف دیکھے گا اور ان سے فائدہ اٹھائے گا اور مجھے قبول کرے گا اور میری دعوت کی تصدیق کرے گا، سوائے ان لوگوں کے جو ہدایت سے دور ہیں، جن کے دلوں پر اللہ تعالیٰ نے مہر لگادی وہ اسے قبول نہیںکریں گے۔‘‘
اس مضمون کو دوسری جگہ آپ نے اس طرح بیان کیا ہے کہ: ’’مجھے اللہ تعالیٰ نے دین اسلام کو دنیا میں غالب کرنے کے لئے بھیجا ہے اور مجھے بشارت دی گئی ہے کہ تمام نوع انسانی اسلام کو قبول کرلے گی اور صرف وہی باقی رہ جائیں گے جن کی حالت چوہڑوں چماروں کی طرح ہوگی۔‘‘
اور بھی بعض جگہ آیا ہے تو ایک مؤلف کے حوالوں کو سمجھنے کے لئے ضروری ہے کہ اس قسم کے جو اس نے مضمون بیان کئے ہوں ان سب کو اپنے سامنے رکھا جائے۔
یہ جو عربی کا صیغہ ہے، یہ حال اور مستقبل ہر دو کے لئے استعمال ہوتا ہے … حال اور مستقبل ہر دو کے لئے اور دوسرا، حوالے ہمیں یہ بتارہے ہیں کہ یہاں مستقبل کے لئے ہے، حال کے لئے نہیں۔ معنی یہ نہیں کہ ’’قبول کرتے ہیں۔‘‘ جب یہ لکھا گیا تھا اس کے بعد لاکھوں آدمیوں نے قبول کرلیا۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ ’’ساری دنیا اسلام کو قبول کرے گی۔‘‘ اور جب میں نے کہا ’’قبول کرلیا لاکھوں نے‘‘ تومیری مراد غیرمسلموں کا اسلام قبول کرنا ہے۔ ہماری تبلیغ جو ہورہی ہے اس وقت افریقہ میں اور یورپ میں اور امریکہ میں، اس کے بعد لاکھوں نے قبول کیا اسلام کو اور975 بت پرستوں نے اپنے بت جلائے۔ ہمیں تصویریں آتی رہتی ہیں، وقفے وقفے کے بعد، ان لوگوں کی جو بت جلاتے ہیں۔ تو یہاں یہ مضمون بیان ہوا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس آخری زمانہ میں یہ مقدر کررکھا ہے کہ تمام نوع انسانی اسلام کو قبول کرلے گی اور صرف وہ باقی رہ جائیں گے جن کی حالت چوہڑوں چماروں کی طرح ہوگی اور ’’ذریۃ البغایا‘‘… ایسے گمراہ… آگے اس کی تشریح کی ہے: ’’ایسے گمراہ جن کے دلوں پر اللہ تعالیٰ نے مہر لگادی‘‘…
صرف وہ اسلام کو قبول کرنے سے پیچھے رہ جائیں گے، باقی سارے قبول کرلیں گے۔ مستقبل کی بات ہے، حال کو کیوں لگائی جاتی ہے؟ (Pause)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(بغایا کا مطلب ’’گمراہ‘‘)
جناب یحییٰ بختیار: ’’بغایا‘‘ کا مطلب ’’گمراہ‘‘ آپ نے کہا؟
مرزا ناصر احمد: ہاں جی، ’’سرکش‘‘ خود حضرت مسیح موعود نے اس کے معنی ’’سرکش‘‘ کئے ہیں۔ (Pause)
جناب یحییٰ بختیار: یہاں یہ…
مرزا ناصر احمد: یہ ’’الحکم‘‘ میں اس کے معنی… جو آپ نے دیکھنا شروع کردیا…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، مجھے بتایا گیا ہے جی کہ یہاں جو بھی ، جہاں بھی ’’بغایا‘‘ کا وہ آیا ہے مطلب… ’’زنانِ فاسقہ ، زنانِ بازاری،… می آئند زنان فاحشہ ، زنانِ فاحشہ۔‘‘
مرزا ناصر احمد: کس کے معنی ہیں؟ ’’ذریۃ البغایا‘‘ کے؟
جناب یحییٰ بختیار: ’’بغایہ‘‘ کے جی۔
مرزا ناصر احمد: یہ کہاں سے آپ پڑھے جارہے ہیں؟
976جناب یحییٰ بختیار: ’’بحنۃ النور‘‘ میں۔
مرزا ناصر احمد: جی؟
جناب یحییٰ بختیار: ’’بحنۃ النور‘‘ میں۔
مرزا ناصر احمد: ’’بحنۃ النور‘‘ میں اور یہاں یہ ترجمہ ہے۔ ’’سرکش انسان۔‘‘ اور لغت میں بھی ’’سرکش انسان‘‘ مراد ہیں اور میں نے اس دن عرض کی تھی کہ ’’بغایہ‘‘…
جناب یحییٰ بختیار: اسی لفظ پر ہی میں کہہ رہا ہوں…
مرزا ناصر احمد: یہ آئندہ کے متعلق ہے۔ ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ ساری دنیا کے انسان محمد رسول اللہa کی شریعت کو قبول کرلیں گے، اور تھوڑے سے رہ جائیں گے جن کی حالت چوہڑوں چماروں کی طرح ہوگی۔ (Pause) اور ’’بغایہ‘‘ جو ہے ’’بغیہ‘‘ کی جمع ہے اور ’’بغیۃ‘‘ کی بھی جمع ہے اور ’’بغیہ‘‘ کے معنی ہیں ’’زانیہ‘‘ ، ’’بغیۃ‘‘ کے معنی ہیں ’’ہر اول دستے فوج کے۔‘‘ اور اس کے یہ معنی کیوں نہیں لئے جاتے؟
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(بغایا کا یہ ترجمہ کہاں پرنٹ ہے؟)
جناب یحییٰ بختیار: یہ کسی جگہ بھی آپ نے ’’بغایہ‘‘ کا یہ ترجمہ پرنٹ کیا ہوا ہے جو آپ نے بتایا ہے؟
مرزا ناصر احمد: یہ لغت میں پرنٹ ہے…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، آپ…
مرزا ناصر احمد: لغت عربی میں۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ نے اسی کا جو…
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، یہ جو ’’سرکش‘‘ہے یہ پرنٹ ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، یہ ہاں وہ آپ…
977مرزا ناصر احمد: وہ پرنٹ ہے، (اپنے وفد کے ایک رکن سے) کہیں اور بھی ہے؟ (اٹارنی جنرل سے)دو تین جگہ تھا ’’سرکش۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: یہاں تو سب ’’بدکار عورت‘‘ ہی چل رہا ہے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، ٹھیک ہے۔ میں پرنٹ ہی بتارہا ہوں آپ کو۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، تو اس طرح وہ، وہ…
مرزا ناصر احمد: ہاں، ٹھیک ہے۔ (Pause) ’’الحکم‘‘ جلد گیارہ،نمبر سات۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ مرزا صاحب! یہ جو آپ نے کہا ہے کہ : ’’کل مسلمانوں نے قبول کرلیا‘‘…
مرزا ناصر احمد: نہ،…
جناب یحییٰ بختیار: … یہ ہے مطلب ، کہ نہیں ہے؟
مرزا ناصر احمد: نہیں ’’کل دنیا قبول کرلے گی۱؎۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: Future (مستقبل) کی بات کررہے ہیں؟
مرزا ناصر احمد: ہاں، Future (مستقبل ) کی بات کررہے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: اچھا۔
مرزا ناصر احمد: ’’ساری دنیا‘‘… دوسری جگہ بڑی وضاحت سے اردو کے بھی حوالے ہیں، دوسرے بھی ہیں، ان ساروں کو سامنے رکھ کے پھر ترجمہ اس عربی کا ہوسکتا ہے اور جو عربی کا یہاں صیغہ ہے وہ مستقبل کو بھی… کے معنی کو جائز قرار دیتا ہے، اور ہمارے نزدیک یہی معنی ہیں اس کے …
جناب یحییٰ بختیار: تو … ہمارا دیجئے پھر۔
978مرزا ناصر احمد: کہ ’’ساری دنیا قبول کرلے گی، سوائے تھوڑے سے انسانوں کے جن کی حالت جو ہے وہ چوہڑوں چماروں کی طرح ہوگی‘‘ اور یہاں ’’سرکشوں کے طرح ہوگئی۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ’’آئینہ کمالات ‘‘دیجئے۔ یہ نہیں ہے ’’آئینہ کمالات‘‘ کہہ رہا ہوں۔ (Pause) یہ آپ نے کس صفحہ سے پڑھا، مرزا صاحب؟
مرزا ناصر احمد: کونسا؟
جناب یحییٰ بختیار: یہ جو ٹرانسلیشن ہے کس Page (صفحہ) سے پڑھا آپ نے؟
مرزا ناصر احمد: ’’آئینہ کمالات اسلام‘‘ کا یہ عربی جو ہے ، وہ؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ قادیانی حضرات خدا کے لئے توجہ فرمائیں کہ مرزاقادیانی کی عبارت ’’کلّ مسلم‘‘ ہرمسلمان مجھے مانتا ہے مگر ذریۃ البغایا نہیں مانتے۔ کل مسلم ہر مسلمان سے مکر کر مرزا ناصر کہتا ہے ’’کل دنیا‘‘اتنا جھوٹ الامان۔ توبہ کیا قادیانیوں میں کوئی رجل رشید نہیں جو اس پر غور کرے؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، وہ جو ہے ، وہ … نمبر…
جناب یحییٰ بختیار: یہ، ہیں جی؟
مرزا ناصر احمد: یہ ’’آئینہ کمالات اسلام‘‘ مشمولہ ’’روحانی خزائن‘‘…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
مرزا ناصر احمد: جلد پنجم،۵۴۷ تا ۵۴۸،طبع ۱۹۷۲ئ۔
جناب یحییٰ بختیار: ٹھیک ہے،یہی ہے۔ (Pause)
مرزا ناصر احمد: اس میں تو بڑا واضح ہے: (عربی)
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! اس کے ساتھ ایک حوالہ تھا…
مرزا ناصر احمد: جی۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(جو شخص تیری پیروی نہیں کرے گا…)
979جناب یحییٰ بختیار: ’’تبلیغ رسالت‘‘:
’’جو شخص تیری پیروی نہیں کرے گا، تیری بیعت میں داخل نہیں ہوگا اور تیرا مخالف رہے گا وہ خدا اور رسول کی مخالفت کرنے والا جہنمی ہے۔‘‘
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
حوالہ: ( تذکرہ ص۳۳۶، طبع۳ )
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مرزا ناصر احمد: اس کا جواب تو دیا جاچکا تھا۔
جناب یحییٰ بختیار: جی؟
مرزا ناصر احمد: کہیں تو دوبارہ دے دیتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، میں نے اپنے اس میں مارک نہیں کیا۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، ٹھیک ہے۔ (Pause)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مسلمانوں سے رشتہ ناطہ حرام اور ناجائز ہے)
جناب یحییٰ بختیار: ایک یہ تھا جی کہ: ’’مسلمانوں سے رشتہ ناطہ حرام اورناجائز ہے۔‘‘
مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: … ’’انوارِ خلافت‘‘ صفحہ:…
مرزا ناصر احمد: اس کا میں نے جواب نہیں دیا پہلے؟ جواب دے دیا۔ اگر چاہتے ہیں میں ابھی بھجوادیتا ہوں۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ بعینہٖ یہی حوالہ مرزا قادیانی کی مجموعہ وحی کی کتاب ( تذکرہ ص۳۳۶، طبع۳ ) میں بھی ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، دے چکے ہیں جواب؟
مرزا ناصر احمد: ہاں جی۔ (اپنے وفد کے ایک رکن سے) کیوں جی؟(اٹارنی جنرل سے)یاد ہے مجھے۔
جناب یحییٰ بختیار: ٹھیک ہے جی، ویسے میرے وہ پورا ہوجائے ناں، یہاں میں نے…
مرزا ناصر احمد: اصل میں تومیرے توبھی اتنے… اوپر نیچے آپ نے سوالوں کی بھرمار کردی ہے، میں معافی مانگ رہا ہوں۱؎۔
980جناب یحییٰ بختیار: میں تو مرزا صاحب!…
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، میں… میری بات تو سن لیجئے، تو اس واسطے ہوسکتا ہے کہ میرے ذہن میں نہ حاضر نہ رہا ہو۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، مجھے…
مرزا ناصر احمد: میں صرف یہ بات کررہا ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: کمیٹی کے ممبروں نے سوال بھیجے ہیں۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔ کیونکہ میں ڈھونڈ نہیں سکتا ہوں، اس لئے ان کی تائید کروالیتاہوں، یہ نہ ہو میرا حافظہ جو ہے وہ کام نہ دے اور مجھ پر کل اعتراض آجائے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہ نہیں، یہ ان شاء اللہ نہیں ہوگا۔ ایسی بات کہ…
مرزا ناصر احمد: نہیں، یہ تسلی میں اپنی کرنا چاہتا ہوں۔ (Pause)
Mirza Nasir Ahmad: Mr. Chairman, Sir, I am feeling tired. (مرزا ناصر احمد: جناب صدر میں تھک چکا ہوں۲؎)
Mr. Chairman: Can the witness come after 10 minutes of recess, or 15 minutes of recess?
(جناب چیئرمین: کیا گواہ دس یا پندرہ منٹ کے وقفہ کے بعد آسکتے ہیں؟)
جناب یحییٰ بختیار: میری یہ Request(گزارش ) تھی کہ … کمیٹی والے کہتے ہیں کہ جلدی ختم کریں کہ دیر ہورہی ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ ’ ’فبھت الذی کفر (القرآن)‘
۲؎ عاجزی ودرماندگی کو تھکاوٹ کے پردوں میں چھپا کر ہاتھ دکھایا، تیرے کیا کہنے؟

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
Mr. Chairman: We want to. This is....
(جناب چیئرمین: ہم یہ چاہتے ہیں…)
Mirza Nasir Ahmad: We meet tomorrow at 10: 00 am? (مرزا ناصر احمد: ہم کل دس بجے اجلاس کرلیں؟)
Mr. Yahya Bakhtiar: Tomorrow, there is a meeting, Speaker is going.... Cabinet.
(جناب یحییٰ بختیار: کل صبح ایک میٹنگ بھی ہے، سپیکر صاحب جارہے ہیں)
Mr. Chairman: If, if we... either we.... if.... no, we have to give allowance to the witness....
(جناب چیئرمین: نہیں، ہمیں گواہ کا خیال کرنا ہے…)
981Mr. Yahya Bakhtiar: No, because he is tired, we can't....
(جناب یحییٰ بختیار: جی نہیں، چونکہ وہ تھک گئے ہیں، ہم نہیں کر سکتے…)
Mr. Chairman: No, no question of continuing, though.... there are two proposals: Either we sit up to 10: 00 or we give recess, after 15minutes to start, and sit up to 10: 30 or, if....
(جناب چیئرمین: تو پھر کارروائی جاری رکھنے کا سوال ہی نہیں۔ دو تجاویز ہیں یا تو ہم دس بجے تک بیٹھیں یا پندرہ منٹ کا وقفہ کرلیں اور پھر ۳۰:۱۰ بجے تک بیٹھیں…)
Mr. Yahya Bakhtiar: If, if Mirza Sahib....
(جناب یحییٰ بختیار: اگر مرزا صاحب…)
Mr. Chairman: .... if the witness feels that he....
(جناب چیئرمین: …اگر گواہ خیال کرتے ہیں…)
جناب یحییٰ بختیار: تھوڑا بریک کرکے…
Mr. Chairman: .... he will be unable to, then we can break. (جناب چیئرمین: کہ وہ اس قابل نہیں تو پھر ہم وقفہ کرسکتے ہیں)
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ہاں، آج کچھ کام نہیں ہوا، مرزا صاحب! آج صرف پرانے حوالہ جات کے جوابات آئے ہیں۔
Mr. Chairman: It is up to the witness, because witness has the....
(جناب چیئرمین: یہ سب گواہ پر منحصر ہے، کیونکہ گواہ…)
مرزا ناصر احمد: یہ صحیح ہے آپ کی بات۔ لیکن مجھے بڑا افسوس ہے کہ ہم دو گھنٹے انتظار میں بیٹھے رہے اور یہاں نہیں آئے۔
جناب یحییٰ بختیار: آج صبح پلین (Plane) سے ممبروں نے آنا تھا…
مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: …وہ Delay ہوگیا ۔ پھر شام کو اس طرح کورم کی وجہ سے۔ ورنہ…
Mr. Chairman: It was.....
(جناب چیئرمین: وہ…)
مرزا ناصر احمد: مطلب یہ ہے کہ آن ڈیوٹی (On Duty) رہے۔
Mr. Chairman: No, no....
(جناب چیئرمین: نہیں، نہیں…)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، کوئی آپ کو ، Nobody
982Mr. Chairman: Nobody, nobody is to be blamed. (جناب چیئرمین: کسی کا کوئی قصور نہیں)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، ایک منٹ کے لئے بھی نہیں ہوتا کہ کورم پورا نہیں آیا…
Mr. Chairman: Mr. Attorney- General....
(جناب چیئرمین: اٹارنی جنرل صاحب…)
مرزا ناصر احمد: نہیں، وہ ٹھیک ہے۔
Mr. Chairman: It was the weather in the morning in Pindi which is responsible.
(جناب چیئرمین: یہ سب صبح کے موسم کی وجہ سے ہے)
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ہاں، Weather was responsible this morning and.... ( صبح کے موسم کی وجہ سے ہے)
Mr. Chairman: It is up to the witness. If the witness likes, he can sit up....
(جناب چیئرمین: گواہ کی مرضی ہے، اگر وہ چاہیں تو وہ بیٹھ سکتے ہیں…)
جناب یحییٰ بختیار: ٹھیک ہے، Tomorrow(کل)
Mr. Chairman: ... he can, he can be asked; we can, we can adjourn just now, if he likes.
(جناب چیئرمین: اگر وہ چاہیں تو ہم اجلاس ملتوی کرسکتے ہیں، اگر وہ چاہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: He is tired, Sir, so.....
(جناب یحییٰ بختیار: جناب والا!وہ تھکا ہوا ہے…)
Mr. Chairman: Then tomorrow....
(جناب چیئرمین: پھر کل…)
Mr. Yahya Bakhtiar: Tomorrow evening.
(جناب یحییٰ بختیار: کل شام…)
Mr. Chairman: .... at 5: 30.
(جناب چیئرمین: …ساڑھے پانچ بجے)
Mr. Yahya Bakhtiar: 5: 30.
(جناب یحییٰ بختیار: ساڑھے پانچ بجے)
Mr. Chairman: At 5: 30, because then we will be having from 5:30 to 7: 00 break for Maghrib from 7: 30 to 8: 30, and from 9: 00 to 10: 00, because morning.... these are three shifts because we have been doing four.... two in the morning, two in the evening. Tomorrow, we will be having three.
(جناب چیئرمین: کل ۳۰:۵ بجے سے ۰۰:۷ بجے تک ، مغرب کی نماز کے وقفہ کے بعد اجلاس ۳۰:۷ بجے تا ۳۰:۸ بجے اور اس کے بعد ۰۰:۹ بجے تا ۰۰:۱۰ تک ہوگا، کل ہم تین اجلاس کریں گے)
983مرزا ناصر احمد: یہ کیا پھر فیصلہ ہوا؟
Mr. Chairman: The witness is allowed to....
(جناب چیئرمین: گواہ کو واپس جانے کی اجازت ہے)
جناب یحییٰ بختیار: شام کو جی، ساڑھے پانچ بجے۔
جناب چیئرمین: ساڑھے پانچ بجے۔
مرزا ناصر احمد: کل شام ساڑھے پانچ بجے؟
جناب چیئرمین: ہاں جی۔
مرزا ناصر احمد: بس ٹھیک ہے پھر۔
جناب یحییٰ بختیار: سر! دو بریک کرکے وہ کریں گے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، ٹھیک ہے۔
Mr. Chairman: The Delegation is allowed to withdraw.
The honourable members may keep sitting.
(جناب چیئرمین: وفد کو واپس جانے کی اجازت ہے، معزز اراکین بدستور تشریف رکھیں)
جناب یحییٰ بختیار: میں چاہتا ہوں یہ سوال جتنے پورے ہوسکیں جی، ورنہ…
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہم آپ کو تکلیف نہ دیتے۔
Mr. Chairman: And the witness can consider that proposal also about the Hawalajat... the members of the Delegation can discuss it.... that it will be read in evidence. That is up to the witness.
(جناب چیئرمین: گواہ بھی حوالہ جات والی تجویز پر غور کرسکتا ہے، وفد کے اراکین مشورہ کرسکتے ہیں، کہ یہ شہادت کے طور پر پڑھی جائے گی۔ یہ گواہ پر منحصر ہے)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ ٹھیک ہے، میں نے کہا جو ضروری ہوگا وہ …
جناب چیئرمین: ٹھیک ہے، جو ضروری ہو وہ پڑھیں، جو ضروری نہ ہو وہ فائل کردیں۔
مرزا ناصر احمد: وہ باقی فائل کروادیں۔
984Mr. Chairman: The honourable members may keep sitting. (جناب چیئرمین: معزز اراکین تشریف رکھیں)
(Pause)
مرزا ناصر احمد: السلام علیکم!
جناب یحییٰ بختیار: وعلیکم!
(The delegation left the chamber)
(وفد چیمبر سے چلا گیا)
Mr. Chairman: The Reporters can leave also, they are free. No tape.
(جناب چیئرمین: رپورٹروں کو بھی چھٹی ہے، وہ آزاد ہیں)
Tomorrow, at 5: 30 pm. (کل ساڑھے پانچ بجے)
Thank you very much. (آپ کا بہت بہت شکریہ)
[The Special Committee of the whole house subsepuently adjourned to meet at half past five of the clock, in the afternoon, on Wednesday, the 21st August, 1974.]
(کل ایوانی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ۲۱؍اگست ۱۹۷۴ء بروز بدھ شام ساڑھے پانچ بجے تک کے لئے ملتوی ہوتا ہے)
----------
[The Special Committee adjourned to meet at half past five of the clock in the afternoon, on Friday, the 21st August, 1974.]
----------
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قومی اسمبلی میں آٹھواں دن

Wednesday, the 21th August. 1974.
(کل ایوانی خصوصی کمیٹی بند کمرے کی کارروائی)
(۲۱؍اگست ۱۹۷۴ئ، بروز بدھ)
----------

The Special Committee of the Whole House met in Camera in the Assembly Chamber, (State Bank Building), Islamabad, at half past five of the clock in the after noon. Mr. Chairman (Sahibzada Farooq Ali) in the Chair.
(مکمل ایوان کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس اسمبلی چیمبر (سٹیٹ بینک بلڈنگ) اسلام آباد شام ساڑھے پانچ بجے جناب چیئرمین (صاحبزادہ فاروق علی) کی زیرصدارت منعقد ہوا)
----------
(Recition from the Holy Quran)
(تلاوت قرآن شریف)
----------

 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
988LETTERS FROM QADIANI GROUPS RE: SUPPLY OF TAPES AND ADVANCE NOTICES OF QUESTIONS IN CROSS EXAMINATION
(قادیانی گروہوں کے خطوط، ٹیپس کی فراہمی اور جرح کے سوالات کا پیشگی نوٹس)

Mr. Chairman: Before they are called, two letters have been addressed to the secratary, National Assembly, by Mirza Mansur Ahmed, Nazir-e-Aala, Sadar Anjumane, Ahmadiyys Pakistan, Rabwah. One for the supply of the tape, and the other. I will read it.
Of the tape, that. I have refused in any Chamber. At present it cannot be granted to any person beacause our proceedings are confidential. The House agree with me?
(جناب چیئرمین: ان (وفد) کے بلانے سے قبل میں بتانا چاہتا ہوں کہ سیکرٹری نیشنل اسمبلی کو مرزا منصور احمد ناظم اعلیٰ جماعت احمدیہ کی طرف سے دو خطوط موصول ہوئے ہیں جن میں سے ایک اجلاس کی کارروائی کی نقل حاصل کرنے کے متعلق تھا جسے میں نے اپنے چیمبر میں نامنظور کردیا ہے۔ اس اجلاس کی کارروائی خفیہ ہے، اس لئے فی الحال اس کی نقل نہیں دی جاسکتی۔ کیا ایوان مجھ سے اتفاق کررہا ہے؟)
Members: Yes. (اراکین: جی ہاں !)
Mr. Mohammad Haneef Khan: Sir, you used the words "at present". I think, not at present, the tape of the Assembly cannot be granted at any time.
(جناب محمد حفیظ خان: آپ نے لفظ فی الحال استعمال کیا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اسمبلی کی کارروائی کا ٹیپ کسی مرحلہ پر نہیں دیا جا سکتا ہے)
Mr. Chairman: At any time. The order is that this time this request cannot be conceded.
(چیئرمین صاحب: کسی وقت بھی۔ فیصلہ یہ ہے کہ جو درخواست اب کی گئی ہے منظور نہیں کی جا سکتی)
Prof Ghafoor Ahmed: Even proceedings should not be given. Not only the tapes.
(پروفیسر غفور احمد: نہ صرف ٹیپ بلکہ کارروائی (کی نقل) بھی نہیں دینا چاہئے)
Mr. Chairman: The proceedings shall be given only to the honourable members, which are ready, which yesterday, I said that they can collect the proceedings.
The Second letter, the operation portion. I read in the House:
"in any opinion, to facilitate the matter and to assist the Committee in reaching a just conclusion, which the Committee so earnestly desires and also in order to be fair to the parties concerned, it would be advisable if the written questions are given in advance and their answers submitted in writing. As a result of our experience in the first session in the Committee, we sincerely believe that had this procedure been adopted earlier, it would have 989saved a lot of valuable time of the House. After all, it is not a criminal proceedings or an ordinary legal cross examination of an accused, an individual or a praty. The Committee is studying a very serious matter involving religious beliefs of millions of people in a grave moment and not only in the history of Pakistan but also in the history of Islam. I would, therefore, be grateful if you please convey our request to the Steering Committee. I am sure, the Committee, realizing the gravity and the seriousness of the issue, would grant our request.
I would love to hear the Attorney- General.
(جناب چیئرمین: کارروائی کی نقول صرف معزز اراکین کو دی جائیں گی۔ یہ نقول تیار ہیں، کل میں نے کہا تھا کہ نقول لے سکتے ہیں، دوسرا خط میں پڑھ دیتا ہوں۔ ’’میری رائے میں کمیٹی کی سہولت کی خاطر اور مسئلہ زیربحث میں کسی مناسب نتیجہ پر پہنچنے کے لئے جس پہ کمیٹی دل و جان سے خواہش مند ہے، یہ مناسب معلوم ہوتا ہے کہ سوالات پیشگی طور پر تحریراً دیئے جائیں اور ان کے جواب بھی تحریری پیش ہوں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر یہ ضابطہ پہلے اپنا لیا جاتا تو ایوان کا بہت سا قیمتی وقت بچایا جا سکتا تھا۔ یہ کسی فوجداری مقدمہ کی کارروائی تو نہیں نہ ہی کسی ملزم یا فرد یا فریق پر قانونی جرح ہو رہی ہے بلکہ کمیٹی لاکھوں انسانوں کے مذہبی اعتقادات جیسے اہم معاملہ پر غور کررہی ہے۔ یہ ایک نہ صرف تاریخ پاکستان بلکہ تاریخ اسلام میں بہت ہی نازک مرحلہ ہے اس لئے میں شکرگزار ہوں گا اگر آپ ہماری درخواست سٹیئرنگ کمیٹی کو پہنچا دیں۔ مجھے یقین ہے کہ معاملہ کی اہمیت اور نزاکت کے پیش نظر کمیٹی ہماری گزارش کو منظور کرے گی۔ اب میں اٹارنی جنرل کے خیالات معلوم کرنا چاہتا ہوں)
Mr. Yahya Bakhtiar (Attorney Genral of Pakistan): Sir, the Delegation has come to the Assembly at their own request. They wanted to be heard. If they wanted to be heard, then they will have be present and we will question to elaborate certain points. Now, it is impossible to send questions in advance because, whenever we ask a question there are five, six, ten supplementaries for clarification. That would mean that whatever supplementary question I ask, that have to be given to them in writing. You will give time after that and they will sbmit written reply. If the written replies were to be taken from then, them they would not have come at all. We could have sent a number of questions as interrogatory which they could have answered from Rabwah. But the point was than that thay should clarify the position. And it is not possible, it is physically impossible. Point as far as the hearing in concerned, Sir, I am the first person to give them as much time as they wanted.
Now we are at the fag end of this examination. Whenever they wanted more to answer any question, they have been given the time by you and by the house. There was a break of Days. About fifteen questions they prepared, and answered those yesterday. So I think, this is not a reasonable question nor is it praciticable.
(جناب یحییٰ بختیار: جناب والا، وفد خود اپنی درخواست پر اسمبلی میں آیا ہے۔ وہ اپنا موقف (اسمبلی میں) پیش کرنا چاہتے ہیں، جب وہ ایسا کریں گے یا کرتے ہیں تو پھر ہم ضروری نکات کی وضاحت کے لئے سوالات کریں گے۔ تاہم سوالات پیشگی دینا ممکن نہیں، کیونکہ جب ایک سوال ہوتا ہے تو اس کی وضاحت میں ۵،۶ یا۱۰ ضمنی سوالات کرنے پڑتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوگا کہ ضمنی سوال بھی مجھے لکھ کر دینا ہوں گے۔ تو پھر ان کو تحریری جواب کے لئے وقت دیں گے۔ اگر صرف تحریری جوابات ہی لینا مقصود تھا تو پھر وفد کو یہاں آنے کی ضرورت نہ تھی۔ ہم انہیں سوال، سوالنامہ کی شکل میں بھیج دیتے ہیں اور وہ ربوہ سے جواب ارسال کردیتے۔ اہم بات یہ ہے کہ وہ معاملہ کی وضاحت کریں اور یہ تحریری سوال و جواب کی صورت میں ناممکن ہے۔ جہاں تک سماعت کا تعلق ہے، میں پہلا شخص ہوں جو ان (وفد) کو جتنا وقت درکار ہو دینے کو تیار ہوں۔ اب ہم بیان دینے والے اختتام کے قریب ہیں۔ جب بھی انہوں نے کسی جواب کے لئے مہلت کی خواہش کا اظہار کیا ہے توآپ نے اور ایوان نے ان کو زیادہ سے زیادہ وقت دیا ہے۔ ابھی دس یوم کی تعطیل تھی، انہوں نے قریباً پندرہ سوالوں کے جواب تیار کرکے کل پیش کئے تھے، چنانچہ میرے خیال میں (تحریری سوال و جواب والی) درخواست قابل عمل نہیں)
Mr. Chairman: Now, I think, most of the questions are over and the supplementaries are going on.
(جناب چیئرمین: میرے خیال میں بہت سے سوال ہوچکے ہیں …)
Mr. Yahya Bakhtiar: Only on three subjects. And, about every subject, I tell them in advance. That about Akhand Bharat, I am going to ask a few questions; about "their Separatism" I am 990going to ask a few questions; About "Jehad" I am going to ask a few questions; about "Khatme-Nabooat" I am going to ask a few questions and they know the subject.
(جناب یحییٰ بختیار: صرف تین عنوانات کے متعلق اور ہر عنوان کے متعلق میں نے انہیں قبل از وقت آگاہ کردیا تھا۔ یہ (عنوان) اکھنڈ بھارت، علیحدگی پسندی، جہاد اور ختم نبوت ہیں۔ ان عنوانات کے سلسلہ میں کچھ سوالات کرنا چاہتا ہوں، ان کو عنوانات کا علم ہے)
Mr. Chairman: So, is the House of the opinion that request also cannot be granted?
(جناب چیئرمین: کیا ایوان اس درخواست کو منظور کرنے کے حق میں ہے؟)
Members: Yes. (ممبران: جی ہاں)
Mr. Chairman: Unanimous. Any thing else? They may be called. Yes, they may be called.
Just a minute.
(جناب چیئرمین: یہ متفقہ طور پر منظور۔ کیا اور بات، اچھا انہیں (وفد کو) بلا لیں)
مولانا ظفر احمد انصاری: جناب والا ! ایک چیز میں یہ عرض کرنا چاہتا ہوں …
جناب چیئرمین: اوپر باہر بٹھا دیں۔
جی۔ مولانا ظفر احمد انصاری !
----------
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
PROCEDURE RE: VERIFICATION OF QUOTATIONS
(اقتباسات کی تصدیق کا طریقۂ کار)

جناب محمد ظفر احمد انصاری: بہت سے ممبر صاحبان بار بار یہ کہتے ہیں کہ بہت دیر ہو رہی ہے، دیر یقینا ہو رہی ہے۔ لیکن یہ کہ جب ہم نے ایک دفعہ یہ کام شروع کردیا ہے تو پھر اس کو کسی ایسے مرحلے پر چھوڑنا بہت غلط ہوگا اور ہمارے مقصد کے لئے مضر ہوگا۔ ایک تجویز یہ میرے ذہن میں ہے کہ ہم کسی موضوع پر چار، پانچ، چھ "Quotations" (اقتباسات) ان کے ایک دفعہ پڑھ دیں اور ان سے یہ کہیں کہ وہ اس کو "Admit" (تسلیم) کرتے ہیں یا نہیں کرتے؟ اس وقت کوئی "Explanation" (وضاحت) وغیرہ نہ لیں۔ اگر وہ "Admit" (اقرار) نہیں کرتے تو ہم کوشش کریں کہ ہم اوریجنل پروڈیوس کریں بہرحال، ہماری کوشش …
991جناب چیئرمین: اگر آپ اوریجنل پروڈیوس کریں تو بڑا Easy (آسان) ہوتا ہے۔ جب آپ حوالہ دیتے ہیں، وہ کہتے ہیں: ’’ہم دیکھیں گے، چیک کریں گے، Verify (تصدیق) کریں گے۔‘‘ Because this is good.
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: ٹھیک ہے۔ لیکن جو چیزیں ہمارے پاس یہں موجود ہیں ان کو تو، پہلے تو ہم یہ سوال انہی سے کریں کہ: ’’آپ اس کو Admit کرتے ہیں یا نہیں؟ یعنی مطلب یہ کہ جیسے ’’جہاد‘‘ کے موضوع پر اگر سات آٹھ تحریریں ان کو پڑھ کر کے بتادیں کہ ’’یہ ہے، آیا انہوں نے لکھا ہے یا نہیں لکھا؟‘‘ اور اگر وہ Admit کر لیں۔ پھر Explanation کے لئے اور سپلیمنٹری کے لئے وہ وقت لے سکتے ہیں۔‘‘
Mr. Chairman: Yesterday, I observed in the House. (جناب چیئرمین: کل میں نے ایوان کے اندر معلوم کیا تھا)
مولانا صاحب! آپ سن لیں ذرا۔ یہ بھی میں نے آبزرویشن کی تھی Not on this بلکہ I consulted the Attorney- General, Now almost the hawalajat are over. اب جو حوالہ جات ہیں، ان کا جواب اگر وہ فائل کر دیں گے تو That will be read as part of the evidence (وہ شہادت کا حصہ تصور ہوں گے) اگر Explanation (وضاحت) ہے، مختصر دے دیں۔ And now very few hawalajat have remained. (اور اب تو بہت ہی کم حوالہ جات باقی رہ گئے ہیں)
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: جناب والا! ابھی کئی موضوع ایسے ہیں، جیسا کہ اٹارنی جنرل نے فرمایا ہے کہ ’’اکھنڈ بھارت‘‘ کے متعلق کچھ پوچھنا ہے، مسلم ممالک کے متعلق ان کا جو Attitude ہے، جہاد کے متعلق جو کچھ ہے، اور مسلمانوں سے ہر چیز میں جو مختلف ہیں، اس کے سارے میں…
جناب چیئرمین: نہیں، آپ سوال پوچھتے جائیں، ہم یہ کوشش کریں گے کہ اس کو یہ جتنی جلدی ختم ہو سکے۔ Definitely, now the object is- we are meeting in 992the morning, the objects to expedite the matter and finish it as early as we can. (صبح و شام اجلاس کرکے اس کارروائی کو جلد مکمل کرلیں)
اچھا جی !
----------
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
SUGGESTION RE: MEETING OF THE STEERING COMMITTEE
(سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس)

پروفیسر غفور احمد: جناب والا ! میرا ایک "Suggestion" (مشورہ) یہ ہے کہ ہم سٹیئرنگ کمیٹی کی ایک میٹنگ بھی اب بلا لیں تاکہ پروگرام "Finalize" (حتمی شکل) کردیں۔
Mr. Chairman: That is very necessary. I think let the law Minister come. He promised to come at 7: 30 after Maghrib prayers. Then we can fix a time.
میں چاہتا ہوں کہ کل "Full day utilize" (سارا دن استعمال) ہو۔ مارننگ، ایوننگ … This is my کل شام کو جب نو بجے ختم کریں، ساڑھے نو،
"Then Steering Committee should go into sesson and review the progress and give a decision. and...."
(جناب چیئرمین: یہ بہت ضروری ہے کہ وزیر قانون کو آلینے دیں۔ انہوں نے ساڑھے سات بجے شام آنے کا وعدہ کیا۔ پھر ہم مقرر کر لیں گے۔ سٹیئرنگ کمیٹی پورا جائزہ لے کر فیصلہ کرے)
(Interruption)
جناب چیئرمین: جی، بیٹھیں گے جی۔ لا منسٹر صاحب آجائیں تو پروفیسر صاحب ! آپ ان کے ساتھ بیٹھ جائیں۔ "and decide the matter and tell me". (اور اس معاملے میں فیصلہ کریں اور مجھے بتائیں)
They may be called. (ایک منٹ ٹھہر جائیں)
ڈاکٹر محمد شفیع !
----------
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
SECRECY OF THE PROCEEDING
(کارروائی کا خفیہ ہونا)

ڈاکٹر محمد شفیع: یہ Proceedings جو ہیں یہ Secret ہیں ہاں جی؟
993جناب چیئرمین: جی، Secret ہیں۔
ڈاکٹر محمد شفیع: وہ دروازہ کھلا رہتا ہے، اور وہاں کوئی سنتا رہتا ہے، Constantly
جناب چیئرمین: سیکرٹری سے یہ چیک کرکے بتائیں Who is the person? Messenger Clerks ہیں۔ He is either یہ غلط طریقہ ہے۔
Malik Mohammad Akhtar: Wanted to say something. اچھا
Yes, they may be called.
ملک محمد اختر: لگے آں، دیکھو کتھے پہنچاندے نیں۔
جناب چیئرمین: ملک صاحب دیر سے آئے ہیں آج، کافی دیر سے۔ بلائیں، بلائیں۔ سارجنٹ ایٹ آمرز کو کہیں کہ یہاں، وہاں، ان دروازوں پر، ان دروازوں پر، کسی دروازے پر بھی نہیں ہونا چاہئے۔
----------
(The Delegation entered the Chember)
(وفد ہال میں داخل ہوتا ہے)
----------
Mr. Chairman: Yes, Mr. Attorney General.
(جناب چیئرمین: جی ! اٹارنی جنرل صاحب
----------
 
Top