ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر
جناب یحییٰ بختیار: ’’احمدیہ جماعت ہے‘‘ کیونکہ آپ کہتے ہیں ناں کہ "Our foreign mission" اس میں آپ ان کا ذکر کردیں…
مرزا ناصر احمد: ہاں، وہ اس واسطے میں نے ’’مشن‘‘ کا ترجمہ کیا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ٹھیک ہے۔
Mirza Nasie Ahmad: This is from the concise Oxford Dicitionary: The field of missionary activity".
(مرزا ناصر احمد: یہ آکسفورڈ کنسائز ڈکشنری سے ہے۔ جماعت کی کارگزاریوں کی جگہ…)
جناب یحییٰ بختیار: تو آپ، آپ کی کتاب میں جو ’’فارن مشن‘‘ ہیں، اس کے Page 79 میں آپ یہ بھی نوٹ کرلیجئے کہ جو میں پڑھتا ہوں یہ مضمون وہاں ہے یا نہیں؟ میں سارا نہیں پڑھوں گا۔ جہاں تک:
1009"Ahmadiyya Mission in Israel" because I said: "The mission in Israel because you said this…"
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، ہاں، جماعت احمدیہ ہے وہاں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Ahmadiyya Mission in Israel is situated in Haifa at Mount Karmal we have a mosque there, a Mission House, a library, a Book Depot, a School. The Mission also brings out a Monthly entitled All-Bushra, which is sent out to thirteen different countries accessable through the medium of Arabic many works of prophet Messiah have been translated into Arabic through this Mission". پھر اس میں آگے کہتے ہیں:
Some time ago, our missionary had an interview with the mayor of Haifa, when, during the discussion on many points he offered to build us a school at Kababeer a village neae Haifa, where we have a strong and well established Ahmadiyy Community of Palestinian Arabs. He also promised that he would come to see our Mission at Ka babeer, which he did later, accompanied by our notables from Haifa, He was duly received by the members of the community and by the students of our. Before his return, he entered his impressions in the Visitors' Book.
Another small incident, which would give readers some idea of the position the Mission in Israel occupies, is that in 1956 when our missionary, Chaudhry Mohammad /sharif, Returned to Headquarters…
(جناب یحییٰ بختیار: یہ میں نہیں کہتا بلکہ آپ کہتے ہیں کہ آپ کا اسرائیل میں مشن ہے۔ جو کہ مونٹ کارمل حیفہ میں واقع ہے۔ وہاں آپ کی ایک مسجد ایک مشن خانہ ایک لائبریری، کتب خانہ اور ایک سکول ہے۔ مشن ایک ماہنامہ بنام ’’البشریٰ‘‘ شائع کرتا ہے۔ جو کہ عربی زبان میں تیرہ ممالک کو بھجوایا جاتا ہے۔ اسی مشن نے احمدیہ جماعت کی بہت سی کتابوں کے عربی تراجم کئے ہیں۔ کچھ عرصہ ہوا ہمارے مشن کے سربراہ کی حیفہ کے میئر سے ملاقات ہوئی تھی۔ جس کے دوران میئر نے ہمارے لئے کبابیر میں ایک سکول تعمیر کرنے کی پیشکش کی۔ کبابیر میں فلسطینی عربوں پر مشتمل احمدیہ جماعت کی ایک مضبوط تنظیم موجود ہے۔ میئر نے یہ بھی وعدہ کیا کہ وہ کبابیر میں ہمارا مشن دیکھنے آئے گا اور اس نے یہ وعدہ بعد میں پورا کیا۔ اس موقع پر حیفہ میں احمدی معززین میئر کے ہمراہ تھے۔ احمدیہ جماعت کے افراد اور سکول کے طلباء نے میئر کا استقبال کیا۔ میئر کے لئے ایک استقبالیہ دیا گیا۔ واپس جاتے ہوئے میئر نے وزیٹر بک میں اپنے تأثرات تحریر کئے ایک اور چھوٹی سی مثال جس سے پڑھنے والوں کو ہمارے اسرائیلی مشن کی اہمیت کا اندازہ ہوگا۔ ۱۹۵۶ء میں جب ہمارے مشن کے سربراہ چوہدری محمد شریف واپس آئے…)
مرزا ناصر احمد: یہ سن کون سا ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: یہ پبلی کیشن ہے ۱۹۶۵ء کی۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، نہیں۔ یہ آپ نے جو ابھی پڑھا۔
1010Mr. Yahya Bahhtiar: 1956.
Mirza Nasir Ahmad: 1956.
Mr. Yahya Bakhtiar: "That, in 1956 when our missionary, Chaudhry Mohammad Sharif returned to the Headquarters of the movement in Pakistan, the President of Israel sent word that he (our missionary) should see him before embarking on the journey back. Ch. Mohammad Sharif utilized the opportunity to present a copy of the German translation of Holy Quran to the President, which he gladly accepted. This interview and what transpired at it was widely reported in the Israel press and a brief account was also broadcast on the Radio".
ایک تو میں آپ سے simple سوال یہ پوچھتا ہوں کہ جب آپ کے مشنری وہاں جاتے ہیں اور وہاں سے پاکستان آتے ہیں تو کس پاسپورٹ پر جاتے ہیں؟
مرزا ناصر احمد: غیر ملکی۔
جناب یحییٰ بختیار: ہیں جی؟
مرزا ناصر احمد: غیرملکی احمدی وہاں جاتے ہیں، پاکستان …
Mr. Yahya Bakhtiar: No, Sir, I very carefully read it Chaudhry Mohammad Sharif in a Pakistan:
"When he returned to the Headquarters of the Movement in Pakistan".
Mirza Nasir Ahmad: He is not Pakistani.
(مرزا ناصر احمد: وہ پاکستانی نہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: He is not a Pakistani?
(جناب یحییٰ بختیار: وہ پاکستانی نہیں ہے؟)
مرزا ناصر احمد: ہاں ان کے پاس غیرملکی نیشنلٹی ہے، وہ باہر رہتے ہیں، یہاں بھی آتے ہیں۔
1011جناب یحییٰ بختیار: پاکستانی نیشنلٹی بھی ہے؟ وہ بھی ہے یا پاکستان کی نہیں ہے ان کے پاس؟
مرزا ناصر احمد: یہ مجھے علم نہیں ہے۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ آپ کے علم میں نہیں ہے۔
مرزا ناصر احمد: لیکن غیرملکی نیشنلٹی ہے، ان کے پاس ہے۔ پاکستان کے معاہدے کے مطابق بعض ملکوں کے ساتھ … Dual Nationality
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں تو…
مرزا ناصر احمد: نہیں، میں، آپ کو اصل… Dual Natinality بعد میں… نہیں آئی۔
I don't know about him.
Mr. Yahya Bakhtiar: I just wanted to know, because when he returned, you know.
(مرزا ناصر احمد: نہیں، وہ تو ہمارے پاس امریکن نیشنل آتے ہیں، سارے آتے ہیں)
They come to the Headquarters.
(وہ ہیڈکوارٹر واپس آتے ہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: I am a lawyer, I use every world in the legal sense. You return home. You did not say: "When he comes here" "home". He returned to Pakistan.
I wanted to know…
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱؎ میرا انصاف پسند قادیانیوں سے سوال ہے، کیا چوہدری شریف پاکستانی نیشنیلٹی کے حامل نہیں؟ کیا مرزاناصر احمد جھوٹ اور سفید جھوٹ کے مرتکب نہیں ہوئے؟ اب بھی مرزاناصر احمد کے جھوٹ بولنے کا آپ اعتراف نہ کریں تو یہ اس بات کی دلیل ہوگی کہ پوری قادیانی جماعت جھوٹ بولنے، جھوٹ پر بنیاد رکھنے، جھوٹ پر تعمیر کرنے، غرض جھوٹ ہی جھوٹ کا گھروندہ ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(جناب یحییٰ بختیار: میں ایک وکیل ہوں۔ میں نے ہر لفظ کو قانونی معنوں میں استعمال کیا ہے۔ آپ واپس گھر آئے، آپ نے یہ نہیں کہا۔ جب وہ یہاں واپس گھر آتا ہے وہ پاکستان واپس آیا)
Mirz Nasir Ahmad: One who writes articles or these reports …
(مرزا ناصر احمد: یہ کوئی بھی مضمون یا رپورٹ لکھتا ہے…)
Mr. Yahya Bakhtiar: May be…
Mirza Nasir Ahmad: … Doesn't use the English words in the legal terms.
(مرزا ناصر احمد: وہ انگریزی کے الفاظ قانونی اصطلاح میں استعمال نہیں کرتا)
Mr. Yahya Bakhtiar: Sir, either he could say that "he returned to the Headquarters". or he could have said that: "he came to the Headquarters". But he says: "When he returned". Chaudhry 1012Mohammad Sharif is obviously a Pakistani person. He may have got a Nationality, as you say; that is possible.
(جناب یحییٰ بختیار: وہ یہ کہہ سکتا ہے کہ وہ ہیڈکوارٹر واپس آیا یا ہیڈکوارٹرواپس آئے، بلکہ وہ کہتا ہے کہ جب وہ واپس آیا۔ چوہدری محمد شریف ایک پاکستانی شخص ہے اس کے پاس کوئی اور شہریت بھی ہوگی، جیسا کہ آپ کہتے ہیں، یہ ممکن ہے)
مرزا ناصر احمد: ہمارے پاس جو اس علاقہ کے، ہندوستان کے رہنے والے، ہزاروں غیرملکوں میں آباد ہیں …
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، وہ ہوسکتا ہے…
مرزا ناصر احمد: … یہ غیر ملکی نیشنل کی حیثیت سے وہاں جاتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، تو ٹھیک ہے انہوں نے برٹش نیشنیلٹی ہوسکتی ہے، کسی اور کی ہوسکتی ہے۔ یہ تو میں نہیں کہہ رہا مگر میں یہ پوچھتا ہوں کہ کس نیشنیلٹی کے پاسپورٹ پر گئے ہیں یہ؟ آپ نے کہا کہ غیرملکی ہے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، غیرملکی۔ پاکستان کا تو وہ جا ہی نہیں سکتا کوئی۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ کی تو نیشنیلٹی پاکستانی ہے ناں جی؟
مرزا ناصر احمد: الحمدللہ۔
(اس نے آپ کو رپورٹ کیا کہ اسرائیل کے پریزیڈنٹ نے یہ باتیں کیں)
جناب یحییٰ بختیار: تو جب اس نے آپ کو رپورٹ کیا کہ اسرائیل کے پریذیڈنٹ نے یہ یہ باتیں کیں، وہ آپ نے بھی…
مرزا ناصر احمد: نہیں، مجھے یہ رپورٹ نہیں کی۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، آپ کی جماعت کے…
مرزا ناصر احمد: ہاں، یہاں جو دفتر ہے، اس میں آکر اس نے رپورٹ دی تھی …
(آپ نے گورنمنٹ کو بتلایا کہ اسرائیلی کیا سوچتے ہیں؟)
جناب یحییٰ بختیار: … کہ یہ جو اسرائیل نے جو کچھ باتیں کی ہیں، جو وہاں ریڈیو پر بھی آیا اتنا زیادہ، اپنی گورنمنٹ کو بھی کچھ بتا دیجئے کہ اسرائیلی کیا سوچتے ہیں آپ نے کوئی انفارمیشن دی، یا ضروری نہیں سمجھا؟
1013مرزا ناصر احمد: نہیں میرے سامنے تو… ہاں، ہاں، میں بتا رہا ہوں۔ ویسے یہ ہے کہ جو چیزیں اس وقت آپ نے سامنے رکھی ہیں، وہ سارے، مختلف مسلمانوں کی تنظیموں کے ساتھ ان کی حکومت کا یہی سلوک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! آپ یہ نہ سمجھیں کہ میں Insinuate کررہا ہوں۔ اس سے لوگوں پر Impression پڑتا ہے کہ کتنا Strongly لوگ Feel کررہے ہیں، اس لئے تو میں کہہ رہا ہوں۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، وہ Impression دور کرنے کی کوشش کررہا ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، اگر میں چلا جاؤں اسرائیل …
مرزا ناصر احمد: میں سمجھتا ہوں…
جناب یحییٰ بختیار: اگر میں چلا جاؤں کسی طرح اسرائیل … صاف بات کرتا ہوں… دشمن کی حیثیت سے، دوست کی حیثیت سے، کسی حیثیت سے اور مجھے وہاں کا کوئی بڑا آدمی بلائے بات کرے، میں پہلا فرض سمجھوں گا کہ حکومت میں جو بھی مجھے بڑا افسر مل سکے اس کو بتاؤں ’’بھئی! وہ ہمارے دشمن ہیں، وہ اس لائن پر سوچ رہے ہیں، ان سے یہ یہ باتیں ہوئیں۔‘‘ میں سمجھتا ہوں کہ یہ ضروری نہیں ہے Obligation نہیں ہے، لاء نہیں ہے یہ…
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، میں بتاؤں آپ کو، ذرا آگے ذرا تھوڑا سا Digression میں ۱۹۷۰ء میں ویسٹ افریقہ کے دورے پر گیا، خود اور دو ملکوں میں مجھے پیغام ملا، اسرائیلی سفیر کا، کہ ’’میں ملنا چاہتاہوں۔‘‘ میں نے کہا کہ ’’میں نہیں ملنا چاہتا تم سے۔‘‘
1014جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ تو آپ نے سمجھ کی بات کی ہاں جی، اپنی اس کے مطابق۔ نہیں، مگر فرض کریں، آپ کو اسرائیل والے مل جاتے…
مرزا ناصر احمد: بالکل میں ملنے کے لئے تیار ہی نہ تھا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، اگر کسی جگہ Reception تھا آپ کی آنر میں اور اس ذیل کا کوئی سفیر بیٹھ جاتا وہاں، آپ سے باتیں کرتا تو آپ سمجھ لیتے کہ یہ سیاسی لوگ ہیں، تو آپ ضرور مجھے یقین ہے بتا دیتے گورنمنٹ کو کہ’’بھئی! یہ ایسی بات اس نے مجھ سے کی ہے’’۔
مرزا ناصر احمد: Reception وہ جہاں ہوتی تھی تو ہمارے سفیر صاحب موجود ہوتے تھے۔
جناب یحییٰ بختیار: کیوں نہ ہو؟
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، وہ تو تھا، یعنی وہ تو کوئی ایسی بات نہیں تھی۔
جناب یحییٰ بختیار: بس یہ صرف میں نے اس لئے آپ سے پوچھنا تھا۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔ بس ایک یہ سوال؟
جناب یحییٰ بختیار: یہ ایک اس کا… اس پر…
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، اس بات پر؟
جناب یحییٰ بختیار: کیسے چھوٹے چھوٹے سوال آجاتے ہیں!
مرزا ناصر احمد: ہاں، ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’تو اکھنڈ بھارت‘‘…
1015مرزا ناصر احمد: یہ ایک وضاحت اور ہے۔ یہ ہمارا وہاں … ہماری جماعت، اس علاقہ میں، جو اب اسرائیل کہلاتا ہے، اسرائیل کے وجود میں آنے سے کہیں پہلے کی بنی ہوئی ہے…
جناب یحییٰ بختیار: وہ تو ٹھیک ہے، وہ میں نہیں کہہ رہا۔
مرزا ناصر احمد: اور ۱۹۲۴ئ، ۱۹۲۸ء میں جماعت وہاں بنی۔ ۱۹۲۸ء میں… کبابیر… جو ہے جس کا نام یہاں آیا ہے۔ وہاں ایک سینٹر بنا جماعت کا۔ ۱۹۲۸ء سے وہاں کے تمام دوسرے فرقوں سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں کے ساتھ نہایت برادرانہ تعلقات ہیں، اب بھی برادرانہ تعلقات ہیں۔ پوچھنا تو یہ چاہئے کہ جو وہاں دوسرے مسلمان ہیں، ۹۵ فیصد، ان کے حقوق کے لئے اگر کچھ کیا جا سکے، کسی باعث بھی ہمارے تو ان کے ساتھ تعلقات نہیں ہیں ڈپلومیٹک۔ ان کی خبرگیری کرنی چاہئے۔ تو اس طرف ہم توجہ نہ دیں اور وہ جو پیار کے آپس میں تعلقات ہیں، ان کو جائے اعتراض بنا لیں تو وہ کچھ اچھا نہیں لگتا اگر ان کو پتہ لگے، جو ہمارے احمدی نہیں، ۹۵ فیصد، وہ بھی اس کو پسند نہیں کریں گے، یہ میں آپ کو بتا دیتا ہوں، کیونکہ بہت اچھے تعلقات ہیں ان لوگوں کے ساتھ۔
جناب یحییٰ بختیار: اچھے تعلقات تو ہیں جی، مگر میں تو کہتا ہوں اگر Clarification ہوجائے تو ٹھیک ہے نا جی، وہ…
مرزا ناصر احمد: نہیں جی، میں تو بڑا ممنون ہوں آپ کا، خواہ کوئی غلط سمجھے۔
جناب یحییٰ بختیار: … شک رہتاہے۔ میں تو اس واسطے پوچھتا ہوں
مرزا ناصر احمد: ہاں، میں ممنون ہوں آپ کا۔ ہر چیز جو ہے وہ سامنے آجانی چاہئے۔
1016جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! وہ جو کتاب تھی آپ کی، کل جو آپ پڑھ رہے تھے، وہ کاپی میرے پاس بھی ہے۔ یہ دیکھ لیجئے کہ آپ کی یہ پبلی کیشن ہے؟ کیونکہ مجھے غلط نہ مل گئی ہو۔ مرزا صاحب ! یہ وہی ہے۔ Outside Musalmans"، "Outside Musalmans" والی جو ہے ناں…
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، دکھا دیجئے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ دیکھ لیجئے ذرا آپ اس سے وہ فوٹو سٹیٹ آیا تھا۔ یہ ہے وہ۔ آپ کا جو ہے ناں، ۱۹۱۶ء کا ایڈیشن ہے، یہ ۱۹۲۴ء کا یا ۱۹۲۱ء کا ہے، ویسے یہ بھی قادیان سے پبلش ہوا ہے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، یہ ۱۹۲۴ء کا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
مرزا ناصر احمد: اور یہ بھی دوسرا ایڈیشن ہے اردو کا، ’’ سیرت مسیح موعود‘‘ جس میں: ’’…احمدی اپنے آپ کو مسلمان لکھوائیں۔ گویا اس سال آپ نے اپنی جماعت کو احمدی، کے نام سے مخصوص کرکے دوسرے مسلمانوں سے ممتاز کردیا۔‘‘ ایک ممتاز فرقہ، اسلام کے اندر۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، اس سے میں نے ایک دو سوال پوچھنے تھے، اس لئے میں نے کہا کہ آپ …
مرزا ناصر احمد: ہاں جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی، یہ وہی ہے۔
مرزا ناصر احمد: اس میں میں نے صرف یہ عرض کی تھی کہ انہوں نے جو عنوان باندھ دیئے ہیں، وہ اصل کتاب کے نہیں ہیں۔
1017جناب یحییٰ بختیار: نہیں وہ میں سمجھ گیا، ٹھیک ہے جب آپ اوریجنل سے دیکھیں گے، اردو میں…
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں (اپنے وفد کے ایک رکن سے) رکھو سامنے۔
جناب یحییٰ بختیار: پیشتر اس کے کہ مرزا صاحب! میں پھر بات بھول جاتا ہوں۔ یہاں ایک اور چیز بھی میری نظر میں تھی کہ میں نے کہا کہ وہ عام طور پر لکھ دیتے ہیں کہ ’’ہمارا آفیشل آرگن ہے‘‘ یہ یہاں ایک ہے: ’’خاکسار منیجر ’’الفضل‘‘ قادیان، ضلع گورداسپور، سلسلہ عالیہ احمدیہ کا آرگن‘‘
’’اخبار الفضل ہی، بفضل خدا ایک ایسا پرچہ ہے جس کو جماعت احمدیہ کا مسلمہ آرگن کہا جا سکتا ہے۔‘‘ یہ بھی آپ دیکھ لیجئے۔
مرزا ناصر احمد: ’’کہا جا سکتا ہے۔‘‘ ’’کہا جاتا ہے‘‘ نہیں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: نہیں Whatever it means, that the committee will judge.
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں، اس کا جو بھی مطلب ہے، وہ کمیٹی دیکھ لے گی)
مرزا ناصر احمد: اگر یہ ہوتا ناں کہ ’’ کہا جاتا ہے بڑا وزن ہوجاتا آپ کی بات میں۔ لیکن یہاں ’’کہا جا سکتا ہے۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: وہ میں تو توجہ دلا رہا ہوں، باقی وہ تو کمیٹی دیکھے گی کہ کیا مطلب ہے اس کا؟
مرزا ناصر احمد: نہیں، ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: Page 58، جو میرا پرچہ ہے۔ آپ کا کچھ اور ہو۔
مرزا ناصر احمد: ہاں جی، دیکھ لیتے ہیں۔ ہاں۔
1018جناب یحییٰ بختیار: اس میں تو میں نے آپ کو ایک "Separatist tendency" کی طرف توجہ دلائی تھی کہ:
"Ahmadis form a separate community from the outside Musalamans".
آپ نے کہا ہے Heading ٹھیک نہیں ہے، اوریجنل میں نہیں ہے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہے ہی نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: اس کے بعد یہ تھا کہ:
"The year 1901 was the year of census. The Promised Messiah issued a notice to his followers asking them to get themselves recorded in the census pages, under the name of "Ahmadia Musalman". This was, therefore, the year when, for the first time, he differentiated his followers from the other Muslims by the name of Ahmadiya".
(’’(سیرت مسیح موعود ص۵۳، طباعت دسمبر۱۹۲۶ئ) کی عبارت یہ ہے: ۱۹۰۱ء میں مردم شماری ہونے والی تھی، اس لئے ۱۹۰۱ء کے اواخر میں آپ نے اپنی جماعت کے نام ایک اعلان شائع کیا کہ ہماری جماعت کے لوگ کاغذات میں اپنے آپ کو احمدی مسلمان لکھوائیں۔ گویا اس سال آپ نے پنی جماعت کو احمدی کے نام سے مخصوص کرکے وسرے مسلمانوں سے ممتاز کردیا۔‘‘)
مرزا ناصر احمد: یہ تو وہی ہے جس کی کل بات …
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، آپ اس سے دو Pages پہلے آپ…
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، اس سے دو Pages پہلے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ وہ ہے، 54، 58 اس میں ہے جی۔ چونکہ Heading یہاں ہے:
"Injunctions to Ahmadis regarding Marriage".
تو یہ ہیڈنگ انگلش میں ہوگا، اردو میں تو شاید ہیڈنگ نہ ہو اس کا۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، ہیڈنگ ہے یہ کوئی نہیں۔ لیکن نکال لیتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، انگلش میں آپ دیکھ لیں گے تو آپ کو پتہ چل جائے گا۔ پہلے…
1019مرزا ناصر احمد: ہاں، یہ ہے: ’’اس سال آپ نے اپنی جماعت کے شیرازہ کو مضبوط کرنے…‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ہاں یہ میں پڑھ دیتا ہوں، آپ دیکھیں پھر ٹرانسلیشن اس کا۔
"The same year…"
That is, 1898 کیونکہ اس سے پہلے جو مضمون چل رہا ہے…
مرزا ناصر احمد: ہاں جی۔
Mr. Yahya Bakhtiar: "The same year, with a view to strengthen the bonds of the community and to preserve its distinctive features, he promulgated rules regarding marriage and social relations and forbade the Ahmadis to give their duaghters in marriage to Non-Ahmadis".
ابھی اردو ترجمہ کیا ہے، وہ آپ دیکھ لیں جی یہ کوئی خوش، ناخوش کی بات نہیں تھی کہ وہ تجربے کی بات ہو۔ وہ آرڈر۔
مرزا ناصر احمد: ناں، ناں رول ہے ہی کوئی نہیں۔
Mr. Yayaa Bakhtiar: Injunctions.
Mirza Nasir Ahmad: No, no. ’’تحریک کی‘‘
جناب یحییٰ بختیار: وہ بھی جو آپ اردو میں پڑھیں وہ سنا دیجئے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں۔ ’’اس سال آپ نے اپنی جماعت کے شیرازہ کو مضبوط کرنے اور خصوصیات کو قائم رکھنے کے لئے جماعت کے تعلقات ازدواج اور نظام معاشرت کی تحریک کی اور جماعت کو ہدایت فرمائی کہ احمدی اپنی لڑکیاں غیر احمدی لوگوں کو نہ دیا کریں۔‘‘
(سیرۃ مسیح موعود ص۵۲)
1020’’اپنی جماعت کے شیرازہ کو مضبوط کرنے‘‘ کا فقرہ یہ بتاتا ہے کہ یہ شرعی حکم نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ ’’انہوں نے ہدایت کی‘‘ ڈائریکشن بھیجی۔
مرزا ناصر احمد: ڈائریکشن دی؟ لیکن آپ ذرا … نہیں، میں وضاحت کردوں۔ دوسرے فرقوں نے بھی اس قسم کی بات کی لیکن ایک فرق کے ساتھ انہوں نے کہا: ’’محروم الارث‘‘ یعنی جو بچے ہیں وہ وارث نہیں ہوں گے اور جماعت احمدیہ کی کوئی ہدایت ایسی نہیں ہے، بلکہ جو بچی باہر بیاہی جاتی ہے کسی جگہ بھی اور ان کی اولاد جو ہوتی ہے وہ اپنے احمدی بزرگوں کی وارث ہوتی ہے۔ تو یہ شرعی حکم نہیں ہے۔ یعنی ورثہ اس طرح … یعنی ورثہ … حقوق ورثہ قائم رہنا یہ بتاتا ہے کہ یہ حکم شرعی نہیں ہے…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں مرزا صاحب ! یہ بتانا چاہتا تھا …
مرزا ناصر احمد: … جیسا کہ دوسرے فرقوں کا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، مرزا صاحب! میں جو عرض کرنا چاہتا تھا وہ یہ ہے کہ ایک ہدایت آئی، مرزا صاحب کی طرف سے، ڈائریکشن آئی، اس کی وجہ سے یہ ہوا۔ یہ نہیں کہ آپ کا تجربہ تھا کہ مسلمان جو ہیں وہ لڑکیوں سے اچھا سلوک نہیں کرتے، ناخوش رکھتے ہیں… وہ میں Distinction لانا چاہتا تھا۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، وہ تو ہے اس میں، جو میں نے بات کی تھی وہ … ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ کہتے ہیں کہ ’’اپنی Distinction رکھنے کے لئے، اپنی کمیونٹی کو مضبوط کرنے کے لئے۔‘‘
مرزا ناصر احمد: نہ، نہ جماعت کے شیرازہ کو مضبوط کرنے …
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔ اس لئے نہیں کہ وہ وہاں خوش نہیں رہتیں۔
1021مرزا ناصر احمد: نہیں، جماعت کے شیرازہ کو مضبوط کرنے … شیرازہ تبھی مضبوط ہوتا ہے جب خوش رہے جہاں… فساد ہوگا گھر میں شیرازہ کیسے مضبوط رہے گا؟
جناب یحییٰ بختیار: ٹھیک ہے جی، وہ پھر آپ کی Interpretation ہے۔ ’’ملائکۃ اللہ‘‘ میں بھی یہ آجاتا ہے جی، Page46 پر …
مرزا ناصر احمد: یہ تو ’’ملائکۃ اللہ‘‘ کا جواب دیا جا چکا ہے پہلے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، اس کا نہیں دیا۔
مرزا ناصر احمد: اچھا؟ وہ، شاید پھر وہ کوئی اور حوالہ ہوگا۔
جناب یحییٰ بختیار: میں پھر پڑھ دیتا ہوں۔ مجھے یاد نہیں شاید دے دیا ہو۔
مرزا ناصر احمد: ہم نے جو نوٹ کئے تھے ناں، اس میں ’’ملائکۃ اللہ‘‘ کے ایک سوال کے متعلق نوٹ دیا ہوا ہے کہ اس کا جواب دے دیا گیا ہے۔ تو اگر نہیں، یہ کوئی دوسرا سوال ہے، تو پھر بتا دیں۔
جناب یحییٰ بختیار: میں پڑھ دیتا ہوں۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ دے چکے ہیں تو پھر ضرورت نہیں ہے، میرے خیال میں: ’’پانچویں بات جو اس زمانے میں ہماری جماعت کے لئے نہایت ضروری ہے وہ غیراحمدی کو رشتہ نہ دینا ہے۔ جوشخص غیر احمدی کو رشتہ دیتا ہے، وہ یقینا مسیح موعود کو نہیں سمجھتا اور نہ یہ جانتا ہے کہ احمدیت کیا چیز ہے؟ کیا ہے کوئی غیر احمدیوں میں ایسا بے دین جو ہندو یا کسی عیسائی کو اپنی لڑکی دے دے؟ ان لوگوں کو تم کافر کہتے ہو۔ مگر اس معاملے میں وہ تم سے اچھے رہے کہ کافر ہو کر بھی کسی کافر کو لڑکی نہیں1022 دیتے۔ مگر تم احمدی کہلا کر کافر کو لڑکی دیتے ہو۔ کیا اس لئے دیتے ہو کہ تمہاری قوم کا ہوتا ہے؟ مگر جس دن سے کہ تم احمدی ہوئے تمہاری قوم احمدیت ہوگئی …‘‘
مرزا ناصر احمد: اس کا تو جواب دے چکے ہم۔
جناب یحییٰ بختیار: بس ٹھیک ہے جی۔
مرزا صاحب! بعض دفعہ … آج میں کچھ … پہلے Main subject پر نہیں آرہا، جو چھوٹی چھوٹی چیزیں رہ گئی ہیں … آپ فرماتے ہیں کہ … میں نے کئی حوالے پڑھے کہ ’’دشمن یہ کہتا ہے‘‘، ’’مخالف یہ کہتا ہے۔‘‘ تو پوزیشن Clear نہیں ہوتی۔ Impression یہ ہوتا ہے کہ ’’دشمن‘‘ سے نہ صرف عیسائی کی طرف اشارہ ہے، بلکہ ان مسلمانوں کی طرف بھی اشارہ ہے کہ جو مرزا صاحب کے خلاف تھے یا جو ان کو نبی نہیں مانتے۔ آپ نے کہا کہ ’’نہیں، یہاں جو ہے عیسائیوں کی طرف ہے‘‘ یہاں جو بھی حوالے میں نے پڑھے آپ نے یہی کہا۔ تو میں صرف یہ کچھ آپ کی توجہ اس کتاب کی طرف دلانا چاہتا ہوں۔ اس کی کچھ Clarification آپ کی طرف سے ہوجائے کہ آپ نے جتنے حوالے پڑھے، ان کے مخاطب غیر مسلم عیسائی وغیرہ تھے۔ میں نے یہی کہنا تھا لیکن یہ جو ہے ناں ’’دشمن‘‘ یا ’’مخالف‘‘ یہ دونوں کو مخاطب کرکے کہا جا سکتا ہے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، غیر مسلم جو ہیں، ان کی دشمنی جہاں ہوگی، وہ مخاطب ہوں گے۔ ساری دنیا کے عیسائی جو ہیں، وہ مسلم نہیں، لیکن اسلام کے اوپر حملہ آور بھی نہیں۔ تو جب عیسائیوں کے متعلق کہا جائے گا کہ ’’دشمن‘‘ تو عیسائی مذہب کے صرف وہ افراد مراد ہوں گے جو اسلام پر حملہ آور ہوئے اور1023 جب مسلمانوں کے متعلق کہا جائے گا ’’مخالف‘‘ تو ہر مسلمان جو ہے، جو احمدی نہیں، وہ مخالف نہیں ہوگا، بلکہ صرف وہ چند ہوں گے شاید ایک فیصد بھی نہ ہوں، جو احمدیوں سے برسرپیکار ہیں…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ تو درست ہے، میں یہ کہتا ہوں…
مرزا ناصر احمد: اور یہ حوالہ بتائے گا کہ مخالف کون ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ دیکھئے ناں، بعض حوالے میں نے آپ کو سنائے۔ ایک تھا جو ’’انجام آتھم‘‘ کا تھا۔ اس میں آپ نے Clearly بتا دیا کہ یہ خاص وہ آتھم یا آثم، جو بھی اس کا نام تھا …
مرزا ناصر احمد: ہاں، عبداللہ آتھم۔
جناب یحییٰ بختیار: عبداللہ آتھم۔ اس کی طرف اشارہ ہے کیونکہ مضمون سے ظاہر تھا۔ بعض میں کوئی اس چیز کا ذکر نہیں تھا کہ کسی خاص عیسائی کا ذکر ہو رہا ہے۔ میں آپ کو عرض کر رہا ہوں: ’’جو میرا مخالف ہوگا وہ یہودی مشرک جہنمی ہے۔‘‘ ایسی چیز آگئی تو اس پر …
مرزا ناصر احمد: وہ جو مجھے یاد ہے، وہ یہ تھا، وہ کل میں نے بتایا تھا کہ یہ عربی کی عبارت مستقبل کے متعلق ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یعنی میں ایسے کہہ رہا ہوں۔
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ کے مخالفوں میں مسلمان بھی تو شامل تھے۔ مسلمان علمائ، مولوی تھے یا نہیں تھے؟
مرزا ناصر احمد: ہمارے مخالفوں میں مسلمانوں کے علما کا ایک حصہ تھا۔
1024جناب یحییٰ بختیار: ہاں بعض علمائ، میں یہ کہہ رہا ہوں۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، بعض علماء تھے۔
جناب یحییٰ بختیار: بعض علمائ۔ بعض علمائ…
مرزا ناصر احمد: اور اس طرح جو دوسرے مذاہب میں، ان میں سے بھی شاید ان کا دو فیصد تین فیصد حملہ آور ہو اسلام کے اوپر لیکن جو اصل حوالہ ہے، جو مضمون ہے کسی کتاب میں آیا، وہ خود بتاتا ہے کہ ’’مخالف‘‘ جو کہا جاتا ہے، وہ کس کو کہا جاتا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، بعض دفعہ، بعض دفعہ تو Clear ہوتا ہے، مرزا صاحب ! اور بعض دفعہ نہیں ہوتا۔ جیسے کل آپ نے…
مرزا ناصر احمد: جو Clear نہ ہو، وہ مجھ سے پوچھ لیں۔
(دشمن یہ سمجھتا ہے کہ ہم اس کے مذہب کو کھا جائیں گے)
جناب یحییٰ بختیار: اس واسطے کل میں نے آپ سے عرض کیا کہ: ’’دشمن یہ سمجھتا ہے۔ دشمن یہ سمجھتا ہے۔ کہ ہم اس کے مذہب کو کھا جائیں گے۔‘‘
مرزا ناصر احمد: وہ میں نے بڑا کھول کے بتایا۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ نے بتا دیا، میری تسلی نہیں ہوئی، اس واسطے کمیٹی کے ممبروں کی اللہ جانے تسلی ہوئی یا نہیں۔ مگر میری ڈیوٹی تھی کہ میں آپ کو ان کی… جو ’’دشمن‘‘ ’’مخالف‘‘ کہتے ہیں، اس کا ضروری مطلب نہیں کہ عیسائی ہو۔ مسلمان بھی ہوسکتا ہے۔
مرزا ناصر احمد: وہاں تو بڑا واضح تھا۔
جناب یحییٰ بختیار: وہاں نہ سہی، مرزا صاحب! میں Generally (عمومی طور پر) کہہ رہا ہوں کہ آپ کی مخالفت کی انہوں نے، کرتے رہے ہیں۔ اس لئے ’’مخالف‘‘ سے مطلب صرف عیسائی نہیں ہوتا۔
1025مرزا ناصر احمد: میں نے خود کہا …
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، تو یہ کہ جب وہ …
مرزا ناصر احمد: کہ ہر فرقہ … مسلمانوں میں سے ہر فرقے کے ایک دو فیصد ایسے ہیں کہ جو بڑی سخت معاندانہ مخالفت کرتے ہیں۔ تو باقی اس کے مخاطب نہیں ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ابھی دیکھیں ناں جی، اس کتاب میں میں نے سرسری نظر ڈالی اس پر، اور میں آپ کی توجہ دلاتا ہوں کہ جب وہ مخالفوں کا ذکر کرتے ہیں کہ کون ان کی مخالفت کررہا ہے۔ اب یہ مرزا صاحب گئے ہیں جی بعض جگہ لیکچر دینے، یا کسی جگہ جاتے ہیں تو وہاں لوگ آجاتے تھے:
"People advised the Promised Messiah not to go to the mosque as there was a likelihood of serious riots".
(’’حضرت مسیح موعود کو لوگوں نے بہت روکا کہ آپ نہ جائیں مسجد میں سخت بلوہ ہوجائے گا‘‘)
(سیرۃ مسیح موعود ص۳۲)
یہ دہلی کا ذکر ہے، میرے خیال میں…
مرزا ناصر احمد: اور کس سن کا؟
جناب یحییٰ بختیار: یہ اس کتاب کا ص۳۴، دہلی میں جب پہلی دفعہ وہ گئے تھے۔ دہلی میں دو دفعہ گئے، مگر پہلی دفعہ جو گئے …
مرزا ناصر احمد: ہاں، پہلی دفعہ وہ گئے اور آپ کے ساتھ صرف بارہ تھے احمدی۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی، وہ میں نہیں کہہ رہا، کہ انہوں نے پولیس کی کیوں Protection مانگی۔ Every body has a right (وہ تو ہر ایک کا حق ہے) وہ میں نہیں کہہ رہا۔
مرزا ناصر احمد: اور ہماری کتابوں میں ہے کہ پولیس سے Protection نہیں مانگی، آپ ہی انہوں نے انتظام کیا تھا۔
جناب یحییٰ بختیار: پولیس نے خود ہی کیا تھا، Police protection میں تقریر کرتے تھے وہ:
1026"The special edifice of Jamia mosque was full of men both inside and outside and even stairs were crowded with the sea of men who were mad with rage and looked at him with bloody eyes. The promised Mess iah and his little band made their way to the mehrab…"
(’’جامع مسجد دہلی کی وسیع عمارت اندر اور باہر آدمیوں سے پر تھی۔ بلکہ سیڑھیوں پر بھی لوگ کھڑے تھے، ہزاروں آدمیوں کے مجمع میں سے گزر کر جبکہ سب لوگ دیوانہ وار خون آلود نگاہوں سے آپ کی طرف دیکھ رہے تھے آپ اس مختصر جماعت کے ساتھ محراب میں جاکر بیٹھ گئے‘‘) (سیرۃ مسیح موعود، اردو ایڈیشن ص ۳۲،۳۳)
مرزا ناصر احمد: یہ کون سا صفحہ ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: ص۳۴:
… There was a sea of men or Musalmans in the Mosque.
یہ کن کو "Bloody eyes" کا کہہ رہے ہیں وہ؟ پھر میں آپ…
مرزا ناصر احمد: "Bloody" گالی کے معنی ہیں…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، I know "bloody" غصے میں، In rage
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: غصے میں تھے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔
Mr. Chairman: We break for Maghrib.
(جناب چیئرمین: مغرب کے لئے وقفہ)
مرزا ناصر احمد: یہ وہی حوالہ ہے جہاں سے: ’’احمدی مسلمان لکھوائیں‘‘؟
جناب یحییٰ بختیار: یہ، مرزا صاحب! جو میرا ہے، انگلش ایڈیشن …
مرزا ناصر احمد: وہ ایک تھا ناں، پہلے: ’’احمدی مسلمان لکھوائیں‘‘ وہ ایک نکتہ بن گیا ہے ڈھونڈنے کے لئے حوالہ۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ جو اس سے پہلے آتا ہے …
مرزا ناصر احمد: ہاں، اس سے پہلے آتا ہے۔
1027Mr. Yahya Bakhtiar: The announcement is folloewed by the storm of opposition.
(اعلان کے بعد مخالفت کا طوفان برپا ہوگیا)
یہ Heading دی گئی ہے یہاں۔ پھر کہتے ہیں ص۳۱ میں:
Those very theologians who had formerly commanded him now stood up to denounce him.
(وہی علماء جو پہلے اس کی تعریف کیا کرتے اس کی مذمت میں اٹھ کھڑے ہوئے)
پھر مولوی محمد حسین بٹالوی کا ذکر ہے۔ پھر Next page پر آتا ہے ان کا…
مرزا ناصر احمد: ’’آپ ۲۸؍ستمبر ۱۸۹۱ء کی صبح کو پہنچے …‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی، آپ یہ اردو کا دیکھ رہے ہیں؟ اگر آپ، اگر آپ انگلش کا دیکھیں …
مرزا ناصر احمد: نہیں، میرا مطلب ہے کہ یہاں بھی سن دیا ہوا ہے، وہاں بھی سن دیا ہوا ہوگا۔ ۲۸؍ستمبر ۱۸۹۱ء اور ایک ہے…
Mr. Chaiman: We ar breaking for Maghrib, and then, after Maghrib we will resume the question.
The Delegation is permitted to leave.
(جناب چیئرمین: ہم مغرب کے لئے وقفہ کرتے ہیں، نماز کے بعد اسی سوال کو لیں گے۔ وفد کو جانے کی اجازت ہے)
جناب یحییٰ بختیار: یہاں مولوی محمد حسین بٹالوی … یہ جو ہے، ہاں، یہ جو ہے ناں، اس کے بعد پھر Next page پر …
Mr. Chairman: Mr. Attorney General, we are breaking for Mahgrib, and then at 7:30…
(جناب چیئرمین: اٹارنی جنرل صاحب جو ہم مغرب کے لئے وقفہ کر رہے ہیں۔ اب ساڑھے سات بجے پھر)
Mr. Yahya Bakhtiar: After break?
(جناب یحییٰ بختیار: وقفہ کے بعد؟)
Mr. Chairman: After break, this question will continue. 1028The Honourable members may keep sitting.
(جناب چیئرمین: اس سوال کو جاری رکھا جائے گا۔ معزز اراکین تشریف رکھیں۔ اجلاس ساڑھے سات بجے تک برخواست)
(The delegation left the Chamber)
Mr. Chairman: The House is adjourned to meet at 7:30 thank you very much.
(جناب چیئرمین: ساڑھے سات بجے تک کے لئے اجلاس ملتوی کیا جاتا ہے۔ آپ کا بہت شکریہ)
The Special Committee, adjourned for Maghrib Prayers to meet at 7:30 pm.
The Special Commitee, re-assembled after Mahrib Prayers, Mr. Chairman (Sahibzada Farooq Ali) tin the Chair.
ساڑھے سات بجے بعد از مغرب خصوصی کمیٹی کا پھر اجلاس شروع ہوا۔
----------
سید عباس حسین گردیزی: ایک چھوٹی سی گزارش ہے، جنابٖ ! عرض یہ ہے کہ چند ممبران کی طرف سے سن رہے ہیں کہ وہ چاہتے ہیں کہ بحث جلدی ختم ہو، عرض یہ ہے کہ بہت اہم ریکارڈ بن رہا ہے…
جناب چیئرمین: (سیکرٹری ہے) ان کو بلوا لیں، باہر بٹھا دیں۔
سید عباس حسین گردیزی: یہ ایک قومی ریکارڈ ہے اور بین الاقوامی ریکارڈ ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس میں پوری وضاحت ہو کہ آئندہ لوگوں نے اس کو پڑھنا ہے۔ اس لئے اس میں ہمیں جلدی نہیں کرنی چاہئے۔
----------