ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر
جناب یحییٰ بختیار: تو آپ نے جو حدیث بخاری شریف پڑھ کر سنائی، وہ تو کہتے ہیں کہ وہ جہاد کا خاتمہ کردے گا، جو آپ کے Words (الفاظ) ہیں۔ تو اس کے بعد تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ پھر بھی شرائط آئیں گی۔ یہ ذرا آپ Explain (واضح) کردیں۔
1118مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، ٹھیک ہے… ’’خاتمہ کردے گا۔‘‘ دوسری تحریر آپ…
جناب یحییٰ بختیار: ’’خاتمہ‘‘ سے میرا مطلب اٹھارہ سال کے لئے یا سترہ سال کے لئے، یہ تو نہیں ہے۔
مرزا ناصر احمد: میں جواب دے دوں۔ ’’خاتمہ کردے گا‘‘ کے معنی اور بانی سلسلہ احمدیہ کی دوسری تحریرات اور ارشادات ’’خاتمہ کردینے‘‘ کے معنی کرتے ہیں کہ اپنی زندگی کے متعلق وہ یہ کہے گا کہ ’’میرے زمانے میں ایسا نہیں ہوگا۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: یعنی ۱۸۹۱ء سے لے کر۱۹۰۸ء تک، اس زمانے کے لئے؟
مرزا ناصر احمد:
جناب یحییٰ بختیار: یہ بخاری کی حدیث جو ہے اس کا Application (نفاذ) اسی زمانے کے لئے ہے؟
مرزا ناصر احمد: اسی زمانے کے متعلق ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اور زمین میں جو صلح پھیل جائے گی وہ بھی اسی زمانے کے لئے ہے؟
مرزا ناصر احمد: ’’زمین میں صلح پھیل جائے گی‘‘ یہ جو ہے، یعنی جو… اس کے ایک تو معنی یہ ہیں کہ نوع انسانی کا دماغ Theoretically (نظری طور پر) اس نتیجے پر پہنچ جائے گا کہ عقائد کو جبر سے نہیں بدلا جا سکتا۔ اس لحاظ سے صلح پھیل گئی۔ جہاں تک ہمارے قابل احترام ہمسایہ ملک چین کے صدر چیئرمین ماؤزے تنگ نے اپنی کتاب میں لکھا ہے … جیسا کہ میرے خطبے میں بھی ہے…
جناب یحییٰ بختیار: آپ کے خطبے میں ہے؟
1119مرزا ناصر احمد: جبر کے ساتھ دل کے عقائد کو بدلنے کا تصور احمقانہ ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
مرزا ناصر احمد: ہاں۔ ’’تو صلح پھیل گئی‘‘ کے ایک معنی یہ ہیں کہ دنیا اپنے لمبے تجربے کے بعد… اس کا کئی صدیوں میں… عیسائیت میں فرقہ وارانہ فساد ہوئے اور Inquisitions ہوئیں بڑی Horrible (خوفناک) وہ زمانہ ہے عیسائی دنیا کا۔ لیکن ان سارے زمانہ میں انسان ان زمانوں میں سے گزر کر اس نتیجے تک پہنچ گیا، انسان بحیثیت مجموعی، کہ اب ہمیں یہ تسلیم کرلینا چاہئے کہ انسان نے جبر سے عقائد تبدیل کرنے کے لئے جو ہزاروں سال کوششیں کیں اس کا نتیجہ کچھ نہیں نکلا۔ اس لئے عقائد کی تبدیلی کے لئے جبر نہیں کیا جانا چاہئے۔ یہ ایک صلح ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اب، ہاں، دنیا اس نتیجے پر پہنچ گئی آپ کے نقطہ نظر سے، کہ دین کے معاملے میں وہ جبر نہیں کرتے تو اس لئے ۱۹۰۸ء کے بعد بھی یہ حالات موجود ہیں پھر؟
مرزا ناصر احمد: موجود ہیں، لیکن بدلنے کا امکان بھی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی مطلب یہ ہے کہ وہ …
مرزا ناصر احمد: ابھی تو موجود ہیں، ہمارے نزدیک، لیکن بدلنے کا امکان ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ جو مرزا صاحب کی Direction (حکم) ہے کہ ’’آپ کے لئے حرام ہے‘‘ یہ آپ کہتے ہیں کہ یہ سارا سترہ اٹھارہ سال کے پیریڈ کے لئے ہے، بعد میں حالات Change (تبدیل) ہوسکتے ہیں کہ جہاد جائز ہوسکتا ہے؟
مرزا ناصر احمد: میں یہ کہتا ہوں کہ جو یہ فرمایا کہ ’’تمہارے لئے حرام ہے‘‘ اس پر بھی … اس پر عمل کرنا چاہئے اور اتنا ہی عمل اس پر کرنا چاہئے۔ ’’جب حالات بدل جائیں اور شرائط پوری ہوجائیں تو تمہارے اوپر فرض ہے کہ تم جہاد کرو‘‘ … ابھی میں نے پڑھا ہے۔
(مرزاقادیانی کا کہنا کہ جہاد حرام بھی ہے اور آئندہ بھی اس کا انتظار نہ کریں)
1120جناب یحییٰ بختیار: وہ ابھی آپ نے پڑھ دیا۔ نہیں، میرے سامنے ایک اور حوالہ تھا کہ جس میں کہتے ہیں کہ ’’حرام بھی ہے اور آئندہ کے لئے بھی آپ اس کا انتظار نہ کریں۔‘‘ تو اس لئے میری یہ وہ Difficulty (مشکل) آگئی تھی۔ میں پڑھ کر سناتا ہوں: ’’یاد رہے کہ مسلمانوں کے لئے…‘‘ یہ ہے جی ’’اشتہار واجب الاظہار … اپنی جماعت کے لئے اور گورنمنٹ عالیہ کی توجہ کے لئے‘‘… ’’تریاق القلوب‘‘ ہے میرے خیال میں…
مرزا ناصر احمد: ہاں اپنے وفد کے ایک رکن سے ’’تریاق القلوب‘‘ ہے آپ کے پاس؟
Mr. Yahya Bakhtiar: Page 332.
(جناب یحییٰ بختیار: صفحہ ۳۳۲)
مرزا ناصر احمد: یہ دیکھتے ہیں، اگر ہو تو ابھی …
جناب یحییٰ بختیار: نہیں آپ کو یہ دے دیتا ہوں۔
مرزا ناصر احمد: ہاں ہاں، دے دیں۔
جناب یحییٰ بختیار: تو کوئی پرابلم نہیں ہوگا۔
[At this stage Prof. Ghafoor Ahmad vecated the chair which was occoupied by Dr. Mrs. Ashraf Khatoon Abbasi.]
(اس مرحلہ پر پروفیسر غفور احمد نے کرسی صدارت چھوڑ دی اور ڈاکٹر مسز اشرف خاتون عباسی نے کرسی ٔ صدارت سنبھال لی)
جناب یحییٰ بختیار: ’’یاد رہے کہ مسلمانوں کے فرقوں میں سے یہ فرقہ جس کا ’’خدا نے مجھے امام‘‘ پیشوا اور رہبر مقرر فرمایا ہے، ایک بڑا امتیازی نشان اپنے ساتھ رکھتا ہے …‘‘
Now this applies to the whole Firqua (فرقہ)
(چنانچہ یہ تمام فرقہ پر لاگو ہوتا ہے)
1121’’… اس فرقے میں تلوار کا جہاد بالکل نہیں اور نہ اس کی انتظار ہے بلکہ یہ مبارک فرقہ نہ ظاہر طور پر اور نہ پوشیدہ طور پر جہاد کی تعلیم کو ہرگز جائز نہیں سمجھتا۔‘‘
(اشتہار واجب الاظہار ص۱، ملحقہ تریاق القلوب خزائن ج۱۵ ص۵۱۷)
مرزا ناصر احمد: اپنے زمانے کے لئے ہے۔ اس میں تو کہیں نہیں لکھا ہوا ہے ’’قیامت تک کے لئے۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: یعنی یہ اپنے زمانے کے لئے تھا؟ جب انہوں نے فرمایا یہ ۱۹۰۸ء تک کے لئے ہے؟
مرزا ناصر احمد: یعنی وہ ایک فقرہ ہمارے ذہن میں ہو ناں کہ ’’آپ کے زمانہ میں جہاد کی شرائط پوری نہیں ہوں گی…‘‘
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں سمجھ گیا ہوں۔
مرزا ناصر احمد: … حدیث کے مطابق اور بعد میں ہوسکتا ہے کہ کسی وقت پوری ہوجائیں۔
جناب یحییٰ بختیار: جب یہ کہتے ہیں کہ ’’نہ انتظار ہے‘‘ یہ ۱۹۰۸ء تک اس کے بعد بے شک انتظار کی گھڑیاں ختم ہیں؟
مرزا ناصر احمد: ’’خونی مہدی کا انتظار‘‘ جو ہے، ایسا مہدی پیدا ہوگا کہ جو اپنی زندگی میں اس حدیث کے باوجود جہاد کا اعلان کرے گا، اس کا انتظار نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ایک یہ مطلب نہیں لیا جاتا … بعض مسلمانوں کا یہ خیال ہے، میری سمجھ کے مطابق … کہ جب مہدی آئے گا اسلام پھیل جائے گا۔ چونکہ جہاد کفار کے خلاف ہوتا ہے، اس لئے کوئی ضرورت نہیں ہوگی جہاد کی؟
مرزا ناصر احمد: وہی پھر کہ اسلام کو تلوار کی ضرورت ہے اپنی اشاعت کے لئے!
جناب یحییٰ بختیار: نہیں میں تلوار کی بات نہیں کر رہا ہوں۔
1122مرزا ناصر احمد: ہاں جی۔
جناب یحییٰ بختیار: کہ جب مہدی آئے گا تو اس کے بعد اسلام پھیل جائے گا ساری دنیا میں۔
مرزا ناصر احمد: کس طرح پھیلے گا؟ … وہاں وہ لکھا ہوا ہے وہیں…
جناب یحییٰ بختیار: تلوار کے۔
مرزا ناصر احمد: جبر کے ساتھ۔ وہیں یہ لکھا ہوا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، آپ کا Concept (تصور) تو یہ ہے ناں جی کہ جبر کے ساتھ نہیں ہوگا…
مرزا ناصر احمد: ہمارا Concept (تصور)
جناب یحییٰ بختیار: … یعنی تبلیغ سے ہوگا …
مرزا ناصر احمد: ہمارا Concept (تصور) وہ ہے یعنی…
جناب یحییٰ بختیار: … لیکن اسلام پھیل جائے گا جی ہاں اس سے؟
مرزا ناصر احمد: کیا؟
جناب یحییٰ بختیار: اسلام پھیل جائے گا؟
مرزا ناصر احمد: تین صدیوں کے اندر۔
جناب یحییٰ بختیار: تو یہ مرزا صاحب کا جو زمانہ ہے، جہاں تک جہاد کا تعلق ہے، صرف ۱۸ سال کے لئے ہے یا ۱۷ سال کے لئے، ویسے یہ تین سو سال کے لئے ہے؟
مرزا ناصر احمد: جو ہے جہاد کا، یہ پیش گوئی حدیث میں جو آئی ہے کہ اس زمانے… وہ ان کا … آپ کی زندگی کے ساتھ تعلق رکھتا ہے کہ آپ کی زندگی میں شرائط جہاد نہیں ہوں گی۔
1123جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں یہی سوال آپ سے پوچھنا…
مرزا ناصر احمد: ہاں جنہیں، میں، میں آگے کر رہا ہوں ناں۔ وہ Link (ملانا) کرنا ہے ناں اس کو اور آپ کے وصال کے بعد اس کا امکان ہے کہ شرائط جہاد ہوجائیں اور اس وقت حکم یہ ہے کہ ہر احمدی قرآن کریم کی ہدایت کے مطابق شرائط جہاد کے موجود ہونے کے وقت جہاد کرے، اسی طرح جس طرح پہلوں نے کہا یہ اپنا مسئلہ علیحدہ ہے۔ ایک ہے، اسلام کی جدوجہد، جس میں صرف یہ جہاد صغیر نہیں، بلکہ …
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ تو قلم کا جو ہے، تبلیغ کا …
مرزا ناصر احمد: … تینوں جہاد جس میں ہیں…
جناب یحییٰ بختیار: … تبلیغ کا جہاد جو ہے …
مرزا ناصر احمد: تبلیغ کا جہاد اور نفس کی اصلاح کا جہاد، جس کا مطلب یہ ہے کہ نبی اکرمa کے اسوۂ کے مطابق اپنی زندگیاں ڈھالو اور اس دنیا کے لئے جس میں تم رہتے ہو، اسی طرح نمونہ بنو جس طرح نبی اکرمa رہتی دنیا تک اسوۂ حسنہ ہیں۔ آپa کے اخلاق کا رنگ اپنے اوپر چڑھاؤ۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب ! تو اس نتیجہ پر ہم پہنچے ہیں کہ جب ہم کہتے ہیں کہ ’’مرزا صاحب کا زمانہ‘‘ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ جب اسلام ساری دنیا پر حاوی ہوگا، سب مسلمان ہوں گے۔ ’’زمانے‘‘ سے مطلب تین سو سال ان کی زندگی کے بعد کے بھی آئیں گے، زندگی سے لے کر یا دعویٰ انہوں نے کیا اس پیریڈ سے لے کر تین سو سال تک کا زمانہ ہے وہ۔ دوسرے ’’زمانے‘‘ سے مطلب … جب جہاد سے تعلق رکھتا ہے … تو ۱۸۹۱ء سے لے کر ۱۹۰۸ء تک، یہ اس کے ’’زمانے‘‘ کا مطلب ہے؟
1124مرزا ناصر احمد: ’’زمانہ‘‘ جو ہے ناں…
جناب یحییٰ بختیار: اس Sense (معنی) میں؟
مرزا ناصر احمد: نہیں، اس Sense (معنی) میں ’’زمانہ‘‘ جو ہے وہ Confusing (خلط ملط) ہے۔ Word (لفظ)
جناب یحییٰ بختیار: نہ، اس واسطے کہ دونوں Sense (معنی) میں آچکا ہے۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، حدیث کہتی ہے کہ مہدی… یضع الحرب… حرب کو، جنگ کو، جہاد صغیر کو، رکھ دے گا۔ ’’یضع‘‘ کا بتا رہا ہے کہ پھر اس کا استعمال ممکن ہے، خود یہ عربی کا لفظ جو ہے اور مہدی کی زندگی کے لئے یہ یقینی ہے کہ اس کی زندگی میں شرائط جہاد معدوم ہوں گی لیکن آپ کے مرنے کے بعد، وصال کے بعد اس کا امکان ہے کہ شرائط موجود ہوں اور اس کے لئے یہ حکم یہاں آپ کی تحریروں میں ہے کہ اس وقت فرض اور واجب ہے کہ احمدی جہاد میں شامل ہوں۔ یہ ہے جہاد کا … اس کو ایک اور تصور کے ساتھ ملانے سے Confusion (شک و شبہ) پیدا ہوتا ہے۔
(تین یا دو سوسال میں اسلام دنیا پر غالب ہو جائے گا)
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، یہ میں نے …
مرزا ناصر احمد: یعنی یہ میں … ہاں، ایک ہے نبی کریمﷺ اور سلف صالحین کے سیکڑوں حوالے اور قرآن کریم کی آیات سے استدلال اور ’’
یظہرہ علی الدین کلّہ
‘‘ تو یہ قرآن کریم کی آیت ہے … پہلے سلف صالحین نے کہا ہے… کہ مہدی کا زمانہ، مہدی کا زمانہ، نبی اکرمﷺ کے کئی وہ زمانہ ہے۔ میں نے کل بتایا تھا بڑا کہ ’’آنحضرتﷺ کا زمانہ‘‘ اسے بھی ہم ’’حضرت عمر ؓ کا زمانہ، حضرت ابوبکرؓ کا زمانہ‘‘ کہتے ہیں۔ تو آنحضرتa ہی کا زمانہ ہے۔ لیکن اس کا جماعت … مہدی کی جماعت جو 1125ہے، وہ تین سو سال کی یا آپ نے ارشاد کیا کہ تمہیں تین سو سال انتظار نہیں کرنا پڑے گا… میرا اندازہ یہ ہے، یہ میرا اپنا ذوق ہے … کہ دو سو سال کے اندر انشاء اللہ تعالیٰ اسلام دنیا پر غالب آجائے گا۱؎۔
اور میرا ذوق … پھر بھی میں اپنے اوپر … میری یہ ذمہ داری ہے … یہ کہتا ہے کہ اس کے آثار ہمیں ۱۵،۱۶ سال کے اندر نظر آنے لگ جائیں گے اور پھر وہ ایک بڑا جہاد ہے اور جو ہمیں کرنا پڑے گا، تمام مسلمانوں کو جو اسلام کا غلبہ چاہتے ہیں اور اس میں یہ ساری ذمہ داری جو ڈالی گئی ہے وہ مہدی کی جماعت پر ہے اور آپ کی جماعت غلبہ اسلام کی کوششوں کے لئے بنائی گئی ہے اور ان کو کسی اور طرف نگاہ نہیں کرنی چاہئے اور آپ کی جماعت پھر رہے گی جب تک وہ کفار نہیں آجاتے جن پر قیامت نے آنا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب ! یہی میں عرض کر رہا تھا کہ یہ Direction (ہدایت) جماعت کو ہے اور یہ Directions (ہدایات) جو مرزا صاحب کی ہیں کہ: ’’یاد رہے کہ مسلمانوں کے فرقوں میں سے یہ فرقہ جن کا خدا نے مجھے امام پیشوا اور رہبر مقرر فرمایا ہے، ایک بڑا امتیازی نشان اپنے ساتھ رکھتا ہے اور وہ یہ کہ اس فرقے میں تلوار کا جہاد بالکل نہیں ہے اور نہ اس کا انتظار ہے۔‘‘ (حوالہ بالا)
یہ فرقے کے لئے ایک Direction (ہدایت) آپ کہتے ہیں کہ Direction (ہدایت) جو ہے وہ صرف ۱۹۰۸ء تک کے لئے ہے اور میں کہتا ہوں، مجھے میرا مطلب ہے کہ یہ ہمیشہ کے لئے ہے۔ تو یہ تو ٹھیک ہے، آپ کہہ رہے ہیں…
مرزا ناصر احمد: دیکھیں ناں، ایک فرق کرنا چاہئے ہمیں۔ یہ کہنا کہ ’’آئندہ جہاد کی شرائط کے موجود ہونے کا امکان ہے‘‘ یہ بالکل اور معنی ہے اور یہ کہنا کہ ’’تم جہاد کے 1126لئے تلوار
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱؎ ۱۹۰۸ء میں مرزا قادیانی کی وفات ہے۔ ۱۹۷۴ء میں مرزا کو فوت ہوئے سو سال بھی نہیں ہوئے کہ پہلے رابطہ عالم اسلامی کے اجلاس میں دنیا بھر کے نمائندگان نے ان کے کفر پر اجماع منعقد کرلیا۔ ۱۹۷۴ء میں پاکستان کی اسمبلی نے ان کو کافر قرار دیا۔ مرزا ناصر کے ذوق کی خوب تسکین ہو رہی ہے اور خوب ترقی ہوئی، اس کو ترقی کہتے ہیں تو تنزلی کیا ہوگی؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کی جنگ کا انتظار کرو‘‘ یہ بالکل اور معنی ہے۔ تو انتظار نہیں کرنا ہے لیکن ذہنی طور پر اس بات کے لئے تیار رہنا ہے۔ انتظار نہیں کرنا، لیکن ذہنی طور پر اس بات کے لئے تیار رہنا ہے کہ شرائط جہاد ہوں تو جہاد کریں گے۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب ! جب میرے لئے ایک چیز حرام ہے، ایک چیز میرے لئے حرام ہے، نہ میں ابھی اس کو کھا سکتا ہوں، نہ کرسکتا ہوں اور نہ کل کرسکتا ہوں۔ پھر کہتے ہیں کہ ’’یہ حرام ہے‘‘ اور ’’اس کا انتظار بھی مت کرو۔‘‘ آپ کہتے ہیں کہ ’’ذہنی طور پر تیار ہوجاؤ۔‘‘
مرزا ناصر احمد: ’’انتظار مت کرو‘‘ ہے وہاں؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی۔
مرزا ناصر احمد: وہاں لفظ کیا ہے … ’’نہ انتظار ہے۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی۔
مرزا ناصر احمد: یہ تو نہیں کہا کہ ’’نہ انتظار کرو۱؎۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: انتظار تو Future (مستقبل) کا ہی ہوتا ہے ہاں جی۔
مرزا ناصر احمد: اوہ ہو ! Future (مستقبل) کا ہوتا ہے، مختلف معانی میں ہوتا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’اس فرقے میں تلوار کا جہاد بالکل نہیں اور نہ اس کا … اس کی انتظار ہے۔‘‘
مرزا ناصر احمد: ’’نہ اس کا انتظار ہے۔‘‘ نبی کریمﷺ نے فرمایا کہ سختیوں کو اپنے لئے پیدا نہ کیا کرو اور وہ امید میں نہ رہا کرو۔ قرآن کریم کا یہ حکم ہے، حدیث کا یہ حکم ہے ’’نہ اس کا انتظار ہے‘‘ … میں تو اپنا مذہب بتا رہا ہوں …
1127جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، آپ کا اپنا …
مرزا ناصر احمد: … جماعت کا مذہب یہ ہے کہ نبی اکرمﷺ کی وہ احادیث جن میں یہ ذکر ہے کہ مہدی … ‘‘یضع الحرب‘‘ … جنگ کو رکھ دے گا اس کا وجوب ہے مہدی کی حیات تک، یعنی اس زمانہ میں۔ اس صادق بزرگ نے یہ پیش گوئی کی تھی کہ مہدی کی زندگی میں شرائط جہاد نہیں موجود ہوں گی …
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱؎ قادیانیو! مرزا ناصر احمد کا یہ فلسفہ ’’نہ انتظار ہے‘‘ ’’نہ انتظار کرو‘‘ لفظوں کے ہیر پھیر سے ڈوبتے کو تنکے کا سہارا والا نظریہ ہے یا نہیں۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: یہ تو آپ نے فرمایا بڑی تفصیل سے…
مرزا ناصر احمد: …اور اور …
جناب یحییٰ بختیار: … اور پھر آپ نے فرمایا کہ مہدی کا زمانہ، میں نے کہا کہ اس کے بعد تو آخری زمانہ ہوتا ہے۔ آپ نے کہا کہ ’’نہیں، تین سو سال تک چلتا ہے۔‘‘
مرزا ناصر احمد: میں کہتا ہوں جب تک میں نے یہ کہا کہ ’’تین سو سال‘‘ نہیں، مجھے تو غیب کا علم نہیں ہے… جب تک جماعت احمدیہ اس دور میں داخل نہیں ہوجاتی جس کے متعلق احادیث میں آیا ہے کہ دنیا میں کفر بڑا سخت پھیلے گا اور پھر قیامت آجائے گی۔ یہ حدیث کی خبریں ہیں… تو ایک وقت تک پورا جہاد کرنا ہے، جہاد کبیر، دنیا میں اسلام کو غالب کرنے کے لئے اور اس کے بعد ایک اور جہاد کبیر ہوتا ہے، جس کا تعلق بڑا ہے جہاد اکبر کے ساتھ، کہ جو مسلمان ہیں ان کی صحیح تربیت کی جائے۔ اب آپ اپنی پچھلی تاریخ کے اوپر دیکھیں…
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب ! وہ تو آپ فرما چکے ہیں، وہ تو آپ نے کہا کہ ہر وقت ان کی شرائط موجود ہیں، جہاد کبیر کی، کل آپ نے فرمایا…
1128مرزا ناصر احمد: ہاں۔ جب شرائط موجود ہوں گی …
جناب یحییٰ بختیار: … آپ نے فرمایا ہر وقت موجود رہتی ہیں۔
مرزا ناصر احمد: کیا چیز؟
جناب یحییٰ بختیار: جہاد کبیر کی شرائط۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، وہ تو ہر وقت جہاد کبیر … جہاد اکبر کی شرائط ہر وقت موجود ہوتی ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہر وقت موجود ہوتی ہیں تو جہاد تو ہر وقت جہاں تک کبیر کا تعلق ہے … موجود ہیں شرائط …
مرزا ناصر احمد: … جہاد کبیر کی۔
(مہدی کے آنے پر جہاد کبیر کی شرائط ختم ہوجائیں گی؟)
جناب یحییٰ بختیار: مہدی جب آئے گا، یہ جہاد کبیر کی بھی شرائط ختم ہو جائیں گی؟
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، نہیں، نہیں …
جناب یحییٰ بختیار: یہ رہیں گی؟
مرزا ناصر احمد: ’’یضع الحرب‘‘ اس جہاد کی بات ہو رہی ہے جس کا حرب کے ساتھ تعلق ہے، یعنی تلوار کے ساتھ لڑائی کے ساتھ، یعنی جہاد صغیر۔ ’’یضع الحرب‘‘ جہاد صغیر۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب ! یہ تو میں سمجھ گیا۔ میرا اپنا Impression (تأثر) یہ تھا کہ جب مہدی آئے گا۔ اس کے بعد وہ جہاد کی ضروریات کو ختم کردے گا کیونکہ سب مسلمان ہوجائیں گے تو نہ کبیر کا سوال ہوگا نہ صغیر کا سوال ہوگا یہ Impression (تاثر) جو مجھے دیا گیا ہے سوال سے…
مرزا ناصر احمد: ہاں نہیں ہمارا نہیں ہے یہ۔
1129جناب یحییٰ بختیار: … آپ کا یہ نہیں ہے۔ آپ کا یہ خیال ہے کہ وہ جو ہے، اسلام کا غلبہ تین سو سال تک۱؎…
مرزا ناصر احمد: یعنی دو سو تین سو سال کے اندر ساری دنیا یعنی نوع انسانی اسلام کے جھنڈے تلے جمع ہوجائے گی۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب کی زندگی …
مرزا ناصر احمد: … سے اس کی ابتدا ہوئی۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، اس سے لے کر کے دو سو سال تک، تین سو سال تک، ان کا زمانہ ہے یہ…
مرزا ناصر احمد: ہاں، یہ غلبہ اسلام کے لئے ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: غلبۂ اسلام کے لئے۔
مرزا ناصر احمد: ہمارا وہ نہیں ہے کہ پھونک سے ساروں کو ختم کردے گا۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ کسی کا بھی نہیں ہے، مرزا صاحب !
مرزا ناصر احمد: ابھی آپ نے کہا کہ آپ کو کچھ Impression (تاثر) دیا گیا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں۔
مرزا ناصر احمد: اچھا میں نہیں سمجھا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں کسی کا نہیں۔ میں تو شروع سے کہہ رہا ہوں کہ جہاں تک مذہب میں جبر کا تعلق ہے یہ کسی کا عقیدہ نہیں ہے۔ دین کے معاملے کو ’’اسلام تلوار سے پھیلاؤ‘‘ یہ کسی مسلمان فرقے کا …
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱؎ مہدی کے آنے کے بعد تین سو سال میں غلبۂ اسلام ہوگا۔ کائنات کی کسی صحیح روایت میں اس کا ثبوت دے سکتے ہیں؟ قادیانیوں سے عاجزانہ استدعا ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مرزا ناصر احمد: اور مہدی آئے گا اور سارے مسلمان ہوجائیں گے !
1130جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب ! مہدی آئیں گے اور سارے مسلمان ہوں گے۔ یہی جو عقیدہ ہے، اس کا آپ سمجھتے ہیں کہ ’’صلیب کو توڑ دے گا، خنزیر کو قتل کردے گا‘‘ یہ … Physically, Metaphorically (جسمانی طور پر، مجازی طور پر) جو بھی اس کا Interpretation (مطلب) ہے، وہ جو بھی ہوسکتا ہے، اس کا اخذ یہ ہوسکتا ہے کہ سب مسلمان ہوجائیں گے۔
مرزا ناصر احمد: کتنے عرصے میں؟
جناب یحییٰ بختیار: میرا تو یہ خیال ہے کہ وہ اپنی زندگی میں کرکے ختم کردیں گے۔ آپ کہتے ہیں کہ وہ زندگی جو ہے، نہیں، وہ تین سو سال تک ہے۔
مرزا ناصر احمد: یہ تو اختلاف ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی میرا اپنا ہے۔ میں نہیں جانتا، وہ علماء جانتے ہوں گے کہ کیا پیریڈ ہے۔
مرزا ناصر احمد: بہرحال یہ تو اپنا اپنا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔ اور مرزا صاحب ! ابھی یہ کچھ مرزا صاحب کے شعر ہیں:
’’اب چھوڑ دو جہاد کا اے دوستو خیال
دین کے لئے حرام ہے اب جنگ اور قتال‘‘
تو یہ وہ ۱۷ سال کے پیریڈ کے لئے Apply (لاگو) ہوتا ہے؟
مرزا ناصر احمد: یہ جو ہے ناں شعر … کتنے شعر لکھے ہوئے ہیں آپ نے۔
جناب یحییٰ بختیار: میں سب سنائے دیتا ہوں۔ تین چار ہیں۔
مرزا ناصر احمد: اچھا، سنا دیں۔
1131جناب یحییٰ بختیار:
اب چھوڑ دو جہاد کا اے دوستو خیال
دین کے لئے حرام ہے اب جنگ اور قتال
اب آ گیا مسیح جو دین کا امام ہے
دین کی تمام جنگوں کا اب اختتام ہے
اب آسمان سے نور خدا کا نزول ہے
اب جنگ اور جہاد کا فتویٰ فضول ہے
دشمن ہے وہ خدا کا جو کرتا ہے اب جہاد
منکر نبی کا ہے جو یہ رکھتا ہے اعتقاد
(ضمیمہ تحفۂ گولڑویہ ص۲۶، خزائن ج۱۷ ص۷۷،۷۸)
اب مرزا صاحب ! یہ جو ہیں…
مرزا ناصر احمد: آگے دو شعر ہیں، وہ نہیں لکھے ہوئے؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میرے پاس نہیں ہیں۔
مرزا ناصر احمد: اچھا میں پڑھ دیتا ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، پڑھ دیں۔
مرزا ناصر احمد: اسی کی Continuation (تسلسل) میں:
کیوں نہیں بھولتے ہو تو ’’یضع الحرب‘‘ کی خبر
کیا یہ نہیں بخاری میں دیکھو تو کھول کر
فرما چکا ہے سید کونین مصطفیٰؐ
عیسیٰ مسیح جنگوں کا کر دے گا التوا
(ایضاً)
1132Mr. Yahya Bakhtiar: Exactly this is the point. Mirza Sahib.
کہ ’’وہ جنگوں کو ختم کردے گا۔‘‘
مرزا ناصر احمد: کہ ’’وہ جنگوں کا التوا کردے گا۔‘‘
(کیا حضرت عیسیٰ علیہ السلام صرف جنگ کا التواء کریں گے؟)
جناب یحییٰ بختیار: ’’التوا کردے گا۔‘‘، ’’التوا‘‘ جو ہے، یہ Permanent (مستقل) یا Temporary (عارضی) ہے؟
مرزا ناصر احمد: ’’التوا‘‘ تو Permanent (مستقل) ہوتا ہی نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، تو مطلب ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام بھی فیل ہوگیا پھر؟
مرزا ناصر احمد: ہیں؟
جناب یحییٰ بختیار: وہ بھی فیل ہوگیا؟ آگیا اور پھر وہ بھی یہ کام پورا نہیں کرسکا؟
مرزا ناصر احمد: کیا کام؟
جناب یحییٰ بختیار: یعنی جنگوں کو ختم کرنا۔ تو وہ بھی نہیں کرسکا۔ صرف ملتوی کردیا۔ پھر ہمیں ایک اور کا انتظار کرنا پڑے گا جو بالکل ختم کرے۔
مرزا ناصر احمد: آپ نے اور ہم نے، یعنی امت مسلمہ نے خلافت راشدہ میں کسی مہدی کے جھنڈے تلے جنگیں لڑی تھیں کسریٰ اور قیصر کی حکومتوں سے؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، مرزا صاحب ! میں اس Concept (تصور) سے پوچھ رہا ہوں جب عیسیٰ علیہ السلام واپس آئیں گے، دنیا میں امن ہوگا، جنگیں ختم ہوجائیں گی۔ تو یہ تو پھر کام نہیں ہوا۔ وہ تو صرف ملتوی کرکے چلے گئے… Adjourned (ملتوی)
مرزا ناصر احمد: میں کہتا ہوں …
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہ Impression (تأثر) مجھے ملا ہے۔
1133مرزا ناصر احمد: نہیں، میں کہتا ہوں ’’یضع الحرب‘‘ یہ تو میرا قول نہیں ہے، نبی اکرمa کا قول ہے۔
جناب یحییٰ بختیار:
فرما چکا ہے سید کونین مصطفیٰؐ
عیسیٰ مسیح جنگوں کا کر دے گا التوا
یہ آپ نے جو کہا ہے…
مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: … جب آئے گا تو صلح کو وہ ساتھ لائے گا، جنگوں کے سلسلے کو وہ یکسر مٹائے گا …
مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: Adjourn (ملتوی) کرنے کے بعد پھر وہ بالکل Sine die (غیر معینہ مدت) ہوگیا، ختم۔
مرزا ناصر احمد: اس زمانے میں کسی قسم کی دینی جنگ نہیں ہوگی۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی یکسر مٹائے گا۔
مرزا ناصر احمد: اس کی زندگی میں کسی قسم کی کوئی دینی جنگ نہیں ہوگی۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، مرزا صاحب ! بات یہ ہے کہ میں ذرا جاہل ہوں، آپ Mind (برا نہ مانیں) نہ کریں۔
مرزا ناصر احمد: یہ اگر آپ رکھ لیں اور۱؎…
جناب یحییٰ بختیار: میں لے لوں گا جی ان کو۔
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
1134جناب یحییٰ بختیار: یہ میں لے لوں گا جی ان سے۔
مرزا ناصر احمد: یہ میں جمع کرا دوں؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱؎ کس طرح موضوع بدلنے کے لئے بہانے پہ بہانہ بنائے جا رہا ہے۔ ان عیارانہ چالوں کے قادیانی ایکسپرٹ ہیں۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: کہ عیسیٰ علیہ السلام کا واپس اس دنیا میں آنا، وہ Concept (تصور) ہے کہ وہ جسمانی طور پر آتے ہیں یا دوسرے طور پر آتے ہیں وہ اور Detail (تفصیل) ہے اس میں جانے کی ضرورت نہیں۔ ان کا ایک خاص مقصد ہے …
مرزا ناصر احمد: ہاں جی۔
جناب یحییٰ بختیار: … وہ ایک خاص اللہ نے ان کے لئے کوئی مشن دیا ہوا ہے…
مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: … وہ مشن یہ ہے کہ وہ جب آئیں گے تو اس کے بعد اسلام پھیل جائے گا، امن ہوجائے گا، جو بھی Method (طریقہ) وہ Adopt (اختیار) کریں گے، اس کے بعد جنگ وجدال اور یہ سب چیزیں، جہاد وغیرہ کی ضرورت نہیں ہوگی، بالکل ختم کردے گا۔ آپ کہتے ہیں کہ نہیں انہوں نے ۱۸سال کے لئے تو ملتوی کردیا، اس کے بعد پھر شروع ہوجائے گا سلسلہ اور وہ …
مرزا ناصر احمد: نہیں، میں نے بالکل نہیں کہا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہ میں کہتا ہوں جی۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، میں نے بالکل نہیں کہا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، آپ نے …
1135مرزا ناصر احمد: میں نے یہ کہا ہے …
جناب یحییٰ بختیار: کہ کیسے ہوسکتا ہے اس کے بعد۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ بالکل ہی نہ ہو۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ بھی ہوسکتا ہے۔ اس کو بھی سامنے رکھیں۔
جناب یحییٰ بختیار: اور ہو بھی سکتی ہے جنگ۔ تو عیسیٰ علیہ السلام جس Purpose (مقصد) کے لئے آیا تھا کہ جنگ ہمیشہ کے لئے ختم کردیں، وہ تو حل نہ ہوا۔
مرزا ناصر احمد: عیسیٰ علیہ السلام جس Purpose (مقصد) کے لئے آیا ہے …
جناب یحییٰ بختیار: آتا ہے۔
مرزا ناصر احمد: … تین سو سال انتظار کریں، پھر دیکھیں کہ Purpose (مقصد) حل ہوا ہے یا نہیں۱؎۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱؎ مسیح کے آنے کے بعد تین سو سال انتظار، تو پھر مسیح کی آمد کی غرض کیا پوری ہوئی؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: آنا ہے یا نہیں ہے، وہ میں آپ سے گزارش کررہا ہوں۔
مرزا ناصر احمد: جی، یہ اگر ہم دیکھیں ناں عیسیٰ کا … Purpose (مقصد) اب یہ مقصد آگیا ناں… تو مقصد کے متعلق سلف صالحین نے کچھ لکھا ہے۔ قرآن عظیم میں ہے:
ہو الذی ارسل رسولہ بالہدٰی و دین الحق لیظہرہ علی الدین کلّہ ولو کرہ المشرکون۔ سورۂ ’’صف‘‘
میں ہے۔ اہل سنت والجماعت کے لٹریچر کو جب ہم دیکھتے ہیں تو تفسیر ابن جریر کے … میں نے مختصراً لیا ہے بالکل سارا… وہ کہتے ہیں:1136(عربی)
1137یہ ابن جریر کا ہے۔ تفسیر حسینی میں ہے…
جناب یحییٰ بختیار: یہ، مرزا صاحب ! یہ آپ پڑھ چکے ہیں۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، ابھی رہتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: اچھا تو پڑھ لیجئے۔
مرزا ناصر احمد: کہ: ’’
غالب گردانند ایں دین را علی الدین کلہ برہما کیست
‘‘
کہ یہ مہدی کے … ’’بوقت نزول عیسیٰ‘‘ کہ عیسیٰ کے نزول کے وقت آئے گا سارے دینوں پر غلبہ۔ اور تفسیر ’’غایت القرآن‘‘ از حضرت علامہ نظام الدین، اس میں یہ ہے کہ:
اور ابو داؤدحدیث کی … ابوداؤد کی حدیث ہے: اور اہل تشیع کا لٹریچر جب ہم دیکھتے ہیں تو مشہور شیعہ کتاب ’’
بحار الانوار
‘‘ میں ہے: کہ یہ آیت جو ہے وہ امام مہدی کے زمانہ کے متعلق ہے اور مشہور شیعہ کتاب ’’غایت المقصود‘‘ میں ہے: ’’مراد از رسولﷺ در ایں جا مہدی موعود است‘‘
تو یہاں جو پیش گوئیاں … میں نے استدلال نہیں کیا ابھی … جو پیش گوئیاں … جو یہ قرآن کریم کی آیت ہے، اس سے جو استدلال پیش گوئی کے رنگ میں اہل تشیع نے، اہل سنت والجماعت نے، مختلف فرقوں نے یہ کہا کہ مہدی کے یا مسیح کے زمانے میں اسلام ساری دنیا میں غالب آجائے گا۔ لیکن یہ نہیں کہا کہ وہ پانچ سال میں غالب آجائے گا یا وہ دس سال میں غالب آجائے گا یا وہ بیس سال میں غالب آجائے گا۔ اس کے لئے ہمیں … میرا اس میں صرف پوائنٹ اتنا ہے کہ اتنے حوالوں میں جو میں نے دیئے ہیں، یہ ہے ہی نہیں کہ وہ بیس یا پچیس سال میں غالب آئے گا۔ اس کے لئے ہمیں دوسری روایات، دوسری تفسیرات دیکھنی پڑیں گی، تب ہمارے سامنے یہ آتا ہے۔ تو ایک تو میں اس وقت ایک ایسے استدلالی ایک بات بتا دیتا ہوں۔ وہ کہیں گے تو وہ حوالے بھی میں یہاں جمع کروا دوں گا …
1138جناب یحییٰ بختیار: ضرورت نہیں؟
مرزا ناصر احمد: ہاں؟
جناب یحییٰ بختیار: میں یہ کہہ رہا ہوں کہ ان حوالوں میں یہ کہ، یہ حدیثیں جو آپ نے پڑھیں، اس میں کہیں دو تین سو سال کا ذکر میں نے نہیں سنا۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، میں نے یہی کہا، میں نے خود یہی کہا۔ میں نے کہا یہ جو حوالے میں نے پڑھے ہیں، یہ آیت قرآنی کی یہ صرف تفسیر کرتی ہے کہ مہدی کے زمانہ میں اسلام ساری دنیا میں غالب آئے گا اور نہ یہ کہتی ہے کہ پانچ سال میں غالب آئے گا نہ یہ یہ کہتی ہے کہ سو سال میں غالب آئے گا …
جناب یحییٰ بختیار: سو سال میں …
مرزا ناصر احمد: اس کے لئے ہمیں دوسرے حوالے دیکھنے پڑیں گے۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب ! جو آپ نے کل فرمایا کہ ’’دو سو یا تین سو سال‘‘ اس کی کوئی حدیث ہے ایسی؟
مرزا ناصر احمد: وہ میں حوالے … میں نے یہی کہا ناں …
جناب یحییٰ بختیار: وہ اگر کوئی ’’تین سو سال کا زمانہ ہوگا‘‘ تین سو سال، دو سو سال…
مرزا ناصر احمد: نہیں …
جناب یحییٰ بختیار: یا سو سال …
مرزا ناصر احمد: دو سو سال کے اندر اسلام ساری دنیا میں غالب آجائے گا یا تین سو سال کے اندر آجائے گا۔
جناب یحییٰ بختیار: جی، میں یہی کہہ رہا ہوں۔
مرزا ناصر احمد: اس کے حوالے میں آپ کو دے دوں گا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، کل وہ بتا دیجئے۔
1139مرزا ناصر احمد: کل بھی چلیں گے؟
جناب یحییٰ بختیار: آج شام تک میرا مطلب ہے یہ امید تو ہے کہ آج ختم ہوجائے گا۔
مرزا ناصر احمد: اچھا۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ بے چارا غالب کہتا تھا کہ:کون جیتا ہے تری زلف کے سر ہونے تک۔ ابھی یہ دو سو سال کا معاملہ جو آجاتا ہے کہ اسلام پھیلے گا، تو بڑا … اس کا ہمارے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔ ہم میں سے کوئی نہیں ہوگا کہ دیکھے ہوا کہ نہیں ہوا۔
مرزا ناصر احمد: وہ تو …
جناب یحییٰ بختیار: یہ تو عقیدے کا معاملہ ہے جی۔
مرزا ناصر احمد: وہ جو بدر کے میدان میں خدا تعالیٰ کی راہ میں شہید ہوگئے تھے، ان کو نظر آیا تھا کہ کسریٰ اور قیصر کی حکومتیں جو ہیں وہ تہہ و بالا کردی جائیں گی؟
جناب یحییٰ بختیار: وہ تو عقیدے کا معاملہ ہوا ناں جی۔
مرزا ناصر احمد: علم، غیب پر علم رکھنا بنیادی ہمیں حکم ہے، کہ جو وعدے دیئے گئے ہیں، ان کو ایسا ہی سمجھو جیسا کہ ایک واقعہ ہوگیا۔
اب آ گیا مسیح جو دین کا امام ہے
دین کی تمام جنگوں کا اب اختتام ہے (تحفۂ گولڑویہ خزائن ج۱۷ ص۷۷)
1140تو یہ تو امام صرف اٹھارہ سال کے لئے نہیں تھے، یہ تو سب آپ کے دین کے لئے امام ہیں۔
مرزا ناصر احمد: امام ہے اور اس کا کہنا ماننا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: جی ہاں، اس کے معنی تو یہ ہوئے کہ وہ کہتے ہیں…
مرزا ناصر احمد: اس کا کہنا ماننا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی …
مرزا ناصر احمد: امام ہے ناں۔
جناب یحییٰ بختیار: ان کا کہنا ہے کہ: ’’دین کی تمام جنگوں کا اب اختتام ہے‘‘
مرزا ناصر احمد: ان کا کہنا یہ ہے کہ جب جنگیں … شرائط جہاد موجود ہوں تو احمدی جنگ کریں۔ ابھی میں نے پڑھ کے سنایا۔ وہ دے دیا۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب ! وہ شرائط تو ہر حالت میں مسلمانوں کے لئے رول ہے، شرائط ہوں گی …
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، نہیں…
جناب یحییٰ بختیار: یہاں ان کی موجودگی کی وجہ سے اختتام ہے۔ یہ Explain (واضح) کردیں۔
مرزا ناصر احمد: اگر یہ معنی ہوتے تو وہ اقتباس نہ ہوتا جو ابھی میں نے داخل کرایا ہے۔ بہرحال میں نے اپنا عقیدہ بتا دیا۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’اب آسمان سے نور خدا کا نزول ہے
اب جنگ اور جہاد کا فتویٰ فضول ہے‘‘
(تحفۂ گولڑویہ خزائن ج۱۷ ص۷۷)
1141یعنی فتویٰ نہیں ہوگا اس پیریڈ میں جب وہ ہیں یا Future (مستقبل) کے لئے؟
مرزا ناصر احمد: پہلا مصرعہ واضح کررہا ہے: ’’اب آسمان سے نور خدا کا نزول ہے‘‘
جناب یحییٰ بختیار: نور خدا تو آگیا نا جی۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں نور خدا کا نزول جو ہے وہ مہدی کی زندگی تک ہے، اس رنگ میں۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب ! اگر میں احمدی ہوں تو میں تو اس کو ایسے سمجھوں کہ جب وہ نزول ہوگیا تو وہ پھر ہے، اب رہے گا یہ نہیں کہ اٹھارہ سال تک نزول تھا اور اس کے بعد وہ نہیں ہوگا۔
مرزا ناصر احمد: میں جواب دوں؟ آپ فرماتے ہیں کہ اگر آپ احمدی ہوں۔ میں کہتا ہوں میں احمدی ہوں اور میں حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کی ساری جو عبارتیں ہیں اس سلسلے میں، ان کو سامنے رکھ کر اسی نتیجے پر، میں، احمدی اور جماعت احمدیہ کا خلیفہ اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ آپ نے یہ فرمایا کہ یہ زمانہ امن کا زمانہ ہے، لیکن اگر اس امن کے زمانے میں کسی وقت یا دنیا کے کسی حصے میں شرائط جہادپوری ہوں تو جن پر امت مسلمہ کے عقائد کی رو سے جہاد فرض ہوتاہے احمدیوں کو جہاد کرنا پڑے گا۔
(مرزاقادیانی کے ارشادات، انگریز کی اطاعت فرض اور جہاد حرام)
جناب یحییٰ بختیار: اچھا جی یہ شعر میں چھوڑ دیتا ہوں، آپ نے Explain (واضح) کردیا اس پر۔ آگے چلتا ہوں میں۔ یہ ۲۱؍فروری۱۸۸۹ء کا ایک اشتہار ہے جو ’’تبلیغ رسالت‘‘ جلد ہشتم، ص۴۲ پر ہے، اسے میں پڑھتا ہوں:1142 ’’چند ایسے عقائد جو غلط فہمی سے اسلامی عقائد سمجھے گئے ہیں، وہ ایسے ہیں کہ جو شخص ان کو اپنا عقیدہ بنائے وہ گورنمنٹ کے لئے خطرناک ہے۔‘‘ (تبلیغ رسالت ج۸ ص۴۲، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۱۳۱،۱۳۲) یہ وہی جہاد کے سلسلے میں۔ مگر یہ Clear (واضح) نہیں ہے۔ میں اسی کی طرف … آپ سے Request (گزارش) کی تھی کہ میرے خیال میں … یہ آج کسی کتاب میں … (لائبریرین سے) نہیں آچکی؟ جلد ہشتم آچکی ہے؟ (مرزا ناصر احمد سے) پھر وہ فرماتے ہیں جی کہ: ’’میں سولہ برس سے برابر اپنی تالیفات میں اس بات پر زور دے رہا ہوں کہ مسلمانان ہند پر اطاعت گورنمنٹ برطانیہ فرض ہے اور جہاد حرام۔‘‘ یہ ’’اشتہار‘‘ مورخہ ۱۰؍دسمبر ۱۸۹۴ء ’’تبلیغ رسالت‘‘ جلد سوم، ص۱۹۷، مجموعہ اشتہارات، ج۲، ص۱۲۸۔
مرزا ناصر احمد: جی۔ نہیں، اس کے اوپر سوال کیا ہے پھر؟
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب یہ اتنا Clear (واضح) مجھے معلوم ہورہا ہے۔ کیونکہ برطانیہ گورنمنٹ کی اطاعت فرض ہوگئی تو ان کے خلاف تو کوئی جہاد کا سوال ہی پیدا نہیں ہو سکتا۔
مرزا ناصر احمد: یہ جب … ’’حرام‘‘ کا مطلب یہاں محدود ہے In its contexts (سیاق وسباق)
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
مرزا ناصر احمد: … اور جو … جہاں تک حکومت انگلشیہ کی اطاعت کا سوال ہے، وہ میں نے بہت سارے حوالے پڑھ دئیے تھے کہ اس زمانے کے تمام بڑے بڑے علماء کا یہی فتویٰ تھا اور یہ ہمارے ’’محضرنامہ‘‘ میں بھی ہے اور چوتھی شرط جو ہے… شاہ عبدالعزیز کے بھی… کل آپ نے پوچھا تھا، وہ ہم نے نکال لیا حوالہ…
1143جناب یحییٰ بختیار: نہیں وہ نہیں، وہ تو یہاں یہی مطلب ہے ناں کہ…
مرزاناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: … کہ اطاعت جو ہے برطانیہ کا…
مرزاناصر احمد: یہ جو ہے ’’فتویٰ نظیریہ‘‘…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں نہیں، مرزاصاحب! میں یہ پوچھتا ہوں…
مرزاناصر احمد: نہیں، اس کا ایک فقرہ، صرف ایک فقرہ ’’فتاویٰ نظیریہ‘‘ میں ہے: ’’اس زمانے میں ان چار شرطوں میں سے کوئی شرط بھی موجود نہیں ہے تو کیونکر جہاد ہوگا۔ ہرگز نہیں ہوگا۔ علاوہ بریں ہم لوگ معاہد ہیں، سرکار سے عہد کیا ہے، پھر کیونکر عہد کے خلاف کر سکتے ہیں۔ (یعنی برٹش گورنمنٹ سے) عہد شکنی کی بہت مذمت حدیث میں آئی ہے۔‘‘ میں نے پہلے بھی حوالے دئیے۔
جناب یحییٰ بختیار: تو آپ نے حوالے دئیے ایک چیز ہے کہ میں Agreement (معاہدہ) کرتا ہوں آپ سے، Treaty (معاہدہ) کرتے ہیں، مسلمانوں نے کفار سے Treaty (معاہدہ) کی ہے، باقیوں سے Treaty (معاہدہ) کرتے ہیں اور ہمارا فرض ہے کہ We must abide by them. (ہم اس پر عمل کریں) یہ جو Agreement (معاہدہ) ہوگا، وہ تو کہتے ہیں۔ ’’ٹھیک ہے، ہم نے ان سے Agreement (معاہدہ) کیا ہے، عہد کیا ہے۔‘‘ مگر یہ کہنا جی، ’’اطاعت کرنا…‘‘
مرزاناصر احمد: (اپنے وفد کے ایک رکن سے) وہ دوسری نکالیں۔ (اٹارنی جنرل سے) میں نے کل بہت سارے حوالے پڑھے تھے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، ان کا نہیں، ان سے مطلب یہ ہے کہ یہ اسلام کا حصہ ہوگیا… برطانیہ گورنمنٹ کی اطاعت کرنا… آپ کے نزدیک؟
1144مرزاناصر احمد: سب کے نزدیک۔ کل میں نے اتنے حوالے پڑھے۔ (اپنے وفد کے ایک رکن سے) کہاں ہے ’’محضر نامہ‘‘؟
جناب یحییٰ بختیار: بس پھر ٹھیک ہے جی، اگر آپ یہی…
مرزاناصر احمد: کل میں نے حوالے آپ کو دوسرے اپنے بھائی فرقوں کے حوالے پڑھ کر بتائے تھے۔