• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

قومی اسمبلی میں ہونے والی اکیس دن کی مکمل کاروائی

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(کیا مسلم لیگ کے مشورے سے علیحدہ میمورنڈم دیاگیا؟)
1272جناب یحییٰ بختیار: میں مرزا صاحب! اس بات پر ذرا آپ سے گزارش کروں گا کہ یہ آپ نے کہا کہ مسلم لیگ کے مشورے سے یہ بات ہوئی کہ علیحدہ میمورنڈم دیں۔
مرزا ناصر احمد: کیا؟
جناب یحییٰ بختیار: کیا علیحدہ میمورنڈم مسلم لیگ کے مشورے سے دیا گیا؟
مرزا ناصر احمد: ان کے مشورے سے۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Mirza Sahib, you will have to prove this, because every ......
(جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! آپ کو یہ ثابت کرنا ہوگا)
Mirza Nasir Ahmad: Have you got a proof against this?
(مرزا ناصر احمد: کیا آپ کے پاس اس کے برعکس ثبوت ہے؟)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, you should show some documents that Quaid-e-Azam or somebody consented.
مرزا ناصر احمد: جب میں ۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: قائداعظم کا تو Protest (اِعتراض) ہی یہی تھا کہ مسلمان علیحدہ علیحدہ جارہے ہیں اور اپنے اپنے میمورنڈم دے رہے ہیں اور ہمیں تکلیف پہنچتی ہے اس سے اور منیر صاحب کہتے ہیں ہمیں Embarrassment (پریشانی) اس بات کی ہوئی ہے۔
مرزا ناصر احمد: اور اس Embarrassment (پریشانی) کا انہوں نے اعلان کیا ہے سترہ سال کے بعد!
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مسلم لیگ کی تائید سے میمورنڈم دینے کا حوالہ؟)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یعنی آپ اس زمانے کا کوئی اخبار بتادیں جس میں یہ ہو کہ قائداعظم یا مسلم لیگ کی تائید سے یہ میمورنڈم داخل کیا گیا؟
مرزا ناصر احمد: ’’نوائے وقت‘‘ میں اس وقت یہ اعلان ہوا ہے کہ مسلم لیگ نے اپنے وقت میں سے وقت دیا احمدیوں کو میمورنڈم پیش کرنے کے لئے۔ کیا یہ ثبوت نہیں ہے کہ مسلم لیگ کے مشورے سے یہ کیا گیا؟ ورنہ ان کو کیا ضرورت پڑی تھی کہ جماعت احمدیہ کے میمورنڈم کے لئے اپنے وقت میں سے وقت دیتے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(جماعت احمدیہ کی نمائندگی کس نے کی؟)
1273جناب یحییٰ بختیار: یہ ان کی Representation (نمائندگی) کس نے کی؟
مرزا ناصر احمد: ہیں جی؟
جناب یحییٰ بختیار: کس نے Representation (نمائندگی) کی ان کی؟
مرزا ناصر احمد: کس کی؟
جناب یحییٰ بختیار: جماعت احمدیہ کی؟
مرزا ناصر احمد: شیخ بشیر احمد صاحب تھے۔ لیکن اصل یہی تھا کہ سارے اکٹھے جارہے تھے۔ یہ میرا پوائنٹ آپ سمجھ گئے ناں، اگر وقت جماعت احمدیہ کے میمورنڈم کے لئے مسلم لیگ نے اپنے وقت میں سے دیا ۔۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: مسلم لیگ کا وقت تو چوہدری صاحب کے ہاتھ میں تھا۔
مرزا ناصر احمد: اور چوہدری صاحب باغی تھے، جناح کے؟
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، جی، بالکل، میں اس سے بالکل اِنکار نہیں کرتا کہ قائداعظم نے ان کو Appoint (مقرّر) کیا تھا، ان کے نمائندے تھے۔
مرزا ناصر احمد: یہ چوہدری ظفراللہ ۔۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں، دیکھئے ناں ۔۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: چوہدری ظفراللہ خان صاحب ۔۔۔ اب آپ نے اس ہاؤس میں یہ دوچار دفعہ کہا، مجھے سمجھانے کے لئے، ذرا لتاڑنے کے لئے، کہ ’’میں ہوں، I represent my client, I represent this House as Attorney-General".
(میں اپنے مؤکل کا نمائندہ ہوں، میں اس ایوان کی نمائندگی بطور اٹارنی جنرل کرتا ہوں)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، I said I said that (میں نے کہا)
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، میری بات تو سن لیں۔ چوہدری ظفراللہ خان صاحب اپنے طور پر، اپنی طرف سے، یہ فیصلہ کرہی نہیں سکتے تھے۔ سمجھ گئے ناں۔ کسی انسان کے دِماغ میں آہی نہیں سکتا کہ انہوں نے یہ فیصلہ کیا ہو اپنی طرف سے کہ مسلم لیگ کے وقت میں سے جماعت احمدیہ کو وقت دیا جائے، اور اس وقت Protest (اِعتراض) نہ ہوا ہو۔
1274جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں یہ کہتا ہوں کہ آپ اس سے یہ Inference Draw (نتیجہ نکالا) کرتے ہیں کہ مسلم لیگ کی تائید حاصل ہوگئی؟
مرزا ناصر احمد: نہیں میں اس سے یہ Inferenc Draw (نتیجہ نکالتا ہوں) کرتا ہوں کہ مسلم لیگ کے مشورے کے ساتھ سر جوڑ کے بالکل ایک Effort (کوشش) تھی۔
جناب یحییٰ بختیار: اس کا ثبوت نہیں سوائے اس کے کہ ٹائم دیا؟
مرزا ناصر احمد: اس کا ثبوت ایک تو میں دے رہا ہوں ۔۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
مرزا ناصر احمد: ۔۔۔۔۔۔۔ کہ مسلم لیگ نے اپنے وقت میں سے وقت دیا، اور میرے نزدیک یہ کافی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ٹھیک ہے۔
مرزا ناصر احمد: اگر حوالے کی ضرورت ہو تو میں دے دُوں؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں اگر ۔۔۔۔۔۔ آپ وہ بھیج دیجئے۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، اگر آپ کو ضرورت ہو۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، آپ نے کہہ دیا اور ریکارڈ پر آگیا، بے شک آپ فائل کرنا چاہتے ہیں تو کردیجئے۔
مرزا ناصر احمد: ’’نوائے وقت‘‘ لاہور کی یکم؍اگست ۱۹۴۷ء کی اشاعت میں ہے یہ۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ فائل کردیجئے۔
مرزا ناصر احمد: اچھا۔ یہ ایک تھوڑا سا ہے۔ (اپنے وفد کے ایک رکن سے) کہاں ہے وہ بہاولپور کا؟ (اٹارنی جنرل سے) یہ ہے۔
حدبندی کمیشن کا اِجلاس ہوا۔ سنسر کی پابندیوں کی وجہ سے ہم نہ اِجلاس کی کارروائی چھاپ 1275سکے۔ نہ اب اس پر تبصرہ ہی ممکن ہے۔ کمیشن کا اِجلاس دس دن جاری رہا۔ ساڑھے چار دِن مسلمانوں کی طرف سے بات کے لئے مخصوص رہے، مخصوص کئے ہوئے تھے۔ مسلمانوں کے وقت میں سے ہی ان کے دُوسرے حامیوں کو بھی وقت دیا گیا۔ یہ میمورنڈم ہم نے جو فائل کیا ہے، اس کے اندر اندرونی شہادت ہے، اندرونی شہادت وہ۔۔۔۔۔۔۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(دستاویز خود منہ بولتا ثبوت ہے؟)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ تو ٹھیک ہے، The document speaks for itself (دستاویز خود منہ بولتا ثبوت ہے)، اب آپ نے چوہدری صاحب کی خدمات کا بھی ذِکر کیا ہے، اور حال ہی میں چوہدری صاحب کا ایک بیان بھی شائع ہوا تھا، ممکن ہے، آپ نے دیکھا ہو، جس میں انہوں نے ۔۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: میں اسے دیکھنا پسند کروں گا۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(انٹرنیشنل ریڈکراس کے بیان کے متعلق استفسار)
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، نہیں، میں آپ کو۔۔۔۔۔۔ International Red Cross, Amnesty International, Commission of Human Rights (حقوق انسانی کا بین الاقوامی کمیشن) سے اپیل کی کہ پاکستان میں احمدیوں پر ظلم ہو رہا ہے، وہ وہاں جائیں، ایسا کوئی Statement (بیان) آپ کے علم میں ہے؟
مرزا ناصر احمد: بعض افسروں کی زبانی میں نے سنا ہے ۔۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں بھی چونکہ ۔۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: ۔۔۔۔۔۔۔ لیکن اگر اس کی نقل ہو تو ۔۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ تو اس کی نقل دے دیں گے آپ کو ہم، مگر یہ کہ اس قسم کا Statement (بیان) آیا۔ میں نے کہا اگر آپ کے علم میں ہو تو مزید سوال پوچھتا ہوں، ورنہ پھر کل کے لئے ہوجاتا ہے، اس واسطے۔
مرزا ناصر احمد: اگر آپ نے آج ہی بند کرنا ہو ۔۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ہیں جی؟
مرزا ناصر احمد: اگر آج بند کرنا ہو۔۔۔۔۔۔۔
1276جناب یحییٰ بختیار: میری کوشش تو یہی ہے۔
مرزا ناصر احمد: ۔۔۔۔۔۔۔پھر میں یہ کوشش کروں گا کہ جتنا میں دے سکوں، جواب دے دُوں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، میں اس لئے کہتا ہوں کہ ایسا بیان آپ کے ۔۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: بیان میں نے نہیں پڑھا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں پڑھا ہوگا۔ مگر آپ نے ایسی بات سنی کہ چوہدری صاحب نے اپیل کی ۔۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، بات میں نے سنی، بعض لوگوں سے۔
جناب یحییٰ بختیار: اپیل کی ۔۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: میں نے سنی بعض لوگوں سے۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔۔ اپیل کی انٹرنیشنل باڈیز کو کہ وہ جائیں پاکستان میں؟
مرزا ناصر احمد: کس تاریخ کا تھا یہ بیان؟
جناب یحییٰ بختیار: یہ ربوہ کے Incident (واقعہ) کے بعد کی بات ہے۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، کس تاریخ کا؟ بڑی اہم ہے تاریخ۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ یہاں کے ’’جسارت‘‘ میں Full Text (پورا متن) اس کا آیا ہوا تھا۔ باقی کچھ دُوسرے اخباروں نے ۔۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: میں ’’جسارت‘‘ نہیں پڑھتا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، بعض دُوسرے اخباروں میں بھی آیا ہو۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، کن تاریخوں میں؟ میں تو صرف اتنا پوچھتا ہوں۔ کوئی اندازہ ہو آپ کو۔
جناب یحییٰ بختیار: میرے خیال میں جون کے شروع میں ہوگا۔
مرزا ناصر احمد: جون کے شروع میں۔
1277جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی، کیونکہ ربوہ کا Incident (واقعہ) ۲۹؍مئی کا تھا، اس کے کچھ دنوں کے بعد۔
مرزا ناصر احمد: چار، پانچ، چھ، سات دن کے بعد۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، یہ انہی دنوں ۔۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: جب گوجرانوالہ کی ساری دُکانیں احمدیوں کی جلائی جاچکی تھیں!
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، میں Detail (تفصیل) میں نہیں جانا چاہتا۔
مرزا ناصر احمد: اچھا، نہیں، ویسے میں سوال نہیں سمجھا۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(چوہدری ظفر اﷲ خاں کی احمدیوں کے بارہ میں دہائی)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، انہوں نے یہ کہا، میں خود کہہ رہا ہوں، وہ کہتے ہیں کہ احمدیوں پر جو ظلم ہوا ہے، میں نے اس دن بھی کہا، میں نے کہا، جس کے خلاف بھی ظلم ہو، ہم Condemn (مذمت) کرتے ہیں۔ یہ بات غلط ہے کہ احمدی ہمارے بھائی نہیں ہیں۔ پاکستانی نہیں ہیں، ان کی Citizenship (شہریت) کے Rights (حقوق) نہیں ہیں، اس بات کو میں نہیں کر رہا ہوں، ظلم جس کے خلاف ہو، حکومت کا فرض ہے کہ اس کی مذمت کرے، یہ کہا۔ سوال یہ تھا مرزا صاحب! کہ چوہدری صاحب نے اپیل کی انٹرنیشنل باڈیز کی ایجنسیز کو، ریڈکراس کو، Commission of Human Rights, Amnesty International (حقوق انسانی کا بین الاقوامی کمیشن) کو کہ پاکستان میں جائیں، وہاں احمدیوں پر ظلم ہوا ہے۔ آپ ذِکر کر ہے تھے کہ ہندوستان میں ابھی تک مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ہے، دہلی میں کئی سو مسلمان، کچھ عرصہ ہوا، مارے گئے۔
مرزا ناصر احمد: بالکل، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: چوہدری صاحب نے ان کے بارے میں تو کوئی اپیل نہیں کی آپ نے سنا ہے، انٹرنیشنل باڈیز کو، کہ جائیں وہاں، مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ہے؟ آپ نے سنا ہے کہ دوتین مہینے پہلے، چار مہینے پہلے، دہلی میں کافی ۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔
1278جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ وہ تو کافی عرصے سے چل رہا ہے یہ ۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، جب سے Partition (تقسیم) ہوئی ہے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(کیا ظفر اﷲ نے کبھی ہندوستان کے مسلمانوں کی حمایت کی؟)
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔۔ کافی مسلمان قتل کئے گئے۔ تو اس پر چوہدری صاحب نے کوئی بیان ایسا شائع کیا، پریس کانفر نس کی، International Red Cross (انٹرنیشنل ریڈکراس)، International Amnesty (ایمنسٹی انٹرنیشنل)، Commission of Human Rights (انٹرنیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق) کو، کہ مسلمانوں پر وہاں ظلم ہو رہا ہے، یا صرف احمدیوں ہی کا سوچتے ہیں؟
مرزا ناصر احمد: اس سوال کا جواب صرف چوہدری ظفراللہ خان صاحب دے سکتے ہیں، میں نہیں دُوں گا۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: ٹھیک ہے۔ (Pause)
جناب یحییٰ بختیار: اب، مرزا صاحب! کچھ ایسے میرے سامنے حوالے اور سوالات ہیں ۔۔۔ میں ان کو آج سارا دِن دیکھتا رہا ہوں ۔۔۔ بعض میرے خیال میں، آپ نے ان کے جواب دے دئیے ہیں اور چونکہ ریکارڈ بھی ۔۔۔ نہیں پتا چلتا کچھ، تو اس لئے ایک بار پھر پوچھتا ہوں۔ اگر آپ نے جواب دے دیا ہو اور آپ کو یاد ہو تو ٹھیک ہے۔ اگر جواب نہیں دیا ہو تو آپ مہربانی کرکے ان کا جواب دے دیں گے۔ کیونکہ بعد میں ممبران صاحبان کہتے ہیں کہ ہمارا یہ سوال بہت ضروری ہے۔ آپ نے پوچھا نہیں۔ اب تک۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مسیح موعود، نبی کریمﷺ کے پہلو بہ پہلو؟ نعوذ باﷲ!)
ایک سوال ہے جی: کیا مرزا بشیرالدین محمود احمد صاحب نے نہیں کہا تھا ۔۔۔پھر شروع ہوتا ہے ان کا حوالہ: ’’ظلّی نبوّت نے مسیحِ موعود (مرزا غلام احمد قادیانی) کے قدم کو پیچھے نہیں ہٹایا، بلکہ آگے بڑھایا، بلکہ نبی کریم(ﷺ) کے پہلوبہ پہلو لاکھڑا کیا۔‘‘
(کلمۃ الفصل ص۳۱، مرزا بشیراحمد ایم اے، پسر مرزاقادیانی)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ گگھی بندھ گئی، زبوں حالی، پراگندہ خیالی، ہر طرف بدحالی، اُف خدا دُشمن کو بھی ایسے حالات سے محفوظ رکھے۔۔۔!
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1279مرزا ناصر احمد: یہ کہاں کا حوالہ ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: بشیر احمد قادیانی، "Review of Religions" (ریویو آف ریلیجنز) نمبر۳، جلد۱۴، ص۱۱۳۔
مرزا ناصر احمد: یہ چیک کرکے پتا لگے گا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، آں، یہ آپ کو یاد نہیں ہے اس وقت؟
مرزا ناصر احمد: یہ ہم نے نوٹ یہ کیا ہے کہ یہ جہاں سے آپ حوالہ پڑھ رہے ہیں، وہ لکھنے والے بشیراحمد قادیانی ہیں۔ یہی آپ نے پڑھا ہے ناں؟
جناب یحییٰ بختیار: میرے خیال میں، دراصل وہ اُوپر سوال غلط ہوگیا ہے۔ مرزا بشیرالدین محمود صاحب کا نہیں ہے۔ اس کو ہونا ایسا چاہئے تھا، میں اسی واسطے کہہ رہا ہوں، ہونا چاہئے تھا کہ یہ جو ہے، مرزا بشیر احمد صاحب جو ہیں صاحبزادہ، ان کا ہوگا یہ۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، یہی میں نے کہا ناں کہ ابھی چیک کرنے کی ضرورت محسوس ہوگئی۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، نہیں، یہ ہے، ہمارے پاس ہے (ایک رُکن سے) ہے ناں؟
مرزا ناصر احمد: وہ کہاں ہے؟ (Pause)
جناب یحییٰ بختیار: (ایک رُکن سے) کہاں جی۔ (مرزا ناصر احمد سے) اس میں ہے یہ: ’’تب نبوّت ملی جب اس نے نبوّتِ محمدیہ کے تمام کمالات حاصل کرلئے اور اس قابل ہوگیا کہ ظلّی نبی کہلائے۔ پس ظلّی نبوّت نے مسیح موعود کے قدم کو پیچھے نہیں ہٹایا بلکہ آگے بڑھایا اور اس قدر آگے بڑھایا کہ نبی کریم(ﷺ) کے پہلوبہ پہلو لاکھڑا کیا۔‘‘
(ریویو آف ریلیجنز ج۱۴، نمبر۳،۴ ص۱۱۳، المعروف ’’کلمۃالفصل‘‘ از بشیراحمد پسر مرزاقادیانی)
یہ آپ دیکھ لیجئے۔
1280مرزا ناصر احمد: جی، وہ بھیج دیں کتاب۔ (Pause)
مرزا ناصر احمد: جی، یہیں جواب دیتا ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ابھی تو حوالہ آگیا ہے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، حوالہ آگیا ہے۔ یہ جو اگر سارا صفحہ پڑھنے کی آدمی تکلیف کرے تو جواب اس کے اندر موجود ہے۔ وہ میں سنادیتا ہوں: ’’مگر آپ کی آمد سے مستقل اور حقیقی نبوتوں کا دروازہ بند ہوگیا۔ آپ(ﷺ) کی آمد سے (آنحضرتa کی آمد کا ذِکر ہے) مستقل اور حقیقی نبوتوں کا دروازہ بند ہوگیا اور ظلّی نبوّت کا دروازہ کھولا گیا۔ پس اب جو ظلّی نبی ہوتا ہے وہ نبوّت کی مہر کو توڑنے والا نہیں، کیونکہ اس کی نبوّت اپنی ذات میں کچھ چیز نہیں، بلکہ وہ محمدﷺ کی نبوّت کا ظل ہے نہ کہ مستقل نبوّت اور یہ جو بعض لوگوں کا خیال ہے کہ ظلّی یا بروزی نبوّت گھٹیا قسم کی نبوّت ہے، محض ایک نفس کا دھوکا ہے جس کی کوئی بھی حقیقت نہیں، کیونکہ ظلّی نبوّت کے لئے یہ ضروری ہے کہ انسان نبی کریمﷺ کی اِتباع میں اس قدر غرق ہوجاوے کہ من توشدم تومن شدی (محبت میں غرق ہوجائے) کے درجہ کو پالے، ایسی صورت میں وہ نبی کریمﷺ کے جمیع کمالات کو عکس کے رنگ میں، (عکس کے رنگ میں ۔۔۔جس طرح شیشہ سورج کا عکس لیتا ہے یا چاند کا لیتا ہے) عکس کے رنگ میں اپنے اندر اُترتا پائے گا، حتیٰ کہ ان دونوں میں قرب اتنا بڑھے گا کہ نبی کریمﷺ کی نبوّت کی چادر بھی اس پر چڑھائی جائے تب جاکر وہ ظلّی نبی کہلائے گا۔‘‘
یعنی اپنا اس کا کچھ نہیں۔ جس طرح آئینے کے اندر چاند کا عکس ہوتا ہے، اس کے نتیجے میں وہ اِتصال ہے، اِنعکاسی اِتصال:1281’’پس جب ظل کا یہ تقاضہ ہے کہ اپنے اصل کی پوری تصویر ہو، اور اسی پر تمام انبیاء کا اِتفاق ہے، تو وہ نادان جو مسیحِ موعود کی ظلّی نبوّت کو ۔۔۔۔۔۔‘‘
یعنی مطلب یہ ہے کہ ظلّی ہونے کی حیثیت سے:’’۔۔۔۔۔۔ ظلّی نبوّت کو ایک گھٹیا قسم کی نبوّت سمجھتا یا اس کے معنی ناقص نبوّت کے کرتا ہے، وہ ہوش میں آوے اور اپنے اسلام کی فکر کرے، کیونکہ اس نے نبوّت کی شان پر حملہ کیا ہے جو تمام نبوتوں کی سرتاج ہے۔‘‘
چھایا ہوا ہے ناں عکس، کس آیا ہوا ہے اس میں: ’’میں نہیں سمجھ سکتا کہ لوگوں کو کیوں حضرت مسیحِ موعود کی نبوّت پر ٹھوکر لگتی ہے۔۔۔۔۔۔‘‘
یہ اصل میں غیر مبایعین مخاطب ہیں یہاں: ’’اور کیوں بعض لوگ آپ کی نبوّت کو ناقص نبوّت سمجھتے ہیں، کیونکہ میں یہ دیکھتا ہوں کہ آپ آنحضرتﷺ کے بروز ہونے، کی وجہ سے ظلّی نبی تھے اور اس ظلّی نبوّت کا پایہ بہت بلند ہے۔‘‘
عکس کا پایہ۔ تصویر جو ہے محبوب کی، وہ اتنی پیاری ہے جتنا محبوب ہے۔ یہ بات ہورہی ہے یہاں:’’یہ ظاہر بات ہے کہ پہلے زمانوں میں جو نبی ہوتے تھے (یعنی آنحضرتa سے قبل) ان کے لئے یہ ضروری نہ تھا کہ ان میں وہ تمام کمالات رکھے جاویں جو نبی کریمﷺ میں رکھے گئے، بلکہ ہر ایک نبی کو اپنی اِستعداد اور کام کے مطابق کمالات عطا ہوتے تھے (وہ عکس نہیں ہوتے تھے کسی اور کا) کسی کو بہت، کسی کو کم، مگر مسیحِ موعود کو تو تب نبوّت ملی (ورنہ مل ہی نہیں سکتی تھی)، تب نبوّت ملی جب اس نے نبوّتِ محمدیہﷺ کے تمام کمالات کو حاصل کرلیا۔ (یعنی عکس میں اپنے) اور اس قابل ہوگیا کہ نبی کہلائے۔ پس ظلّی نبوّت نے مسیحِ موعود کے قدم کو پیچھے نہیں ہٹایا۔۔۔۔۔۔‘‘ 1282یہ ساری دلیلیں دے کر اس کا نتیجہ نکالا ہے، اور میں اتنا ہی جواب دُوں گا اس کا۔
جناب یحییٰ بختیار: بس ٹھیک ہے جی۔ اب چونکہ اسی تحریر سے ظلّی نبوّت کے دروازے کا پھر ذِکر آجاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: جی۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(خاتم النّبیین کا کیا معنی؟)
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔۔ اس لئے اگر آپ مہربانی کرکے کچھ مزید Clarification (وضاحت) کریں کہ یہ لفظ، یہ آیت ’’خاتم النّبیین‘‘ کا ٹرانسلیشن کیا ہوگا؟ میں تشریح نہیں چاہتا، وہ آپ نے تفصیل سے کی ہے، کافی اس پر۔ ’’خاتم النّبیین‘‘ یہ آپ کسے Pronounce (تلفظ) کرتے ہیں، کیا اس کا مطلب لیتے ہیں، الفاظی، لفظی معنی؟
مرزا ناصر احمد: ہاںجی، اس کی ۔۔۔۔۔۔۔ ’’خاتم النّبیین‘‘ کے متعلق کیا مطلب لیتے ہیں ’’محضرنامہ‘‘ میں موجود ہے ۔۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں ۔۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: ۔۔۔۔۔۔ نمبر ایک ۔۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔۔ لفظی معنی ۔۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: لفظی معنی جو ہیں وہ قذافی صاحب نے جو لاہور میں اپنا لیکچر دیا تھا، اس کا ایک انگلش ٹرانسلیشن ان کی ایمبیسی کی طرف سے شائع ہوا ہے۔ اس میں انہوں نے ’’خاتم النّبیین‘‘ کے معنی کہے ہیں: "Seal of the Prophets" تو یا آپ منگوالیں یا میں کل آدمی بھیج کے منگوالوں گا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، جی ہاں، یہی پوچھ رہا تھا ۔۔۔ "Seal of the Prophets"
مرزا ناصر احمد: میں بتا رہا ہوں کہ قذافی صاحب نے اس کے معنی کئے ہیں "Seal of the Prophets" اور ہم سمجھتے ہیں کہ انہوں نے معنی دُرست کئے ہیں۔
1283جناب یحییٰ بختیار: تو اَب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ "Seal of the Prophets" سے کہ جو پُرانے Prophets تھے ان کو بند کردیا، Sealed? یا آئندہ جو Prophets (نبی) ہوں گے ان کی Seal سے جائیں گے؟ یہ جو ہے ناں، Difference of Opinion آرہا ہے۔
مرزا ناصر احمد: اصل میں اس میں، اُمتِ اسلامیہ میں ایک صوفیاء کی رائے ہے، ایک علمِ کلام سے تعلق رکھنے والوں کی رائے ہے، ایک فقہاء کی رائے ہے، اسی طرح مختلف آراء ہیں، ایسے ہمارے بزرگ گزرے ہیں، اور میں اپنی ذاتی اب رائے دُوں گا، وہ میری ذاتی رائے ہے …
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، آپ کی ذات، ہاں۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، ویسے بزرگ گزرے ہیں جن سے میری ذاتی رائے بھی موافقت کھاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ ٹھیک ہے۔
مرزا ناصر احمد: ۔۔۔۔۔۔۔ کہ نبی اکرمa سے قبل جس قدر انبیاء آئے ۔۔۔ایک لاکھ ۲۰ہزار یا ۲۴ہزار۔۔۔ مختلف کہتے ہیں، اندازے ہیں، اس میں جانے کی ضرورت نہیں، جس قدر انبیاء آئے، وہ سارے نبی کریمa کے طفیل آئے، اور آپ کی قوّتِ قدسیہ، آپ کے جو فیضان، جو آپ کی شان تھی، جو آپ کا اس دُنیا کے ساتھ رشتہ تھا ۔۔۔ ایک وہ رشتہ ہے ناں جو اپنی اُمت کے ساتھ ہے، ایک نبی کریمa کا رِشتہ ہے اس سارے عالمین کے ساتھ، Universe (کائنات) کے ساتھ، حدیث میں آتا ہے: ’’ لولاک لما خلقت الأفلاک ‘‘ (اگر تیرے وجود کو میں نے پیدا نہ کرنا ہوتا تو میں اس Universe (کائنات) کو نہ پیدا کرتا)
اس کی رُو سے پہلوں کے لئے بھی آپ مہر بنتے ہیں اور آنے والوں کے لئے بھی مہر بنتے ہیں، یعنی بغیر آپ کی تصدیق کے، بغیر آپ کی پیشین گوئی کے، بغیر مسلم کی اس حدیث کے جس میں آنے والے کو چار دفعہ ’’نبی اللہ‘‘ کہا گیا ہے، کوئی نبوّت کا دعویٰ ہی نہیں کرسکتا۔
1284جناب یحییٰ بختیار: تو اَب، مرزا صاحب! یہ بھی آپ نے Clarify (واضح) کردیا کہ جو گزرگئے ان کے لئے بھی مہر تھے، اور جو آئیں گے ان کے لئے بھی ۔۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: ایک معنی، میں نے کہا، یہ بھی کئے گئے ہیں۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(خاتم النّبیین کے باوجود ایک کیوں؟)
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ہاں، تو اَب یہ لفظ ابھی ہے ’’خاتم النّبیین‘‘ اور ’’خاتم النبی‘‘ نہیں ہے اور آپ کہتے ہیں اس کے بعد صرف ایک آئے گا۔ یہ کیسے؟ آپ Clarify (واضح) کریں گے؟
مرزا ناصر احمد: میں نے پہلوں کو بھی شامل کرلیا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،۔۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: آپ کے سوال کا جواب میں دے چکا ہوں، پہلے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، آئندہ کی جو مہر ہے، وہ جو کھڑکی کھل گئی ہے، دروازہ کھل گیا ہے نبوّت کا ۔۔۔۔۔۔۔ معاف کیجئے، میں اس پر پھر آیا ہوں۔ اس پر میں کافی سوچتا رہا ہوں۔ تو اس پر جو ’’خاتم النّبیین‘‘ دونوں Sense (معنوں) میں ہے، پُرانوں کے لئے Seal ہے، آئندہ آنے والوں کے لئے بھی Seal ہے، ’’نبی تراش طبیعت‘‘ آپ کی ۔۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: ’’خاتم النّبیین‘‘ بن گئے ناں، آپ۔
جناب یحییٰ بختیار: بالکل۔ تو ’’نبیین‘‘ تو آپ نے ایک نبی کردیا ناں کہ Future (مستقبل) کے لئے ایک۔
مرزا ناصر احمد: اوہو! جب پچھلے اور اگلے سب کے لئے خاتم ۔۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، آپ نے کہا دونوں Sense (معنوں) میں۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، میں اپنی Sense (نظریہ) بتا رہا ہوں ناں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، آپ نے کہا دونوں Sense میں وہ ’’خاتم النّبیین‘‘ ہیں، اس Sense (معنوں) میں ’’خاتم النّبیین‘‘، اس Sense (معنوں) میں ’’خاتم النبی‘‘ ہوں گے پھر؟
1285مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، نہیں، میں اپنی بات واضح نہیں کرسکا۔ میں نے یہ کہا کہ اس Sense (معنوں) میں ’’خاتم النّبیین‘‘ کی مہر کے نتیجے میں ایک لاکھ ۲۴ہزار پیغمبر آیا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ تو ٹھیک ہے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں۔ پھر وہ ۔۔۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: پھر وہ Future (مستقبل) میں بھی وہ۔۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، اوہو! ہو!
جناب یحییٰ بختیار: مہر جو ہیں، Future (مستقبل) کے بھی ہیں؟
مرزا ناصر احمد: اس کا ’’خاتم النّبیین‘‘ کی مہر کے نتیجے میں؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
مرزا ناصر احمد: ہیں؟
 
Top