وحید احمد
رکن ختم نبوت فورم
مرزائیوں کی تیرھویں دلیل
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اَلایات بعد المأتین (مشکوٰۃ) کہ مسیح موعود مہدی کے ظہور کی نشانیاں تیرھویں صدی کے گزرنے پر ظاہر ہونگی۔ ملا علی قاری اور نواب صدیق حسن خاں نے بھی ایسا ہی لکھا ہے۔ (۱۰۲۸)
الجواب:
اول تو یہ حدیث ہی ضعیف اور موضوع ہے۔ جیسا کہ ابن جوزی نے اس کو موضوعات میں شمار کیا ہے۔ (۱۰۲۹)
دوم اس میں مسیح و مہدی کا کوئی ذکر نہیں صرف یہ الفاظ ہیں کہ نشانیاں دو سو سال بعد ہونگی۔ پس دو سو سال سے مراد تیرہ سو سال بعد لینا غلط در غلط ہے۔ جن بزرگوں نے دو سال سے مطلب ہزار سال سے دو سو سال بعد لیا ہے ان کی ذاتی رائے ہے جو حدیث کے الفاظ کے صریح خلاف ہے۔ پھر انہوں نے بھی محض ظن اور احتمال کے لفظ استعمال کئے ہیں۔ جو تحریرات ان کی پیش کی گئی ہیں ان میں ویَحْتَمِلُ کا لفظ موجود ہے۔
علاوہ ازیں انہوں نے تو بارہ سو برس بعد لکھا ہے مگر مرزائی محرف تیرہ سو سال بعد لکھتا ہے؟ پھر مزا یہ کہ مرزائی صاحب تیرہ سو سال کے بعد ظہور مسیح و مہدی نہیں لکھتا بلکہ یہ لکھتا ہے کہ '' مسیح موعود و مہدی کے ظہور کی نشانیاں تیرھویں صدی کے گزرنے پر ظاہر ہونگی اور کون نہیں جانتا کہ نشانیاں صدہا برس پہلے شروع ہو جاتی ہیں۔ دیکھئے صحیح حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کی نشانیوں سے یہ ہے کہ علم اٹھا لیا جائے گا۔ جہالت پھیل جائے گی زنا اور شراب کی کثرت ہوگی (بخاری)(۱۰۳۰) جھوٹے اشخاص پیدا ہوں گے (مسلم)(۱۰۳۱) امانت میں خیانت کی جائے گی۔ نا اہل لوگ حاکم ہوں گے (بخاری)(۱۰۳۳)کیا ان علامتوں سے اکثر اس زمانہ میں پائی جاتی ہیں؟ پھر کیا تمہارے قاعدے کی رو سے ابھی قیامت کو آجانا چاہیے تھا حالانکہ خود تمہارے نبی کے اقوال کی رو سے ابھی ہزار سال کے قریب باقی ہے۔ (۱۰۳۳)
اور سنو! حدیث میں ہے کہ آخری زمانہ میں ایک خلیفہ ہوگا جو بکثرت مال بانٹے گا اور پھر اس بے پرواہی سے کہ شمار بھی نہ کرے گا (مسلم در مشکوٰۃ باب مذکورہ بالا) اور تم مانتے ہو کہ یہ آخری خلیفہ مرزا ہے۔ اب باوجودیکہ مرزا صاحب بقول شما قیامت کی نشانی میں پھر بھی بموجب تحریرات مرزا کئی سو سال قیامت میں باقی ہیں۔ مزید برآں مرزائی دوست مانتے ہیں ''نبی صلی اللہ علیہ وسلم یا قرآن قیامت کی نشانی ہے۔'' (۱۰۳۴)حالانکہ حضور کے زمانہ پر ساڑھے تیرہ سو سال گزر چکا مگر قیامت نہیں آئی۔
-----------------------------------------------------
(۱۰۲۸) (ب) احمدیہ پاکٹ بک ص۶۲۷
(۱۰۲۹) موضوعات ابن جوزی ص۱۹۸، ج۳ والعلل المتناھیۃ ص۳۷۱، ج۲
(۱۰۳۰) صحیح بخاری ص۱۸، ج۱ کتاب العلم باب رفع العلم وظھر الجھل و کتاب النکاح باب یقل الرجل ویکثر النساء ص۸۸۷، ج۲ و صحیح مسلم ص۳۴۰، ج۱ کتاب العلم باب رفع العلم و قبضہٖ
(۱۰۳۱) صحیح مسلم ص۱۲۰، ج۲ کتاب الامارۃ باب الناس تبع لقریش والخلافۃ و مصابیح ص۴۸۷، ج۳ و مشکوٰۃ ص
(۱۰۳۲) صحیح بخاری ص۹۶۱، ج۲ کتاب الرقاق باب رفع الامانۃ
(۱۰۳۳) لیکچر سیالکوٹ ص۶ و روحانی ص۲۰۷ ج ۲۰
(۱۰۳۴) احمدیہ پاکٹ بک ص۳۳۸ طبعہ ۱۹۳۲ء
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اَلایات بعد المأتین (مشکوٰۃ) کہ مسیح موعود مہدی کے ظہور کی نشانیاں تیرھویں صدی کے گزرنے پر ظاہر ہونگی۔ ملا علی قاری اور نواب صدیق حسن خاں نے بھی ایسا ہی لکھا ہے۔ (۱۰۲۸)
الجواب:
اول تو یہ حدیث ہی ضعیف اور موضوع ہے۔ جیسا کہ ابن جوزی نے اس کو موضوعات میں شمار کیا ہے۔ (۱۰۲۹)
دوم اس میں مسیح و مہدی کا کوئی ذکر نہیں صرف یہ الفاظ ہیں کہ نشانیاں دو سو سال بعد ہونگی۔ پس دو سو سال سے مراد تیرہ سو سال بعد لینا غلط در غلط ہے۔ جن بزرگوں نے دو سال سے مطلب ہزار سال سے دو سو سال بعد لیا ہے ان کی ذاتی رائے ہے جو حدیث کے الفاظ کے صریح خلاف ہے۔ پھر انہوں نے بھی محض ظن اور احتمال کے لفظ استعمال کئے ہیں۔ جو تحریرات ان کی پیش کی گئی ہیں ان میں ویَحْتَمِلُ کا لفظ موجود ہے۔
علاوہ ازیں انہوں نے تو بارہ سو برس بعد لکھا ہے مگر مرزائی محرف تیرہ سو سال بعد لکھتا ہے؟ پھر مزا یہ کہ مرزائی صاحب تیرہ سو سال کے بعد ظہور مسیح و مہدی نہیں لکھتا بلکہ یہ لکھتا ہے کہ '' مسیح موعود و مہدی کے ظہور کی نشانیاں تیرھویں صدی کے گزرنے پر ظاہر ہونگی اور کون نہیں جانتا کہ نشانیاں صدہا برس پہلے شروع ہو جاتی ہیں۔ دیکھئے صحیح حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کی نشانیوں سے یہ ہے کہ علم اٹھا لیا جائے گا۔ جہالت پھیل جائے گی زنا اور شراب کی کثرت ہوگی (بخاری)(۱۰۳۰) جھوٹے اشخاص پیدا ہوں گے (مسلم)(۱۰۳۱) امانت میں خیانت کی جائے گی۔ نا اہل لوگ حاکم ہوں گے (بخاری)(۱۰۳۳)کیا ان علامتوں سے اکثر اس زمانہ میں پائی جاتی ہیں؟ پھر کیا تمہارے قاعدے کی رو سے ابھی قیامت کو آجانا چاہیے تھا حالانکہ خود تمہارے نبی کے اقوال کی رو سے ابھی ہزار سال کے قریب باقی ہے۔ (۱۰۳۳)
اور سنو! حدیث میں ہے کہ آخری زمانہ میں ایک خلیفہ ہوگا جو بکثرت مال بانٹے گا اور پھر اس بے پرواہی سے کہ شمار بھی نہ کرے گا (مسلم در مشکوٰۃ باب مذکورہ بالا) اور تم مانتے ہو کہ یہ آخری خلیفہ مرزا ہے۔ اب باوجودیکہ مرزا صاحب بقول شما قیامت کی نشانی میں پھر بھی بموجب تحریرات مرزا کئی سو سال قیامت میں باقی ہیں۔ مزید برآں مرزائی دوست مانتے ہیں ''نبی صلی اللہ علیہ وسلم یا قرآن قیامت کی نشانی ہے۔'' (۱۰۳۴)حالانکہ حضور کے زمانہ پر ساڑھے تیرہ سو سال گزر چکا مگر قیامت نہیں آئی۔
-----------------------------------------------------
(۱۰۲۸) (ب) احمدیہ پاکٹ بک ص۶۲۷
(۱۰۲۹) موضوعات ابن جوزی ص۱۹۸، ج۳ والعلل المتناھیۃ ص۳۷۱، ج۲
(۱۰۳۰) صحیح بخاری ص۱۸، ج۱ کتاب العلم باب رفع العلم وظھر الجھل و کتاب النکاح باب یقل الرجل ویکثر النساء ص۸۸۷، ج۲ و صحیح مسلم ص۳۴۰، ج۱ کتاب العلم باب رفع العلم و قبضہٖ
(۱۰۳۱) صحیح مسلم ص۱۲۰، ج۲ کتاب الامارۃ باب الناس تبع لقریش والخلافۃ و مصابیح ص۴۸۷، ج۳ و مشکوٰۃ ص
(۱۰۳۲) صحیح بخاری ص۹۶۱، ج۲ کتاب الرقاق باب رفع الامانۃ
(۱۰۳۳) لیکچر سیالکوٹ ص۶ و روحانی ص۲۰۷ ج ۲۰
(۱۰۳۴) احمدیہ پاکٹ بک ص۳۳۸ طبعہ ۱۹۳۲ء