وحید احمد
رکن ختم نبوت فورم
(۸)ختم نبوت
۱: '' چونکہ ہمارے سید و رسول صلی اللہ علیہ وسلم خاتم الانبیاء ہیں اور بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کوئی نبی نہیں آسکتا، اس لیے اس شریعت میں نبی کے قائم مقام محدث رکھے گئے ہیں۔'' (۴۵۹)
۲: '' قرآن شریف سے ثابت ہوا کہ اس اُمت میں سلسلہ خلافت دائمی کا اسی طور پر قائم کیا گیا ہے جو حضرت موسیٰ علیہ السلام کی شریعت میں قائم تھا، صرف اسی قدر لفظی فرق رہا کہ اس وقت تائید دین کے لیے نبی آتے تھے، اور اب محدث آتے ہیں۔'' (۴۶۰)
۳: نہ مجھے دعویٰ نبوت۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے خاتم النبیین ہونے کا قائل اور یقین کامل سے جانتا ہوں اور محکم ایمان رکھتا ہوں کہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم خاتم الانبیاء ہیں آنجناب کے بعد اس امت کے لیے کوئی نبی نہیں آئے گا نیا ہو یا پرانا اور قرآن شریف کا ایک نقطہ یا شوشہ منسوخ نہیں ہوگا ہاں محدث آئیں گے جو اللہ سے ہم کلام ہوتے ہیں اور نبوت تامہ کے بعض صفات ظلی طور پر اپنے اندر رکھتے ہیں اور بلحاظ بعض وجوہ شان نبوت کے رنگ سے رنگین کیے جاتے ہیں۔ ان میں سے ایک میں ہوں (گویا ایسے بہت سے ہوتے ہیں۔ناقل) (۴۶۱)
ایسا ہی ہم ہفوات مرزا نمبر ۱ میں اشتہار مرزا نقل کر آئے ہیں کہ مرزا ختم نبوت کا قائل اور دعویٰ نبوت سے انکاری ہے اور '' صرف محدث غیر نبی'' ہونے کا مدعی ہے۔
اس کے خلاف
'' در حقیقت یہ لوگ اسلام کے دشمن ہیں۔ ختم نبوت کے ایسے معنی کرتے ہیں جس سے نبوت ہی باطل ہوتی ہے۔ کیا ہم ختم نبوت کے یہ معنی کرسکتے ہیں کہ وہ تمام برکات جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی سے ملنی چاہئیں تھیں وہ سب بند ہوگئے (۴۶۲) خدا کا یہ قول ولٰکِنْ رَسُوْلَ اللّٰہِ وَخَاتَمَ النَّبِیْینَ اس آیت کے یہ معنی ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نبیوں کے لیے مہر ٹھہرائے گئے ہیں۔ یعنی آئندہ کوئی نبوت کا کمال بجز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کی مہر کے کسی کو حاصل نہیں ہوگا غرض اس آیت کے یہ معنی تھے جن کو الٹا کر نبوت کے آئندہ فیض سے انکار کردیا گیا۔ نبی کا کمال یہ ہے کہ وہ دوسرے کو ظلی طور پر نبوت کے کمالات سے متمتع کردے۔'' (۴۶۳)
'' ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم نبی اور رسول ہیں۔'' (۴۶۴)
پہلی تحریرات میں ختم نبوت کا اقرار ہے دوسری میں انکار۔
--------------------------------
(۴۵۹) شھادت القرآن ص۲۸ و روحانی ص۳۲۴، ج۶
(۴۶۰) ایضاً ص۶۰ و روحانی ص۳۵۶،ج۶
(۴۶۱) نشان آسمانی ص۳۰ تا ۳۱ و روحانی ص۳۹۰ تا ۳۹۱، ج۴
(۴۶۲) چشمہ مسیحی ص۶۷ و روحانی ص۳۸۳، ج۲۰
(۴۶۳) ملخصًا ایضاً ص۷۴ و روحانی ص۳۸۸، ج۲۰ و تفسیر مرزا ص۶۶، ج۷
(۴۶۴) بدر جلد ۷ نمبر۹ مورخہ ۵ مارچ ۱۹۰۸ء ص۲ والحکم جلد ۱۳، ۱۷ مورخہ ۶ ؍ مارچ ۱۹۰۸ء ص۵ و ملفوظات مرزا ص۴۴۷، ج۵ و حقیقت النبوۃ ص۲۱۳
۱: '' چونکہ ہمارے سید و رسول صلی اللہ علیہ وسلم خاتم الانبیاء ہیں اور بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کوئی نبی نہیں آسکتا، اس لیے اس شریعت میں نبی کے قائم مقام محدث رکھے گئے ہیں۔'' (۴۵۹)
۲: '' قرآن شریف سے ثابت ہوا کہ اس اُمت میں سلسلہ خلافت دائمی کا اسی طور پر قائم کیا گیا ہے جو حضرت موسیٰ علیہ السلام کی شریعت میں قائم تھا، صرف اسی قدر لفظی فرق رہا کہ اس وقت تائید دین کے لیے نبی آتے تھے، اور اب محدث آتے ہیں۔'' (۴۶۰)
۳: نہ مجھے دعویٰ نبوت۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے خاتم النبیین ہونے کا قائل اور یقین کامل سے جانتا ہوں اور محکم ایمان رکھتا ہوں کہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم خاتم الانبیاء ہیں آنجناب کے بعد اس امت کے لیے کوئی نبی نہیں آئے گا نیا ہو یا پرانا اور قرآن شریف کا ایک نقطہ یا شوشہ منسوخ نہیں ہوگا ہاں محدث آئیں گے جو اللہ سے ہم کلام ہوتے ہیں اور نبوت تامہ کے بعض صفات ظلی طور پر اپنے اندر رکھتے ہیں اور بلحاظ بعض وجوہ شان نبوت کے رنگ سے رنگین کیے جاتے ہیں۔ ان میں سے ایک میں ہوں (گویا ایسے بہت سے ہوتے ہیں۔ناقل) (۴۶۱)
ایسا ہی ہم ہفوات مرزا نمبر ۱ میں اشتہار مرزا نقل کر آئے ہیں کہ مرزا ختم نبوت کا قائل اور دعویٰ نبوت سے انکاری ہے اور '' صرف محدث غیر نبی'' ہونے کا مدعی ہے۔
اس کے خلاف
'' در حقیقت یہ لوگ اسلام کے دشمن ہیں۔ ختم نبوت کے ایسے معنی کرتے ہیں جس سے نبوت ہی باطل ہوتی ہے۔ کیا ہم ختم نبوت کے یہ معنی کرسکتے ہیں کہ وہ تمام برکات جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی سے ملنی چاہئیں تھیں وہ سب بند ہوگئے (۴۶۲) خدا کا یہ قول ولٰکِنْ رَسُوْلَ اللّٰہِ وَخَاتَمَ النَّبِیْینَ اس آیت کے یہ معنی ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نبیوں کے لیے مہر ٹھہرائے گئے ہیں۔ یعنی آئندہ کوئی نبوت کا کمال بجز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کی مہر کے کسی کو حاصل نہیں ہوگا غرض اس آیت کے یہ معنی تھے جن کو الٹا کر نبوت کے آئندہ فیض سے انکار کردیا گیا۔ نبی کا کمال یہ ہے کہ وہ دوسرے کو ظلی طور پر نبوت کے کمالات سے متمتع کردے۔'' (۴۶۳)
'' ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم نبی اور رسول ہیں۔'' (۴۶۴)
پہلی تحریرات میں ختم نبوت کا اقرار ہے دوسری میں انکار۔
--------------------------------
(۴۵۹) شھادت القرآن ص۲۸ و روحانی ص۳۲۴، ج۶
(۴۶۰) ایضاً ص۶۰ و روحانی ص۳۵۶،ج۶
(۴۶۱) نشان آسمانی ص۳۰ تا ۳۱ و روحانی ص۳۹۰ تا ۳۹۱، ج۴
(۴۶۲) چشمہ مسیحی ص۶۷ و روحانی ص۳۸۳، ج۲۰
(۴۶۳) ملخصًا ایضاً ص۷۴ و روحانی ص۳۸۸، ج۲۰ و تفسیر مرزا ص۶۶، ج۷
(۴۶۴) بدر جلد ۷ نمبر۹ مورخہ ۵ مارچ ۱۹۰۸ء ص۲ والحکم جلد ۱۳، ۱۷ مورخہ ۶ ؍ مارچ ۱۹۰۸ء ص۵ و ملفوظات مرزا ص۴۴۷، ج۵ و حقیقت النبوۃ ص۲۱۳