ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر
مستقل تشریعی نبی ہونے کا دعویٰ اور یہ کہ وہ احادیث نبویہ پر حاکم ہے
جس کو چاہے قبول کرے اور جس کو چاہے ردی کی طرح پھینک دے
’’اور مجھے بتلایا گیا تھا کہ تیری خبر قرآن وحدیث میں موجود ہے اور تو ہی اس آیت کا مصداق ہے۔
ہو الذی ارسل رسولہ بالہدیٰ ودین الحق لیظہرہ علی الدین کلہ
‘‘
(اعجاز احمدی ص۱۷، خزائن ج۱۹ ص۱۱۳)
اس عبارت میں نبوت تشریعیہ کے ساتھ ساتھ یہ بھی دعویٰ ہے کہ ہمارے رسول ﷺ اس آیت کے مصداق نہیں جو صریح کفر ہے (اور فرماتے ہیں) ’’اگر یہ کہو کہ صاحب شریعت افتراء کر کے ہلاک ہوتا ہے نہ ہر ایک مفتری تو اوّل تو یہ دعویٰ بے دلیل ہے۔ خدا نے افتراء کے ساتھ شریعت کی کوئی قید نہیں لگائی۔ ماسوا اس کے یہ بھی تو سمجھو کہ شریعت کیا چیز ہے۔ جس نے اپنی وحی کے ذریعے چند امرونہی بیان کئے۔ وہ صاحب شریعت ہوگیا۔ پس اس تعریف کی رو سے بھی ہمارے مخالف ملزم ہیں۔ کیونکہ میری وحی میں امر بھی ہے اور نہی بھی۔ مثلاً یہ الہام قل للمؤمنین یغضوا من ابصار ہم ویحفظوا فروجہم 2457ذالک ازکی لہم یہ براہین احمدیہ میں درج ہے اور اس میں امر بھی ہے اور نہی بھی اور اس پر ۲۳ برس کی مدت بھی گزر گئی اور ایسا ہی اب تک میری وحی میں امر بھی ہوتے ہیں اور نہی بھی۔‘‘
(اربعین نمبر۴ ص۶، خزائن ج۱۷ ص۴۳۵،۴۳۶)
پھر فرماتے ہیں: ’’چونکہ میری وحی میں امر بھی ہے اور نہی بھی اور شریعت کے ضروری احکام کی تجدید بھی۔‘‘ (اربعین نمبر۳ ص۳۶) میں بھی یہ دعویٰ موجود ہے۔
’’اور ہم اس کے جواب میں خدا کی قسم کھا کر بیان کرتے ہیں کہ میرے اس دعوے کی بنیاد حدیث نہیں بلکہ قرآن اور وہ وحی ہے جو میرے پر نازل ہوئی۔ ہاں تائیدی طور پر ہم وہ حدیثیں بھی پیش کرتے ہیں جو قرآن شریف کے مطابق ہیں اور میری وحی کے معارض نہیں اور دوسری حدیثوں کو ہم ردی کی طرح پھینک دیتے ہیں۔‘‘
(اعجاز احمدی ص۳۵، خزائن ج۱۹ ص۱۴۰)
’’اور میں اس خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اس نے مجھے بھیجا ہے اور اسی نے میرا نام نبی رکھا ہے اور اس نے مجھے مسیح موعود کے نام سے پکارا ہے اور اس نے میری تصدیق کے لئے بڑے بڑے نشانات ظاہر کئے جو تین لاکھ تک پہنچتے ہیں۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۶۸، خزائن ج۲۲ ص۵۰۳)
اور (براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۵۶، خزائن ج۲۱ ص۷۲) میں دس لاکھ معجزات شمار کئے ہیں۔
تمام انبیاء سابقین سے افضل ہونے کا دعویٰ اور سب کی توہین
’’بلکہ سچ تو یہ ہے کہ اس نے اس قدر معجزات کا دریا رواں کر دیا ہے کہ باستثناء ہمارے نبی ﷺ کے باقی تمام انبیاء علیہم السلام میں ان کا ثبوت اس کثرت 2458کے ساتھ قطعی اور یقینی طور پر محال ہے اور خدا نے اپنی حجت پوری کر دی ہے۔ اب چاہے کوئی قبول کرے چاہے نہ کرے۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۱۳۶، خزائن ج۲۲ ص۵۷۴)
لکھتے ہیں کہ:’’خداتعالیٰ نے ان کو اس کلام میں آدم علیہ السلام قرار دیا ہے۔
یا آدم اسکن انت وزوجک الجنۃ
‘‘
(اربعین نمبر۳ ص۲۳، خزائن ج۱۷ ص۴۱۰، نزول المسیح ص۹۹، خزائن ج۱۸ ص۴۷۷)
’’آیت
واتخذوا من مقام ابراہیم مصلی
اس طرف اشارہ کرتی ہے کہ جب امت محمدیہ میں بہت فرقے ہو جائیں گے۔ تب آخر زمانہ میں ایک ابراہیم پیدا ہوگا اور ان سب فرقوں میں وہ فرقہ نجات پائے گا کہ اس ابراہیم کا پیرو کار ہوگا۔‘‘
(اربعین نمبر۳ ص۳۲، خزائن ج۱۷ ص۴۲۱)
نوح علیہ السلام ہونے کا دعویٰ، یعقوب علیہ السلام ہونے کا دعویٰ، موسیٰ علیہ السلام ہونے کا دعویٰ، داؤد علیہ السلام ہونے کا دعویٰ، شیث علیہ السلام ہونے کا دعویٰ، یوسف علیہ السلام ہونے کا دعویٰ، اسحق علیہ السلام ہونے کا دعویٰ۔
’’میں آدم ہوں، میں شیث ہوں، میں نوح ہوں، میں ابراہیم ہوں، میں اسحق ہوں، میں داؤد ہوں، میں عیسیٰ ہوں اور آنحضرت ﷺ کے نام کا میں مظہر اتم ہوں۔ 2459یعنی ظلی طور پر میں محمد اور احمد ہوں۔‘‘
(حقیقت الوحی حاشیہ ص۷۳، خزائن ج۲۲ ص۷۶، ازالہ اوہام ص۲۵۳، خزائن ج۳ ص۲۲۷)
عیسیٰ علیہ السلام سے افضل ہونے کا دعویٰ اور ان کو مغلظات بازاری گالیاں
’’ابن مریم کے ذکر کو چھوڑو۔ اس سے بہتر غلام احمد ہے۔‘‘
(دافع البلاء ص۲۰، خزائن ج۱۸ ص۲۴۰)
’’خدا نے اس امت میں سے مسیح موعود بھیجا جو اس پہلے مسیح سے اپنی تمام شان میں بہت بڑھ کر ہے۔ مجھے قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اگر مسیح بن مریم میرے زمانے میں ہوتا تو وہ کام جو میں کر سکتا ہوں وہ ہرگز نہ کر سکتا اور وہ نشان جو مجھ سے ظاہر ہورہے ہیں وہ ہرگز نہ دکھلا سکتا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۴۸، خزائن ج۲۲ ص۱۵۲)
’’آپ کا خاندان بھی نہایت پاک اور مطہر ہے۔ تین دادیاں اور نانیاں آپ کی زناکار اور کسبی عورتیں تھیں۔ جن کے خون سے آپ کا وجود ظہور پذیر ہوا۔‘‘
(ضمیمہ انجام آتھم ص۷، خزائن ج۱۱ ص۲۹۱ حاشیہ)
’’پس اس نادان 2460اسرائیلی نے ان معمولی باتوں کا پیشین گوئی کیوں نام رکھا۔‘‘
(ضمیمہ انجام آتھم ص۴، خزائن ج۱۱ ص۲۸۸ حاشیہ)
’’یہ بھی یاد رہے کہ آپ کوکسی قدر جھوٹ بولنے کی بھی عادت تھی۔‘‘
(حاشیہ ضمیمہ انجام آتھم ص۵، خزائن ج۱۱ ص۲۸۹)
’’اور خدائے تعالیٰ میرے لئے اس کثرت سے نشان دکھلا رہا ہے کہ اگر نوح کے زمانے میں وہ نشان دکھلائے جاتے تو وہ لوگ غرق نہ ہوتے۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۱۳۷، خزائن ج۲۲ ص۵۷۵)
’’پہلے خدا نے میرا نام مریم رکھا اور بعد اس کے ظاہر کیا کہ اس مریم میں خدا کی طرف سے روح پھونکی گئی اور پھر فرمایا کہ روح پھونکنے کے بعد مریمی مرتبہ عیسوی مرتبہ کی طرف منتقل ہوگیا اور اس طرح مریم سے عیسیٰ پیدا ہو کر ابن مریم کہلایا۔‘‘
(حقیقت الوحی حاشیہ ص۷۲، خزائن ج۲۲ ص۷۵)
’’یعنی محمد مصطفیٰ ﷺ اس واسطہ کو ملحوظ رکھ کر اور اس میں ہوکر اور اس نام محمد واحمد سے مسمی ہوکر میں رسول بھی ہوں اور نبی بھی۔‘‘
(ایک غلطی کا ازالہ ص۴، خزائن ج۱۸ ص۲۱۱)
’’باربار بتلا چکا ہوں کہ میں بموجب آیت
واخرین منہم لما یلحقوا
بہم بروزی طور پر وہی خاتم الانبیاء ہوں۔‘‘
(ایک غلطی کا ازالہ ص۵، خزائن ج۱۸ ص۲۱۲، تتمہ حقیقت الوحی ص۸۵، خزائن ج۲۲ ص۵۲۱)
2461میں اکثر ان اوصاف کو اپنے لئے ثابت کیا ہے جو آنحضرت ﷺ کے لئے مخصوص ہیں۔