ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر
جناب یحییٰ بختیار: وحی میں بھی یہ ہوسکتی ہے؟
1547جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: دونوں میں؟
جناب عبدالمنان عمر: دونوں میں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Madam, shall we have a break for tea? And then we can continue; about 12 o'clock, twelve past 12: 00.
(جناب یحییٰ بختیار: محترمہ کیا ہمیں چائے کا وقفہ کرنا ہے؟ اس کے بعد بارہ بجے تک کارروائی چلتی رہے گی)
Madam Acting Chairman: The delegation is allowed to leave and then come back at 12: 00.
ہم آپ کو بلائیں گے بارہ بجے پھر، چائے کا وقفہ ہوگیا ہے۔
(محترمہ قائمقام چیئرمین: وفد کو بارہ بجے تک جانے کی اجازت ہے)
جناب یحییٰ بختیار: بارہ سوا بارہ بجے کے قریب پھر۔
مولانا صدرالدین: ٹھیک ہے جی۔ شکریہ۔
Madam Acting Chairman: The members may kindly keep sitting.
(محترمہ قائمقام چیئرمین: معزز ممبران تشریف رکھیں)
----------
(The Delegation left the Chamber)
(وفد اسمبلی ہال سے باہر چلا جاتا ہے)
----------
(Pause)
Madam Acitng Chairman: The members can have a break for tea for fifteen minutes.
(محترمہ قائمقام چیئرمین: معزز ممبران چائے کے وقفے کے لئے پندرہ منٹ ہیں)
Have you got to say any thing?
(کیا کوئی بات کرنا چاہتے ہیں آپ؟)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, nothing.
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں کسی چیز کے بارے میں نہیں)
Madam Acting Chairman: Wecan break for fifteen minutes and come back at about 12 o'clock ......
(محترمہ قائمقام چیئرمین: ہم پندرہ منٹ کا وقفہ کریں گے اور بارہ بجے واپس آجائیں گے…)
Mr. Yahya Bakhtiar: About ......
(جناب یحییٰ بختیار: تقریباً۔۔۔۔۔)
Madam Acting Chairman: ...... for tea break, for tea. (محترمہ قائمقام چیئرمین: ۔۔۔۔۔۔ چائے کا وقفہ چائے کے لئے)
----------
1548[The Special Committee adjourned for tea break to meet at 12: 00 noon.]
(خصوصی کمیٹی کا اِجلاس چائے کے وقفے کے لئے ملتوی ہوا، بارہ بجے دوپہر ہوگا)
----------
[The Special Committee reassembled after tea braek, Madam Acting Chairman (Dr. Mrs. Ashraf Khatoon Abbasi) in the Chair.]
(خصوصی کمیٹی کا اِجلاس چائے کے وقفے کے بعد میڈم چیئرمین (اشرف خاتون عباسی) کی صدارت میں ہوا)
----------
محترمہ قائم مقام چیئرمین: یہ میں آنریبل ممبرز کی خدمت میں گزارش کرنا چاہتی ہوں کہ آپ لوگوں کو پتا ہے کہ ہم اس کو جتنا جلدی ہوسکے ختم کرنا چاہتے ہیں اور پندرہ منٹ کے لئے بریک کرتے ہیں، پونے گھنٹے تک پھر کورم نہیں بنتا۔ تو مہربانی کرکے آج شام کو بھی، اگر آپ یہ دو تین دن تکلیف لے کے اور پورے ٹائم سے آجائیں تو ہم اس قصے کو جتنا جلدی ہوسکے، یہ ہم ختم کرنا چاہتے ہیں۔
ہاں، بلالیجئے ان کو۔
اب گزارش ہے، جب یہ جگہ ہو رہی ہے، آپ مہربانی کرکے ذرا بولنا بھی چاہیں تو ذرا نیچی آواز میں بولیں، بڑی Disturbance ہوتی ہے۔
----------
(The Delegation entered the Chamber)
(وفد ہال میں داخل ہوا)
----------
Madam Acting Chairman: Yes, Attorney- General. (محترمہ قائمقام چیئرمین: جی اٹارنی جنرل صاحب!)
جناب یحییٰ بختیار: مولانا! میں آپ سے یہ سوال پوچھ رہا تھا اس وقت، ’’وحی‘‘ اور ’’اِلہام‘‘ کے بارے میں، آپ نے فرمایا کہ آپ کے نزدیک دونوں میں فرق نہیں ہے، مگر بعض لوگ فرق کرتے ہیں۔ پھر میں نے آپ سے پوچھا کہ کیا اس میں غلطی ہوسکتی ہے؟ آپ نے کہا سننے والے کی۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: ۔۔۔۔۔۔ اِجتہادی غلطی ہوسکتی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ہوسکتی ہے۔ اگر نبی کو وحی آئے تو اس میں تو غلطی نہیں ہوسکتی؟
1549جناب عبدالمنان عمر: ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ، یہ آپ ۔۔۔۔۔۔۔ تو مرزا صاحب کی وحی میں غلطی ہوسکتی ہے؟
جناب عبدالمنان عمر: میں نے گزارش کی کہ وحی میں غلطی نہیں ہوسکتی۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، اگر سُننے والے مرزا صاحب غلطی کرسکتے تھے، کہ۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں، ہاںہاں، مرزا صاحب کوئی اِجتہادی غلطی۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: چونکہ انسان تھے، نبی نہیں تھے۔
جناب عبدالمنان عمر: بالکل۔
جناب یحییٰ بختیار: بالکل۔ (وقفہ)
آپ نے فرمایا کہ دائرۂ اسلام سے، جو شخص آنحضرتﷺ کی اُمت میں ہے، جو شخص آنحضرتa کی اُمت میں ہو اُس سے غلطیاں بھی ہوں، کچھ بھی ہو، وہ دائرۂ اسلام سے خارج نہیں ہوتا، جب تک آنحضرتﷺ پر اِیمان رکھتا ہے وہ، وحدت پہ اِیمان رکھتا ہے وہ۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اللہ کے کسی نبی سے جو کوئی شخص اِنکار کرے، وہ تو آپ نے کہا کہ وہ کافر ہے اور جو شخص کسی ایسے شخص کی نبوّت پر اِیمان رکھے جو نبی نہ ہو، وہ بھی کافر ہوگا؟
جناب عبدالمنان عمر: اس کے بارے میں میری گزارش یہ ہے کہ میں نے آپ کا تھوڑا سا وقت اس لئے لے لیا تھا کہ مسئلہ تکفیر کے متعلق ہمارا جو نقطئہ نگاہ ہے وہ واضح ہوجائے۔ ہم نے گزارش یہ کی تھی کہ ایک شخص اگر مسلمان ہو، کلمہ طیبہ پڑھتا ہو اور اُس میں ننانوے(۹۹) وجوہ کفر بھی ہوں تو ہمارا نقطئہ نگاہ یہ ہوگا کہ ہم اُس کو کافر قرار نہ دیں اور یہ کہنا کہ ایک شخص مسلمان بھی ہو اور وہ نبوّت کا دعویٰ بھی کرے، ہمارے نزدیک اِجتماع نقیض ہے۔ اگر ایک شخص مدعیٔ نبوّت ہے تو وہ مسلمان نہیں۔ اگر وہ مسلمان ہے تو 1550مدعیٔ نبوّت نہیں۔ اس کے لئے میں خود مرزا صاحب کی ہی تحریر آپ کے سامنے رکھتا ہوں…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ نہیں۔ میرا خیال ہے… وہ تحریر تو آپ ضرور رکھیں… میں صرف پوزیشن Clear کرنا چاہتا ہوں تاکہ اس میں پھر آگے سوالات پوچھنے میں آسانی ہو۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: جی، جی۔ تو میری گزارش یہ ہے۔۔۔۔۔۔
(حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو نبی نہ ماننے والا مسلمان یا کافر؟
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو نبی نہ ماننے والا دائرہ اسلام کے اندر ہے)
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔۔ تو میں نے یہ عرض کیا کہ ایک شخص فرض کیجئے، یہ کہتا ہے کہ: ’’حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر میں اِیمان نہیں رکھتا، باقی انبیاء کو میں مانتا ہوں۔ مسلمان ہوں مگر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو میں نبی نہیں سمجھتا۔‘‘ تو مسلمانوں کے نقطئہ نظر سے وہ کافر ہوگا یا نہیں؟
جناب عبدالمنان عمر: اس کے بارے میں میں نے ایک اصلاحی لفظ استعمال کیا تھا: ’’کفر دُون کفر‘‘ کی زد میں آجاتا ہے۔ مگر کفرِ حقیقی جس کو کہتے ہیں۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: دائرۂ اسلام سے خارج نہیں ہوگا وہ؟
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں، کیونکہ وہ نبی کریمaکو مانتا ہے۔ وہ کوئی اُس کی تاویل کر…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، باوجود اس کے۔۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: ۔۔۔۔۔۔ کوئی اس کی تشریح کرتا ہو۔۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ ایک نبی جو سچا نبی ہے۔۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔۔ اُس کی نبوّت سے اِنکار کرے، اس کے باوجود وہ دائرۂ اسلام میں رہتا ہے، آپ کے نقطئہ نظر سے؟
1551جناب عبدالمنان عمر: جی، اگر وہ محمد رسول اللہﷺ کو۔۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ۔۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ دائرہ ۔۔۔۔۔۔ تو اس لئے اگر کوئی شخص کسی Imposter (جھوٹا مدعی) کو، جو کہتے ہیں، یا ایسے شخص کو جو نبی نہ ہو اور نبوّت کا دعویٰ کرے اُس کو سچا نبی سمجھے، تو وہ آپ کے نقطئہ نظر سے دائرۂ اسلام سے خارج نہیں ہوگا اگر وہ محمدﷺ کو۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: جی، مجھے وضاحت کی اِجازت دیجئے۔ میری گزارش یہ تھی کہ ہمارے نزدیک کوئی مسلمان دائرۂ اسلام میں رہتے ہوئے، مسلمان کا اقرار کرتے ہوئے، لا اِلٰہ اِلَّا اﷲ کا اِقرار کرتے ہوئے مدعیٔ نبوّت نہیں ہوسکتا۔ یہ دو(۲) متضاد چیزیں ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، میں یہ نہیں کہہ رہا۔۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: جی، نہیں۔۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔۔۔ میں اس وقت مرزا غلام احمد صاحب کے دعوے پر نہیں جارہا، میں یہ جنرل سوال پوچھ رہا ہوں۔۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: جی۔
(جھوٹے مدعی نبوت کو سچا ماننے والا مسلمان ہے یا کافر)
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔۔۔ کہ اگر آج ایک شخص نبوّت کا دعویٰ کرتا ہے، اور ہم مسلمان سمجھتے ہیں کہ کوئی نبی آنحضرتﷺ کے بعد نہیں آسکتا، آج وہ دعویٰ کردیتا ہے، منڈی بہاء الدین میں یا کسی جگہ، اور اس کے ساتھ دو آدمی ہیں یا چار ہیں، وہ یہ کہتے ہیں کہ: ’’ہاں، یہ سچا نبی ہے، ہم اس کو مانتے ہیں۔ یہ ہے اُمتی نبی۔ آنحضرت کی اُمت میں ہے۔ مگر ہے سچا نبی۔‘‘ تو کیا جس کو ہم سمجھتے ہیں کہ وہ نبی نہیں ہے، اور Imposter (جھوٹا مدعی) ہے، جھوٹا دعویٰ کرنے والا ہے، اور یہ لوگ اس کو نبی سچا کہیں، تو کیا وہ مسلمان رہ سکتے ہیں؟ کافر ہوں گے یا نہیں ہوں گے؟ (وقفہ)
1552جناب عبدالمنان عمر: جناب! سوال، جو میں سمجھا ہوں، وہ یہ ہے کہ ایک شخص مدعی نبوّت ہو اور کوئی شخص اس کی نبوّت کو مانتا ہو، وہ شخص کافر ہوگا یا نہیں؟ شاید میں صحیح سمجھا ہوں۔ اس سلسلے میں میں گزارش یہ کر رہا تھا کہ ہم اُصولاً تکفیرالمسلمین کے بڑی سختی سے مخالف ہیں۔ اس سلسلے میں ہمارا مذہب، جیسا کہ میں نے عرض کیا تھا، کہ حضرت اِمام ابوحنیفہؒ کا مذہب ہے کہ اگر کسی شخص میں تم ننانوے(۹۹) وجوہ کفر پاؤ اور ایک وجہ ایمان کی اس میں نظر آتی ہو تو اس کو کافر مت کہو۔
اسی سلسلے میں ہمارا موقف وہ ہے جو حضرت اِمام غزالیؒ نے اپنی کتاب ’’الاقتصاد‘‘ میں بیان کیا ہے۔ وہ فرماتے ہیں، وہ اِمام غزالیؒ ’’الاقتصاد‘‘ میں فرماتے ہیں:
’’آنحضرتﷺ کے بعد کسی رسول کا مبعوث ہونا اگر کوئی شخص یہ سمجھے کہ جائز ہے کیونکہ عدمِ جواز میں آنحضرتﷺ کی حدیث: ’
لا نبی بعدی
‘ اور خداتعالیٰ کا خاتم النّبیین کہنا پیش کیا جاتا ہے۔ ممکن ہے (وہ شخص کہتا ہے ممکن) کہ حدیث میں نبی کے معنی رسول کے مقابل پر ہوں اور النّبیین سے اُولوالعزم پیغمبر مراد ہوں، یعنی آنحضرتﷺ کے بعد کوئی اُولوالعزم پیغمبر نہیں آئے گا، عام پیغمبروں کی نفی نہیں۔ (یہ وہ ایک تأویل کرتا ہے، وہ ایک تشریح کرتا ہے) اگر کہا جائے کہ ’’النّبیین‘‘ کا لفظ عام ہے تو اس کا جواب وہ یہ دیتا ہے کہ عام کی تخصیص بھی ممکن ہے۔ اس قسم کی تأویل کو الفاظ کے لحاظ سے باطل کہنا (اِمام غزالی کہتے ہیں) ناجائز ہے، کیونکہ الفاظ ان پر صاف صاف دلالت کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں قرآن مجید کی آیتوں میں ایسی دُور اَز قیاس تأویلوں سے کام لیتے ہیں جو ان تأویلوں سے زیادہ بعید ہیں۔ ہاں، اس شخص کی تردید یوں ہوسکتی ہے کہ ہمیں اِجماع اور مختلف قرائن سے معلوم ہوا ہے لا نبی بعدی سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ آنحضرتﷺ کے بعد نبوّت اور رِسالت کا دروازہ ہمیشہ کے لئے بند 1553کردیا گیا ہے اور خاتم النّبیین سے مراد بھی مطلق انبیاء ہیں۔ غرض ہمیں یقینی طور پر معلوم ہے کہ ان لفظوں میں کسی قسم کی تأویل اور تخصیص کی گنجائش نہیں۔ اس سے ثابت ہوا کہ یہ شخص بھی صرف اِجماع کا منکر ہے اور اِجماع کے منکر کے متعلق ان کا نقطئہ نگاہ یہ ہے کہ اِجماع کے انکار سے بھی کفر لازم نہیں آتا۔‘‘
باقی کوئی شخص مدعیٔ نبوّت، یہ ایک ایسا مشکل مسئلہ ہوجائے گا کہ آپ نے یہ فرمایا ہے کہ وہ مدعیٔ نبوّت جھوٹا ہے، اس کا فیصلہ کون کرے گا؟ مرزا صاحب کا مذہب اس بارے میں بالکل صاف صاف ہے کہ: ’’ہم مدعیٔ نبوّت کو کافر اور کاذب جانتے ہیں۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: یہی میں نے آپ سے سوال پوچھا کہ جو شخص نبوّت کا دعویٰ کرے، وہ کافر ہوگیا، پھر مسلمان نہیں رہتا؟
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں، میں نے عرض ۔۔۔۔۔۔۔۔مرزا صاحب کے الفاظ ہی آپ کے سامنے رکھ دئیے ہیں: ’’کیا ایسا بدبخت مفتری جو خود رِسالت اور نبوّت کا دعویٰ کرتا ہے، قرآن شریف پر اِیمان رکھ سکتا ہے۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: یہ کس صاحب کا حوالہ ہے؟
جناب عبدالمنان عمر: یہ مرزا صاحب کی کتاب ہے جی: ’’انجامِ آتھم‘‘ اس کا صفحہ:۲۷ (خزائن ج۱۱ ص۲۷) ہے، اس کے حاشیے میں آپ فرماتے ہیں:
’’کیا ایسا بدبخت مفتری جو خود رِسالت اور نبوّت کا دعویٰ کرتا ہے، قرآن شریف پر اِیمان رکھ سکتا ہے؟ اور کیا ایسا وہ شخص جو قرآن شریف پر اِیمان رکھتا ہے اور آیت: ’’
ولٰکن رسول اﷲ وخاتم النّبیّٖن
‘‘ کو خدا کا کلام یقین رکھتا ہے، وہ کہہ سکتا ہے کہ میں بھی آنحضرتﷺ کے بعد رسول اور نبی ہوں۔‘‘ یہ ہے۔
(حضورﷺ کے بعد کوئی اپنے آپ کو نبی اور رسول کہے وہ کافر ہوگا یا نہیں؟)
1554جناب یحییٰ بختیار: یہ آپ نے دُرست فرمایا۔ میں صرف سوال یہ پوچھ رہا تھا کہ اگر کوئی شخص ایسا دعویٰ کرے کہ: ’’میں آنحضرتﷺ کے بعد نبی اور رسول ہوں‘‘ تو وہ شخص آپ کی نظر میں کافر ہوگا یا نہیں؟ اور اس کے ماننے والے کافر ہوں گے یا نہیں؟
جناب عبدالمنان عمر: کفر کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔ کفر کی بنا آنحضرتﷺ کی تکذیب پر ہے، یہ میں آپ کو ایک اپنا نقطئہ نگاہ عرض کرچکا ہوں کہ کفر کی بنا آنحضرتﷺ کی تکذیب پر، تأویل کفر کا باعث نہیں بن سکتی۔ کوئی شخص تأویل کرتا ہے اس کی، وہ کفر کا باعث نہیں بن سکتی اور نہ اس کا باعث کفر ہونا کہیں سے ثابت ہے۔ یہ ہے اِمام غزالیؒ کا مذہب۔
(قرآن کریم میں مذکور انبیاء کا منکر کافر ہوگا یا نہیں)
جناب یحییٰ بختیار: میں اب مولانا! آپ سے ایک اور سوال پوچھتا ہوں۔ اگر ایک شخص آنحضرتa پر اِیمان رکھتا ہے، اپنے آپ کو مسلمان کہتا ہے، مگر کہتا ہے: ’’باقی کسی انبیاء کے، جتنے، جن کا قرآن میں ذِکر آیا ہے، میں کسی کو نہیں مانتا، سب جھوٹے تھے۔‘‘ وہ شخص آپ کے نقطئہ نظر میں پھر بھی مسلمان ہے، کافر نہیں ہے؟
جناب عبدالمنان عمر: جی، جی، میں نے عرض کیا تھا کہ وہ ’’کفر دُون کفر‘‘ کی زد میں آجاتا ہے۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: مگر یہ ہے کہ اگر ایک بھی اس میں اسلام کی خوبی ہے۔۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔۔ تب بھی وہ کافر نہیں ہوتا، دائرۂ اسلام سے۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: وہ کافر حقیقی ہے، یہ کفر دُون کفر ہے۔ میں نے عرض کیا تھا کہ ’’کفر‘‘ کی دو کیفیتیں ہیں، دو حیثیتیں ہیں۔ ایک کفر ایسا ہے جس میں وہ کافر ضرور ہوتا ہے مگر دائرۂ اسلام سے خارج نہیں ہوتا۔۔۔۔۔۔
1555جناب یحییٰ بختیار: ہاںجی، ہاں۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱؎ معاذاللہ! تمام انبیائے قرآنی کا منکر کافر نہیں؟ قادیانی کریلا ہیں تو لاہوری کریلا اور نیم چڑھا۔۔۔!
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب عبدالمنان عمر: ۔۔۔۔۔۔۔ دُوسرا کفر وہ ہے جو کفر حقیقی ہے۔ وہ ہے لا اِلٰہ اِلَّا اللہ محمد رسول اللہ کا اِنکار۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں وہ اِنکار نہیں کر رہا۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: یہ ہی میں نے عرض کیا۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاںجی۔
جناب عبدالمنان عمر: ۔۔۔۔۔۔۔ وہ کفر دُون کفر کی زد میں آئے گا۔
جناب یحییٰ بختیار: جو شخص آنحضرتa کی۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: ۔۔۔۔۔۔ رسالت کو مانتا ہے۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ مانتا ہے، مگر باقی انبیاء کو نہیں۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: ۔۔۔۔۔۔ اور باقی انبیاء کو نہیں مانتا تو ہم یہ کہیں گے کہ وہ کفر دُون کفر کی زد میں آگیا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: بالکل کافر ہوگیا؟
جناب عبدالمنان عمر: نہ جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں؟
جناب عبدالمنان عمر: کفر دُون کفر، کفر دُون کفر یہ ہے کہ ایک۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: چھوٹی کیٹگری؟
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: چھوٹی کیٹگری؟
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں، بالکل۔
جناب یحییٰ بختیار: گنہگار ہوگیا، کافر نہیں ہے؟
1556جناب عبدالمنان عمر: بالکل، بالکل۔
جناب یحییٰ بختیار: گنہگار۔ ہاں، یہ۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: چھوٹی کیٹگری میں۔
(اگر کوئی نبوت کا دعویٰ کرے اور کہے میں امتی ہوں تو وہ کافر ہوگا یا گنہگار)
جناب یحییٰ بختیار: اور اگر کوئی شخص نبوّت کا دعویٰ کرے، آپ کے خیال میں، اور کہے کہ میں اُمتی ہوں، تو وہ بھی گنہگار ہوگا، کافر نہیں ہوگا؟
جناب عبدالمنان عمر: جی نہیں، میں نے عرض کیا تھا، ابھی میں نے مرزا صاحب کا آپ کو حوالہ دیا کہ ہمارے نزدیک کوئی شخص مسلمان ہوکر یہ دعویٰ کر ہی نہیں سکتا۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ اگر کرے، میں یہ کہہ رہا ہوں آپ سے کہ اگر دعویٰ کرے…
جناب عبدالمنان عمر: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ میں آپ کو مثال دُوں گا۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: جی، جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ اگر وہ دعویٰ کرے تو پھر وہ کافر ہوگا یا نہیں ہوگا؟
جناب عبدالمنان عمر: میں اس بارے میں گزارش کرتا ہوں، عرض کرتا ہوں، حضرت اِمام شافعیؒ فرماتے ہیں کہ:
’’حضرت عمرؓ ۔۔۔۔۔۔ ایک شخص حضرت عمرؓ کے پاس آیا۔۔۔۔۔۔ ایک شخص کے متعلق حضرت عمرؓ کے پاس یہ رپورٹ پہنچی کہ یہ شخص دِل سے مسلمان نہیں، صرف ظاہر میں مسلمان ہے۔ حضرت عمرؓ نے اس سے پوچھا کہ کیا یہ بات ٹھیک ہے؟ یہ رپورٹ جو تمہارے متعلق پہنچی ہے یہ دُرست ہے کہ تم ظاہر میں مسلمان ہوئے ہو اور اصل میں مسلمان نہیں۔ تمہاری غرض اسلام لانے سے صرف یہ ہے کہ تم اسلامی حقوق حاصل کرلو۔ اس نے اس کے جواب میں حضرت عمرؓ سے سوال کیا کہ حضور! 1557کیا اسلام ان لوگوں کو حقوق سے محروم کرتا ہے جو ظاہری اسلام قبول کریں اور کیا ان کے لئے اسلام نے کوئی راستہ کھلا نہیں چھوڑا؟ اس پر حضرت عمرؓ نے جواب دیا کہ اسلام نے ان لوگوں کے لئے بھی راستہ کھلا رکھا ہے اور پھر اس کے بعد آپ خاموش ہوگئے۔‘‘
یہ ’’کتاب الاُمّ‘‘ حضرت اِمام شافعیؒ کی کتاب، اس کی چھٹی جلد میں یہ مضمون بیان کیا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ تو پھر آپ ایک اور کیٹگری میں چلے جاتے ہیں کہ انسان منافق ہے، پھر بھی مسلمان ہوجاتا ہے۔ جو دِل سے نہیں ہوتا، تو اس قسم کا منافق ہوا۔ میں آپ سے ایک سوال پوچھتا ہوں کہ ایک شخص اچھی نیت سے، نیک نیتی سے یہ سمجھتا ہے، دیانت سے سمجھتا ہے کہ وہ نبی ہے اور اُمتی ہے۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔۔ اور خود کو نبی سمجھتا ہے، بے اِیمانی سے نہیں، وہ خود Convinced (قائل) ہے۔
جناب عبدالمنان عمر: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ کہ نبی آسکتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ آنحضرتﷺ کے بعد، باوجود اس حدیث کے، باوجود قرآن کی آیات کے، وہ یہ سمجھے کہ نبی آسکتے ہیں، اور وہ نبی ہے اور اُمتی ہے، اور نبوّت کا دعویٰ کرتا ہے۔ وہ آپ کی نظر میں گنہگار ہے، کافر نہیں ہے؟
جناب عبدالمنان عمر: میں عرض کرتا ہوں، جناب نے فرمایا ہے کہ ایک شخص اُمتی ہے اور وہ نبوّت کا دعویٰ کرتا ہے۔ میری نظر میں ’’اُمتی‘‘ وہ شخص ہوتا ہے جو1558 کلیۃً محمدﷺ کی شریعت کے تابع ہوتا ہے۔ ’’اُمتی‘‘ کہتے ہی اس کو ہیں۔ ’’اُمتی‘‘ اور ’’نبی‘‘ دو بالکل متضاد اِصطلاحیں ہیں۔ یہ ایسا ہی ہے جیسے کہے کوئی شخص کہ: ’’یہ دن بھی ہے اور رات بھی ہے۔‘‘ اُمتی بھی ہو اور محمد رسول اللہﷺ کی غلامی کا دَم بھی بھرتا ہو، اور ساتھ وہ ہی یہ دعویٰ بھی کرتا ہو کہ میں نبی بھی ہوں، یہ دو متضاد باتیں ہیں، یہ اکٹھی ہوسکتی ہی نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ اگر ہوجائیں، ایک شخص۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: یعنی میری گزارش۔۔۔۔۔۔