محمد اویس پارس
رکن ختم نبوت فورم
والمحصنت : سورۃ النسآء : آیت 48
اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغۡفِرُ اَنۡ یُّشۡرَکَ بِہٖ وَ یَغۡفِرُ مَا دُوۡنَ ذٰلِکَ لِمَنۡ یَّشَآءُ ۚ وَ مَنۡ یُّشۡرِکۡ بِاللّٰہِ فَقَدِ افۡتَرٰۤی اِثۡمًا عَظِیۡمًا ﴿۴۸﴾
اس لیے کہ شرک خدا پر افترا ہے اور اس لحاظ سے سب سے بڑا ظلم ہے جس کا ارتکاب کوئی شخص خدا کی زمین پر کرسکتا ہے۔ اس سے توبہ اور رجوع کے بغیر کوئی شخص اگر دنیا سے رخصت ہوجاتا ہے تو خدا کی بارگاہ میں پھر اس کے لیے معافی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ اِس سے واضح ہے کہ دوسرے گناہوں کے معاملے میں بھی کسی کو دلیر نہیں ہونا چاہیے، اس لیے کہ یہ بھی اسی وقت معاف ہوں گے، جب خدا چاہے گا اور خدا کے بارے میں معلوم ہے کہ وہ جو کچھ چاہتا ہے، اپنی حکمت اور اپنے قانون کے مطابق چاہتا ہے۔ اس کی کوئی مشیت بھی الل ٹپ نہیں ہوتی۔ وہ علیم و حکیم ہے اور اس کی یہ صفات اس کی ہر مشیت کے ساتھ شامل رہتی ہیں۔